1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ لاَ تُسْتَقْبَلُ القِبْلَةُ بِغَائِطٍ أَوْ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

144. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الغَائِطَ، فَلاَ يَسْتَقْبِلِ القِبْلَةَ وَلاَ يُوَلِّهَا ظَهْرَهُ، شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس مسئلہ میں کہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے۔لیکن جب کسی عمارت یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

144. حضرت ابو ایوب انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی قضائے حاجت کے لیے جائے تو قبلے کی طرف نہ منہ کرے اور نہ پشت، بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کیا کرو۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ تَبَرَّزَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

145. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ، وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ فَلاَ تَسْتَقْبِلِ القِبْلَةَ وَلاَ بَيْتَ المَقْدِسِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: لَقَدْ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «عَلَى لَبِنَتَيْنِ، مُسْتَقْبِلًا بَيْتَ المَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ». وَقَالَ: لَعَلَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُصَلُّونَ عَلَى أَوْرَاكِهِمْ؟ فَقُلْ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ کوئی شخص دو اینٹوں پر بیٹھ کر قضاء حاجت کرے (تو کیا حکم ہے؟) )

مترجم: BukhariWriterName

145. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو بیت اللہ اور بیت المقدس کی طرف منہ نہ کرو، حالانکہ میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے دو کچی اینٹوں پر بیت المقدس کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہیں۔ حضرت ابن عمر ؓ نے واسع بن حبان سے کہا: شاید تم ان لوگوں میں سے ہو جو اپنی سرینوں پر نماز پڑھتے ہیں۔ (یعنی زمین سے چمٹ کر) واسع نے کہا: واللہ! میں نہیں جانتا (کہ آپ کا مطلب کیا ہے؟) مالک کہتے ہیں: (ابن عمر) اس سے وہ شخص مراد لیتے ہیں جو نماز پڑھے اور زمین سے اونچا نہ ہو، سجدہ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ التَّبَرُّزِ فِي البُيُوتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

148. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: ارْتَقَيْتُ فَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ حَفْصَةَ لِبَعْضِ حَاجَتِي، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي حَاجَتَهُ مُسْتَدْبِرَ القِبْلَةِ، مُسْتَقْبِلَ الشَّأْمِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ گھروں میں قضاء حاجت کرنا ثابت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

148. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں ایک دن حضرت حفصہ‬ ؓ ک‬ے گھر کی چھت پر اپنی کسی حاجت کے پیش نظر چڑھا تو میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قبلے کی طرف پشت اور شام (بیت المقدس) کی طرف منہ کیے ہوئے قضائے حاجت کر رہے ہیں۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ قِبْلَةِ أَهْلِ المَدِينَةِ وَأَهْلِ الشَّأْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

394. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَتَيْتُمُ الغَائِطَ فَلاَ تَسْتَقْبِلُوا القِبْلَةَ، وَلاَ تَسْتَدْبِرُوهَا وَلَكِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا» قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: «فَقَدِمْنَا الشَّأْمَ فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ بُنِيَتْ قِبَلَ القِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ، وَنَسْتَغْفِرُ اللَّهَ تَعَالَى»، وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أَيُّوبَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مدینہ اور شام والوں کے قبلہ کا بیان اور مشرق کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

394. حضرت ابو ایوب انصاری ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم قضائے حاجت کے لیے جاؤ تو قبلے کی طرف منہ نہ کرو اور نہ اس کی طرف اپنی پشت ہی کرو بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف رخ کر لو۔‘‘ حضرت ابو ایوب انصاری ؓ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد ہم ملک شام گئے تو ہم نے وہاں بیت الخلا قبلہ رخ پائے، چنانچہ ہم وہاں ترچھے ہو کر بیٹھتے اور حق تعالیٰ سے اس پر معافی مانگتے۔ امام زہری ؓ حضرت عطاء سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابو ایوب ؓ سے سنا، انھوں نے نبی ﷺ سے اس (روایت)  کے مثل بیان کیا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3102. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «ارْتَقَيْتُ فَوْقَ بَيْتِ حَفْصَةَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي حَاجَتَهُ مُسْتَدْبِرَ القِبْلَةِ، مُسْتَقْبِلَ الشَّأْمِ»...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : رسو ل کریم ﷺ کی بیویوں کے گھروں کا ان کی طرف منسوب کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3102. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں حضرت حفصہ  ؓ کے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ قبلے کی طرف پشت اور شام کی طرف منہ کیے ہوئے رفع حاجت کررہے تھے۔


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

262. دَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ ح، وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قِيلَ لَهُ: قَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ: فَقَالَ: أَجَلْ «لَقَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ لِغَائِطٍ، أَوْ بَوْلٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْم...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

262. اعمش کے دوشاگرد وکیع اور ابو معاویہ كی سندوں سے حضرت سلمان ؓسے روایت ہے (اور یہ الفاظ ابو معاویہ کے شاگرد یحییٰ بن یحییٰ  کے ہیں) کہ ان (سلمانؓ) سے (طنزاً) کہا گیا: تمہارے نبی نے تم لوگوں کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے، یہاں تک کہ قضائے حاجت (کےطریقے) کی بھی۔ کہا: انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں! (ہمیں سب کچھ سکھایا ہے) آپ  ﷺ نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم پاخانے یا پیشاب کے وقت قبلے کی طرف رخ کریں، یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں، یا استنجے میں تین پتھروں سے کم استعمال کریں، یاہم کوبر یا ہڈی سے استنجا کریں۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

262.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، وَمَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قَالَ لَنَا الْمُشْرِكُونَ إِنِّي أَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ حَتَّى يُعَلِّمَكُمُ الْخِرَاءَةَ، فَقَالَ: أَجَلْ «إِنَّهُ نَهَانَا أَنْ يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِيَمِينِهِ، أَوْ يَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ، وَنَهَى عَنِ الرَّوْثِ وَالْعِظَامِ» وَقَالَ: «لَا يَسْتَنْجِي أَحَدُكُمْ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

262.01. اعمش کے ایک اور شاگرد سفیان نے ان سے اور منصور سے، ان دونوں نے ابراہیم سے، انہوں نے عبد الرحمن بن یزید سے، انہوں نے حضرت سلمان ؓسے روایت کی، انہوں نے کہا: مشرکوں نے ہم سے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا ساتھی (ہر چیز سکھاتا ہے یہاں تک کہ تمہیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی سکھاتا ہے۔ تو سلمان ؓنے کہا: ہاں! انہوں ہمیں منع فرمایا ہے، کہ ہم میں سے کوئی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے، یا قبلے کی طرف منہ کرے، اور آپ ﷺ نے ہمیں گوبر اور ہڈی (سے استنجاکرنے) سے روکا ہے اور آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے: ’’تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم کے ساتھ استنجا نہ کرے۔‘&...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

264. وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح، قَالَ: وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، - وَاللَّفْظُ لَهُ - قَالَ: قُلْتُ لِسُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، سَمِعْتَ الزُّهْرِيَّ، يَذْكُرُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَتَيْتُمُ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا بِبَوْلٍ وَلَا غَائِطٍ، وَلَكِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا» قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: " فَقَدِمْنَا الشَّامَ فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ قَدْ بُنِيَتْ قِبَلَ الْقِبْلَةِ، فَنَنْحَرِفُ عَنْهَا وَنَس...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

264. زہیر بن حرب اور ابن نمیر دونوں نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث سنائی، نیز یحییٰ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث سنائی (الفاظ انہی کے ہیں) کہا: میں نے سفیان بن عیینہ سے پوچھا: کیا آپ نے زہری سے سنا،  کہ انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انہوں نے حضرت ابو ایوب سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم قضائے حاجت کی جگہ پر آؤ، تو نہ قبلے کی طرف منہ کرو اور نہ اس کی طرف پشت کرو،  پیشاب کرنا ہو یا پاخانہ، بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کیا کرو۔‘‘ ابو ایوب ؓنے کہا: ہم شام گئے، تو  ہم نے  بیت الخلا قبلہ رخ بنے ہوئے پائے، ہم اس س...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

265. وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا جَلَسَ أَحَدُكُمْ عَلَى حَاجَتِهِ، فَلَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ، وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

265. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی، آپ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی قضائے حاجت کی جگہ پر بیٹھے تو نہ قبلے کی طرف منہ کرے، اور نہ ہی اس کی طرف پشت کرے۔‘‘


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

266. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: رَقِيتُ عَلَى بَيْتِ أُخْتِي حَفْصَةَ، «فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا لِحَاجَتِهِ، مُسْتَقْبِلَ الشَّامِ، مُسْتَدْبِرَ الْقِبْلَةِ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

266. محمد بن یحییٰ بن حبان اپنے چچا واسع بن حبان سے اور وہ حضرت ابن عمرؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نےکہا: ’’میں اپنی بہن (ام المومنین) حفصہ ؓ کے گھر (کی چھت) پر چڑھا، تو میں نے دیکھا کہ رسو ل اللہ ﷺ اپنی قضائے حاجت کےلیے بیٹھے تھے، شام کی طرف رخ، قبلے کی جانب پشت کیے ہوئے۔‘‘ ...