2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ بَوْلِ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

223. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، أَنَّهَا «أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ، لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ، إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ، فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: بچوں کے پیشاب کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

223. حضرت ام قیس بنت محصن‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اپنا چھوٹا بچہ لے کر آئیں جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا تو اس نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کر دیا۔ آپ نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا لیکن اسے دھویا نہیں۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1284. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ وَمُحَمَّدٌ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَرْسَلَتْ ابْنَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ إِنَّ ابْنًا لِي قُبِضَ فَأْتِنَا فَأَرْسَلَ يُقْرِئُ السَّلَامَ وَيَقُولُ إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَى وَكُلٌّ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ تُقْسِمُ عَلَيْهِ لَيَأْتِيَنَّهَا فَقَامَ وَمَعَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ وَمَعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَرِجَالٌ فَرُفِع...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1284. حضرت اسامہ بن زید ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کی ایک صاحبزادی نے آپ کو پیغام بھیجا کہ میرا بیٹا فوت ہورہا ہے، آپ ہمارے ہاں تشریف لائیں۔ آپ نے سلام کہتے ہوئے واپس پیغام بھیجا اور فرمایا: ’’(اللہ تعالیٰ ہی کا سارا مال ہے) جواللہ نے لے لیا وہ اس کا تھا اور جو اس نے عطا کیا وہ بھی اسی کا ہے۔ اس کے ہاں ہر چیز کاوقت مقرر ہے، اس لیے اسے چاہیے کہ صبر کرے اور ثواب کی طلب گار رہے۔‘‘ صاحبزادی نے پھر پیغام بھیجا اور آپ کو قسم دی کہ ضرور تشریف لائیں، چنانچہ آپ کھڑے ہوئے اور آپ کے ساتھ حضرت سعد بن عبادہ، معاذ بن جبل، ابی بن کعب، ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي الأَسْوَاقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2122. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ الدَّوْسِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةِ النَّهَارِ لَا يُكَلِّمُنِي وَلَا أُكَلِّمُهُ حَتَّى أَتَى سُوقَ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَجَلَسَ بِفِنَاءِ بَيْتِ فَاطِمَةَ فَقَالَ أَثَمَّ لُكَعُ أَثَمَّ لُكَعُ فَحَبَسَتْهُ شَيْئًا فَظَنَنْتُ أَنَّهَا تُلْبِسُهُ سِخَابًا أَوْ تُغَسِّلُهُ فَجَاءَ يَشْتَدُّ حَتَّى عَانَقَهُ وَقَبَّلَهُ وَقَالَ اللَّهُمَّ أَحْبِبْهُ وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : بازاروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2122. حضرت ابو ہریرہ دوسی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ دن کے وقت ایک طرف نکلے مگر نہ آپ مجھ سے باتیں کرتے اور نہ میں آپ سے کوئی بات کرتا تھا حتی کہ آپ بنو قینقاع کے بازار میں پہنچ گئے۔ (پھر واپس ہوئے) اور حضرت فاطمہ  ؓ کے مکان کے صحن میں بیٹھ گئے تو فرمایا: ’’کیا یہاں کوئی بچہ ہے؟کیا ادھر کوئی ننھا ہے؟‘‘ حضرت فاطمہ  ؓ نے اسے کچھ دیر کے لیے روکے رکھا۔ میں نے خیال کیا کہ وہ انھیں ہار وغیرہ پہنا رہی ہیں یا اسے نہلا رہی ہیں۔ پھر وہ (حضرت حسن ؓ ) دوڑتے ہوئے آئے تو آپ ﷺ نے انھیں گلے لگایااور ان سے پیار کیا، پھر فرمایا: &r...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3542. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ صَلَّى أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الْعَصْرَ ثُمَّ خَرَجَ يَمْشِي فَرَأَى الْحَسَنَ يَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَحَمَلَهُ عَلَى عَاتِقِهِ وَقَالَ بِأَبِي شَبِيهٌ بِالنَّبِيِّ لَا شَبِيهٌ بِعَلِيٍّ وَعَلِيٌّ يَضْحَكُ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3542. حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز عصر پڑھی اور حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بچوں میں کھیلتے ہوئے دیکھا تو انھیں اپنے کندھے پر اٹھالیا اور فرمایا: میرا باپ ان پر قربان ہو!یہ نبی ﷺ کے مشابہ ہیں، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مشابہ نہیں ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سن کر ہنس رہے تھے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3749. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيٌّ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ عَلَى عَاتِقِهِ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3749. حضرت براء  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا جبکہ حضرت حسن بن علی  ؓ  آپ کے کندھوں پر تھے۔ آپ فرمارہے تھے: ’’اےاللہ!میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3750. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَحَمَلَ الْحَسَنَ وَهُوَ يَقُولُ بِأَبِي شَبِيهٌ بِالنَّبِيِّ لَيْسَ شَبِيهٌ بِعَلِيٍّ وَعَلِيٌّ يَضْحَكُ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3750. حضرت عقبہ بن حارث  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابو بکر  ؓ  کو دیکھا کہ آپ نے حضرت حسن  ؓ   کو اٹھا رکھا تھااور فر رہے تھے۔ میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں!یہ تو شکل و صورت میں نبی ﷺ سے ملتے جلتے ہیں۔ حضرت علی  ؓ  کے ہم شکل نہیں ہیں اور حضرت علی  ؓ  پاس ہنس رہے تھے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5655. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَاصِمٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ ابْنَةً لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِ، وَهُوَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَعْدٌ وَأُبَيٌّ، نَحْسِبُ: أَنَّ ابْنَتِي قَدْ حُضِرَتْ فَاشْهَدْنَا، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا السَّلاَمَ، وَيَقُولُ: «إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَمَا أَعْطَى، وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ مُسَمًّى، فَلْتَحْتَسِبْ وَلْتَصْبِرْ» فَأَرْسَلَتْ تُقْسِمُ عَلَيْهِ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْنَا، فَرُفِعَ ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بچوں کی عیادت بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5655. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی ایک صاحبزادی نے آپ کو پیغام بھیجا، اس وقت نبی ﷺ کے ہمراہ وہ حضرت سعد اور حضرت ابی بن کعب ؓ تھے۔ پیغام تھا کہ میری لخت جگر بستر مرگ پر پڑی ہے، اس لیے آپ تشریف لائیں۔ آپ ﷺ نے انہیں سلام بھیجا اور فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ہی کو اختیار ہے جو چاہے دے اور جو چاہے لے لے۔ اس کے نزدیک ہر چیز ایک مقرر مدت تک کے لیے ہے، اس لیے اللہ تعالٰی سے اس مصیبت پر اجر کی امید رکھو اور صبر کرو۔“ صاحبزادی نے پھر آپ ﷺ کو قسم دے کر پیغام بھیجا کہ آپ ضرور تشریف لائیں۔ چنانچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم بھی آپ کے ساتھ اٹھے پھر بچی کو نبی ﷺ ک...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ السِّخَابِ لِلصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5884. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سُوقٍ مِنْ أَسْوَاقِ المَدِينَةِ، فَانْصَرَفَ فَانْصَرَفْتُ، فَقَالَ: «أَيْنَ لُكَعُ - ثَلاَثًا - ادْعُ الحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ». فَقَامَ الحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يَمْشِي وَفِي عُنُقِهِ السِّخَابُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ هَكَذَا، فَقَالَ الحَسَنُ بِيَدِهِ هَكَذَا، فَالْتَزَمَهُ فَقَالَ: «الل...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: بچوں کے گلوں میں ہار لٹکانا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5884. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مدینہ طیبہ کےایک بازار میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھا آپ واپس آئے تو میں بھی آپ کے ساتھ واپس آیا آپ نے فرمایا: ”بچہ کہاں ہے“۔ ۔ ۔ ۔ ؟ ”آپ نے یہ تین مرتبہ فرمایا: ۔ ۔ ۔ حسن بن علی ؓ کو بلاؤ۔“ چنانچہ حضرت حسن بن علی ؓ کھڑے ہوئے چل کر (آپ کی طرف) آ رہے تھے جبکہ ان کے گلے میں ایک خوشبودار (لونگ وغیرہ کا) ہار تھا۔ نبی ﷺ نے اپنے ہاتھ پھیلائے تو حضرت حسن بن علی ؓ نے بھی اسی طرح ہاتھ پھیلائےآپ نے انہیں گلے لگا کر فرمایا: ”اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور اس سے بھی محبت کر...