1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، يُحَدِّثَانِهِ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ أَبَاهُ أَتَى بِهِ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا كَانَ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَكُلَّ وَلَدِكَ نَحَلْتَهُ مِثْلَ هَذَا؟» فَقَالَ: لَا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَارْجِعْهُ»...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623. امام مالک نے ابن شہاب سے اور انہوں نے حمید بن عبدالرحمان اور محمد بن نعمان بن بشیر سے روایت کی، وہ دونوں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ انہوں نے کہا: ان کے والد انہیں لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: میں نے اپنے اس بیٹے کو غلام تحفے میں دیا ہے جو میرا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم نے اپنے سب بچوں کو اس جیسا تحفہ دیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: نہیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے واپس لو۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.01. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَمُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: أَتَى بِي أَبِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا، فَقَالَ: «أَكُلَّ بَنِيكَ نَحَلْتَ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فَارْدُدْهُ»...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.01. ابراہیم بن سعد نے ہمیں ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰن اور محمد بن نعمان سے اور انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے والد مجھے لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: میں نے اپنے اس بیٹے کو ایک غلام تحفے میں دیا ہے۔ تو آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا تم نے اپنے سب بیٹوں کو (ایسا) تحفہ دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے واپس لو۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.02. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، وَابْنُ رُمْحٍ، عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، أَمَّا يُونُسُ، وَمَعْمَرٌ، فَفِي حَدِيثِهِمَا: «أَكُلَّ بَنِيكَ»، وَفِي حَدِيثِ اللَّيْثِ، وَابْنِ عُيَيْنَةَ: «أَكُلَّ وَلَدِكَ»، وَرِوَايَةُ اللَّيْثِ، عَنْ مُحَ...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.02. ابن عیینہ، لیث بن سعد، یونس اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، البتہ یونس اور معمر کی حدیث میں ’’تمام بیٹوں کو‘‘ کے الفاظ ہیں اور لیث اور ابن عیینہ کی حدیث میں ’’تمام اولاد کو‘‘ ہے اور محمد بن نعمان اور حمید بن عبدالرحمان سے روایت کردہ لیث کی روایت (یوں) ہے کہ حضرت بشیر رضی اللہ تعالی عنہ (اپنے بیٹے) نعمان رضی اللہ تعالی عنہ کو لے کر آئے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.03. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ، قَالَ: وَقَدْ أَعْطَاهُ أَبُوهُ غُلَامًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا هَذَا الْغُلَامُ؟» قَالَ: أَعْطَانِيهِ أَبِي، قَالَ: «فَكُلَّ إِخْوَتِهِ أَعْطَيْتَهُ كَمَا أَعْطَيْتَ هَذَا؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فَرُدَّهُ...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.03. عروہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ان کے والد نے انہیں ایک غلام دیا تو نبی ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’یہ کیسا غلام ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: یہ میرے والد نے مجھے دیا ہے۔ (پھر) آپﷺ نے (نعمان رضی اللہ تعالی عنہ کے والد سے) پوچھا: ’’تم نے اس کے تمام بھائیوں کو بھی اسی طرح عطیہ دیا ہے جیسے اس کو دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے واپس لو۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.05. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: تَصَدَّقَ عَلَيَّ أَبِي بِبَعْضِ مَالِهِ، فَقَالَتْ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ: لَا أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْطَلَقَ أَبِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ عَلَى صَدَقَتِي، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفَعَلْتَ هَذَا بِوَلَدِكَ كُلِّهِمْ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «اتَّقُوا اللهَ، وَاعْدِلُوا فِي أَوْلَادِكُمْ»، فَرَجَعَ أَبِي، فَرَدَّ تِلْكَ الصَّدَقَةَ....

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.05. حصین نے شعبی سے، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے والد نے اپنے مال میں سے مجھے ہبہ کیا (یہاں صدقہ ہبہ کے معنی میں ہے) تو میری والدہ عمرہ بنت رواحہ نے کہا: میں راضی نہیں ہوں گی یہاں تک کہ تم اللہ کے رسول ﷺ کو گواہ بنا لو۔ میرے والد مجھے لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تاکہ آپ کو مجھ پر کیے گئے صدقہ (ہبہ) پر گواہ بنائیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’کیا تم نے یہ (سلوک) اپنے تمام بچوں کے ساتھ کیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم سب اللہ سے ڈرو اور اپنے بچوں کے ما...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.07. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، حَدَّثَنِي النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ، أَنَّ أُمَّهُ بِنْتَ رَوَاحَةَ، سَأَلَتْ أَبَاهُ بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ مِنْ مَالِهِ لِابْنِهَا، فَالْتَوَى بِهَا سَنَةً ثُمَّ بَدَا لَهُ، فَقَالَتْ: لَا أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَا وَهَبْتَ لِابْنِي، فَأَخَذَ أَبِي بِيَدِي وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ، فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّ أُمَّ هَذَا بِنْتَ رَوَاحَةَ أَع...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.07. ابوحیان تیمی نے ہمیں شعبی سے حدیث بیان کی: مجھے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی کہ ان کی والدہ، (عمرہ) بنت رواحہ نے ان کے والد سے، ان کے مال میں سے، اپنے بیٹے کے لیے (باغ، زمین وغیرہ) کچھ ہبہ کیے جانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے اسے ایک سال تک التوا میں رکھا، پھر انہیں (اس کا) خیال آیا تو انہوں (والدہ) نے کہا: میں راضی نہیں ہوں گی یہاں تک کہ تم اس پر، جو تم نے میرے بیٹے کے لیے ہبہ کیا ہے، رسول اللہ ﷺ کو گواہ بنا لو۔ اس پر میرے والد نے میرا ہاتھ تھاما، میں ان دنوں بچہ تھا، اور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اے اللہ کے رسول! اس ک...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.08. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَلَكَ بَنُونَ سِوَاهُ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ هَذَا؟» قَالَ: لَا، قَالَ:«فَلَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.08. اسماعیل نے ہمیں شعبی سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا اس کے سوا بھی تمہارے بیٹے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ’’کیا ان سب کو بھی تم نے اس جیسا عطیہ دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تو میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.1. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، وَعَبْدُ الْأَعْلَى، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: انْطَلَقَ بِي أَبِي يَحْمِلُنِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ كَذَا وَكَذَا مِنْ مَالِي، فَقَالَ: «أَكُلَّ بَنِيكَ قَدْ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَ النُّعْمَانَ؟» قَالَ: لَا، قَا...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.1. داؤد بن ابی ہند نے شعبی سے اور انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے والد مجھے اٹھائے ہوئے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اے اللہ کے رسول! گواہ رہیں کہ میں نے نعمان کو اپنے مال میں سے اتنا اتنا دیا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم نے اپنے سب بیٹوں کو اسی جیسا عطیہ دیا ہے جیسا تم نے نعمان کو دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اس پر میرے سوا کسی اور کو گواہ بناؤ۔‘‘ پھر فرمایا: ’’کیا تمہیں یہ بات اچھی لگتی ہے کہ وہ سب تمہارے ساتھ نیکی (...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1623.11. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: نَحَلَنِي أَبِي نُحْلًا، ثُمَّ أَتَى بِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ، فَقَالَ: «أَكُلَّ وَلَدِكَ أَعْطَيْتَهُ هَذَا؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «أَلَيْسَ تُرِيدُ مِنْهُمُ الْبِرَّ مِثْلَ مَا تُرِيدُ مِنْ ذَا؟» قَالَ: بَلَى، قَالَ: «فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ»، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ: فَحَدَّثْتُ بِهِ مُحَمَّدًا، فَقَالَ: إِنَّمَا تَحَدَّثْنَا أَنَّهُ قَالَ: «قَارِبُوا بَيْنَ أَوْلَادِكُمْ...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1623.11. ابن عون نے ہمیں شعبی سے، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میرے والد نے مجھے ایک تحفہ دیا، پھر مجھے لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تاکہ آپﷺ کو گواہ بنائیں۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا تم نے اپنے سب بچوں کو یہ (اسی طرح کا) تحفہ دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا تم ان سب سے اسی طرح کا نیک سلوک نہیں چاہتے جس طرح اس (بیٹے) سے چاہتے ہو؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: کیوں نہیں! آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو میں (ظلم پر) گواہ نہیں بنتا۔‘‘ (کیونکہ اس...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الْأَوْلَادِ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1624. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَتِ امْرَأَةُ بَشِيرٍ: انْحَلِ ابْنِي غُلَامَكَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي، وَقَالَتْ: أَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَلَهُ إِخْوَةٌ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «أَفَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ؟»، قَالَ: لَا، قَالَ: «فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا، وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَى حَقٍّ...

صحیح مسلم : کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان (باب: اولاد میں سے کسی کو تحفہ دینے میں فوقیت دینا نا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1624. حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت بشیر رضی اللہ تعالی عنہ کی بیوی نے کہا: میرے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دو اور میرے لیے رسول اللہ ﷺ کو گواہ بناؤ۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: فلاں کی بیٹی نے مجھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دوں اور اس نے کہا ہے: میرے لیے (اس پر) رسول اللہ ﷺ کو گواہ بناؤ۔ تو آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا اس کے اور بھائی ہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا ان سب کو بھی تم نے اسی طرح عطیہ دیا ہے جس طرح اسے دیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا...