1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابٌ: مَتَى يَصِحُّ سَمَاعُ الصَّغِيرِ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

76. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «أَقْبَلْتُ رَاكِبًا عَلَى حِمَارٍ أَتَانٍ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلاَمَ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِمِنًى إِلَى غَيْرِ جِدَارٍ، فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ، وَأَرْسَلْتُ الأَتَانَ تَرْتَعُ، فَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ، فَلَمْ يُنْكَرْ ذَلِكَ عَلَيَّ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ بچے کا(حدیث) سننا کس عمر میں صحیح ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

76. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں ایک دن گدھی پر سوار ہو کر آیا۔ اس وقت میں قریب البلوغ تھا۔ اور رسول اللہ ﷺ منیٰ میں کسی دیوار کو سامنے کیے بغیر نماز پڑھا رہے تھے۔ میں ایک صف کے آگے سے گزرا اور گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور خود صف میں شامل ہو گیا۔ مجھ پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ سُتْرَةُ الإِمَامِ سُتْرَةُ مَنْ خَلْفَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

493. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ قَالَ: أَقْبَلْتُ رَاكِبًا عَلَى حِمَارٍ أَتَانٍ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلاَمَ، «وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًى إِلَى غَيْرِ جِدَارٍ، فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ، وَأَرْسَلْتُ الأَتَانَ تَرْتَعُ، وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ، فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ عَلَيَّ أَحَدٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

493. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں جوانی کے قریب پہنچا ہوا تھا جب گدھی پر سوار ہو کر نماز کے لیے آیا۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ منیٰ میں دیوار کے علاوہ (کسی اور سترے) کی طرف رخ کر کے لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ میں نمازیوں کی صف کے ایک حصے کے سامنے سے گزرا اور اتر گیا۔ پھر میں نے گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور خود نماز کی صف میں شامل ہو گیا لیکن کسی نے مجھ پر اس سلسلے میں کوئی اعتراض نہ کیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ وَضْعِ الأَكُفِّ عَلَى الرُّكَبِ فِي الرُّكُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

790. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ: صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي، فَطَبَّقْتُ بَيْنَ كَفَّيَّ، ثُمَّ وَضَعْتُهُمَا بَيْنَ فَخِذَيَّ، فَنَهَانِي أَبِي، وَقَالَ: كُنَّا نَفْعَلُهُ، «فَنُهِينَا عَنْهُ وَأُمِرْنَا أَنْ نَضَعَ أَيْدِينَا عَلَى الرُّكَبِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

790. حضرت مصعب بن سعد سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک دفعہ اپنے بھائی (حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ) کے پہلو میں نماز پڑھی تو میں نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو ملا کر اپنی رانوں کے درمیان رکھ لیا۔ مجھے میرے والد نے اس فعل سے منع فرمایا اور کہا کہ ہم پہلے ایسا کیا کرتے تھے پھر ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا اور حکم دیا گیا کہ (دوران رکوع میں) اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھا کریں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ وُضُوءِ الصِّبْيَانِ، )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

861. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاكِبًا عَلَى حِمَارٍ أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًى إِلَى غَيْرِ جِدَارٍ فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ وَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ عَلَيَّ أَحَدٌ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بچوں کے وضو کرنے کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

861. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں گدھی پر سوار ہو کر آیا جبکہ میں اس وقت قریب البلوغ تھا اور رسول اللہ ﷺ منیٰ میں دیوار کے علاوہ (کسی چیز کی طرف منہ کر کے) لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ میں صف کے ایک حصے سے گزر کر خود صف میں شامل ہو گیا اور گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ اس ساری کاروائی کے متعلق مجھ پر کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ حَجِّ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1857. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقْبَلْتُ وَقَدْ نَاهَزْتُ الْحُلُمَ أَسِيرُ عَلَى أَتَانٍ لِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يُصَلِّي بِمِنًى حَتَّى سِرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ نَزَلْتُ عَنْهَا فَرَتَعَتْ فَصَفَفْتُ مَعَ النَّاسِ وَرَاءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِمِنًى فِي حَجَّةِ الْوَد...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : بچوں کا حج کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1857. حضرت عبد اللہ بن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں اپنی گدھی پر سوار ہو کر آیا جبکہ میں قریب البلوغ تھا۔ رسول اللہ ﷺ منیٰ میں کھڑے نماز پڑھا رہے تھے حتی کہ میں پہلی صف کے ایک حصے کے آگے سے گزر گیا۔ پھر میں اس سے اترااور وہ چرنے لگی۔ میں رسول اللہ ﷺ کے پیچھے لوگوں کے ہمراہ صف میں شریک ہو گیا۔ (راوی حدیث یونس) نے ابن شہاب سے روایت کیا ہے: رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں نماز پڑھا رہے تھے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صَوْمِ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1960. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ أَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ مَنْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَليَصُمْ قَالَتْ فَكُنَّا نَصُومُهُ بَعْدُ وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا وَنَجْعَلُ لَهُمْ اللُّعْبَةَ مِنْ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهُ ذَاكَ حَتَّى يَكُونَ عِنْدَ الْإِفْطَارِ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : بچوں کے روزہ رکھنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1960. حضرت ربیع بنت معوذ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے عاشورا ء کے دن صبح کو انصار کی بستیوں میں یہ پیغام بھیجا: ’’جس نے آج روزہ نہ ر کھا ہو وہ بھی باقی دن کچھ نہ کھائے اور جس نے روزہ رکھا ہو وہ روزے سے رہے۔‘‘ حضرت ربیع  ؓ فرماتی ہیں کہ اس حکم کے بعد ہم عاشوراء کا روزہ رکھتیں اور اپنے بچوں کو بھی رکھواتیں نیز انھیں بہلانے کے لیے ہم روئی کے کھلونے بنا دیتیں۔ جب کوئی ان میں سے کھانے کے لیے روتا تو ہم اسے وہ کھلونا دے دیتیں یہاں تک کہ افطار کا وقت آجاتا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُتَعَوَّذُ مِنَ الجُبْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2822. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ الأَوْدِيَّ، قَالَ: كَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلاَءِ الكَلِمَاتِ كَمَا يُعَلِّمُ المُعَلِّمُ الغِلْمَانَ الكِتَابَةَ وَيَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنْهُنَّ دُبُرَ الصَّلاَةِ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ العُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ»، فَحَدَّثْتُ بِهِ مُصْعَبًا فَصَدَّقَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : بزدلی سے خدا کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

2822. حضرت عمروبن میمون اودی بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓاپنے بچوں کودرج ذیل کلمات دعائیہ اس طرح سکھاتے تھے جیسے ایک معلم بچوں کو لکھنا سکھاتا ہے۔ اور وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ ہر نماز کے بعد ان کلمات کے ذریعے سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے: ’’اے اللہ!میں بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور رزیل عمر تک پہنچنے سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔ میں تیرے ذریعے سے دنیا کے فتنوں سے بھی پناہ چاہتا ہوں اورتیرے ذریعے سے عذاب قبر سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔‘‘ (راوی حدیث کہتے ہیں کہ) میں نے یہ حدیث (ان کے بیٹے) مصعب بن سعد سے بیان کی تو انھوں نے بھی اس...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4412. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ أَقْبَلَ يَسِيرُ عَلَى حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ بِمِنًى فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يُصَلِّي بِالنَّاسِ فَسَارَ الْحِمَارُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ ثُمَّ نَزَلَ عَنْهُ فَصَفَّ مَعَ النَّاسِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

4412. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ وہ گدھی پر سوار ہو کر آئے جبکہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں کھڑے لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ گدھی صف کے کچھ حصے کے آگے سے گزری۔ پھر وہ اس سے اتر کر لوگوں کے ساتھ صف میں شامل ہو گئے۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ النَّدْبِ إِلَى وَضْعِ الْأَيْدِي عَلَى الرّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

535. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ - وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ - قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: " صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي، قَالَ: وَجَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُكْبَتَيَّ، فَقَالَ لِي أَبِي: اضْرِبْ بِكَفَّيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ، قَالَ: ثُمَّ فَعَلْتُ ذَلِكَ مَرَّةً أُخْرَى، فَضَرَبَ يَدَيَّ وَقَالَ: إِنَّا نُهِينَا عَنْ هَذَا، وَأُمِرْنَا أَنْ نَضْرِبَ بِالْأَكُفِّ عَلَى الرُّكَبِ "...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: رکوع میں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنا افضل ہے، تطبیق (ہتھیلیوں کو جوڑ کر، انگلیوں کو پیوستہ کر کے، انہیں گھٹنوں کے درمیان رکھنا) منسوخ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

535. حديث نمبر1193 میں غالباً ابراھیم نخعی سے نیچے کسی راوی کو وہم ہوا ہے۔ اسی لیے امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ مفصل اور صحیح روایت کو پہلے لائے ہیں۔ بعض شارحین نے اسے متعدد واقعات پر بھی محمول کیا ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ بِالصَّوَاب. ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ النَّدْبِ إِلَى وَضْعِ الْأَيْدِي عَلَى الرّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

535.01. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، كِلَاهُمَا عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ: فَنُهِينَا عَنْهُ، وَلَمْ يَذْكُرَا مَا بَعْدَهُ

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: رکوع میں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنا افضل ہے، تطبیق (ہتھیلیوں کو جوڑ کر، انگلیوں کو پیوستہ کر کے، انہیں گھٹنوں کے درمیان رکھنا) منسوخ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

535.01. ابو عوانہ نے ابو یعفور سے اور انھوں نے مصعب بن سعد سے روایت کی انھوں نے کہا: میں نےاپنے والد (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ) کے پہلو میں نماز پڑھی اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے گٹھنوں کے درمیان رکھے تو مجھے میرے والد نے کہا: اپنی دونوں ہتھیلیاں اپنے گٹھنوں پر رکھو۔ انھوں (مصعب ) نے کہا: میں نے دوبارہ یہی کام کیا تو انہوں میرے ہاتھوں پر مارا اور کہا: ہمیں اس سے روک دیا گیا تھا اور حکم دیا گیا تھا کہ ہم ہتھیلیاں گٹھنوں پر ٹکائیں۔ ...