1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ أَجْرَى أَمْرَ الأَمْصَارِ عَلَى مَا يَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2212. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ فَرْقَدٍ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ أُنْزِلَتْ فِي وَالِي الْيَتِيمِ الَّذِي يُقِيمُ عَلَيْهِ وَيُصْلِحُ فِي مَالِهِ إِنْ كَانَ فَقِيرًا أَكَلَ مِنْهُ بِالْمَعْرُوفِ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : خریدو فروخت اور اجارے میں ہر ملک کے دستور کے موافق حکم دیا جائے گا )

مترجم: BukhariWriterName

2212. حضرت عائشہ  ؓ ہی سے روایت ہے انھوں نے درج ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے متعلق فرمایا: ’’جو مالدار ہو وہ (مال یتیم سے) پرہیز کرے اورجو تنگ دست ہو وہ رواج کے مطابق کھائے۔‘‘ یہ آیت کریمہ یتیم کے سرپرست کے متعلق نازل ہوئی جو اس کی ضروریات کو پورا کرتا اور اس کے مال کی حفاظت کرتا ہے۔ اگر وہ تنگ دست فقیر ہے تو دستور کے مطابق اس کے مال سے کھائے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي الوَقْفِ وَنَفَقَتِهِ، وَأَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2313. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ فِي صَدَقَةِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَيْسَ عَلَى الْوَلِيِّ جُنَاحٌ أَنْ يَأْكُلَ وَيُؤْكِلَ صَدِيقًا لَهُ غَيْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالًا فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ هُوَ يَلِي صَدَقَةَ عُمَرَ يُهْدِي لِنَاسٍ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ كَانَ يَنْزِلُ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : وقف کے مال میں وکالت اور وکیل کاخرچہ اور وکیل کا اپنے دوست کو کھلانا اور خود بھی دستور کے موافق کھانا )

مترجم: BukhariWriterName

2313. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عمر  ؓ کے صدقے کے متعلق کہا: متولی پر کوئی اعتراض نہیں کہ ضرورت کے مطابق کھائے یا کسی دوست کو کھلائے، البتہ مال جمع کرنے میں نہ لگارہے۔ حضرت ابن عمر  ؓ حضرت عمر  ؓ  کے صدقے کے متولی تھے، وہ مکہ مکرمہ سے آنے والے مہمانوں کو اس سے ہدیہ بھی دیتے تھے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ وَمَا لِلوَصِيِّ أَن يَّعمَلَ فِي مَالِ اليَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2765. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: {وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ، وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ} [النساء: 6]، قَالَتْ: «أُنْزِلَتْ فِي وَالِي اليَتِيمِ أَنْ يُصِيبَ مِنْ مَالِهِ إِذَا كَانَ مُحْتَاجًا بِقَدْرِ مَالِهِ بِالْمَعْرُوفِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : وصی کے لئے یتیم کے مال میں تجارت اور محنت کرنا درست ہے اور پھر محنت کے مطابق اس میں سے کھالینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2765. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اس آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ’’جو مالدار ہے وہ خود کو یتیم کے مال سے بچائے رکھے، البتہ جو محتاج ہو وہ دستور کے مطابق کھا سکتا ہے۔‘‘ یہ آیت کریمہ یتیم کے متولی کے متعلق نازل ہوئی۔ اگر وہ ضرورت مند اور محتاج ہو تو وہ یتیم کے مال سے بقدر ضرورت دستور کے مطابق لے سکتا ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ الَّذِينَ يَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2766. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ المَدَنِيِّ، عَنْ أَبِي الغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقَاتِ»، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ؟ قَالَ: «الشِّرْكُ بِاللَّهِ، وَالسِّحْرُ، وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالحَقِّ، وَأَكْلُ الرِّبَا، وَأَكْلُ مَالِ اليَتِيمِ، وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ، وَقَذْفُ المُحْصَنَاتِ المُؤْمِنَاتِ الغَافِلاَتِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : سورۃ نساءمیں اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ بے شک وہ لوگ جو یتیموں کا مال ظلم کے ساتھ کھا جاتے ہیں . . . )

مترجم: BukhariWriterName

2766. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’سات ہلاکت خیز گناہوں سے احتراز کرو۔‘‘ صحابہ کرام نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا، جادو کرنا، کسی جان کو قتل کرنا جسے اللہ نے حرام ٹھہرایا ہے مگر حق کے ساتھ جائز ہے، سود کھانا، یتیم کا مال ہڑپ کرنا، لڑائی کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا اور پاک دامن اہل ایمان، بھولی بھالی خواتین پر زنا کی تہمت لگانا۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَيَسْأَلُونَكَ عَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2767. وَقَالَ لَنَا سُلَيْمَانُ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: مَا رَدَّ ابْنُ عُمَرَ عَلَى أَحَدٍ وَصِيَّةً وَكَانَ ابْنُ سِيرِينَ أَحَبَّ الأَشْيَاءِ إِلَيْهِ فِي مَالِ اليَتِيمِ أَنْ يَجْتَمِعَ إِلَيْهِ نُصَحَاؤُهُ وَأَوْلِيَاؤُهُ، فَيَنْظُرُوا الَّذِي هُوَ خَيْرٌ لَهُ وَكَانَ طَاوُسٌ: إِذَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ مِنْ أَمْرِ اليَتَامَى قَرَأَ {وَاللَّهُ يَعْلَمُ المُفْسِدَ مِنَ المُصْلِحِ} [البقرة: 220] وَقَالَ عَطَاءٌ فِي يَتَامَى الصَّغِيرِ وَالكَبِيرِ: «يُنْفِقُ الوَلِيُّ عَلَى كُلِّ إِنْسَانٍ بِقَدْرِهِ مِنْ حِصَّتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب: ارشاد باری تعالیٰ:’’ لوگ آپ سے یتیموں کے متعلق دریافت کرتے ہیں، آپ کہہ دیں کہ ان کی بھلائی ملحوظ رکھنا ہی بہتر ہے۔ اگر تم ان اپنے ساتھ رکھو تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں...‘‘ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

2767. حضرت نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر  ؓ کبھی کسی کی وصیت کو مسترد نہیں کرتے تھے۔ ابن سیرین ؒ فرماتے ہیں کہ یتیم کے مال کے متعلق میرے نزدیک پسندیدہ بات یہ ہے کہ اس کے مخلص خیر خواہ اور سر پرست جمع ہو جائیں اور غور کریں کہ یتیم کی بہتری کس چیز میں ہے۔ حضرت طاؤس ؒسے اگر یتیموں کے کسی معاملے کے متعلق دریافت کیا جاتا تو وہ یہ آیت پڑھتے۔ ’’اللہ تعالیٰ فسادی اور خیر خواہ کو خوب جانتا ہے۔‘‘ حضرت عطاء ؒچھوٹے بڑے یتیم کے متعلق فرماتے ہیں کہ سر پرست ہر ایک پر اس کے حصے کے مطابق خرچ کرے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا وَقَفَ أَرْضًا أَوْ بِئْرًا، وَاشْتَرَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2778. وَقَالَ عَبْدَانُ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ حُوصِرَ أَشْرَفَ عَلَيْهِمْ، وَقَالَ: أَنْشُدُكُمُ اللَّهَ، وَلاَ أَنْشُدُ إِلَّا أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَفَرَ رُومَةَ فَلَهُ الجَنَّةُ»؟ فَحَفَرْتُهَا، أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنَّهُ قَالَ: «مَنْ جَهَّزَ جَيْشَ العُسْرَةِ فَلَهُ الجَنَّةُ»؟ فَجَهَّزْتُهُمْ، قَالَ: فَصَدَّقُوهُ بِمَا قَالَ وَقَالَ عُمَرُ فِي وَقْفِهِ: «لاَ جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهُ أَنْ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے کنواں وقف کیا اور اپنے لئے بھی اس میں سے عام مسلمانوں کی طرح پانی لینے کی شرط لگائی۔۔۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2778. حضرت ابو عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ حضرت عثمان  ؓ کا جب محاصرہ کیا گیا تو انھوں نے اپنے گھر کے اوپر سے جھانک کر ان (باغیوں)سے فرمایا: میں تمھیں اللہ کی قسم دیتا ہوں اور یہ قسم صرف نبی ﷺ کے اصحاب کو دیتا ہوں، کیا تم نہیں جانتے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا۔ ’’جس نے بئررومہ جاری کیا اس کے لیے جنت ہے۔‘‘ تومیں نے اسے کھود کر وقف کیا تھا؟کیا تم نہیں جانتے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا تھا: ’’جو کوئی غزوہ تبوک کے لیے لشکر تیار کرے اس کے لیے جنت ہے۔‘‘ تومیں نے لشکر تیار کیا تھا؟ تولوگوں نے حضرت عثمان  ؓ کےکلام کی تصدیق...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4573. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا كَانَتْ لَهُ يَتِيمَةٌ فَنَكَحَهَا وَكَانَ لَهَا عَذْقٌ وَكَانَ يُمْسِكُهَا عَلَيْهِ وَلَمْ يَكُنْ لَهَا مِنْ نَفْسِهِ شَيْءٌ فَنَزَلَتْ فِيهِ وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لَا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى أَحْسِبُهُ قَالَ كَانَتْ شَرِيكَتَهُ فِي ذَلِكَ الْعَذْقِ وَفِي مَالِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت ((وان خفتم ان لا تقسطوا فی الیتامٰی ) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4573. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک شخص کسی یتیم لڑکی کی پرورش کرتا تھا۔ اس شخص نے صرف اس غرض سے اس کے ساتھ نکاح کر لیا کہ وہ ایک کھجور کے درخت کی مالک تھی۔ وہ آدمی اسی درخت کی وجہ سے اس کی پرورش کرتا رہا ورنہ اس کے دل میں لڑکی کی کوئی الفت نہ تھی۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی: "اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے متعلق عدل نہ کر سکو گے۔" (حدیث کے راوی کہتے ہیں کہ) میرے خیال کے مطابق وہ لڑکی اس درخت اور دوسرے مال اسباب میں اس مرد کی حصے دار تھی۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4575. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ أَنَّهَا نَزَلَتْ فِي وَالِي الْيَتِيمِ إِذَا كَانَ فَقِيرًا أَنَّهُ يَأْكُلُ مِنْهُ مَكَانَ قِيَامِهِ عَلَيْهِ بِمَعْرُوفٍ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (ومن کان فقیرا فلیاکل بالمعروف ) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4575. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ اس ارشاد باری تعالٰی کے متعلق فرماتی ہیں: "اور جو سرپرست خوشحال ہو وہ خود کو بچائے رکھے اور جو تنگ دست ہو وہ دستور کے مطابق کھائے۔" یہ آیت مال یتیم کے متعلق نازل ہوئی، یعنی اگر سرپرست نادار ہے تو یتیم کی پرورش کے عوض اس کے مال سے دستور کے مطابق کھا سکتا ہے۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ رَمْيِ المُحْصَنَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6857. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَكْلُ الرِّبَا وَأَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ الْغَافِلَاتِ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا گناہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6857. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”سات مہلک گناہوں سے اجتناب کرو۔“ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ شرک کرنا جادو کرنا، ناحق کسی کی جان لینا جسے اللہ نے حرام کیا ہے سود کھانا، یتیم کا مال ہڑپ کرنا جنگ کے دن پیٹھ پھیرنا اور پاک دامن بھولی بھالی مومن عورتوں پر تہمت لگانا۔“ ...