1 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّفْسِيرِ (بَابٌ فِي تَفسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3019. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْله وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ قَالَتْ أُنْزِلَتْ فِي وَالِي مَالِ الْيَتِيمِ الَّذِي يَقُومُ عَلَيْهِ وَيُصْلِحُهُ إِذَا كَانَ مُحْتَاجًا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهُ

صحیح مسلم : کتاب: قرآن مجید کی تفسیر کا بیان (باب: متفرق آيات كی تفسیر )

مترجم: MuslimWriterName

3019. عبد ہ بن سلیمان نے ہشام (بن عروہ) سے انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس عزوجل کے فرمان: ’’اور جو فقیر ہو وہ دستور کے مطابق کھالے‘‘ کے متعلق روایت کی (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) فرمایا: یہ آیت یتیم کے مال کے ایسے متولی کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو اس کی نگہداشت کرتا ہے اور اس کو سنوارتا (بڑھاتا) ہے کہ اگر وہ ضرورت مند ہے تو اس میں سے (خود بھی) کھا سکتا ہے۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي رَحْمَةِ الْيَتِيمِ وَكَفَالَت...)

حکم: ضعیف

1917. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالَقَانِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَال سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَبَضَ يَتِيمًا مِنْ بَيْنِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى طَعَامِهِ وَشَرَابِهِ أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ إِلَّا أَنْ يَعْمَلَ ذَنْبًا لَا يُغْفَرُ لَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أُمَامَةَ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَنَشٌ هُوَ حُسَيْنُ بْنُ قَيْسٍ وَهُوَ أَبُو عَلِيٍّ الرَّحَبِيُّ وَسُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ يَقُولُ حَنَشٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: یتیموں پر مہربانی اوران کی کفالت کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1917. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص کسی مسلمان یتیم کو اپنے ساتھ رکھ کر انہیں کھلائے پلائے، تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا، سوائے اس کے کہ وہ ایساگناہ (شرک) کر ے جو مغفرت کے قابل نہ ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ راوی حنش کا نام حسین بن قیس ہے، کنیت ابوعلی رحبی ہے، سلیمان تیمی کہتے ہیں: یہ محدثین کے نزدیک ضعیف ہیں۔ ۲۔ اس باب میں مرہ فہری،ابوہریرہ، ابوامامہ اورسہل بن سعد‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ النُّحْلِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

3678. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ بَشِيرًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ نِحْلَةً قَالَ أَعْطَيْتَ لِإِخْوَتِهِ قَالَ لَا قَالَ فَارْدُدْهُ

سنن نسائی : کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل (باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3678. حضرت عروہ ؓ سے راویت ہے کہ حضرت بشیر ؓ نبی اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی! میں نے نعمان کو ایک تحفہ دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس کے بھائیوں کو بھی دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کر۔“


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَ...)

حکم: حسن صحیح

2718. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا أَجِدُ شَيْئًا وَلَيْسَ لِي مَالٌ وَلِي يَتِيمٌ لَهُ مَالٌ قَالَ كُلْ مِنْ مَالِ يَتِيمِكَ غَيْرَ مُسْرِفٍ وَلَا مُتَأَثِّلٍ مَالًا قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَلَا تَقِي مَالَكَ بِمَالِهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: وصیت سے متعلق احکام ومسائل (باب:اللہ تعالیٰ کےاس فرمان کابیان:’’اورجومحتاج ہووہ جائزحدتک کھالے۔‘‘ )

مترجم: MajahWriterName

2718. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک آدمی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: میرے پاس کچھ نہیں (گزارہ نہیں ہوتا) نہ میرے پاس کوئی مال ہے، البتہ ایک یتیم میری کفالت میں ہے، اس کا مال ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے یتیم کے مال میں سے کھا لیا کر لیکن فضول خرچی نہ کرنا۔ اور (اس کے مال سے) مال نہ کمانا۔‘‘ اور غالباً یہ بھی فرمایا: ’’اس کے مال کے ذریعے سے اپنا مال نہ بچانا۔‘‘ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ الْإِحْسَانِ إِلَى الْمَمَالِيكِ)

حکم: ضعیف

3691. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ فَرْقَدٍ السَّبَخِيِّ عَنْ مُرَّةَ الطَّيِّبِ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ سَيِّئُ الْمَلَكَةِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ أَخْبَرْتَنَا أَنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ أَكْثَرُ الْأُمَمِ مَمْلُوكِينَ وَيَتَامَى قَالَ نَعَمْ فَأَكْرِمُوهُمْ كَكَرَامَةِ أَوْلَادِكُمْ وَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ قَالُوا فَمَا يَنْفَعُنَا فِي الدُّنْيَا قَالَ فَرَسٌ تَرْتَبِطُهُ تُقَاتِلُ عَلَيْهِ فِي سَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: غلاموں سے حسن سلوک کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

3691. حضرت ابو بکر صدیق ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بری مالکانہ صفات کا حال جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ (مالک ہونے کے پہلو سے بھی اچھی صفات سے متصف ہونا چاہئیے۔) صحابہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا آپ نے ہمیں یہ نہیں بتایا کہ اس امت میں غلام اور یتیم سب قوموں سے زیادہ ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: ہاں (ہوں گے)، لہٰذا ان سے اسی طرح عزت کا رویہ رکھو جس طرح اپنی اولاد سے عزت کا رویہ رکھتے ہو (انہیں خواہ مخواہ ذلیل نہ کرو۔) اور انہیں وہی کھلاؤ جو خود کھاتے ہو۔ انہوں نے عرض کیا: دنیا میں کیا چیز ہمیں فائدہ دے سکتی ہے؟ آپ نے فرمایا: وہ گھوڑا جسے تو اللہ کی راہ میں ج...