مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6
1 صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ مَنْ تَبَرَّزَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
148 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ، وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ فَلاَ تَسْتَقْبِلِ القِبْلَةَ وَلاَ بَيْتَ المَقْدِسِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: لَقَدْ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «عَلَى لَبِنَتَيْنِ، مُسْتَقْبِلًا بَيْتَ المَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ». وَقَالَ: لَعَلَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُصَلُّونَ عَلَى أَوْرَاكِهِمْ؟ فَقُلْ...
صحیح بخاری:
کتاب: وضو کے بیان میں
(باب:اس بارے میں کہ کوئی شخص دو اینٹوں پر بیٹھ کر ق...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
148. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو بیت اللہ اور بیت المقدس کی طرف منہ نہ کرو، حالانکہ میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے دو کچی اینٹوں پر بیت المقدس کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہیں۔ حضرت ابن عمر ؓ نے واسع بن حبان سے کہا: شاید تم ان لوگوں میں سے ہو جو اپنی سرینوں پر نماز پڑھتے ہیں۔ (یعنی زمین سے چمٹ کر) واسع نے کہا: واللہ! میں نہیں جانتا (کہ آپ کا مطلب کیا ہے؟) مالک کہتے ہیں: (ابن عمر) اس سے وہ شخص مراد لیتے ہیں جو نماز پڑھے اور زمین سے اونچا نہ ہو، سجدہ...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ التَّبَرُّزِ فِي البُيُوتِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
152 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، أَنَّ عَمَّهُ، وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ قَالَ: لَقَدْ ظَهَرْتُ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا، فَرَأَيْتُ «رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ المَقْدِسِ»...
صحیح بخاری:
کتاب: وضو کے بیان میں
(باب:اس بارے میں کہ گھروں میں قضاء حاجت کرنا ثابت ہ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
152. حضرت ابن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ دو اینٹوں پر بیٹھے بیت المقدس کی طرف منہ کیے قضائے حاجت کر رہے ہیں۔
3 صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الَاسْتِطَابَةِ
حکم: صحیح
624 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: رَقِيتُ عَلَى بَيْتِ أُخْتِي حَفْصَةَ، «فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا لِحَاجَتِهِ، مُسْتَقْبِلَ الشَّامِ، مُسْتَدْبِرَ الْقِبْلَةِ»....
صحیح مسلم:
کتاب: پاکی کا بیان
(باب: استنجا کرنا)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
624. محمد بن یحییٰ بن حبان اپنے چچا واسع بن حبان سے اور وہ حضرت ابن عمرؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نےکہا: ’’میں اپنی بہن (ام المومنین) حفصہ ؓ کے گھر (کی چھت) پر چڑھا، تو میں نے دیکھا کہ رسو ل اللہ ﷺ اپنی قضائے حاجت کےلیے بیٹھے تھے، شام کی طرف رخ، قبلے کی جانب پشت کیے ہوئے۔‘‘...
4 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
حکم: حسن
12 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ لَقَدْ ارْتَقَيْتُ عَلَى ظَهْرِ الْبَيْتِ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: اس مسئلے میں رخصت کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
12. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں (ایک بار) گھر کی چھت پر چڑھا تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے دو اینٹوں پر بیٹھے ہیں اور آپ ﷺ کا منہ بیت المقدس کی جانب ہے۔
5 سنن النسائي کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ بَابُ الرُّخْصَةُ فِي ذَلِكَ فِي الْبُيُوتِ
حکم: صحیح
23 أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ لَقَدْ ارْتَقَيْتُ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ...
سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: گھروں میں اس کی اجازت ہے)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
23. حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو دو کچی انٹوں پربیت المقدس کی طرف منہ کیے ہوئے قضائے حاجت کرتے دیکھا۔
6 سنن ابن ماجه كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ فِي الْكَنِيفِ، وَإِب...
حکم: صحیح
344 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمَّهُ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ يَقُولُ أُنَاسٌ إِذَا قَعَدْتَ لِلْغَائِطِ فَلَا تَسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ وَلَقَدْ ظَهَرْتُ ذَاتَ يَوْمٍ مِنْ الْأَيَّامِ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَس...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
(باب: قبلہ کی طرف منہ کرنا بیت الخلاء میں جا ئز ہےص...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
344. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: کچھ لوگ کہتے ہیں جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو تمہارا چہرہ قبلہ کی طرف نہیں ہونا چاہیے۔ میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو بیت المقدس کی طرف منہ کیے ہوئے دو کچی اینٹوں پر بیٹھے دیکھا۔ یہ روایت یزید بن ہارون کی ہے۔...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6