1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ لاَ يُسْتَنْجَى بِرَوْثٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

156. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: - لَيْسَ أَبُو عُبَيْدَةَ ذَكَرَهُ - وَلَكِنْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ: «أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الغَائِطَ فَأَمَرَنِي أَنْ آتِيَهُ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ، فَوَجَدْتُ حَجَرَيْنِ، وَالتَمَسْتُ الثَّالِثَ فَلَمْ أَجِدْهُ، فَأَخَذْتُ رَوْثَةً فَأَتَيْتُهُ بِهَا، فَأَخَذَ الحَجَرَيْنِ وَأَلْقَى الرَّوْثَةَ» وَقَالَ: «هَذَا رِكْسٌ» وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

156. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ ایک دفعہ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے اور مجھے تین پتھر لانے کا حکم دیا، چنانچہ مجھے دو پتھر تو مل گئے۔ تلاش بسیار کے باوجود تیسرا نہ مل سکا تو میں نے (خشک) لید لی اور وہ آپ کے پاس لے آیا۔ آپ نے دونوں پتھر تو لے لیے اور لید کو پھینک دیا اور فرمایا ’’یہ پلید ہے۔‘‘امام بخاری ؓ فرماتے ہیں: اس حدیث کو ابراہیم بن یوسف نے بھی بیان کیا، وہ اپنے باپ یوسف سے، وہ ابو اسحاق سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: مجھے یہ حدیث عبدالرحمٰن بن اسود نے بیان کی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الِاسْتِجْمَارِ وِتْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

162. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلْيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ، ثُمَّ لِيَنْثُرْ، وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ، وَإِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلْيَغْسِلْ يَدَهُ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهَا فِي وَضُوئِهِ، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لاَ يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: طاق عدد( ڈھیلوں )سے استنجاء کرنا چاہیے! )

مترجم: BukhariWriterName

162. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو اپنی ناک میں پانی ڈالے اور اسے صاف کرے۔ اور جو شخص ڈھیلے سے استنجا کرے تو طاق ڈھیلوں سے کرے۔ اور جب تم میں سے کوئی سو کر اٹھے تو وضو کے پانی میں اپنے ہاتھ ڈالنے سے پہلے انہیں دھو لے کیونکہ تم میں سے کسی کو خبر نہیں کہ رات کے وقت اس کا ہاتھ کہاں کہاں پھرتا رہا ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْإِيتَارِ فِي الَاسْتِنْثَارِ وَالَاسْتِجْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

237. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ قُتَيْبَةُ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَجْمِرْ وِتْرًا، وَإِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلِيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ مَاءً ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: طاق عدد میں ناک جھاڑنا اور طاق عدد میں ٹھوس چیز سے استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

237. اعرج  نے حضرت ابو ہریرہ  سے نبی ﷺ کی طرف منسوب کرتے ہوئے روایت کی،  کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی کسی ٹھوس چیز (پتھر، ڈھیلا، ٹائلٹ پیپر وغیرہ) سے استنجا کرے، تو طاق عدد میں کرے، اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے، تو ناک میں پانی ڈالے، پھر ناک جھاڑے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْإِيتَارِ فِي الَاسْتِنْثَارِ وَالَاسْتِجْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

237.03. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، ح وَحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولَانِ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: طاق عدد میں ناک جھاڑنا اور طاق عدد میں ٹھوس چیز سے استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

237.03. یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے ابو ادریس خولانی نے بیان کیا، کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہؓ﷜اور حضرت ابوسعیدخدریؓ  دونوں سے سنا کہہ رہے تھے: رسول اللہ نے فرمایا...... اسی (پچھلی حدیث کی) طرح۔


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

262. دَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ ح، وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قِيلَ لَهُ: قَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ: فَقَالَ: أَجَلْ «لَقَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ لِغَائِطٍ، أَوْ بَوْلٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ، أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْم...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

262. اعمش کے دوشاگرد وکیع اور ابو معاویہ كی سندوں سے حضرت سلمان ؓسے روایت ہے (اور یہ الفاظ ابو معاویہ کے شاگرد یحییٰ بن یحییٰ  کے ہیں) کہ ان (سلمانؓ) سے (طنزاً) کہا گیا: تمہارے نبی نے تم لوگوں کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے، یہاں تک کہ قضائے حاجت (کےطریقے) کی بھی۔ کہا: انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں! (ہمیں سب کچھ سکھایا ہے) آپ  ﷺ نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم پاخانے یا پیشاب کے وقت قبلے کی طرف رخ کریں، یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں، یا استنجے میں تین پتھروں سے کم استعمال کریں، یاہم کوبر یا ہڈی سے استنجا کریں۔‘‘ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الَاسْتِطَابَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

262.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، وَمَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قَالَ لَنَا الْمُشْرِكُونَ إِنِّي أَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ حَتَّى يُعَلِّمَكُمُ الْخِرَاءَةَ، فَقَالَ: أَجَلْ «إِنَّهُ نَهَانَا أَنْ يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِيَمِينِهِ، أَوْ يَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ، وَنَهَى عَنِ الرَّوْثِ وَالْعِظَامِ» وَقَالَ: «لَا يَسْتَنْجِي أَحَدُكُمْ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: استنجا کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

262.01. اعمش کے ایک اور شاگرد سفیان نے ان سے اور منصور سے، ان دونوں نے ابراہیم سے، انہوں نے عبد الرحمن بن یزید سے، انہوں نے حضرت سلمان ؓسے روایت کی، انہوں نے کہا: مشرکوں نے ہم سے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا ساتھی (ہر چیز سکھاتا ہے یہاں تک کہ تمہیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی سکھاتا ہے۔ تو سلمان ؓنے کہا: ہاں! انہوں ہمیں منع فرمایا ہے، کہ ہم میں سے کوئی اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے، یا قبلے کی طرف منہ کرے، اور آپ ﷺ نے ہمیں گوبر اور ہڈی (سے استنجاکرنے) سے روکا ہے اور آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے: ’’تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم کے ساتھ استنجا نہ کرے۔‘&...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ عِنْدَ ...)

حکم: صحیح

7. حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قِيلَ لَهُ لَقَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ أَجَلْ لَقَدْ نَهَانَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ وَأَنْ لَا نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ وَأَنْ لَا يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ عَظْمٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ رُخ ہونا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

7. سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کسی نے ان سے کہا کہ تمہارے نبی نے تو تمہیں سبھی چیزیں سکھائی ہیں حتیٰ کہ پیشاب پاخانے کا طریقہ بھی! انہوں نے کہا: ہاں! بلاشبہ (اس میں ہمارے لیے کوئی عیب کی بات نہیں) آپ ﷺ نے ہمیں پیشاب، پاخانے کے وقت قبلہ رخ ہونے اور دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے اور یہ کہ ہم میں سے کوئی تین ڈھیلوں سے کم میں استنجاء نہ کرے اور گوبر اور ہڈی سے بھی استنجاء نہ کرے۔ ...