1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الِانْتِضَاحِ)

حکم: صیح

166. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ هُوَ الثَّوْرِيُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ الْحَكَمِ الثَّقَفِيِّ أَوْ الْحَكَمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَالَ يَتَوَضَّأُ وَيَنْتَضِحُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَافَقَ سُفْيَانَ جَمَاعَةٌ عَلَى هَذَا الْإِسْنَادِ و قَالَ بَعْضُهُمْ الْحَكَمُ أَوْ ابْنُ الْحَكَمِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: چھینٹے مارنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

166. سیدنا سفیان بن حکم ثقفی یا حکم بن سفیان ثقفی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب پیشاب کرتے اور وضو کرتے تو (اس کے بعد شرمگاہ والی جگہ پر) چھینٹے مار لیتے۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ محدثین کی جماعت نے اس سند میں راوی کا نام ’’سفیان بن حکم“ کو راجح قرار دیا ہے جبکہ بعض نے حکم یا ابن حکم ذکر کیا ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّضْحِ بَعْدَ الْوُضُوءِ​)

حکم: ضعیف

50. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ السَّلِيمِيُّ الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْهَاشِمِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَاءَنِي جِبْرِيلُ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِذَا تَوَضَّأْتَ فَانْتَضِحْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍ الْهَاشِمِيُّ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الْحَكَمِ بْنِ سُفْيَانَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَزَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأَبِي ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: وضو کے بعد ( شرمگاہ پر) پانی چھڑکنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

50. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’میرے پاس جبرائیل نے آ کر کہا: اے محمد! جب آپ وضو کریں تو (شرمگاہ پر) پانی چھڑک لیں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے۔ ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو یہ کہتے سنا ہے کہ حسن بن علی الھاشمی منکرالحدیث راوی ہیں۲؎۔ ۳- اس حدیث کی سند میں لوگ اضطراب کا شکار ہیں۔ ۴- اس باب میں ابو الحکم بن سفیان، ابن عباس، زید بن حارثہ اور ابو سعید خدری‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


5 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ دَلْكِ الْيَدِ بِالْأَرْضِ بَعْدَ الِاسْتِنْ...)

حکم: حسن

51. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى الْخَلَاءَ فَقَضَى الْحَاجَةَ ثُمَّ قَالَ يَا جَرِيرُ هَاتِ طَهُورًا فَأَتَيْتُهُ بِالْمَاءِ فَاسْتَنْجَى بِالْمَاءِ وَقَالَ بِيَدِهِ فَدَلَكَ بِهَا الْأَرْضَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ مِنْ حَدِيثِ شَرِيكٍ وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى أَعْلَمُ...

سنن نسائی : کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: استنجا کرنے کے بعد ہاتھ زمین پر ملنا )

مترجم: NisaiWriterName

51. حضرت جریر ؓ سےروایت ہے کہ میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا۔ آپ بیت الخلا میں گئے، قضائے حاجت کی، پھر آپ نے فرمایا: ’’اے جریر! پانی لاؤ۔‘‘ میں پانی لایا۔ آپ نے اس سے استنجا کیا، پھر اپنا ہاتھ زمین پر ملا۔ ابو عبدالرحمٰن (امام نسائی) نے فرمایا: یہ حدیث شریک کی روایت سے زیادہ درست ہے۔ واللہ أعلم۔ ...


6 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ النَّضْحِ)

حکم: صحیح

134. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا تَوَضَّأَ أَخَذَ حَفْنَةً مِنْ مَاءٍ فَقَالَ بِهَا هَكَذَا وَوَصَفَ شُعْبَةُ نَضَحَ بِهِ فَرْجَهُ فَذَكَرْتُهُ لِإِبْرَاهِيمَ فَأَعْجَبَهُ قَالَ الشَّيْخُ ابْنُ السُّنِّيِّ الْحَكَمُ هُوَ ابْنُ سُفْيَانَ الثَّقَفِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: وضو کے بعد شرم گاہ پر پانی کے چھینٹے مارنا )

مترجم: NisaiWriterName

134. حضرت سفیان ثقفی ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ جب وضو فرماتے تو پانی کا ایک چلو لیتے اور اسے ایسے کرتے۔ شعبہ نے اس کا طریقہ بیان کرتے ہوئے کہا: یعنی اپنی شرمگاہ پر چھڑک لیتے۔ میں نے یہ بات ابراہیم نخعی کو بتائی تو انھوں نے اسے بہت سراہا۔ شیخ ابن سنی ؓ نے کہا: (سند میں مذکور) حکم سے مراد حکم بن سفیان ثقفی ہیں۔ (حکم بن سفیان کو بعض راویوں نے سفیان بن حکم بھی کہا ہے۔ یہ صحابی ہیں اور ان سے صرف یہی ایک حدیث منقول ہے۔) ...


7 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ النَّضْحِ)

حکم: صحیح

135. أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَحْوَصُ بْنُ جَوَّابٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ مَنْصُورٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا قَاسِمٌ وَهُوَ ابْنُ يَزِيدَ الْجَرْمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ سُفْيَانَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وَنَضَحَ فَرْجَهُ قَالَ أَحْمَدُ فَنَضَحَ فَرْجَهُ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: وضو کے بعد شرم گاہ پر پانی کے چھینٹے مارنا )

مترجم: NisaiWriterName

135. حضرت حکم بن سفیان ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے وضو کیا اور اپنی شرم گاہ پر چھینٹے مارے۔ استاد احمد بن حرب نے [ونَضَحَ فَرْجَهُ] کے بجائے [فَنَضَحَ فَرْجَهُ] کہا۔


8 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ)

حکم: صحیح

164. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ ذَكَرَ مَرْوَانُ فِي إِمَارَتِهِ عَلَى الْمَدِينَةِ أَنَّهُ يُتَوَضَّأُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ إِذَا أَفْضَى إِلَيْهِ الرَّجُلُ بِيَدِهِ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ وَقُلْتُ لَا وُضُوءَ عَلَى مَنْ مَسَّهُ فَقَالَ مَرْوَانُ أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ مَا يُتَوَضَّأُ مِنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَل...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: عضو مخصوص کو چھونے سے وضو(ٹوٹ جاتا ہے) )

مترجم: NisaiWriterName

164. حضرت عمرو بن زبیر سے منقول ہے، انھوں نے کہا: مروان نے مدینے کی امارت (گورنری) کے دوران میں ذکر کیا کہ جب آدمی اپنا ہاتھ عضو مخصوص کو لگائے تو اسے اس کے بعد وضو کرنا چاہیے۔ میں نے اس کا انکار کیا اور کہا: جس نے اپنے عضو مخصوص کو ہاتھ لگایا اس پر کوئی وضو نہیں ہے۔ تو مروان نے کہا کہ مجھے بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ انھوں نے اللہ کے رسول ﷺ کو ان چیزوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا جن سے وضو کرنا پڑتا ہے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عضو مخصوص کو چھونے سے بھی وضو کرے۔‘‘ عروہ نے کہا کہ میں مروان سے بحث کرتا رہا حتیٰ کہ اس نے اپنے محافظ دستے ...