الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 14 - مجموع أحاديث: 132 کل صفحات: 14 - کل احا دیث: 132 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1953. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَا سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْكَرُ ع... صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں ) مترجم: BukhariWriterName 1953. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے تھے کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھ سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، کیونکہ اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق رکھتا ہے۔‘‘ ابن عباس ؓ ہی کے ایک طریق میں ہے: ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری بہن فوت ہوگئی ہے ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری ماں فوت ہوگئی ہے۔ ایک طریق کے الفاظ میں ہے کہ میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اسکے ذمے نذر کے روزے تھے ا... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنْ إِضَاعَةِ المَالِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2408. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ عُقُوقَ الْأُمَّهَاتِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَمَنَعَ وَهَاتِ وَكَرِهَ لَكُمْ قِيلَ وَقَالَ وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ ... صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : مال کو تباہ کرنا یعنی بے جا اسراف منع ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2408. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے تم پر ماؤں کی نافرمانی اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا حرام کردیا ہے۔ حقوق ادا نہ کرنا اور دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانا بھی حرام قراردیا ہے، نیز تمھارے لیے فضول گفتگو، کثرت سوال اور بربادی مال کو ناپسند کیا ہے۔‘‘ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ العَبْدِ إِذَا أَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ وَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2548. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ المُسَيِّبِ، يَقُولُ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِلْعَبْدِ المَمْلُوكِ الصَّالِحِ أَجْرَانِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلاَ الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَالحَجُّ وَبِرُّ أُمِّي، لَأَحْبَبْتُ أَنْ أَمُوتَ وَأَنَا مَمْلُوكٌ»... صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : جب غلام اپنے رب کی عبادت بھی اچھی طرح کرے اور اپنے آقا کی خیر خواہی بھی تو اس کے ثواب کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 2548. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نیک غلام کے لیے دوہرا ثواب ہے۔‘‘ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!اگر اللہ کے راستے میں جہاد کرنا اور حج بیت اللہ نیز والدہ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا نہ ہوتا تو میں یہ پسند کرتا کہ میں کسی کا مملوک (غلام) رہ کر مرتا۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي شَهَادَةِ الزُّورِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2653. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ وَهْبَ بْنَ جَرِيرٍ، وَعَبْدَ المَلِكِ بْنَ إِبْرَاهِيمَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الكَبَائِرِ، قَالَ: «الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ، وَقَتْلُ النَّفْسِ، وَشَهَادَةُ الزُّورِ» تَابَعَهُ غُنْدَرٌ، وَأَبُو عَامِرٍ، وَبَهْزٌ، وَعَبْدُ الصَّمَدِ، عَنْ شُعْبَةَ... صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جھوٹی گواہی دینا بڑا گناہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2653. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ سے کبیرہ گناہوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا، والدین کی نافرمانی کرنا، کسی جان کو ناحق قتل کرنا اور جھوٹی گواہی دینا۔‘‘ شعبہ سے اس روایت کے بیان کرنے میں غندر، ابو عامر، بہز اور عبدالصمد نے وہب بن جریر کی متابعت کی ہے۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي شَهَادَةِ الزُّورِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2654. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا الجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الكَبَائِرِ؟» ثَلاَثًا، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ - وَجَلَسَ وَكَانَ مُتَّكِئًا فَقَالَ - أَلاَ وَقَوْلُ الزُّورِ»، قَالَ: فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حَتَّى قُلْنَا: لَيْتَهُ سَكَتَ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ: حَدَّثَنَا الجُرَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ... صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جھوٹی گواہی دینا بڑا گناہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2654. حضرت ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا: ’’ کیا میں تمھیں کبیرہ گناہوں کی اطلاع نہ دوں؟‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! ہمیں ضرورآگاہ کریں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا۔‘‘ پہلے آپ تکیہ لگائے ہوئے تھے پھر اٹھ بیٹھے اور فرمایا: ’’خبردار!اور جھوٹی گواہی دینا۔‘‘ پھر مسلسل اس کا تکرار کرتے رہےیہاں تک کہ ہم لوگ کہنے لگے: کاش!آپ خاموش ہوجائیں۔ اسماعیل ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا قَالَ: أَرْضِي أَوْ بُسْتَانِي صَدَقَة...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2756. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، أَيَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے کہا کہ میری زمین یا میرا باغ میری ( مرحومہ ) ماں کی طرف سے صدقہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2756. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ کی عدم موجودگی میں ان کی والدہ فوت ہوگئیں۔ انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ !میری عدم موجودگی میں میری والدہ فوت ہوگئی ہیں تو کیا اگر میں کوئی چیز ان کی طرف سے صدقہ کروں تو وہ انھیں نفع پہنچائے گی؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں (ضرور نفع د ے گی)۔‘‘ حضرت سعد ؓ نے کہا: میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا پھل دارباغ ان کی طرف سے صدقہ ہے۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ لِمَنْ تُوُفِّيَ فُجَاءَةً أ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2761. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ، فَقَالَ: «اقْضِهِ عَنْهَا»... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی کو اچانک موت آجائے تو اس کی طرف سے خیرات کرنا مستحب ہے اور میت کی نذروں کو پوری کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2761. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: میری والدہ فوت ہوگئی ہیں اور ان کے ذمہ ایک منت تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس کی طرف سے نذر پوری کرو۔‘‘ الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الإِشْهَادِ فِي الوَقْفِ وَالصَّدَقَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2762. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَخَا بَنِي سَاعِدَةَ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، فَهَلْ يَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : وقف اور صدقہ پر گواہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2762. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ جو قبیلہ بنو ساعدہ سے ہیں، ان کی والدہ کاانتقال ہوگیا جبکہ وہ گھر سے باہر تھے۔ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میری والدہ کاانتقال ہوگیا ہے اور میں اس وقت موجود نہیں تھا تو کیا اب اگر میں اس کی طرف سے کوئی چیز صدقہ کروں تو اس کو فائدہ ہوگا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ حضرت سعد ؓ نے عرض کیا: میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میرا باغ مخراف اس کی طرف سے صدقہ ہے۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا وَقَفَ أَرْضًا وَلَمْ يُبَيِّنِ الحُدُ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2770. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أُمَّهُ تُوُفِّيَتْ أَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنَّ لِي مِخْرَافًا وَأُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے ایک زمین وقف کی ( جو مشہور و معلوم ہے ) اس کی حدیں بیان نہیں کیں تو یہ جائز ہوگا‘ اسی طرح ایسی زمین کا صدقہ دینا ) مترجم: BukhariWriterName 2770. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: ان کی والدہ فوت ہو چکی ہیں۔ اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا ان کو نفع دے گا؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں (فائدہ پہنچے گا)۔‘‘ اس نے عرض کیا: میرا ایک پھل دار باغ ہے، میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کی طرف سے وہ صدقہ کر دیا ہے۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ الصُّحْبَةِ؟) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5971. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ القَعْقَاعِ بْنِ شُبْرُمَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ صَحَابَتِي؟ قَالَ: «أُمُّكَ» قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «ثُمَّ أُمُّكَ» قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «ثُمَّ أُمُّكَ» قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «ثُمَّ أَبُوكَ» وَقَالَ ابْنُ شُبْرُمَةَ، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ مِثْلَهُ... صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: رشتہ والوں میں اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 5971. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تیری ماں“ تیری ماں۔ اس نے تیسری بار عرض کی: پھر کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تیری ماں“ اس نے کہا: پھر کون؟ آپ نے فرمایا: ”پھر تمہارا باپ ہے۔“ ابن شبرمہ اور یحییٰ بن ایوب نے کہا کہ ہمیں بھی ابو زرعہ نے اسی طرح بیان کیا ہے۔ ... الموضوع: بر الوالدين (الأحوال الشخصية) موضوع: والدین سے حسن سلوک کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 14 - مجموع أحاديث: 132 کل صفحات: 14 - کل احا دیث: 132