1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2528. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: جِئْتُ أُبَايِعُكَ عَلَى الْهِجْرَةِ، وَتَرَكْتُ أَبَوَيَّ يَبْكِيَانِ، فَقَال:َ >ارْجِعْ عَلَيْهِمَا, فَأَضْحِكْهُمَا كَمَا أَبْكَيْتَهُمَا<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اگر کوئی ماں باپ کی رضا مندی کے بغیر جہاد کرے )

مترجم: DaudWriterName

2528. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: میں آپ کے پاس ہجرت پر بیعت کے لیے حاضر ہوا ہوں اور اپنے ماں باپ کو روتے ہوئے چھوڑ کر آیا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کے پاس جا اور انہیں ہنسا (اور خوش کر) جیسے کہ تو نے انہیں رلایا ہے۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2529. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أُجَاهِدُ؟ قَالَ: >أَلَكَ أَبَوَانِ؟<، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: >فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ<. قَالَ أَبو دَاود: أَبُو الْعَبَّاسِ هَذَا الشَّاعِرُ اسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اگر کوئی ماں باپ کی رضا مندی کے بغیر جہاد کرے )

مترجم: DaudWriterName

2529. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں جہاد کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تیرے ماں باپ ہیں؟‘‘ اس نے کہا ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو، تو انہی میں جہاد کر (ان کی خدمت کر، یہی تیرا جہاد ہے۔)“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سند حدیث میں راوی ابوالعباس یہ شاعر ہے اور اس کا نام سائب بن فروخ ہے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2530. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَجُلًا هَاجَرَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْيَمَنِ، فَقَالَ: >هَلْ لَكَ أَحَدٌ بِالْيَمَنِ؟<، قَالَ: أَبَوَايَ، قَالَ: >أَذِنَا لَكَ؟< قَالَ: لَا، قَالَ: >ارْجِعْ إِلَيْهِمَا فَاسْتَأْذِنْهُمَا, فَإِنْ أَذِنَا لَكَ فَجَاهِدْ، وَإِلَّا فَبِرَّهُمَا<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: اگر کوئی ماں باپ کی رضا مندی کے بغیر جہاد کرے )

مترجم: DaudWriterName

2530. سیدنا ابو سعید خدری ؓ کا بیان ہے کہ ایک شخص یمن سے ہجرت کر کے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’کیا یمن میں تیرا کوئی عزیز بھی ہے؟‘‘ اس نے کہا: میرے ماں باپ ہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ’’کیا انہوں نے تجھے اجازت دی ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کے پاس واپس جا اور ان سے اجازت طلب کر۔ اگر وہ اجازت دے دیں تو جہاد کر ورنہ ان کی خدمت کر۔‘‘ ...