1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5101. حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ انْكِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ فَقَالَ أَوَتُحِبِّينَ ذَلِكِ فَقُلْتُ نَعَمْ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَارَكَنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ ذَلِكِ لَا يَحِلُّ لِي قُلْتُ فَإِنَّا نُحَدَّثُ أَنَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَنْكِحَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ قُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ ل...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:آیت کریمہ ”اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہے یعنی رضاعت کا بیان“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5101. سیدہ ام المومنین ام حبیبہ بنت ابو سفیان ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ میری بہن جو ابو سفیان ؓ کی دختر ہے، سے نکاح کرلیں۔ آپ نے فرمایا: ”تم اسے پسند کرو گی؟“ میں نے کہا : جی ہاں۔ اب بھی تو میں آپ کی اکیلی بیوی نہیں ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میری بہن میرے ساتھ خیر و برکت میں شریک ہو۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں۔“ میں نے عرض کی: ہمیں یہ خبر پہنچی ہے کہ آپ سیدنا ابو سلمہ ؓ کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ بیٹی جو ام سلمہ کے بطن سے ہے؟“ میں نے کہا : ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر وہ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُمْ م...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5106. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لَكَ فِي بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ فَأَفْعَلُ مَاذَا قُلْتُ تَنْكِحُ قَالَ أَتُحِبِّينَ قُلْتُ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِي فِيكَ أُخْتِي قَالَ إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي قُلْتُ بَلَغَنِي أَنَّكَ تَخْطُبُ قَالَ ابْنَةَ أُمِّ سَلَمَةَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ لَوْ لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِي مَا حَلَّتْ لِي أَرْضَعَتْنِي وَأَبَاهَا ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلَا أَخَوَاتِكُنَّ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنَا هِشَامٌ دُرَّةُ بِنْتُ أَبِي سَ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: اللہ کے اس فرمان کا بیان اور حرام ہیں تم پر تمہاری بیویوں کی لڑکیاں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5106. سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا آپ کو سیدنا ابو سفیان ؓ کی صاحبزادی سے کوئی دلچسپی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں اسے کیا کروں گا؟“ میں نے عرض کی: آپ سے نکاح کر لیں۔ آپ نے فرمایا: کیا تم اس بات کو پسند کرتی ہو؟ میں نے کہا: میں آپ کی اکیلی بیوی تو نہیں ہوں۔ مجھے یہ بات زیادہ پسند ہے کہ آپ کی زوجیت میں جو میرا شریک ہو وہ میری بہن ہو۔ آپ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں۔“ میں نے عرض کی: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ نے پیغام نکاح بھیجا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ام سلمہ کی بیٹی کو“ ؟میں نے کہا: ج...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الأُخْتَيْنِ إِلَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5107. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ انْكِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ وَتُحِبِّينَ قُلْتُ نَعَمْ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَارَكَنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ ذَلِكِ لَا يَحِلُّ لِي قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَوَاللَّهِ إِنَّا لَنَتَحَدَّثُ أَنَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَنْكِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ فَقُلْتُ نَعَم...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: آیت وان تجمعوا بین الاختین الخ کا بیانی یعنی تم دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرو (یہ تم پر حرام ہے) سوا اس کے جو گزر چکا (کہ وہ معاف ہے)“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5107. سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں عرض کی: اللہ کے رسول! آپ میری بہن ابو سفیان کی بیٹی سے نکاح کرلیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تمہیں پسند ہے؟“ میں عرض کی: جی ہاں، میں تنہا تو آپ کی بیوی نہیں ہوں،  اور مجھے زیادہ پسند ہے کہ میری بہن بھی خیر وبرکت میں میرے ساتھ شریک ہوجائے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں۔“ میں نے عرض کی : اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! ہمیں تو یہ خبریں مل رہی ہیں کہ آپ ابو سلمہ کی بیٹی درہ کو پیغام نکاح بھیجنا چاہتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”وہ جو ام سلمہ کی دختر ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ عَرْضِ الإِنْسَانِ ابْنَتَهُ أَوْ أُخْتَهُ ع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5123. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَدْ تَحَدَّثْنَا أَنَّكَ نَاكِحٌ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَلَى أُمِّ سَلَمَةَ لَوْ لَمْ أَنْكِحْ أُمَّ سَلَمَةَ مَا حَلَّتْ لِي إِنَّ أَبَاهَا أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:کسی انسان کا اپنی بیٹی یا بہن کو اہل خیر سے نکاح کے لیے پیش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5123. سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ آپ  درہ بنت ابی سلمہ‬ ؓ س‬ے نکاح کرنے والے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا میں ام سلمہ کے ہوتے ہوئے اس سے نکاح کروں؟‘‘ اگر میں نے ام سلمہ سے نکاح نہ کیا ہوتا تو بھی وہ میرے لیے حلال نہ تھی کیونکہ اس کے والد (سیدنا ابو سلمہ ؓ ) میرے رضاعی بھائی تھے۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ : {وَلاَ جُنَاحَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5124. وَقَالَ لِي طَلْقٌ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِيمَا عَرَّضْتُمْ بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ يَقُولُ إِنِّي أُرِيدُ التَّزْوِيجَ وَلَوَدِدْتُ أَنَّهُ تَيَسَّرَ لِي امْرَأَةٌ صَالِحَةٌ وَقَالَ الْقَاسِمُ يَقُولُ إِنَّكِ عَلَيَّ كَرِيمَةٌ وَإِنِّي فِيكِ لَرَاغِبٌ وَإِنَّ اللَّهَ لَسَائِقٌ إِلَيْكِ خَيْرًا أَوْ نَحْوَ هَذَا وَقَالَ عَطَاءٌ يُعَرِّضُ وَلَا يَبُوحُ يَقُولُ إِنَّ لِي حَاجَةً وَأَبْشِرِي وَأَنْتِ بِحَمْدِ اللَّهِ نَافِقَةٌ وَتَقُولُ هِيَ قَدْ أَسْمَعُ مَا تَقُولُ وَلَا تَعِدُ شَيْئًا وَلَا يُوَاعِدُ وَلِيُّهَا بِغَيْرِ عِلْمِهَا وَإِنْ وَاعَدَتْ رَجُلًا فِي عِدَّتِهَ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور تم پر کوئی گناہ اس میں نہیں کہ تم ان یعنی عدت میں بیٹھنے والی عورتوں سے پیغام نکاح کے بارے میں کوئی بات اشارہ سے کہو، یا (یہ ارادہ) اپنے دلوں میں ہی چھپا کر رکھو، اللہ کو تو علم ہے“ اللہ تعالیٰ کے ارشاد «غفور حليم‏» تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5124. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج زیک آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ایسی عورتوں کو اشارے کے ساتھ پیغام نکاح دو۔ یعنی میں شادی کا ارادہ رکھتا ہوں، میری آرزو ہے کہ مجھے نیک بیوی میسر ہو جائے۔ حضرت قاسم نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: (کہ وہ کہے) بلاشبہ تو میرے ہاں قابل احترام اور معزز ہے۔ بے شک میں تیرے متعلق نیک جذبات رکھتا ہوں یقیناً اللہ تیری طرف خیرو برکت بھیجنے والا ہے۔ یا اس طرح کے اور الفاظ کہےحضرت عطاء نے اس کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: (نکاح کے لیے صرف) اشارہ کرے واضح طور پر نہ کہے، مثلاً یوں کہے: مجھے نکاح کی ضرورت ہے تو بڑی خوش قسمت ہے۔


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ المَرَاضِعِ مِنَ المَوَالِيَاتِ وَغَيْرِهِنّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5372. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، انْكِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ، قَالَ: «وَتُحِبِّينَ ذَلِكِ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ، وَأَحَبُّ مَنْ شَارَكَنِي فِي الخَيْرِ أُخْتِي، فَقَالَ: «إِنَّ ذَلِكِ لاَ يَحِلُّ لِي» فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَوَاللَّهِ إِنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَنْكِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ؟ فَقَالَ: «بِنْتَ أُمِّ سَلَمَة...

صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: آزاد اور لونڈی دونوں انا ہو سکتی ہیں یعنی دودھ پلا سکتی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

5372. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ ام المومنین ام حبیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ میری بہن ابوسفیان کی بیٹی سے نکاح کر لیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو اسے پسند کرتی ہے؟“ مٰیں نے کہا: ہاں اب بھی میں کوئی تنہا تو آپ عقد میں نہیں ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ اگر کوئی بھلائی ہو میں میرا شریک ہو تو وہ میری بہن ہو۔ آپ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! واللہ! ہمیں بیان کیا جاتا ہے کہ آپ ابو سلمہ کی بیٹی ذرہ سے نکاح کرنا چاہتے ہیں آپ نے فرمایا : ”اللہ کی قسم! اگر وہ میرے زیر پرورش نہ ہوتی تو ب...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ تَحْرِيمِ الرَّبِيبَةِ، وَأُخْتِ الْمَرْأَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1449. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ لَهُ: هَلْ لَكَ فِي أُخْتِي بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ؟ فَقَالَ: «أَفْعَلُ مَاذَا؟» قُلْتُ: تَنْكِحُهَا، قَالَ: «أَوَ تُحِبِّينَ ذَلِكِ؟» قُلْتُ: لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ، وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِي فِي الْخَيْرِ أُخْتِي، قَالَ: «فَإِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي»، قُلْتُ: فَإِنِّي أُخْبِرْتُ أَنَّكَ تَخْطُبُ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: «بِنْتَ أُ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: ربیبہ (بیوی کے سابقہ شوہر کی بیٹی )اور بیوی کی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1449. ابواسامہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ہشام نے خبر دی، کہا: مجھے میرے والد (عروہ بن زبیر) نے زینب بنت ام سلمہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے خبر دی، انہوں نے ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری بہن (عَزہ) بنت ابوسفیان کے بارے میں کوئی سوچ رکھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’میں کیا کروں؟‘‘ میں نے عرض کی: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے نکاح کر لیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: &...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ تَحْرِيمِ الرَّبِيبَةِ، وَأُخْتِ الْمَرْأَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1449.02. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ شِهَابٍ، كَتَبَ يَذْكُرُ، أَنَّ عُرْوَةَ، حَدَّثَهُ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَتْهُ، أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَتْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللهِ، انْكِحْ أُخْتِي عَزَّةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتُحِبِّينَ ذَلِكِ؟» فَقَالَتْ: نَعَمْ، يَا رَسُولَ اللهِ، لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ، وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي، فَقَالَ رَسُ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: ربیبہ (بیوی کے سابقہ شوہر کی بیٹی )اور بیوی کی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1449.02. یزید بن ابو حبیب سے روایت ہے کہ محمد بن شہاب (زہری) نے (ان کی طرف) یہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ عروہ نے انہیں حدیث سنائی، زینب بنت ابوسلمہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن‬ے انہیں حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن‬ے ان سے بیان کیا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میری بہن عزہ سے نکاح کر لیجئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’کیا تم یہ پسند کرو گی؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میں اکیلی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ تَحْرِيمِ الرَّبِيبَةِ، وَأُخْتِ الْمَرْأَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1449.03. وحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُسْلِمٍ، كِلَاهُمَا عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِإِسْنَادِ ابْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْهُ نَحْوَ حَدِيثِهِ، وَلَمْ يُسَمِّ أَحَدٌ مِنْهُمْ فِي حَدِيثِهِ عَزَّةَ، غَيْرُ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: ربیبہ (بیوی کے سابقہ شوہر کی بیٹی )اور بیوی کی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1449.03. عقیل بن خالد اور محمد بن عبداللہ بن مسلم دونوں نے زہری سے ابن ابی حبیب کی (سابقہ) سند کے ساتھ اسی کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی اور یزید بن ابی حبیب کے سوا ان میں سے کسی نے اپنی حدیث میں عزہ (بنت ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کا نام نہیں لیا۔