1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ الدَّمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

228. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ، إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ، وَلَيْسَ بِحَيْضٍ، فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُكِ فَدَعِي الصَّلاَةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّي» - قَالَ: وَقَالَ أَبِي: - «ثُمَّ تَوَضَّئِي لِكُلِّ صَلاَةٍ، حَتَّى يَجِيءَ ذَ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے )

مترجم: BukhariWriterName

228. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬بی ﷺ کے پاس حاضر ہوئی اور کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! میں ایسی عورت ہوں کہ اکثر مستحاضہ رہتی ہوں اور اس کی وجہ سے پاک نہیں ہو سکتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ نہیں، نماز مت چھوڑ۔ یہ ایک رگ کا خون ہے، حیض نہیں۔ پھر جب تیرے حیض کا وقت آ جائے تو نماز چھوڑ دے اور جب وقت گزر جائے تو (اپنے بدن اور کپڑوں سے) خون دھو کر نماز ادا کر۔‘‘  ہشام نے کہا: میرے والد (عروہ بن زبیر) نے کہا: (آپ نے فرمایا:) ’’پھر ہر نماز کے لیے وضو کر حتی کہ وہی (حیض...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ تَرْكِ الحَائِضِ الصَّوْمَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

304. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدٌ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ إِلَى المُصَلَّى، فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ، فَقَالَ: «يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ» فَقُلْنَ: وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ العَشِيرَ، مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ»، قُلْنَ: وَمَا ...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے (بعد میں قضاء کرے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

304. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ کے دن عید گاہ تشریف لے گئے۔ پھر آپ کا گزر عورتوں پر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اے عورتوں کے گروہ! تم صدقہ زیادہ کیا کرو کیونکہ میں نے تمہاری اکثریت جہنم میں دیکھی ہے۔‘‘ وہ بولیں: یا رسول اللہ! ایسا کیوں ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے خاوند کی ناشکری کرتی ہو۔ میں نے تم سے زیادہ کسی کو دین و عقل میں نقص رکھنے کے باوجود پختہ رائے مرد کی عقل کو لے جانے والا نہیں پایا۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہماری عقل اور دین ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ الِاسْتِحَاضَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

306. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلاَةَ، فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا، فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ فَصَلِّي»...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: استحاضہ کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

306. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے پاکی حاصل نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ ایک رگ کا خون ہے، حیض نہیں، لہذا جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض کے ایام گزر جائیں تو خود سے خون دھو ڈالو، یعنی غسل کرو اور نماز پڑھو۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ إِقْبَالِ المَحِيضِ وَإِدْبَارِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

320. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، كَانَتْ تُسْتَحَاضُ، فَسَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلاَةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي»...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ حیض کا آنا اور اس کا ختم ہونا کیونکر ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

320. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ک‬و استحاضے کا عارضہ تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ حیض نہیں بلکہ رگ کا خون ہے، لہذا جب حیض کی آمد ہو تو نماز ترک کر دو اور جب حیض ختم ہو جائے تو غسل کر کے نماز ادا کرو۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ إِذَا حَاضَتْ فِي شَهْرٍ ثَلاَثَ حِيَضٍ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

325. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: إِنِّي أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ، فَقَالَ: «لاَ إِنَّ ذَلِكِ عِرْقٌ، وَلَكِنْ دَعِي الصَّلاَةَ قَدْرَ الأَيَّامِ الَّتِي كُنْتِ تَحِيضِينَ فِيهَا، ثُمَّ اغْتَسِلِي وَصَلِّي»...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ اگر کسی عورت کو ایک ہی مہینہ میں تین بار حیض آئے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

325. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ سے پوچھا: مجھے استحاضے کا خون آتا ہے اور میں مدتوں پاک نہیں ہو سکتی، تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ کا خون ہے۔ ہاں، اتنے دن نماز چھوڑ دیا کرو جن میں اس (بیماری) سے قبل تمہیں حیض آیا کرتا تھا۔ اس کے بعد غسل کر کے نماز پڑھا کرو۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

333. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُدْرِكٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ اسْمُهُ الوَضَّاحُ، مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خَالَتِي مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَكُونُ حَائِضًا، لاَ تُصَلِّي وَهِيَ مُفْتَرِشَةٌ بِحِذَاءِ مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «وَهُوَ يُصَلِّي عَلَى خُمْرَتِهِ إِذَا سَجَدَ أَصَابَنِي بَعْضُ ثَوْبِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

333. حضرت عبداللہ بن شداد ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ اور اپنی خالہ حضرت میمونہ‬ ؓ س‬ے سنا کہ وہ حائضہ ہوتیں اور نماز نہ پڑھتیں تو بھی رسول اللہ ﷺ کی سجدہ گاہ کے پاس لیٹی رہتیں۔ رسول اللہ ﷺ اپنی چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھتے رہتے، جب سجدہ کرتے تو آپ کا کچھ کپڑا ان کے جسم سے لگ جاتا تھا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ وُجُوبِ الصَّلاَةِ فِي الثِّيَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

351. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: أُمِرْنَا أَنْ نُخْرِجَ الحُيَّضَ يَوْمَ العِيدَيْنِ، وَذَوَاتِ الخُدُورِ فَيَشْهَدْنَ جَمَاعَةَ المُسْلِمِينَ، وَدَعْوَتَهُمْ وَيَعْتَزِلُ الحُيَّضُ عَنْ مُصَلَّاهُنَّ، قَالَتِ امْرَأَةٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِحْدَانَا لَيْسَ لَهَا جِلْبَابٌ؟ قَالَ: «لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا»، وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ: حَدَّثَنَا عِمْرَانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ کپڑے پہن کر نماز پڑھنا واجب ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

351. حضرت ام عطیہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم عیدین کے موقع پر حائضہ اور پردہ نشین عورتوں کو باہر لائیں تاکہ وہ مسلمانوں کی جماعت اور ان کی دعاؤں میں شریک ہوں، البتہ جو عورتیں ایام والی ہوں وہ نماز کی جگہ سے الگ رہیں۔ ایک عورت نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم میں سے کسی کو چادر میسر نہیں ہوتی؟ آپ نے فرمایا؛ ’’اس کے ساتھ جانے والی اس کو اپنی چادر میں لے لے۔‘‘ عبداللہ بن رجاء نے کہا: ہمیں عمران نے یہ حدیث سنائی، انھوں نے کہا: ہم سے محمد بن سیرین نے یہ حدیث بیان کی اور محمد بن سیرین نے کہا: ہم سے ام عطیہ‬ ؓ ن‬ے یہ حدیث ذکر کی، انھوں نے...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ وَالحُيَّضِ إِلَى المُصَل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

974. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَمَرَنَا نَبِيُّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَنْ نُخْرِجَ الْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ وَعَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ بِنَحْوِهِ وَزَادَ فِي حَدِيثِ حَفْصَةَ قَالَ أَوْ قَالَتْ الْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ وَيَعْتَزِلْنَ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: عورتوں اور حیض والیوں کا عیدگاہ میں جانا )

مترجم: BukhariWriterName

974. حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہمیں ہمارے نبی ﷺ نے حکم دیا کہ ہم (نمازِ عید کے لیے) ان جوان عورتوں کو بھی نکالیں جو پردہ نشین ہیں۔ حضرت حفصہ بنت سیرین سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ نوجوان اور پردہ نشین عورتوں کو عید کے لیے نکالیں، البتہ حائضہ عورتیں نماز کی جگہ سے الگ رہیں۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهَا جِلْبَابٌ فِي العِيد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

980. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ قَالَتْ كُنَّا نَمْنَعُ جَوَارِيَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ يَوْمَ الْعِيدِ فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ فَأَتَيْتُهَا فَحَدَّثَتْ أَنَّ زَوْجَ أُخْتِهَا غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً فَكَانَتْ أُخْتُهَا مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ فَقَالَتْ فَكُنَّا نَقُومُ عَلَى الْمَرْضَى وَنُدَاوِي الْكَلْمَى فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَى إِحْدَانَا بَأْسٌ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لَا تَخْرُجَ فَقَالَ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر کسی عورت کے پاس عید کے دن دوپٹہ (یا چادر) نہ ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

980. حضرت حفصہ بنت سیرین سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ہم اپنی جوان لڑکیوں کو عید کے دن باہر نکلنے سے منع کرتی تھیں، چنانچہ ایک عورت قصر بنی خلف میں آ کر مقیم ہوئی تو میں اس کے پاس پہنچی۔ اس نے بیان کیا کہ اس کا بہنوئی نبی ﷺ کے ہمراہ بارہ غزوات میں شریک ہوا تھا۔ اس کی بہن بھی چھ غزوات میں اس کے ہمراہ تھی۔ ہمشیرہ نے بیان کیا کہ ہمارا کام مریضوں کی خبر گیری اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرنا تھا۔ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر کسی عورت کے پاس بڑی چادر نہ ہو، ایسے حالات میں اگر وہ عید کے لیے باہر نہ جائے تو کوئی حرج ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے جواب دیا: ’’اس کی سہی...