مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 26
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 26
1 صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ خِصَالِ الْفِطْرَةِ
حکم: صحیح
617 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الْأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الْإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ " قَالَ زَكَرِيَّا: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ ا...
صحیح مسلم:
کتاب: پاکی کا بیان
(باب: فطرتی خصلتیں)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
617. قتیبہ بن سعید، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے، انہوں نے طلق بن حبیب سے، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس چیزیں (خصائل) فطرت میں سے ہیں: مونچھیں کترنا، داڑھی بڑھانا، مسوک کرنا، ناک میں پانی کھینچنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجا کرنا۔‘‘ زکریا نے کہا: مصعب نے بتایا: دسویں چیز میں بھول گیا ہوں، لیکن وہ کل...
2 صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ خِصَالِ الْفِطْرَةِ
حکم: صحیح
618 وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: قَالَ أَبُوهُ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ.
صحیح مسلم:
کتاب: پاکی کا بیان
(باب: فطرتی خصلتیں)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
618. ابو کریب نے بیان کیا: ہمیں ابو زائدہ کے بیٹے نے اپنے والد ( ابو زائدہ) سے خبر دی، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث روایت کی، البتہ ابن ابی زائدہ نےکہا: ان کے والد نے کہا: میں دسویں بات بھول گیا ہوں۔
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ
حکم: صحیح دون جملۃ العشاء
46 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ لَأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ وَبِالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: مسواک کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
46. سیدنا ابوہریرہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی طرف نسبت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر اہل ایمان کے لیے مشقت نہ ہوتی تو میں انہیں نماز عشاء کو تاخیر سے پڑھنے اور ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔‘‘
4 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَسْتَاكُ بِسِوَاكِ غَيْرِهِ
حکم: صحیح
51 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ يَبْدَأُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ قَالَتْ بِالسِّوَاكِ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: انسان کسی دوسرے کی مسواک استعمال...؟)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
51. میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر میں تشریف لایا کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پہلا کام کیا ہوتا تھا؟ فرمایا: ’’مسواک۔‘‘
5 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ
حکم: حسن
53 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَاءِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ بِالْمَاءِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
53. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ زکریا کی سند میں مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔...
6 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ
حکم: صحیح اور موقوف
54 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ مُوسَى عَنْ أَبِيهِ و قَالَ دَاوُدُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْفِطْرَةِ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ إِعْفَاءَ اللِّحْيَةِ وَزَادَ وَالْخِتَانَ قَالَ وَالِانْتِضَاحَ وَلَمْ يَذْكُرْ انْتِقَاصَ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَالَ خَمْسٌ كُلُّهَا فِي الرَّأْسِ وَذَكَرَ فِيهَا الْفَرْ...
7 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ لِمَنْ قَامَ مِنَ اللَّيْلِ
حکم: صحيح
55 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَحُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: رات کو اٹھنے والے کے لیے مسواک کا بیان )مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
55. حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں:کہ حضور اکرمﷺجب رات کواٹھتے تو مسواک سے اپنا منہ صاف کرتےتھے۔
8 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ لِمَنْ قَامَ مِنَ اللَّيْلِ
حکم: صحيح
58 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ مِنْ مَنَامِهِ أَتَى طَهُورَهُ فَأَخَذَ سِوَاكَهُ فَاسْتَاكَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَاتِ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ حَتَّى قَارَبَ أَنْ يَخْتِمَ السُّورَةَ أَوْ خَتَمَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ فَأَتَى مُصَلَّاهُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ث...
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: رات کو اٹھنے والے کے لیے مسواک کا بیان )مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
58. سیدنا عبداللہ بن عباس کہتے ہیں کہ میں نے ایک بارنبی ﷺ کےہاں ( ان کےگھر میں) رات گزاری ۔تو جب آپ بیدارہوئے تواس جگہ آئے جہاں پانی رکھا ہواتھا ، آپ نے مسواک لی اور مسواک کرنےلگے ۔اس کے بعد آپ نےیہ آیات تلاوت فرمائیں( سورۃ آل عمران کی آخری آیات )( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ .........)حتی کہ اختتام سورت کےقریب پہنچے بلکہ سورت ختم ہی کردی ۔پھر آپ نے وضو کیا اور اپنی جائے نماز پڑآگئے اوردو رکعتیں پڑھیں ۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سورکعتیں پڑھیں۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سوگئے...
9 سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
حکم: صحیح
344 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي هِلَالٍ وَبُكَيْرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ وَالسِّوَاكُ وَيَمَسُّ مِنْ الطِّيبِ مَا قُدِّرَ لَهُ إِلَّا أَنَّ بُكَيْرًا لَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ وَقَالَ فِي الطِّيبِ وَلَوْ مِنْ طِيبِ الْمَرْأَةِ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: طہارت کے مسائل
(باب: جمعے کے لیے غسل کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
344. جناب عبدالرحمٰن بن ابو سعید خدری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ”جمعہ کے روز غسل ہر بالغ پر (لازم) ہے اور مسواک اور خوشبو (بھی) جو اسے میسر ہو۔“ بکیر نے عبدالرحمٰن کا ذکر نہیں کیا اور خوشبو کے بارے میں کہا: ”خواہ بیوی ہی کی ہو۔“ (یعنی ضرور استعمال کرے)-...
10 سنن أبي داؤد كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ
حکم: صحيح دون الأربع ركعات والمحفوظ عن عائشة ركعتان
1347 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ الدِّرْهَمِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا زُرَارَةُ بْنُ أَوْفَى، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا سُئِلَتْ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ؟ فَقَالَتْ: كَانَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى أَهْلِهِ فَيَرْكَعُ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ يَأْوِي إِلَى فِرَاشِهِ وَيَنَامُ، وَطَهُورُهُ مُغَطًّى عِنْدَ رَأْسِهِ، وَسِوَاكُهُ مَوْضُوعٌ، حَتَّى يَبْعَثَهُ اللَّهُ سَاعَتَهُ الَّتِي يَبْعَثُهُ مِنَ اللَّيْلِ، فَيَتَسَوَّكُ وَيُسْبِغُ الْوُضُوءَ، ثُمَّ يَقُومُ إِلَى مُصَلَّاهُ ف...
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
(باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1347. بہز بن حکیم نے کہا کہ زرارہ بن اوفی بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ عشاء کی جماعت کے بعد گھر لوٹتے تو چار رکعت (سنت عشاء) پڑھتے۔ پھر اپنے بستر پر آ جاتے اور سو جاتے۔ اور آپ کے وضو کا پانی آپ کے سرہانے ڈھانپ کر رکھا ہوتا، مسواک بھی رکھی ہوتی حتی کہ اﷲ آپ کو رات میں آپ کے مقررہ وقت پر اٹھا دیتا۔ پھر آپ (جاگتے) مسواک اور کامل وضو کرتے اور اپنے مصلے پر تشریف لے آتے۔ آپ آٹھ رکعات پڑھتے، ان میں آپ ام القرآن (سورۃ فاتحہ) اور قرآن کی کوئی سورت پڑھتے اور جو اﷲ چاہتا۔ آپ ان رکعات میں (کوئی تشہد) نہ بیٹ...
مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 26
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 26