1 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ خِصَالِ الْفِطْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

261. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الْأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الْإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ " قَالَ زَكَرِيَّا: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ ا...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: فطرتی خصلتیں )

مترجم: MuslimWriterName

261. قتیبہ بن سعید، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے، انہوں نے طلق بن حبیب سے، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس چیزیں (خصائل) فطرت میں سے ہیں: مونچھیں کترنا، داڑھی بڑھانا، مسوک کرنا، ناک میں پانی کھینچنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجا کرنا۔‘‘ زکریا  نے کہا: مصعب نے بتایا: دسویں چیز میں بھول گیا ہوں، لیکن وہ کل...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ)

حکم: حسن

53. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَالِاسْتِنْشَاقُ بِالْمَاءِ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ بِالْمَاءِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے )

مترجم: DaudWriterName

53. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ زکریا کی سند میں مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ السِّوَاكِ مِنْ الْفِطْرَةِ)

حکم: صحیح اور موقوف

54. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ وَدَاوُدُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ مُوسَى عَنْ أَبِيهِ و قَالَ دَاوُدُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الْفِطْرَةِ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ إِعْفَاءَ اللِّحْيَةِ وَزَادَ وَالْخِتَانَ قَالَ وَالِانْتِضَاحَ وَلَمْ يَذْكُرْ انْتِقَاصَ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ نَحْوُهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَالَ خَمْسٌ كُلُّهَا فِي الرَّأْسِ وَذَكَرَ فِيهَا الْفَرْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک اعمال فطرت میں سے ہے )

مترجم: DaudWriterName

54. سیدنا عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ چیزیں فطری امور میں شامل ہیں یعنی کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا۔‘‘ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند ذکر کیا مگر اس میں ڈاڑھی چھوڑنے کا ذکر نہیں بلکہ ختنے کا ذکر مزید ہے۔ اور ان کی روایت میں «انتضاح» کا لفظ بیان کیا گیا ہے، «انْتِقَاصَ الْمَاءِ» کا لفظ نہیں کہا گیا۔ «انتضاح» کے معنی ہیں بعد از وضو شرمگاہ کے مقام پر چھینٹے مارنا اور


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يُدْخِلُ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ...)

حکم: صحیح

106. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَبَانَ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ تَوَضَّأَ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ ثَلَاثًا فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَغَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى إِلَى الْمِرْفَقِ ثَلَاثًا ثُمَّ الْيُسْرَى مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ ثُمَّ غَسَلَ قَدَمَهُ الْيُمْنَى ثَلَاثًا ثُمَّ الْيُسْرَى مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جو شخص اپنے ہاتھ دھونے سے پہلے برتن میں ڈال دے؟ )

مترجم: DaudWriterName

106. جناب حمران بن ابان، سیدنا عثمان ؓ کے آزاد کردہ غلام، کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان ؓ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، انہوں نے (پہلے) اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انہیں تین بار دھویا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ کہنی تک تین بار، پھر بایاں اسی طرح، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں پاؤں دھویا تین بار، پھر بایاں اسی طرح۔ اس کے بعد کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ ﷺ نے میرے اس وضو کی مانند وضو کیا پھر فرمایا: ’’جو کوئی میرے اس وضو کی مانند وضو کرے، پھر دو رکعت نماز پڑھے ایسے...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: حسن صحيح

107. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِي حُمْرَانُ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ تَوَضَّأَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ الْمَضْمَضَةَ وَالِاسْتِنْشَاقَ وَقَالَ فِيهِ وَمَسَحَ رَأْسَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ هَكَذَا وَقَالَ مَنْ تَوَضَّأَ دُونَ هَذَا كَفَاهُ وَلَمْ يَذْكُرْ أَمْرَ الصَّلَاةِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

107. ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے کہا کہ جناب حمران کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان ؓ کو دیکھا، انہوں نے وضو کیا اور مذکورہ بالا روایت کی مانند ذکر کیا، اس میں کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کا ذکر نہیں کیا، اور (ابوسلمہ نے) اپنی حدیث میں کہا کہ سر کا مسح تین بار کیا، پھر اپنے دونوں پاؤں تین تین بار دھوئے پھر (سیدنا عثمان ؓ نے) کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ نے ایسے ہی وضو کیا اور فرمایا ’’جو شخص اپنے اعضائے وضو کو اس سے کم بار دھوئے تو (بھی) کافی ہے۔“ اور ( ابوسلمہ نے اپنی حدیث میں ) نماز کا ذکر نہیں کیا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: حسن صحيح

108. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْإِسْكَنْدَرَانِيُّ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ زِيَادٍ الْمُؤَذِّنُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّيْمِيِّ قَالَ سُئِلَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ الْوُضُوءِ فَقَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ سُئِلَ عَنْ الْوُضُوءِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَأُتِيَ بِمِيضَأَةٍ فَأَصْغَاهَا عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى ثُمَّ أَدْخَلَهَا فِي الْمَاءِ فَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى ثَلَاثًا وَغَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَى ثَلَاثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَأَخَذَ مَاءً فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأُذُنَيْهِ فَغَس...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

108. عثمان بن عبدالرحمٰن تیمی کہتے ہیں کہابن ابی ملیکہ سے وضو کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا: میں نے سیدنا عثمان بن عفان ؓ کو دیکھا، ان سے وضو کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے پانی منگوایا، چنانچہ ایک برتن لایا گیا۔ انہوں نے اسے اپنے دائیں ہاتھ پر جھکایا، پھر اپنا دایاں ہاتھ پانی میں ڈالا اور تین بار کلی کی، تین بار ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا، تین بار اپنا چہرہ دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ دھویا تین بار اور بایاں ہاتھ تین بار، پھر اپنا ہاتھ (برتن میں) ڈالا اور پانی لیا اور سر اور دونوں کانوں کا مسح کیا ، ان کے اندر اور باہر سے ایک بار ، پھر اپنے پاؤں دھوئے ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: حسن صحیح

109. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عِيسَى أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ أَنَّ عُثْمَانَ دَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ فَأَفْرَغَ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى ثُمَّ غَسَلَهُمَا إِلَى الْكُوعَيْنِ قَالَ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَذَكَرَ الْوُضُوءَ ثَلَاثًا قَالَ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ وَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ مِثْلَ مَا رَأَيْتُمُونِي تَوَضَّأْتُ ثُمَّ سَاقَ نَحْوَ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ وَأَتَمَّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

109. جناب ابوعلقمہ سے روایت ہے کہ سیدنا عثمان ؓ نے پانی منگوایا اور وضو کیا۔ (پہلے انہوں نے) اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک دھویا۔ علقمہ نے کہا: پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا تین بار۔ اور پورے وضو میں تین تین بار اعضاء کے دھونے کو بیان کیا اور کہا کہ پھر اپنے سر کا مسح کیا، بعد ازاں پاؤں دھوئے اور کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا، انہوں نے ایسے ہی وضو کیا تھا جیسے کہ تم نے مجھے وضو کرتے دیکھا ہے۔ پھر زہری کی حدیث کی مانند بیان کیا بلکہ اس سے بھی کامل بیان کیا۔ (یعنی جس میں خشوع، خضوع سے نماز پڑھنے اور اس پر ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: حسن

117. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ عَلِيٌّ يَعْنِي ابْنَ أَبِي طَالِبٍ وَقَدْ أَهْرَاقَ الْمَاءَ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَأَتَيْنَاهُ بِتَوْرٍ فِيهِ مَاءٌ حَتَّى وَضَعْنَاهُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَقَالَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَلَا أُرِيكَ كَيْفَ كَانَ يَتَوَضَّأُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ بَلَى قَالَ فَأَصْغَى الْإِنَاءَ عَلَى يَدِهِ فَغَسَلَهَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

117. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی ؓ یعنی علی بن ابی طالب میرے ہاں تشریف لائے، آپ استنجاء کر چکے تھے، آپ نے وضو کے لیے پانی منگوایا، ہم ایک چھوٹے برتن میں پانی لائے اور آپ کے سامنے رکھ دیا تو آپ نے فرمایا: اے ابن عباس! کیا تمہیں دکھلاؤں کہ رسول اللہ ﷺ کیسے وضو کیا کرتے تھے؟ میں نے کہا: کیوں نہیں! چنانچہ انہوں نے برتن کو اپنے ہاتھ پر ٹیڑھا کیا اور ہاتھ دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ اس میں ڈالا اور دوسرے ہاتھ پر پانی ڈالا اور دونوں ہاتھ دھوئے، پھر کلی کی اور ناک جھاڑی، پھر اپنے دونوں ہاتھ اکٹھے ہی برتن میں ڈالے اور دونوں ہاتھوں سے ایک لپ پانی لیا اور اپنے ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

118. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ وَهُوَ جَدُّ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُرِيَنِي كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ نَعَمْ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

118. عمرو بن یحییٰ مازنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ان کے والد (یحییٰ مازنی) نے سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم ؓ سے کہا، اور یہ عمرو بن یحییٰ کے دادا ہیں، کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وضو کیسے کیا کرتے تھے؟ عبداللہ بن زید نے کہا: ہاں! چنانچہ انہوں نے وضو کا پانی منگوایا اور اپنے دونوں ہاتھوں پر ڈالا اور ہاتھ دھوئے، پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا تین بار، پھر چہرہ دھویا تین بار، پھر دونوں ہاتھ دھوئے کہنیوں تک دو دو بار۔ پھر دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کیا اور انہیں آگے لائے اور پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے شروع کیا اور گدی تک لے گئے، پھر انہ...