1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّعَاوُنِ فِي بِنَاءِ المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

447. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ الحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ وَلِابْنِهِ عَلِيٍّ: انْطَلِقَا إِلَى أَبِي سَعِيدٍ فَاسْمَعَا مِنْ حَدِيثِهِ، فَانْطَلَقْنَا فَإِذَا هُوَ فِي حَائِطٍ يُصْلِحُهُ، فَأَخَذَ رِدَاءَهُ فَاحْتَبَى، ثُمَّ أَنْشَأَ يُحَدِّثُنَا حَتَّى أَتَى ذِكْرُ بِنَاءِ المَسْجِدِ، فَقَالَ: كُنَّا نَحْمِلُ لَبِنَةً لَبِنَةً وَعَمَّارٌ لَبِنَتَيْنِ لَبِنَتَيْنِ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَنْفُضُ التُّرَابَ عَنْهُ، وَيَقُولُ: «وَيْحَ عَمَّارٍ، تَقْتُلُهُ الفِئَةُ البَاغِيَةُ، يَدْعُوهُمْ إِلَى الجَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ مسجد بنانے میں مدد کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

447. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اپنے شاگرد عکرمہ اور اپنے لخت جگر علی سے کہا: تم دونوں حضرت ابوسعید خدری ؓ  کے پاس جاؤ اور ان سے احادیث سنو، چنانچہ وہ دونوں گئے تو دیکھا کہ وہ ایک باغ میں ہیں اور اسے درست کر رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی چادر لی اور اسے کمر سے گھٹنوں تک لپیٹ کر بیٹھ گئے اور احادیث سنانے لگے حتی کہ مسجد نبوی کی تعمیر کا ذکر آیا تو فرمایا: ہم ایک ایک اینٹ اٹھاتے تھے جبکہ حضرت عمار ؓ دو، دو اینٹیں اٹھا کر لا رہے تھے۔ نبی ﷺ نے جب حضرت عمار ؓ  کو دیکھا تو ان کے جسم سے مٹی جھاڑتے ہوئے فرمانے لگے: ’’عمار کی حالت قابل رحم ہے، انھی...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: لَأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ ع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5242. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَلَيْهِمَا السَّلَام لَأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ بِمِائَةِ امْرَأَةٍ تَلِدُ كُلُّ امْرَأَةٍ غُلَامًا يُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ لَهُ الْمَلَكُ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَلَمْ يَقُلْ وَنَسِيَ فَأَطَافَ بِهِنَّ وَلَمْ تَلِدْ مِنْهُنَّ إِلَّا امْرَأَةٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَمْ يَحْنَثْ وَكَانَ أَرْجَى لِحَاجَتِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: کسی مرد کا یہ کہنا کہ آج رات میں اپنی تمام بیویوں كے پاس ہو آؤں گا )

مترجم: BukhariWriterName

5242. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدنا سلیمان بن داود ؑ نے فرمایا: آج رات میں اپنی سو بیویوں کے پاس ضرور جاؤں گا۔ ہر بیوی ایک لڑکا جنم دے گی تو سو لڑکے پیدا ہوں گے جو اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے فرشتے نے ان سے کہا: ان شاءاللہ کہہ لیجیے لیکن انہوں نے ان شاء اللہ نہ کہا اور وہ بھول گئے، چنانچہ وہ تمام بیویوں کے پاس گئے لیکن ایک کے سوا کسی کے ہاں بچہ نہ پیدا ہوا۔ اس نے بھی ادھورا بچہ جنم دیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر وہ ان شاء اللہ کہہ لیتے تو ان کی مرا...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنَ الفِتَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6362. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَحْفَوْهُ المَسْأَلَةَ، فَغَضِبَ فَصَعِدَ المِنْبَرَ، فَقَالَ: «لاَ تَسْأَلُونِي اليَوْمَ عَنْ شَيْءٍ إِلَّا بَيَّنْتُهُ لَكُمْ» فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ يَمِينًا وَشِمَالًا، فَإِذَا كُلُّ رَجُلٍ لاَفٌّ رَأْسَهُ فِي ثَوْبِهِ يَبْكِي، فَإِذَا رَجُلٌ كَانَ إِذَا لاَحَى الرِّجَالَ يُدْعَى لِغَيْرِ أَبِيهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي؟ قَالَ: «حُذَافَةُ» ثُمَّ أَنْشَأَ عُمَرُ فَقَالَ: رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِالإِسْلاَمِ دِينًا، وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6362. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے سوالات کیے گئے۔ جب معاملہ مبالغے کی حد تک پہنچ گیا تو آپ غصے میں آگئے۔ پھر آپ منبر پر تشریف لائے فرمایا: ”آج تم مجھ سے جو بات بھی پوچھو گے میں وضاحت سے بیان کروں گا۔“ اس وقت میں نے دائیں بائیں دیکھا تو تمام صحابہ کرام اپنے سر کپڑوں میں لپیٹے ہوئے رو رہے تھے۔ اس دوران میں ایک آدمی کھڑا ہوا جس کا اگر کسی سے جھگڑا ہو جاتا تو وہ اسے غیر باپ کی طرف منسوب کر دیتا تھا۔ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تیرا باپ حذافہ ہے“ اس صورت حال کو دیکھ کر حضرت عمر ؓ اٹھے اور عرض کرنے لگے۔ ہم ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنَ المَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6368. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ وَالهَرَمِ، وَالمَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ، وَمِنْ فِتْنَةِ القَبْرِ، وَعَذَابِ القَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ عَنِّي خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْي...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: گناہ اور قرض سے اللہ کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6368. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ دعا کیا کرتے تھے: اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں کاہلی بڑھاپے ہر گناہ اور قرضے کے بوجھ سے قبر کے فتنے اور قبر کے عذاب سے، نیز دوزخ کے فتنے اور دوزخ کے عذاب سے اور فتنہ ثروت کے شر سے۔ اور فتنہ مفلسی کے شر اور فتنہ دجال کے شرسے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ اے اللہ! اولے اور برف کے پانی سے میرے گناہوں کے اثرات دھو دے۔ اور گناہوں سے میرا دل صاف کر دے جس طرح تو سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کر دیتا ہے۔ میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری ڈال دے جتنی دوری تو نے مشرق ومغرب کے درمیان کر دی ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ أَرْذَلِ العُمُرِ، وَمِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6375. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ وَالهَرَمِ، وَالمَغْرَمِ وَالمَأْثَمِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَةِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِد...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: ناکارہ عمر ، دنیا کی آزمائش اور دوزخ کی آزمائش سے اللہ کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6375. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ دعا کیا کرتے تھے: ’’اے اللہ! میں کاہلی، بڑھاپے، قرض اور گناہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں دوزخ کے عذاب، دوزخ کی آزمائش، قبر کی آزمائش اور عذاب قبر، نیز فتنۂ ثروت کے شر، فتنۂ فقر کے شر اور مسیح دجال کی بری آزمائش سے تیری پناه مانگتا ہوں۔ اے اللہ میرے گناہوں کو برف اور اولے کے پانی سے دھو دے۔ میرے دل کو گناہوں سے اس طرح پاک کر دے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کر دیا جاتا ہے۔ میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا فاصلہ کر دے جتنا مشرق و مغرب میں ہے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ فِتْنَةِ الغِنَى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6376. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَالَتِهِ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الغِنَى، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ»...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: مالداری کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6376. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ یوں دعا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں فتنہ نار اور آگ کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ میں فتنہ قبر اور عذاب قبر سے تیری پناہ لیتا ہوں۔ میں مال داری کے فتنے سے تیری پناہ کا طالب ہوں۔ میں فقیری کی آزمائش سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں اور مسیح الدجال کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ فِتْنَةِ الفَقْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6377. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ قَلْبِي بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: محتاجی کے فتنہ سے پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6377. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ دعا کیا کرتے تھے۔ اے اللہ! میں دوزخ کے فتنے اور دوزخ کے عذاب سے، فتنہ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ (اسی طرح) تونگری کی بری آزمائش اور محتاجی کی بری آزمائش، نیز مسیح دجال کی بری آزمائش سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ ”اے اللہ! میرے دل کو برف اور اولے کے پانی سے دھو دے۔ اور میرے دل کو گناہوں سے صاف کر دے جیسے تو سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کرتا ہے میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اتنی دوری کر دے جتنی دوری تو نے مشرق اور مغرب میں رکھی ہے۔ اے اللہ! میں سستی، گناہ اور قرض سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: فِي الحَوْضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6593. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي عَلَى الْحَوْضِ حَتَّى أَنْظُرَ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ مِنْكُمْ وَسَيُؤْخَذُ نَاسٌ دُونِي فَأَقُولُ يَا رَبِّ مِنِّي وَمِنْ أُمَّتِي فَيُقَالُ هَلْ شَعَرْتَ مَا عَمِلُوا بَعْدَكَ وَاللَّهِ مَا بَرِحُوا يَرْجِعُونَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ فَكَانَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ عَنْ دِينِنَا أَعْقَابِكُمْ تَنْكِصُونَ تَرْجِعُونَ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: حوض کوثر کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

6593. حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: میں حوض پر موجود ہوں گا اور دیکھوں گا کہ تم میں سے کون میرے پاس آتا ہے۔ پھر کچھ لوگوں کو مجھ سے الگ کر دیا جائے گا۔ میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ تو میرے آدمی اور میری امت کے لوگ ہیں۔ مجھ سے کہا جائے گا: کیا آپ کو معلوم ہے کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا کام کیے تھے؟ اللہ کی قسم! یہ مسلسل الٹے پاؤں لوٹتے رہے۔ ابن ملکیہ کہا کرتے تھے: اے اللہ! ہم اس سے تیری پناہ مانگتے ہیں کہ الٹے پاؤں لوٹ جائیں یا اپنے دین کے متعلق کسی فتنے میں مبتلا ہو جائیں۔ (علی أعفا بکم تنکصون) ک...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنَ الفِتَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7089. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَحْفَوْهُ بِالْمَسْأَلَةِ، فَصَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ المِنْبَرَ فَقَالَ: «لاَ تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا بَيَّنْتُ لَكُمْ» فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ يَمِينًا وَشِمَالًا، فَإِذَا كُلُّ رَجُلٍ لاَفٌّ رَأْسَهُ فِي ثَوْبِهِ يَبْكِي، فَأَنْشَأَ رَجُلٌ، كَانَ إِذَا لاَحَى يُدْعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَنْ أَبِي؟ فَقَالَ: «أَبُوكَ حُذَافَةُ» ثُمَّ أَنْشَأَ عُمَرُ فَقَالَ: رَضِينَا بِاللَّهِ ر...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب:فتنوں سے پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

7089. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: لوگوں نے نبی ﷺ سے سوالات کیے اور جب سوالات کرنے میں مبالغے سے کام لیا تو آپ ایک دن منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا: آج تم مجھ سے سوال بھی کرو گے میں تمہیں اس کا جواب دوں گا۔ پھر میں دائیں بائیں دیکھنے لگا تو ہر شخص اپنا سر اپنے کپڑے میں لپیٹ کر رو رہا تھا۔ آخر ایک شخص نے خاموشی توڑ دی۔ اس کا جب کسی سے جھگڑا ہوتا تو اسے اس کے باپ کے علاوہ کسی دوسرے شخص کی طرف منسوب کیا جاتا۔ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میرا والد کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تیرا والد حذافہ ہے۔“ پھر حضرت عمر ؓ کھڑے ہوئے اور کہا: ہم اللہ پر اس کے رب ہونے...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنَ الفِتَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7090. وَقَالَ عَبَّاسٌ النَّرْسِيُّ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ: أَنَّ أَنَسًا، حَدَّثَهُمْ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِهَذَا، وَقَالَ: «كُلُّ رَجُلٍ لاَفًّا رَأْسَهُ فِي ثَوْبِهِ يَبْكِي» وَقَالَ: «عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ سُوءِ الفِتَنِ» أَوْ قَالَ: «أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ سَوْأَى الفِتَنِ»...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب:فتنوں سے پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

7090. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ نے یہ حدیث بیان کی تو ہر شخص اپنے کپڑے میں سر لپیٹے رورہا تھا اور فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگ رہا تھا یا یوں کہہ رہا تھا: میں فتنوں کی برائی سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔