2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ كَيْفَ يَسْتَاكُ)

حکم: صحیح

49. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ فَرَأَيْتُهُ يَسْتَاكُ عَلَى لِسَانِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَالَ سُلَيْمَانُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَسْتَاكُ وَقَدْ وَضَعَ السِّوَاكَ عَلَى طَرَفِ لِسَانِهِ وَهُوَ يَقُولُ إِهْ إِهْ يَعْنِي يَتَهَوَّعُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مُسَدَّدٌ فَكَانَ حَدِيثًا طَوِيلًا وَلَكِنِّي اخْتَصَرْتُهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: مسواک کیسے کی جائے )

مترجم: DaudWriterName

49. جناب ابوبردہ اپنے والد (سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آپ سے سواری طلب کرنے آئے تو میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ اپنی زبان پر مسواک کر رہے تھے۔ یہ مسدد کی روایت کے الفاظ ہیں۔ اور سلیمان کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا، آپ ﷺ مسواک کر رہے تھے اور آپ ﷺ نے اپنی مسواک زبان کے کنارے پر رکھی ہوئی تھی اور آپ ﷺ سے “اہ، اہ‘‘ کی آواز نکل رہی تھی جیسے کہ ابکائی آ رہی ہو۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مسدد نے کہا کہ حدیث لمبی تھی مگر میں نے اسے مختصر کر دیا ہے۔ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابٌ هَلْ يَسْتَاكُ الْإِمَامُ بِحَضْرَةِ رَعِيَّ...)

حکم: صحیح

4. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِي وَالْآخَرُ عَنْ يَسَارِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ فَكِلَاهُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ قُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ نَبِيًّا مَا أَطْلَعَانِي عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِمَا وَمَا شَعَرْتُ أَنَّهُمَا يَطْلُبَانِ الْعَمَلَ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى سِوَاكِهِ تَ...

سنن نسائی : کتاب: طہارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: کیا حاکم اپنے ماتحتوں کے سامنے مسواک کر سکتاہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4. حضرت ابوموسیٰ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کے پاس آیا، جب کہ میرے ساتھ دو اشعری اور بھی تھے۔ ایک میرے دائیں تھا اور دوسرا میرے بائیں۔ اور اللہ کے رسول ﷺ مسواک کر رہے تھے۔ ان دونوں نے آپ سے کوئی عہدہ مانگا۔ میں نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو سچا نبی بنا کر بھیجا! انھوں نے مجھے اپنے دلی ارادے سے مطلع نہیں کیا اور نہ مجھے اندازہ ہی تھا کہ یہ کوئی عہدہ مانگیں گے۔ مجھے یوں لگتا ہے کہ میں اب بھی دیکھ رہا ہوں کہ آپ کی مسواک آپ کے ہونٹ مبارک کے نیچے ہے اور ہونٹ سکڑا ہوا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تحقیق ہم سرکاری منصب پر کسی ایسے شخص کا تعاون حاصل نہی...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ السِّوَاكِ)

حکم: ضعیف

289. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاتِكَةِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَسَوَّكُوا فَإِنَّ السِّوَاكَ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ مَا جَاءَنِي جِبْرِيلُ إِلَّا أَوْصَانِي بِالسِّوَاكِ حَتَّى لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ يُفْرَضَ عَلَيَّ وَعَلَى أُمَّتِي وَلَوْلَا أَنِّي أَخَافُ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَفَرَضْتُهُ لَهُمْ وَإِنِّي لَأَسْتَاكُ حَتَّى لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ أُحْفِيَ مَقَادِمَ فَمِي...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: مسواک کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

289. حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مسواک کیا کرو کیوں کہ مسواک منہ صاف کرنے والی ہے اور اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے والی ہے۔ جبریل ؑ جب بھی میرے پاس آئے، مسواک کی تاکید ضرور کی۔ حتی کہ مجھے خوف محسوس ہوا کہ مجھ پر اور میری امت پر وہ (مسواک) فرض کر دے جائے گی۔ اور اگرمجھے امت پر مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں اسے ان پر فرض کر دیتا۔ میں تو اس قدر مسواک کرتا ہوں کہ مجھے خطرہ محسوس ہوتا ہے کہ منہ کا اگلا حصہ چھیل ڈالوں گا۔‘‘ ...