1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَوَائِبِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3113. حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ المُحَبَّرِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الحَكَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ اشْتَكَتْ مَا تَلْقَى مِنَ الرَّحَى مِمَّا تَطْحَنُ، فَبَلَغَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِسَبْيٍ، فَأَتَتْهُ تَسْأَلُهُ خَادِمًا، فَلَمْ تُوَافِقْهُ، فَذَكَرَتْ لِعَائِشَةَ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ عَائِشَةُ لَهُ، فَأَتَانَا، وَقَدْ دَخَلْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ، فَقَالَ: «عَلَى مَكَانِكُمَا». حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي، فَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اس بات کی دلیل کہ غنیمت کا پانچواں حصہ رسول اللہ ﷺکے زمانے میں آپ کی ضرورتوں ( جیسے ضیافت مہمان ‘ سامان جہاد کی تیاری وغیرہ ) اور محتاجوں کے لئے تھا  )

مترجم: BukhariWriterName

3113. حضرت علی  ؓسے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ  ؓ کو چکی پیسنے کی بہت تکلیف ہوئی۔ پھر انھیں معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ قیدی آئے ہیں تو وہ آپ کے پاس خدمت گار لینے کی درخواست لے کر حاضر ہوئیں لیکن آپ سے ملاقات کا اتفاق نہ ہوسکا۔ انھوں نے حضرت عائشہ  ؓسے اس کا تذکرہ کیا۔ جب نبی کریم ﷺ نے تشریف لائے تو حضرت عائشہ  ؓنے آپ کے سامنے ان کی درخواست پیش کردی۔ (حضرت علی  ؓ کہتے ہیں کہ) پھر نبی کریم ﷺ ہمارے پاس اس وقت تشریف لائے جب ہم اپنے بستروں میں جا چکے تھے۔ ہم کھڑے ہونے لگے تو آپ نے فرمایا: ’’اپنے بستروں ہی میں رہو۔‘‘ پ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3151. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: «كُنْتُ أَنْقُلُ النَّوَى مِنْ أَرْضِ الزُّبَيْرِ الَّتِي أَقْطَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَأْسِي، وَهِيَ مِنِّي عَلَى ثُلُثَيْ فَرْسَخٍ» وَقَالَ أَبُو ضَمْرَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ الزُّبَيْرَ أَرْضًا مِنْ أَمْوَالِ بَنِي النَّضِيرِ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں وغیرہ نو مسلموں یا پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے دینا )

مترجم: BukhariWriterName

3151. حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جو زمین عطا فرمائی تھی میں وہاں سے گٹھلیاں اپنے سر پر اٹھا کر لایا کرتی تھی۔ وہ جگہ میرے گھر سے دو تہائی فرسخ پر تھی۔ ابو ضمرہ اپنی سند سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے بنو نضیر کے اموال میں سے حضرت زبیر ؓ کو زمین عطا فرمائی تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ القُرَش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3705. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام شَكَتْ مَا تَلْقَى مِنْ أَثَرِ الرَّحَا فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ فَانْطَلَقَتْ فَلَمْ تَجِدْهُ فَوَجَدَتْ عَائِشَةَ فَأَخْبَرَتْهَا فَلَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ عَائِشَةُ بِمَجِيءِ فَاطِمَةَ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَهَبْتُ لِأَقُومَ فَقَالَ عَلَى مَكَانِكُمَا فَقَعَدَ بَيْنَنَا حَتَّى وَجَدْتُ بَر...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی ؓکے فضائل کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3705. حضرت علی  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے چکی پیسنے کی تکلیف کی شکایت کی۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ پاس قیدی آئے تو وہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئیں لیکن اس وقت آپ موجود نہیں تھے، البتہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ان کی ملاقات ہوئی اور ان سے اسکا تذکرہ کیا۔ جب نبی کریم ﷺ تشریف لائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے آنے کا مقصد بیان کیا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اس کے بعد نبی کریم ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے جبکہ ہم اپنے بستروں میں لیٹ چکے تھے۔ میں نے بستر سے اٹھنا چاہا تو آپ نے فرمایا: &rsqu...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الغَيْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5224. حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ تَزَوَّجَنِي الزُّبَيْرُ وَمَا لَهُ فِي الْأَرْضِ مِنْ مَالٍ وَلَا مَمْلُوكٍ وَلَا شَيْءٍ غَيْرَ نَاضِحٍ وَغَيْرَ فَرَسِهِ فَكُنْتُ أَعْلِفُ فَرَسَهُ وَأَسْتَقِي الْمَاءَ وَأَخْرِزُ غَرْبَهُ وَأَعْجِنُ وَلَمْ أَكُنْ أُحْسِنُ أَخْبِزُ وَكَانَ يَخْبِزُ جَارَاتٌ لِي مِنْ الْأَنْصَارِ وَكُنَّ نِسْوَةَ صِدْقٍ وَكُنْتُ أَنْقُلُ النَّوَى مِنْ أَرْضِ الزُّبَيْرِ الَّتِي أَقْطَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَأْسِي وَهِيَ مِنِّي عَلَى ثُلُثَيْ ف...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: غیرت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5224. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: سیدنا زبیر ؓ نے مجھ سے شادی کی تو ان کے پاس پانی لانے والے ایک اوںٹ اور ایک گھوڑے کے سوا روئے زمین پر کوئی مال، کوئی غلام، الغرض کوئی چیز نہ تھی۔ میں ہی ان کے گھوڑےکو چارہ ڈالتی اور پانی پلاتی تھی نیز ان کا ڈول سیتی اور آٹا گوندھتی تھی۔ میں اچھی طرح روٹی نہیں پکا سکتی تھی۔ میری ہمسائیاں انصاری عورتیں روٹیاں پکا دیتی تھیں۔ وہ بڑی اچھی اور با وفا خواتین تھیں۔ سیدنا زبیر ؓ کی وہ زمین جو رسول اللہ ﷺ نےانہیں دی تھی، میں وہاں سے اپنے گھر دو میل کے فاصلے پر تھی، ایک روز میں آ رہی تھی جبکہ گٹھلیاں میرے سر پر تھیں ک...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ عَمَلِ المَرْأَةِ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5361. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الحَكَمُ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْكُو إِلَيْهِ مَا تَلْقَى فِي يَدِهَا مِنَ الرَّحَى، وَبَلَغَهَا أَنَّهُ جَاءَهُ رَقِيقٌ، فَلَمْ تُصَادِفْهُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ، فَلَمَّا جَاءَ أَخْبَرَتْهُ عَائِشَةُ، قَالَ: فَجَاءَنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْنَا نَقُومُ، فَقَالَ: «عَلَى مَكَانِكُمَا» فَجَاءَ فَقَعَدَ بَيْنِي وَبَيْنَهَا، حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى بَطْنِي، فَقَالَ: «أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى خَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: عورت کا اپنے شوہر کے گھر میں کام کاج کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5361. سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ‬ ؓ ن‬بی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور شکایت کی چکی پیسنے کی وجہ سے ان کے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں انہں اطلاع ملی تھی کہ آپ ﷺ کے پاس قیدی عورتیں آئی ہوئی ہیں۔ لیکن انہیں آپ سے ملاقات کرنے کا اتفاق نہ ہوا اس لیے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے ذکر کیا۔ جب آپ ﷺ تشریف لائے تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کا بیان ہے کہ آپ ﷺ ہمارے پاس اس وقت تشریف لائے جب ہم اپنے ہستروں میں لیٹ چکے تھے۔ ہم نے اٹھنے کا ارادہ کیا آپ نے فرمایا: ”تم اپنی جگہ پر رہو۔“ چنانچہ آپ میرے اور سیدہ فاطمہ‬ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ خَادِمِ المَرْأَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5362. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ، سَمِعَ مُجَاهِدًا، سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى، يُحَدِّثُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا، فَقَالَ: «أَلاَ أُخْبِرُكِ مَا هُوَ خَيْرٌ لَكِ مِنْهُ؟ تُسَبِّحِينَ اللَّهَ عِنْدَ مَنَامِكِ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَتَحْمَدِينَ اللَّهَ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَتُكَبِّرِينَ اللَّهَ أَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ» ثُمَّ قَالَ سُفْيَانُ: إِحْدَاهُنَّ أَرْبَعٌ وَثَلاَثُونَ، فَمَا تَرَكْتُهَا بَعْدُ، قِيلَ: وَلاَ لَيْلَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: عورت کے لیے خادم کا ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

5362. سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ‬ ؓ ن‬بی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ سے ایک خادمہ دینے کی درخواست کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں اس سے بہتر کی خبر دوں؟ (وہ یہ ہے کہ) سوتے وقت 33 مرتبہ سبحان اللہ کہو، 33 مرتبہ الحمد اللہ کہو اور 34 مرتبہ اللہ أکبر کہو۔“ راوی حدیث سیدنا سفیان کہتے ہیں کہ ان میں سے ایک 34 مرتبہ ہے۔ (سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے فرمایا:) میں نے اس کے بعد ان (تسبیحات) کو کبھی ترک نہیں کیا، کسی نے ان سے پوچھا: صفین کی رات ب...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ المَنَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6318. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَلِيٍّ: أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ شَكَتْ مَا تَلْقَى فِي يَدِهَا مِنَ الرَّحَى، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَلَمْ تَجِدْهُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ، فَلَمَّا جَاءَ أَخْبَرَتْهُ، قَالَ: فَجَاءَنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْتُ أَقُومُ، فَقَالَ: «مَكَانَكِ» فَجَلَسَ بَيْنَنَا حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي، فَقَالَ: «أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى مَا هُوَ خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ خَادِمٍ؟ إِذَا أَوَيْتُمَا إِلَى فِرَاشِكُمَا، أَوْ أَخَذْتُم...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: سو تے وقت تکبیر و تسبیح پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

6318. حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ‬ ؓ ک‬و چکی پسینے کی وجہ سے ہاتھوں میں تکلیف کا عارضہ ہوا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں ایک خادم لینے کے لیے حاضر ہوئیں۔ آپ اس وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے اس کا ذکر کیا۔ جب آپ تشریف لائے تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ اسے اس کا ذکر کیا۔ (حضرت علی ؓ نے) بیان کیا کہ آپ ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے جبکہ ہم اس وقت اپنے بستروں میں لیٹ چکے تھے۔ میں نے اٹھنے کا ارادہ کیا تو آپ نے فرمایا: ”یوں ہی لیٹے رہو۔“ پھر آپ ہمارے درمیان بیٹھ گئے حتٰی کہ میں نے آپ کے قدموں کو ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی۔ اس کے ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2006. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ دَعَا أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ فَكَانَتْ امْرَأَتُهُ يَوْمَئِذٍ خَادِمَهُمْ وَهِيَ الْعَرُوسُ قَالَ سَهْلٌ تَدْرُونَ مَا سَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنْ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ فَلَمَّا أَكَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: جو نبیذ تیز اور نشہ آور نہ ہو گئی ہو۔جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2006. عبدالعزیز بن ابی حازم نے ابوحازم سے انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت ابواسید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی شادی میں رسول اللہ ﷺ کو دعوت دی، اس دن ان کی بیوی خدمت بجا لا رہی تھیں، حالانکہ وہ دلہن تھیں۔ سہل نے کہا: کیا تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو کیا پلایا تھا؟ اس نے را ت کو پتھر کے ایک بڑے برتن میں پانی کے اندر کچھ کھجوریں ڈال دی تھیں، جب آپﷺ کھانے سے فارغ ہوئے تو اس نے آپ ﷺ کو وہ (مشروب) پلایا۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2006.01. و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ سَهْلًا يَقُولُ أَتَى أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَقُلْ فَلَمَّا أَكَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: جو نبیذ تیز اور نشہ آور نہ ہو گئی ہو۔جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2006.01. یعقوب بن عبدالرحمٰن نے ابوحازم سے روایت کی، کہا: میں نےحضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہہ رہے تھے حضرت ابواسید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کو دعوت دی۔ اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔ انھوں نے یہ نہیں کہا۔ جب آپﷺ نے کھانا تناول فرما لیا اس نے وہ (مشروب) آپﷺ کو پلایا۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2006.02. و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي أَبَا غَسَّانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الطَّعَامِ أَمَاثَتْهُ فَسَقَتْهُ تَخُصُّهُ بِذَلِكَ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: جو نبیذ تیز اور نشہ آور نہ ہو گئی ہو۔جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2006.02. محمد ابوغسان نے کہا: مجھے ابوحازم نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث روایت کی اور کہا: (اس نے) پتھر کے ایک بڑے پیالے میں (نبیذ بنائی)، پھر جب رسول اللہ ﷺ کھانے سے فارغ ہوئے، تو اس (ابواسید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دلہن) نے اس (پھل کو جو پانی کے ساتھ برتن میں ڈالا ہوا تھا) پانی میں گھلایا اور آپﷺ کو پلایا آپ کو خصوصی طور پر (پلایا۔) ...