الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4793. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بُنِيَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ بِخُبْزٍ وَلَحْمٍ فَأُرْسِلْتُ عَلَى الطَّعَامِ دَاعِيًا فَيَجِيءُ قَوْمٌ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ فَدَعَوْتُ حَتَّى مَا أَجِدُ أَحَدًا أَدْعُو فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا أَجِدُ أَحَدًا أَدْعُوهُ قَالَ ارْفَعُوا طَعَامَكُمْ وَبَقِيَ ثَلَاثَةُ رَهْطٍ يَتَحَدَّثُونَ فِي الْبَيْتِ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقَ إِلَى... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آيت(( لا تد خلوا بيوت النبي...)) كی تفسيریعنی اے ایمان والو! نبی کے گھروں میں مت جایا کرو۔ سوائے اس وقت کے جب تمہیں کھانے کے لیے (آنے کی) اجازت دی جائے، ایسے طور پر کہ اس کی تیاری کے منتظر نہ بیٹھے رہو، البتہ جب تم کو بلایا جائے تب جایا کرو۔ پھر جب کھانا کھا چکو تو اٹھ کر چلے جایا کرو اور وہاں باتوں میں جی لگا کر مت بیٹھے رہا کرو۔ اس بات سے نبی کو تکلیف ہوتی ہے سودہ تمہارا لحاظ کرتے ہیں اور اللہ صاف بات کہنے سے (کسی کا) لحاظ نہیں کرتا اور جب تم ان (رسول کی ازواج) سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردے کے باہر سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے پاک رہنے کا عمدہ ذریعہ ہے اور تمہیں جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو (کسی طرح بھی) تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ کہ آپ کے بعد آپ کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4793. حضرت انس ؓ سے ایک دوسری روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت زینب بنت حجش ؓ سے نکاح کے بعد گوشت اور روٹی پر مشتمل کھانا تیار کیا تو مجھے لوگوں کو بلانے کے لیے بھیجا گیا۔ لوگ آتے، کھانا کھا کر واپس چلے جاتے، پھر دوسرے لوگ آتے وہ بھی کھا کر واپس چلے جاتے۔ میں نے سب کو بلایا حتی کہ کوئی شخص ایسا نہ رہ گیا جسے میں نےنہ بلایا ہو۔ میں نے عرض کی: اللہ کے نبی! اب کوئی شخص بلانے کے لیے باقی نہیں رہا تو آپ نے فرمایا: ’’اب دستر خوان اٹھا لو۔‘‘ تین شخص گھر میں بیٹھے باتیں کرتے رہے۔ نبی ﷺ گھر سے اٹھ کر سیدہ عائشہ ؓ کے حجرہ کی طرف گئے او... الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4794. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَوْلَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ بَنَى بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ فَأَشْبَعَ النَّاسَ خُبْزًا وَلَحْمًا ثُمَّ خَرَجَ إِلَى حُجَرِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ كَمَا كَانَ يَصْنَعُ صَبِيحَةَ بِنَائِهِ فَيُسَلِّمُ عَلَيْهِنَّ وَيُسَلِّمْنَ عَلَيْهِ وَيَدْعُو لَهُنَّ وَيَدْعُونَ لَهُ فَلَمَّا رَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ رَأَى رَجُلَيْنِ جَرَى بِهِمَا الْحَدِيثُ فَلَمَّا رَآهُمَا رَجَعَ عَنْ بَيْتِهِ فَلَمَّا رَأَى الرَّجُلَانِ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ ع... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آيت(( لا تد خلوا بيوت النبي...)) كی تفسيریعنی اے ایمان والو! نبی کے گھروں میں مت جایا کرو۔ سوائے اس وقت کے جب تمہیں کھانے کے لیے (آنے کی) اجازت دی جائے، ایسے طور پر کہ اس کی تیاری کے منتظر نہ بیٹھے رہو، البتہ جب تم کو بلایا جائے تب جایا کرو۔ پھر جب کھانا کھا چکو تو اٹھ کر چلے جایا کرو اور وہاں باتوں میں جی لگا کر مت بیٹھے رہا کرو۔ اس بات سے نبی کو تکلیف ہوتی ہے سودہ تمہارا لحاظ کرتے ہیں اور اللہ صاف بات کہنے سے (کسی کا) لحاظ نہیں کرتا اور جب تم ان (رسول کی ازواج) سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردے کے باہر سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے پاک رہنے کا عمدہ ذریعہ ہے اور تمہیں جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو (کسی طرح بھی) تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ کہ آپ کے بعد آپ کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4794. حضرت انس ؓ سے ایک مزید روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زینب بنت حجش ؓ سے نکاح پر دعوت ولیمہ کی اور لوگوں کو روٹی اور گوشت کھلایا۔ پھر آپ امہات المومنین رضی اللہ عنھن کے حجروں کی طرف گئے جیسا کہ آپ کا معمول تھا کہ نکاح کی صبح آپ جایا کرتے تھے۔ آپ انہیں سلام کرتے اور انہیں دعائیں دیتے۔ امہات المومنین بھی آپ کو سلام کرتیں اور آپ کے لیے دعائیں کرتیں۔ امہات المومنین کے حجروں سے جب آپ اپنے حجرے کی طرف تشریف لائے تو دیکھا کہ دو آدمی آپس میں بیٹھے گفتگو کر رہے ہیں۔ جب آپ نے انہیں بیٹھے ہوئے دیکھا تو آپ حجرے سے باہر نکل آئے۔ ان دونوں حضرات نے جب دیکھا کہ اللہ کے نبی ﷺ اپن... الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي الْقَسْمِ بَيْنَ النِّسَاءِ) حکم: صحیح 2133. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >مَنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ، فَمَالَ إِلَى إِحْدَاهُمَا, جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشِقُّهُ مَائِلٌ.... سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: بیویوں کے درمیان باریوں اور تقسیم کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 2133. سیدنا ابوہریرہ ؓ، نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور پھر وہ کسی ایک کی طرف مائل ہو گیا تو وہ قیامت کے روز اس کیفیت میں آئے گا کہ اس کا ایک پہلو جھکا ہوا ہو گا۔“ الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي الْقَسْمِ بَيْنَ النِّسَاءِ) حکم: ضعيف يعني القلب 2134. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ فَيَعْدِلُ، وَيَقُولُ: >اللَّهُمَّ هَذَا قَسْمِي فِيمَا أَمْلِكُ، فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ. قَالَ أَبو دَاود: يَعْنِي الْقَلْبَ.... سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: بیویوں کے درمیان باریوں اور تقسیم کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 2134. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (اپنی ازواج محترمات کے مابین) تقسیم کرتے اور عدل کرتے اور فرمایا کرتے: ”اے اللہ! یہ میری تقسیم ہے جو میرے بس میں ہے۔ اور اس بات میں مجھے ملامت نہ فرمانا جس کا تو مالک ہے اور میرا اس پر اختیار نہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس سے مراد دل (کا میلان) ہے۔ ... الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ) حکم: صحیح 4043. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُهْدِيَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةُ سِيَرَاءَ فَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيَّ فَلَبِسْتُهَا فَأَتَيْتُهُ فَرَأَيْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ وَقَالَ إِنِّي لَمْ أُرْسِلْ بِهَا إِلَيْكَ لِتَلْبَسَهَا وَأَمَرَنِي فَأَطَرْتُهَا بَيْنَ نِسَائِي... سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: ریشم پہننے کا مسئلہ ) مترجم: DaudWriterName 4043. سیدنا علی ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو دھاری دار حلہ ہدیہ دیا گیا، جو آپ نے مجھے بھجوا دیا۔ میں اسے پہن کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ ﷺ کے چہرے پر غصے کے آثار دیکھے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے یہ تمہیں اس لیے نہیں بھیجا کہ تم خود اسے پہن لو۔“ چنانچہ آپ نے مجھے حکم دیا تو میں نے اسے اپنے خاندان کی عورتوں میں تقسیم کر دیا۔ ... الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّسْوِيَةِ بَيْنَ الضَّرَائ...) حکم: صحیح 1141. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا كَانَ عِنْدَ الرَّجُلِ امْرَأَتَانِ فَلَمْ يَعْدِلْ بَيْنَهُمَا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشِقُّهُ سَاقِطٌ قَالَ أَبُو عِيسَى وَإِنَّمَا أَسْنَدَ هَذَا الْحَدِيثَ هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ وَرَوَاهُ هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ كَانَ يُقَالُ وَلَا نَعْرِفُ هَذَا الْحَدِيثَ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَمَّامٍ وَهَمَّامٌ ثِقَةٌ حَافِظٌ... جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: سوکنوں کے درمیان باری کی تقسیم میں برابر ی کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1141. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی شخص کے پاس دوبیویاں ہوں اور ان کے درمیان انصاف سے کام نہ لے تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا ایک پہلو جھکاہوا ہوگا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ اس حدیث کو ہمام بن یحییٰ نے قتادہ سے مُسنداً ۱؎ روایت کیا ہے۔ ۲۔ اوراسے ہشام دستوائی نے بھی قتادہ سے روایت کیا ہے لیکن اس روایت میں ہے کہ ایسا کہاجاتاتھا۔ ۳۔ ہم اس حدیث کو صرف ہمام ہی کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں اور ہمام ثقہ حافظ ہیں ۲؎ ۔ ... الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْإِقَامَةِ عَلَى الْبِكْرِ وَالثَّيِّبِ) حکم: حسن 1916. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِلثَّيِّبِ ثَلَاثًا، وَلِلْبِكْرِ سَبْعًا» سنن ابن ماجہ : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: کنواری اور ثیبہ ( دلھن) کے پاس ٹھہرنے کا بیان ) مترجم: MajahWriterName 1916. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ثیبہ کے لیے تین دن رات کی مدت ہے اور باکرہ کے لیے سات دن رات۔ الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْقِسْمَةِ بَيْنَ النِّسَاءِ) حکم: صحیح 1969. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ، يَمِيلُ مَعَ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى، جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَحَدُ شِقَّيْهِ سَاقِطٌ»... سنن ابن ماجہ : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: بیویوں کے درمیان (وقت اورمال وغیرہ کی ) تقسیم ) مترجم: MajahWriterName 1969. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کی دو عورتیں ہوں اور وہ ایک کو دوسری پر ترجیح دے، وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا آدھا جسم گرا ہوا (مفلوج) ہو گا۔ الموضوع: المساواة بين الزوجات (الأحوال الشخصية) موضوع: یبویوں کے درمیان مساوات کرنا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8