1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ مِنْ سِيمَا هَذِهِ الأُمَّةِيَوْم...)

حکم: صحیح

607. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ أَحْمَدُ بْنُ بَكَّارٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ قَالَ صَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ خُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرٌّ مِنْ السُّجُودِ مُحَجَّلُونَ مِنْ الْوُضُوءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ...

جامع ترمذی : کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: قیامت کے دن امت محمدیہ کی پہچان سجدے اور وضوکے نشانات ہوں گے​ )

مترجم: TrimziWriterName

607. عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن میری امت کی پیشانی سجدے سے اور ہاتھ پاؤں وضو سے چمک رہے ہوں گے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: عبداللہ بن بُسر ؓ کی روایت سے یہ حدیث اس طریق سے حسن صحیح غریب ہے۔


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ ثَوَابِ الطُّهُورُ)

حکم: حسن صحیح

284. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ تَرَ مِنْ أُمَّتِكَ قَالَ غُرٌّ مُحَجَّلُونَ بُلْقٌ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ ....

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: طہارت کاثواب )

مترجم: MajahWriterName

284. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے کہا (پوچھا) گیا: آپ نے اپنی امت کے جن افراد کو نہیں دیکھا، انہیں (قیامت کے دن) کس طرح پہچانیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ وضو کے نشانات سے پنج کلیاں، چتکبرے ہوں گے۔‘‘


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ صِفَةِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍﷺ)

حکم: صحیح

4282. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوءِ سِيمَاءُ أُمَّتِي لَيْسَ لِأَحَدٍ غَيْرِهَا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: امت محمد ﷺ کی صفا ت )

مترجم: MajahWriterName

4282. حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’قیامت کے دن تم میرے پاس (حوض پر) آؤ گے۔ تو وضو کی وجہ سے تمہارے چہرے اور ہاتھ پاؤں چمکتے ہوں گے۔ یہ میری امت کی علامت ہے۔ جو کسی اور امت کو حاصل نہیں۔‘‘


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ ذِكْرِ الْحَوْضِ)

حکم: صحیح

4302. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ أَبِي مَالِكٍ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ حَوْضِي لَأَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ إِلَى عَدَنَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَآنِيَتُهُ أَكْثَرُ مِنْ عَدَدِ النُّجُومِ وَلَهُوَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ وَأَحْلَى مِنْ الْعَسَلِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَذُودُ عَنْهُ الرِّجَالَ كَمَا يَذُودُ الرَّجُلُ الْإِبِلَ الْغَرِيبَةَ عَنْ حَوْضِهِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَعْرِفُنَا قَالَ نَعَمْ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُو...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: حوض کو ثر کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

4302. حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرا حوض ایلہ سے لے کر عدن تک فاصلے سے زیادہ طویل وعریض ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس کے برتن ستاروں کی تعداد سے زیادہ ہیں اس (کے پانی) کا رنگ دودھ سے زیادہ سفید اور (ذائقہ) شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں لوگوں کو اس سے ہٹاؤں گا۔ جس طرح آدمی اپنے حوض سے بیگانے اونٹوں کو ہنکا دیتا ہے۔ عرض کیا گیا: اللہ کے رسولﷺ! کیا آپﷺ ہمیں پہچان لیں گے؟ آپﷺنے فرمایا: ہاں تم میرے پاس (حوض پر) آؤ گے تو وضو کے نشان سے تمھارے چہرے اور ہاتھ پاؤں چمک ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ ذِكْرِ الْحَوْضِ)

حکم: صحیح

4306. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَتَى الْمَقْبَرَةَ فَسَلَّمَ عَلَى الْمَقْبَرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى بِكُمْ لَاحِقُونَ ثُمَّ قَالَ لَوَدِدْنَا أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَلَسْنَا إِخْوَانَكَ قَالَ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانِي الَّذِينَ يَأْتُونَ مِنْ بَعْدِي وَأَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: حوض کو ثر کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

4306. حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے۔ نبی کریم ﷺ قبرستان میں تشریف لے گئے۔ اور قبرستان (میں مدفون افراد) کو سلام کرتے ہوئے فرمایا: (السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى بِكُمْ لَاحِقُونَ) ’’اے مومن لوگوں کی بستی کے رہنے والوں! تم پر سلامتی ہو۔ ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں۔‘‘ پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’ہماری خواہش تھی کہ ہم اپنے بھایئوں کو دیکھ سکتے۔‘‘ صحابہ کرام رضوا ن اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم آپﷺ کے بھائی نہی...