1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ فِي النَّعْلَيْنِ، وَلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

166. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ: لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا، قَالَ: وَمَا هِيَ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ: رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الأَرْكَانِ إِلَّا اليَمَانِيَّيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اورجوتوں پر مسح نہ کرنا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

166. حضرت عبید بن جریج سے روایت ہے، انہوں نے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے دریافت کیا: اے ابو عبدالرحمٰن! میں آپ کو چار ایسی چیزیں کرتے دیکھتا ہوں جو آپ کے ساتھیوں میں سے کوئی نہیں کرتا۔ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: ابن جریج! وہ کیا؟ میں نے عرض کیا: میں دیکھتا ہوں کہ آپ حجراسود اور رکن یمانی کے علاوہ بیت اللہ کے کسی کونے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ (دوسرے) آپ سبتی جوتے پہنتے ہیں اور (تیسرے) زرد خضاب استعمال کرتے ہیں۔ (چوتھے) مکے میں دوسرے لوگ تو ذوالحجہ کا چاند دیکھتے ہی احرام باندھ لیتے ہیں مگر آپ آٹھویں تاریخ تک احرام نہیں باندھتے۔ حضرت ابن عمر ؓ نے جواب دیا: بیت اللہ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الجُبَّةِ فِي السَّفَرِ وَالحَرْبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2918. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي الضُّحَى مُسْلِمٍ هُوَ ابْنُ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، قَالَ: «انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، فَلَقِيتُهُ بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَيْهِ مِنْ كُمَّيْهِ، فَكَانَا ضَيِّقَيْنِ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتُ، فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَعَلَى خُفَّيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر میں اور لڑائی میں چغہ پہننے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2918. حضرت مغیرہ بن شعبہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے۔ جب آپ واپس ہوئے تو میں پانی لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت شامی جبه زیب تن کیے ہوئے تھے۔ آپ نے وضو کیا اس طرح کہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے چہرے کو دھویا۔ اس کے بعد بازودھونے کے لیے آستینیں چڑھانے کی کوشش کی لیکن وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنے ہاتھوں کو نیچے سے نکالا، پھر انھیں دھویا۔ بعد ازاں اپنے سرکا مسح کیا اور دونوں موزوں پر بھی مسح فرمایا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ لَبِسَ جُبَّةً ضَيِّقَةَ الكُمَّيْنِ فِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5798. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الضُّحَى، قَالَ: حَدَّثَنِي مَسْرُوقٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، قَالَ: «انْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، فَتَلَقَّيْتُهُ بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَيْهِ مِنْ كُمَّيْهِ، فَكَانَا ضَيِّقَيْنِ، فَأَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنْ تَحْتِ الجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَعَلَى خُفَّيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جس نے سفر میں تنگ آستینوں کا جبہ پہنا )

مترجم: BukhariWriterName

5798. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے۔ جب وآپس آئے تو میں پانی لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے وضو کیا جبکہ آپ شامی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا اور اپنا چہرہ دھویا۔ پھر آپ نے اپنے ہاتھوں کی اس کی آستینوں سے نکالنا چاہا لیکن وہ تنگ تھیں اس لیے آپ نے اپنے ہاتھ جبے کے ینچے سے نکالے اور پھر بازؤں کو دھویا، سر اور موزوں پر مسح فرمایا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ النِّعَالِ السِّبْتِيَّةِ وَغَيْرِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5851. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ: أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا، قَالَ: مَا هِيَ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ؟ قَالَ: رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الأَرْكَانِ إِلَّا اليَمَانِيَيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ، أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ، وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ. فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: صاف چمڑے کی جوتی پہننا )

مترجم: BukhariWriterName

5851. حضرت عبید بن جریج سے روایت ہے انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں نے آپ کو چار ایسے کام کرتے دیکھا ہے جو میں نے آپ کے کسی ساتھی کو کرتے نہیں دیکھا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ابن جریج! وہ کیا کام ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آپ طواف کرتے وقت صرف یمانیین کو ہاتھ لگاتے ہیں بیت اللہ کے دوسرے کسی کونے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ میں نے آپ کو سبتی جوتے پہنے دیکھا ہے نیز اپنے کپڑوں کو زرد رنگ کرتے ہوئے دیکھا ہے اور میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ جب آپ مکہ مکرمہ میں ہوتے ہیں تو لوگ ذوالحجہ کا چاند دیکھ کر احرام باندھ لیتے ہیں لیکن آپ آٹھویں ذوالحجہ کو احرام ب...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِهْلَالِ مِنْ حَيْثُ تَنْبَعِثُ الرَّاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1187. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ: لِعَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا، قَالَ: مَا هُنَّ؟ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ، قَالَ: رَأَيْتُكَ لَا تَمَسُّ مِنَ الْأَرْكَانِ إِلَّا الْيَمَانِيَيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ، إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ، أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلَالَ، وَلَمْ تُهْلِلْ أَنْتَ حَتَّى يَكُو...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: افضل ہے کہ (حج کے لیے جانے والا)احرام اس وقت باندھے جب سواری اسے لے کر کھڑی ہو جائے بیت اللہ کی طرف متوجہ ہو‘نہ کہ دو رکعت ادا کرنے کے فورا بعد )

مترجم: MuslimWriterName

1187. سعید بن ابی سعید مقبری نے عبید بن جریج سے روایت کی کہ انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہا: اے ابو عبد الرحمٰن! میں نے آپ کو چار (ایسے) کام کرتے دیکھا ہے جو آپ کے کسی اور ساتھی کو کرتے نہیں دیکھا۔ ابن عمر نے کہا: ابن جریج! وہ کو ن سے (چار کام) ہیں؟ ابن جریج نے کہا: میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ (بیت اللہ کے) دو یمانی رکنوں (کونوں) کے سوا اور کسی رکن کو ہاتھ نہیں لگاتے، میں نے آپ کو دیکھا ہے سبتی (رنگے ہو ئے صاف چمڑے کے ) جوتے پہنتے ہیں ۔(نیز آپ کو دیکھا کہ زرد رنگ سے (کپڑوں کو) رنگتے ہیں اور آپ کو دیکھا ہے کہ جب آپ مکہ میں ہوتے ہیں تو لو گ (ذوالح...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِهْلَالِ مِنْ حَيْثُ تَنْبَعِثُ الرَّاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1187.01. حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ، عَنِ ابْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: حَجَجْتُ مَعَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، بَيْنَ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ، ثِنْتَيْ عَشْرَةَ مَرَّةً، فَقُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، لَقَدْ رَأَيْتُ مِنْكَ أَرْبَعَ خِصَالٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، بِهَذَا الْمَعْنَى إِلَّا فِي قِصَّةِ الْإِهْلَالِ، فَإِنَّهُ خَالَفَ رِوَايَةَ الْمَقْبُرِيِّ. فَذَكَرَهُ بِمَعْنًى سِوَى ذِكْرِهِ إِيَّاهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: افضل ہے کہ (حج کے لیے جانے والا)احرام اس وقت باندھے جب سواری اسے لے کر کھڑی ہو جائے بیت اللہ کی طرف متوجہ ہو‘نہ کہ دو رکعت ادا کرنے کے فورا بعد )

مترجم: MuslimWriterName

1187.01. ابن قسیط نے عبید بن جریج سے روایت کی کہا: میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ بارہ دفعہ حج اور عمرے کیے۔ میں نے کہا: اے عبد الرحمٰن! میں نے آپ میں چار چیزیں دیکھی ہیں اور اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی مگر (تلبیہ بلند کرنے کے ) قصے میں مقبری کی روایت مخالفت کی، ان الفاظ کے بغیر روایت بالمعنی کی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: حسن

117. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ عَلِيٌّ يَعْنِي ابْنَ أَبِي طَالِبٍ وَقَدْ أَهْرَاقَ الْمَاءَ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَأَتَيْنَاهُ بِتَوْرٍ فِيهِ مَاءٌ حَتَّى وَضَعْنَاهُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَقَالَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَلَا أُرِيكَ كَيْفَ كَانَ يَتَوَضَّأُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ بَلَى قَالَ فَأَصْغَى الْإِنَاءَ عَلَى يَدِهِ فَغَسَلَهَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: نبی ﷺ کے وضو کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

117. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی ؓ یعنی علی بن ابی طالب میرے ہاں تشریف لائے، آپ استنجاء کر چکے تھے، آپ نے وضو کے لیے پانی منگوایا، ہم ایک چھوٹے برتن میں پانی لائے اور آپ کے سامنے رکھ دیا تو آپ نے فرمایا: اے ابن عباس! کیا تمہیں دکھلاؤں کہ رسول اللہ ﷺ کیسے وضو کیا کرتے تھے؟ میں نے کہا: کیوں نہیں! چنانچہ انہوں نے برتن کو اپنے ہاتھ پر ٹیڑھا کیا اور ہاتھ دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ اس میں ڈالا اور دوسرے ہاتھ پر پانی ڈالا اور دونوں ہاتھ دھوئے، پھر کلی کی اور ناک جھاڑی، پھر اپنے دونوں ہاتھ اکٹھے ہی برتن میں ڈالے اور دونوں ہاتھوں سے ایک لپ پانی لیا اور اپنے ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مَرَّتَيْنِ)

حکم: حسن لكن مسح القدم شاذ

137. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا زَيْدٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ قَالَ لَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَتُحِبُّونَ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ فَدَعَا بِإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ فَاغْتَرَفَ غَرْفَةً بِيَدِهِ الْيُمْنَى فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ أَخَذَ أُخْرَى فَجَمَعَ بِهَا يَدَيْهِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ أَخَذَ أُخْرَى فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُمْنَى ثُمَّ أَخَذَ أُخْرَى فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُسْرَى ثُمَّ قَبَضَ قَبْضَةً مِنْ الْمَاءِ ثُمَّ نَفَضَ يَدَهُ ثُمَّ مَسَحَ ب...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: دو دو بار اعضائے وضو دھونا )

مترجم: DaudWriterName

137. جناب عطاء بن یسار نے بیان کیا کہ ہم سے سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا: کیا تم پسند کرتے ہو کہ میں تمہیں دکھلاؤں کہ رسول اللہ ﷺ کیسے وضو کیا کرتے تھے؟ چنانچہ آپ نے برتن منگوایا، اس میں پانی تھا۔ تو آپ نے اپنے دائیں ہاتھ سے چلو لیا اور کلی کی اور ناک میں پانی لیا۔ پھر دوسرا (چلو) لیا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو جمع کر لیا اور اپنا چہرہ دھویا۔ پھر اور چلو لیا اور اپنا دایاں بازو دھویا، پھر اور چلو لیا اور اپنا بایاں بازو دھویا۔ پھر ایک مٹھی میں پانی لیا اور اپنے ہاتھ کو جھاڑا اور اس سے سر اور کانوں کا مسح کیا۔ پھر مٹھی میں اور پانی لیا اور اسے اپنے دائیں پاؤں پر چھڑکا جبکہ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي وَقْتِ الْإِحْرَامِ)

حکم: صحیح

1772. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا قَالَ مَا هُنَّ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ رَأَيْتُكَ لَا تَمَسُّ مِنْ الْأَرْكَانِ إِلَّا الْيَمَانِيَّيْنِ وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا الْهِلَالَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَمَّا...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: احرام باندھنے کا وقت )

مترجم: DaudWriterName

1772. سیدنا عبید بن جریج کہتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! میں آپ کو چار کام کرتے دیکھتا ہوں، آپ کا کوئی ساتھی یہ نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا: اے ابن جریج! وہ کیا ہیں؟ انہوں نے کہا: میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ (دوران طواف میں) بیت اللہ کے صرف دو کونوں «يمانيين» (حجر اسود اور رکن یمانی) کو ہاتھ لگاتے ہیں اور آپ کو دیکھا ہے کہ آپ ایسے چمڑے کی جوتی پہنتے ہیں جس پر بال نہیں ہوتے۔ اور آپ کو دیکھا ہے کہ زرد رنگ استعمال کرتے ہیں۔ (کپڑوں میں یا بالوں میں بطور خضاب کے) اور میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ جب...