1 ‌سنن النسائي كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ الثَّلَاثُ الْمَجْمُوعَةُ وَمَا فِيهِ مِنْ ا...

حکم: ضعیف

3435 أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ مَحْمُودَ بْنَ لَبِيدٍ قَالَ أُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثَ تَطْلِيقَاتٍ جَمِيعًا فَقَامَ غَضْبَانًا ثُمَّ قَالَ أَيُلْعَبُ بِكِتَابِ اللَّهِ وَأَنَا بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ حَتَّى قَامَ رَجُلٌ وَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَقْتُلُهُ...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: تین طلاقیں اکٹھی دینا سخت گناہ ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3435. حضرت محمود بن لبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کو ایک آدمی کے بارے میں بتایا گیا جس نے اپنی بیوی کو اکٹھی تین طلاقیں دے دی تھیں۔ آپ غصے کی حالت میں اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا ”کیا میری موجودگی میں اللہ تعالیٰ کی کتاب سے کھیلا جاتا ہے؟“ حتیٰ کہ ایک آدمی کھڑا ہو کرکہنے لگا: اے اللہ کے رسول! کیا میں اسے قتل نہ کردوں؟...


2 ‌سنن النسائي كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ

حکم: صحیح

3436 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ مَالِكٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلَانِيَّ جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ فَقَالَ: أَرَأَيْتَ يَا عَاصِمُ لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، أَيَقْتُلُهُ فَيَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِم...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: تین طلاقیں اکٹھی دینے کی رخصت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3436. حضرت سہل بن سعد ساعدیؓ سے روایت ہے کہ عویمر عجلانیؓ (اپنے سردار) حضرت عاصم بن عدیؓ کے پاس آئے اور کہا: عاصم! بتائیے اگر ایک آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو پائے تو کیا وہ اسے قتل کردے؟ پھر اسے لوگ (قصاص میں) قتل کردیں گے‘ یا وہ کیا کرے؟ آپ میرے لیے یہ مسئلہ رسول اللہﷺ سے پوچھیں۔ چنانچہ حضرت عاصمؓ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا لیکن رسول اللہﷺ نے ایسے سوالات کو ناپسند فرمایا اور انہیں معیوب سمجھا حتیٰ کہ حضرت عاصم پر رسول اللہ ﷺ سے سنی ہوئی بات بہت شاق گزری۔ پھر جب عاصم اپنے گھر واپس آئے تو عویمر نے آ کر کہا: عاصم! رسول اللہﷺ نے تمہیں کیا کہا ہے؟ عاصم کہ...