1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ بَيْعِ الوَلاَءِ وَهِبَتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2536. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: اشْتَرَيْتُ بَرِيرَةَ، فَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا وَلاَءَهَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْطَى الوَرِقَ»، فَأَعْتَقْتُهَا، فَدَعَاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَيَّرَهَا مِنْ زَوْجِهَا، فَقَالَتْ: لَوْ أَعْطَانِي كَذَا وَكَذَا مَا ثَبَتُّ عِنْدَهُ، فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب: ولاء ( غلام لونڈی کا ترکہ ) بیچنا یا ہبہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2536. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میں نے حضرت بریرہ  ؓ کوخریدا تو اس کے مالکوں نے ولا اپنے پاس رکھنے کی شرط لگا دی۔ میں نے نبی کریم ﷺ سے اس کاذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تم اسے(خریدکر)آزاد کردو۔ ولاتو اسی کی ہے جو قیمت ادا کرے۔‘‘ چنانچہ میں نے اسے (خریدکر) آزاد کردیا۔ نبی کریم ﷺ نے اسے بلا کر اس کے شوہر کے متعلق اسے اختیار دیا تو حضرت بریرہ  ؓ نے کہا: اگر وہ مجھے اتنا اتنا مال بھی دے تو میں اس کے پاس نہیں رہوں گی۔ اس نے خود کواختیار کیا، یعنی وہ اپنے شوہر سے جدا ہوگئی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ قَبُولِ الهَدِيَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2578. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، قَالَ: سَمِعْتُهُ مِنْهُ، عَنِ القَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ، وَأَنَّهُمُ اشْتَرَطُوا وَلاَءَهَا، فَذُكِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اشْتَرِيهَا، فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ»، وَأُهْدِيَ لَهَا لَحْمٌ، فَقِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَذَا تُصُدِّقَ عَلَى بَرِيرَةَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هُوَ لَهَ...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : ہدیہ کا قبول کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2578. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے حضرت بریرہ  ؓ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو اس کے آقاؤں نے یہ شرط لگائی کہ اس کی ولا ان کو حاصل ہوگی۔ نبی کریم ﷺ سے اس کاذکر کیا گیاتو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تم خرید کر اسے آزاد کردو، ولا تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ ایک دفعہ یوں ہوا کہ حضرت بریرہ  ؓ  کو صدقے کاگوشت ملا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’یہ کیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: یہ بریرہ کو بطور صدقہ ملا ہے۔ تب آپ نے فرمایا: ’’یہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔‘‘ نیز جب وہ آ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4785. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهَا حِينَ أَمَرَهُ اللَّهُ أَنْ يُخَيِّرَ أَزْوَاجَهُ فَبَدَأَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي ذَاكِرٌ لَكِ أَمْرًا فَلَا عَلَيْكِ أَنْ لَا تَسْتَعْجِلِي حَتَّى تَسْتَأْمِرِي أَبَوَيْكِ وَقَدْ عَلِمَ أَنَّ أَبَوَيَّ لَمْ يَكُونَا يَأْمُرَانِي بِفِرَاقِهِ قَالَتْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ قَالَ يَا أَيّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( یا ایھا النبی قل لازواجک الایۃ )) کی تفسیریعنی”اے نبی! آپ اپنی بیویوں سے فرما دیجئیے کہ اگر تم دنیوی زندگی اور اس کی زیب و زینت کا ارادہ رکھتی ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ دنیوی اسباب دے دلا کر خوبی کے ساتھ رخصت کر دوں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4785. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ جب اللہ تعالٰی نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیا کہ آپ اپنی بیویوں کو اختیار دیں کہ وہ آپ کے پاس رہیں یا علیحدگی کو پسند کریں تو رسول اللہ ﷺ پہلے میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’میں تم سے ایک معاملے کے متعلق کچھ کہنے آیا ہوں۔ ضروری نہیں کہ تم اس میں جلد بازی سے کام لو بلکہ تم اپنے والدین سے مشورہ بھی کر سکتی ہو۔‘‘ آپ ﷺ تو جانتے ہی تھے کہ میرے والدین کبھی آپ سے علیحدگی کا مشورہ نہیں دے سکتے۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالٰی کا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللَّهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4786. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ لَمَّا أُمِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَخْيِيرِ أَزْوَاجِهِ بَدَأَ بِي، فَقَالَ: «إِنِّي ذَاكِرٌ لَكِ أَمْرًا فَلاَ عَلَيْكِ أَنْ لاَ تَعْجَلِي حَتَّى تَسْتَأْمِرِي أَبَوَيْكِ» قَالَتْ: وَقَدْ عَلِمَ أَنَّ أَبَوَيَّ لَمْ يَكُونَا يَأْمُرَانِي بِفِرَاقِهِ، قَالَتْ: ثُمَّ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ جَلَّ ثَنَاؤُهُ قَالَ: {يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ إِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وان کنتن تردن اللہ ورسولہ الایۃ )) کی تفسیریعنی”اے نبی کی بیویو! اگر تم اللہ کو، اس کے رسول کو اور عالم آخرت کو چاہتی ہو تو اللہ نے تم میں سے نیک عمل کرنے والیوں کے لیے بہت بڑا ثواب تیار رکھا ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4786. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ کو حکم ہوا کہ وہ اپنی بیویوں کو اختیار دے دیں تو (سب سے) پہلے آپ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’میں تم سے ایک معاملے کے متعلق کہنے آیا ہوں، اس معاملےمیں جلد بازی نہ کرنا بلکہ اپنے والدین سے مشورہ کر کے جواب دینا۔‘‘ اور آپ یہ بات خوب جانتے تھے کہ میرے والدین آپ سے علیحدگی اختیار کرنے کا مشورہ کبھی نہیں دیں گے، چنانچہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالٰی کا ارشاد گرامی ہے: ’’اے نبی! اپنی بیویوں سے کہہ دیں، اگر تم دنیوی ز...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الحُرَّةِ تَحْتَ العَبْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5097. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ عَتَقَتْ فَخُيِّرَتْ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبُرْمَةٌ عَلَى النَّارِ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ الْبُرْمَةَ فَقِيلَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ وَأَنْتَ لَا تَأْكُلُ الصَّدَقَةَ قَالَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: آزاد عورت کا غلام مرد کے نکاح میں ہونا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5097. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: کہ سیدہ بریرہ‬ ؓ ک‬ے ساتھ تین سنتیں قائم ہوئی ہیں: انہیں آزاد کیا یا اور اختیار دیا گیا، نیز رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ولاء کا تعلق آزاد کرنے والے کے ساتھ قائم ہوتا ہے۔“ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ گھر میں تشریف لائے تو ایک ہانڈی چولہے پر تھی۔ آپ کے لیے روٹی اور گھر کا سالن پیش کیا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا میں ہنڈیا نہیں دیکھی۔“ ؟عرض کی گئی۔ وہ تو اس گوشت کی تھی جو سیدہ بریرۃ ؓ کو صدقے میں ملا تھا اور آپ صدقہ نہیں کھاتے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ اس کے لیے صدقہ تھا اور (اب) ہمارے لیے (اس کی طرف سے) تحف...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ خَيَّرَ نِسَاءَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5263. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، عَنِ الخِيَرَةِ، فَقَالَتْ: «خَيَّرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفَكَانَ طَلاَقًا؟» قَالَ مَسْرُوقٌ: «لاَ أُبَالِي أَخَيَّرْتُهَا وَاحِدَةً أَوْ مِائَةً، بَعْدَ أَنْ تَخْتَارَنِي»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس نے اپنی عورتوں کو اختیار دیا )

مترجم: BukhariWriterName

5263. سیدنا مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے تخییر کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ہمیں اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار طلاق بن جاتا؟ سیدنا مسروق نے کہا: اگر اختیار کے بعد عورت میرا انتخاب کرے تو مجھے کوئی پروا نہیں چاہے میں ایک مرتبہ دوں یا سو مرتبہ۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ قَالَ لِامْرَأَتِهِ: أَنْتِ عَلَيَّ حَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5264. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ، إِذَا سُئِلَ عَمَّنْ طَلَّقَ ثَلاَثًا، قَالَ: «لَوْ طَلَّقْتَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَنِي بِهَذَا، فَإِنْ طَلَّقْتَهَا ثَلاَثًا حَرُمَتْ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ»

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس نے اپنی بیوی سے کہا کہ تو ” مجھ پر حرام ہے “ )

مترجم: BukhariWriterName

5264. سیدنا نافع سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدنا ابن عمر ؓ سے جب ایسے شخص کے متعلق مسئلہ پوچھا جاتا جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی ہوتیں تو وہ کہتے: اگر ایک بار دو بار طلاق دیتا تو رجوع کر سکتا تھا کیونکہ نبی ﷺ نے مجھے ایسا ہی حکم دیا تھا۔ لیکن جب تو نے تین طلاقیں دے دیں تو وہ عورت اب تجھ پر حرام ہو گئی حتی کہ وہ تیرے علاوہ کسی دوسرے شخص سے نکاح کرے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ لاَ يَكُونُ بَيْعُ الأَمَةِ طَلاَقًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5279. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: كَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلاَثُ سُنَنٍ: إِحْدَى السُّنَنِ أَنَّهَا أُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي زَوْجِهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ» وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالبُرْمَةُ تَفُورُ بِلَحْمٍ، فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ البَيْتِ، فَقَالَ: «أَلَمْ أَرَ البُرْمَةَ فِيهَا لَحْمٌ» قَا...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اگر لونڈی کسی کے نکاح میں ہو اسکے بعد بیچی جائے تو بیع سے طلاق نہ پڑے گی )

مترجم: BukhariWriterName

5279. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدنا عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ بریرہ‬ ؓ ک‬ے معاملے میں تین مسئلے معلوم ہوئے: ایک یہ کہ انہیں آزاد کیا گیا تو انہیں اپنے شوہر کے بارے میں اختیار دیا گیا۔ دوسرا یہ کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ولاء کا حق دار وہی ہے جو اسے آزاد کرے۔“ تیسرا یہ کہ رسول اللہ ﷺ کے گھر تشریف لائے تو ایک ہنڈیا میں گوشت پک رہا تھا لیکن جب کھانا پیش کیا گیا تو روٹی اور گھر کا سالن ہی تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا میں ہنڈیا نہیں دیکھ رہا جس میں گوشت تھا؟“ اہل خانہ نے عرض کی: جی ہاں، لیکن وہ گوشت سیدہ بریرہ‬ ؓ ک‬و صدقے میں ملا ت...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابٌ: إِذَا قَالَ: فَارَقْتُكِ، أَوْ سَرَّحْتُكِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5284. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَأَبَى مَوَالِيهَا إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطُوا الوَلاَءَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ» وَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ، فَقِيلَ: إِنَّ هَذَا مَا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ، فَقَالَ: «هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ» حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، وَزَادَ: فَخُيِّرَتْ مِنْ زَوْجِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب:جب کسی نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں نے تمہیں جدا کیا یا میں نے رخصت کیا ، یا یوں کہے کہ اب تو خالی ہے یا الگ ہے کہ آؤ میں تم کو اچھی طرح سے رخصت کردوں ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5284. سیدنا اسود سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے جب سیدہ بریرہ‬ ؓ ک‬و خریدنے کا ارادہ کیا تو بریرہ‬ ؓ ک‬ے آقاؤں نے انکار کر دیا۔ وہ ولاء اپنے لیے ہونے کی شرط لگاتے تھے، سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ”تم بریرہ کو خرید کر آزاد کر دو۔ ولاء تواس کے لیے ہے جو اسے آزاد کرے۔“ نبی ﷺ کے پاس گوشت لایا گیا اور کہا گیا: یہ وہ گوشت ہے جو بریرہ‬ ؓ پ‬ر صدقہ کیا گیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ بریرہ کے لیے صدقہ تھا ہمارے لیے ہدیہ ہے۔“ شعبہ کی ایک روایت میں یہ اضافہ ہے کہ بریرہ‬ ؓ ک‬و اس کے شوہر کے متعلق اختیار دیا گیا۔ ...