1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الخُلْعِ وَكَيْفَ الطَّلاَقُ فِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5273. حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ، مَا أَعْتِبُ عَلَيْهِ فِي خُلُقٍ وَلاَ دِينٍ، وَلَكِنِّي أَكْرَهُ الكُفْرَ فِي الإِسْلاَمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اقْبَلِ الحَدِيقَةَ وَطَلِّقْهَا تَطْلِيقَةً» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «لاَ يُتَابَعُ فِيهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: خلع کے بیان میں اور خلع میں طلاق کیونکر پڑے گی ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5273. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا ثابت بن قیس ؓ کی بیوی، نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی : اللہ کے رسول! مجھے ثابت بن قیس کے اخلاق و دین کی وجہ سے ان سے کوئی شکایت نہیں البتہ میں اسلام میں کفر کو ناپسند کرتی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم ان کا دیا ہوا باغ واپس کر سکتی ہو؟“ اس نے کہا: ہاں۔ رسول اللہ ﷺ نے (حضرت ثابت سے) فرمایا: ”باغ قبول کر کے اس کو آزاد کردو۔“ ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ ) فرماتے ہیں کہ اس روایت میں ''عن ابن عباس'' کا ذکر کرنے میں ازہر بن جمیل کی متابعت نہیں کی گئی (بلکہ اس ط...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الخُلْعِ وَكَيْفَ الطَّلاَقُ فِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5274. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ أُخْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ: بِهَذَا، وَقَالَ: «تَرُدِّينَ حَدِيقَتَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، فَرَدَّتْهَا، وَأَمَرَهُ يُطَلِّقْهَا وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَطَلِّقْهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: خلع کے بیان میں اور خلع میں طلاق کیونکر پڑے گی ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5274. سیدنا عکرمہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی کی بہن نے آپ ﷺ سے عرض کی۔ پھر یہ حدیث بیان کی، اس میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو اس کا باغ واپس کرے گی؟“ عرض کیا: جی ہاں، چنانچہ اس نے باغ واپس کر دیا تو آپ ﷺ نے سیدنا ثابت کو حکم دیا کہ وہ اسے آزاد کر دےابراہیم بن طہمان نے خالد عن عکرمہ کے ذریعے سے نبی ﷺ اس حدیث کو بیان کیا۔ اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ”تم اسے طلاق دے دو۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الخُلْعِ وَكَيْفَ الطَّلاَقُ فِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5275. وَعَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ: جَاءَتْ امْرَأَةُ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لاَ أَعْتِبُ عَلَى ثَابِتٍ فِي دِينٍ وَلاَ خُلُقٍ، وَلَكِنِّي لاَ أُطِيقُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ» قَالَتْ: نَعَمْ...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: خلع کے بیان میں اور خلع میں طلاق کیونکر پڑے گی ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5275. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ سیدنا ثابت بن قیس ؓ کی بیوی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے سیدنا ثابت ؓ کے دین اور ان کے اخلاق کے متعلق کوئی شکایت نہیں لیکن میں اس کے ساتھ گزارہ نہیں کر سکتی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر کیا تم اس کا باغ واپس کرسکتی ہو؟“ اس نے کہا: جی ہاں ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الخُلْعِ وَكَيْفَ الطَّلاَقُ فِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5276. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ المُبَارَكِ المُخَرِّمِيُّ، حَدَّثَنَا قُرَادٌ أَبُو نُوحٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: جَاءَتْ امْرَأَةُ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَنْقِمُ عَلَى ثَابِتٍ فِي دِينٍ وَلاَ خُلُقٍ، إِلَّا أَنِّي أَخَافُ الكُفْرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ؟» فَقَالَتْ: نَعَمْ، فَرَدَّتْ عَلَيْهِ، وَأَمَرَهُ فَفَارَقَهَا...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: خلع کے بیان میں اور خلع میں طلاق کیونکر پڑے گی ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5276. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ثابت بن قیس بن شماس ؓ کی بیوی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا: اللہ کے رسول! میں ثابت بن قیس ؓ عنہ کی دینداری اور اس کے اچھے خلق کا انکار نہیں کرتی لیکن میں اسلام میں رہتے ہوئے ناسپاسی اور ناشکری سے ڈرتی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا تو اس کا باغ اسے واپس کردے گی؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ چنانچہ اس نے ان کا باغ واپس کر دیا۔ اور انہوں نے آپ ﷺ کے حکم سے اسے جدا کر دیا۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُلْعِ​)

حکم: صحیح

1185. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَاءَ أَنَّهَا اخْتَلَعَتْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُمِرَتْ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ الصَّحِيحُ أَنَّهَا أُمِرَتْ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ....

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: خلع کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1185. ربیع بنت معوذ بن عفراء‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: انہوں نے نبی اکرمﷺ کے زمانے میں خلع لیا توآپﷺ نے انہیں حکم دیا (یاانہیں حکم دیا گیا) کہ وہ ایک حیض عدت گزاریں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ربیع کی حدیث کہ انہیں ایک حیض عدت گزارنے کا حکم دیا گیا صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابن عباس ؓ سے بھی روایت ہے۔ عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: ثابت بن قیس کی بیوی نے نبی اکرمﷺ کے زمانے میں اپنے شوہر سے خلع لیا۱؎ تو آپﷺ نے انہیں ایک حیض عدت گزار نے کاحکم دیا۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُلْعِ​)

حکم: صحیح

1185.01. أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَغْدَادِيُّ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي عِدَّةِ الْمُخْتَلِعَةِ فَقَالَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ إِنَّ عِدّ...

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: خلع کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1185.01. امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ مختلعہ (خلع لینے والی عورت) کی عدت کے سلسلے میں اہل علم کا اختلاف ہے، صحابہ کرام وغیرہم میں سے اکثر اہل علم کہتے ہیں کہ ’’مختلعہ‘‘ کی عدت وہی ہے جومطلقہ کی ہے، یعنی تین حیض۔ یہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی قول ہے اور احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ ۳۔ اورصحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ مختلعہ کی عدت ایک حیض ہے۔ ۴۔ اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اس مذہب کو اختیارکرے تو یہ قوی مذہب ہے ۲؎۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُخْتَلِعَاتِ​)

حکم: صحیح

1186. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُزَاحِمُ بْنُ ذَوَّادِ بْنِ عُلْبَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ لَيْثٍ عَنْ أَبِي الْخَطَّابِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُخْتَلِعَاتُ هُنَّ الْمُنَافِقَاتُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَرُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ لَمْ تَرِحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ...

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: خلع لینے والی عورتوں کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1186. ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’خلع لینے والی عورتیں منافق ہیں‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث اس طریق سے غریب ہے، اس کی سند قوی نہیں ہے۔ ۲۔ نبی اکرمﷺ سے یہ بھی مروی ہے آپﷺ نے فرمایا: ’’جس عورت نے بلاکسی سبب کے اپنے شوہر سے خلع لیا، تو وہ جنت کی خوشبو نہیں پائے گی۔‘‘ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ كَيْفَ اللِّعَانُ)

حکم: صحیح الإسناد

3469. أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ حُسَيْنٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ لِعَانٍ كَانَ فِي الْإِسْلَامِ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ شَرِيكَ بْنَ السَّحْمَاءِ بِامْرَأَتِهِ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِذَلِكَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَةَ شُهَدَاءَ وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ يُرَدِّدُ ذَلِكَ عَلَيْهِ مِرَارًا فَقَالَ لَهُ هِلَالٌ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَعْلَمُ أَنِّي صَادِ...

سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: لعان کا طریقہ کیا ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

3469. حضرت انس ؓ بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلا لعان یوں ہوا کہ حضرت ہلال بن امیہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ زنا کا الزام لگایا‘ چنانچہ وہ نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپ کو پوری بات بتائی۔ نبی ﷺ نے اسے فرمایا: ”چار گواہ لاؤ ورنہ تیری پشت پر حد لگے گی۔“ یہ بات آپ اسے بار بار فرما رہے تھے۔ حضرت بلال نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میں یقینا سچا ہوں اور اللہ تعالیٰ یقینا آپ پر وحی نازل فرمائے گا جو میری پشت کو حد سے بچالے گی۔ ابھی وہ باتیں کرہی رہے تھے کہ رسول الل ہﷺ پر لعان کی آیت اترنے لگی: ﴿و...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ قَوْلِ الْإِمَامِ اللَّهُمَّ بَيِّنْ)

حکم: صحیح

3470. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ ذُكِرَ التَّلَاعُنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمُ بْنُ عَدِيٍّ فِي ذَلِكَ قَوْلًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ يَشْكُو إِلَيْهِ أَنَّهُ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا قَالَ عَاصِمٌ مَا ابْتُلِيتُ بِهَذَا إِلَّا بِقَوْلِي فَذَهَبَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي وَجَدَ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ وَكَانَ ذَلِكَ الرَّجُلُ مُصْفَرّ...

سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (رامام کہہ سکتا ہے: اے اللہ! صورت حال واضح کردے )

مترجم: NisaiWriterName

3470. حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس لعان کا تذکرہ ہوا تو حضرت عاصم بن عدی ؓ نے اس بارے میں کوئی بات کہی۔ جب وہ (گھر) واپس گئے تو ان کی قوم کا ایک آدمی ان کے پاس آکر شکایت کرنے لگا کہ میں نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک آدمی پایا ہے۔ حضرت عاصم کہنے لگے: میں اس مصیبت میں اپنے اس قول کی وجہ سے مبتلا ہوا ہوں۔ وہ اس شخص کو لے کر رسول اللہﷺ کے پاس گئے اور آپ کو اس شخص کے بارے میں بتایا جس کے ساتھ اس نے اپنی بیوی کو دیکھا تھا۔ وہ شخص (شکایت کنندہ) زرد رنگ کا‘ تھوڑے گوشت والا‘ سفید بالوں والا تھا۔ اور جس شخص کے بارے میں اس کا دعویٰ تھا کہ اسے ...