1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3990. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ذُكِرَ لَهُ: أَنَّ سَعِيدَ بْنَ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، وَكَانَ بَدْرِيًّا، مَرِضَ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ، فَرَكِبَ إِلَيْهِ بَعْدَ أَنْ تَعَالَى النَّهَارُ، وَاقْتَرَبَتِ الجُمُعَةُ، وَتَرَكَ الجُمُعَةَ،...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3990. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ان سے ذکر کیا گیا کہ سعید بن زید بن عمرو بن نفیل ؓ جو جنگ بدر میں شریک تھے، جمعہ کے دن بیمار ہو گئے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سوار ہوئے اور ان کی تیمارداری کے لیے تشریف لے گئے جبکہ سورج بلند ہو چکا تھا اور جمعہ کا وقت قریب تھا لیکن انہوں نے جمعہ نہ پڑھا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3991. وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَاهُ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ يَأْمُرُهُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ فَيَسْأَلَهَا عَنْ حَدِيثِهَا وَعَنْ مَا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اسْتَفْتَتْهُ فَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ يُخْبِرُهُ أَنَّ سُبَيْعَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ سَعْدِ بْنِ خَوْلَةَ وَهُوَ مِنْ بَنِي عَامِرِ بْن...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3991. حضرت عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے، انہوں نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو خط لکھا کہ وہ حضرت سبیعہ بنت حارث اسلمیہ‬ ؓ ک‬ے پاس جائیں اور ان سے اس واقعے کی تفصیلات پوچھیں جو انہیں پیش آیا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے انہیں کیا جواب دیا تھا جب انہوں نے فتویٰ طلب کیا تھا؟ چنانچہ عمر بن عبداللہ بن ارقم نے عبداللہ بن عتبہ کے جواب میں لکھا کہ سبیعہ بنت حارث‬ ؓ ن‬ے انہیں بتایا کہ وہ سعد بن خولہ ؓ کے نکاح میں تھیں، ان کا تعلق بنو عامر بن لؤی سے تھا اور وہ بدر کی جنگ میں شرکت کرنے والوں میں سے تھے۔ حجۃ الوداع کے موقع پر ان (سعد بن خولہ) کی وفات ہوئی جبکہ وہ (سبیعہ اسلمیہ) اس ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4532. حَدَّثَنَا حِبَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ جَلَسْتُ إِلَى مَجْلِسٍ فِيهِ عُظْمٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَفِيهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى فَذَكَرْتُ حَدِيثَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ فِي شَأْنِ سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَلَكِنَّ عَمَّهُ كَانَ لَا يَقُولُ ذَلِكَ فَقُلْتُ إِنِّي لَجَرِيءٌ إِنْ كَذَبْتُ عَلَى رَجُلٍ فِي جَانِبِ الْكُوفَةِ وَرَفَعَ صَوْتَهُ قَالَ ثُمَّ خَرَجْتُ فَلَقِيتُ مَالِكَ بْنَ عَامِرٍ أَوْ مَالِكَ بْنَ عَوْفٍ قُلْتُ كَيْفَ كَانَ قَوْلُ ابْنِ مَسْعُودٍ فِي الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا )الایۃکی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4532. حضرت ابن سیرین ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک مجلس میں بیٹھا تھا جس میں انصار کے بڑے بڑے لوگ تھے۔ ان میں عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ بھی تھے۔ وہاں میں نے سبیعہ بنت حارث کے متعلق حضرت عبداللہ بن عتبہ کی حدیث بیان کی تو عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے کہا کہ ان کے چچا تو اس کے قائل نہیں ہیں۔ میں نے بلند آواز میں (عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے) کہا: اگر میں نے جھوٹ بولا ہے تو میں نے اس شخص پر افترا باندھا ہے جو کوفہ میں موجود ہے۔ ابن سیرین کہتے ہیں کہ پھر میں وہاں سے نکلا اور مالک بن عامر یا مالک بن خوف سے ملاقات کی اور ان سے دریافت کیا کہ جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے ج...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4909. حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبُو هُرَيْرَةَ جَالِسٌ عِنْدَهُ فَقَالَ أَفْتِنِي فِي امْرَأَةٍ وَلَدَتْ بَعْدَ زَوْجِهَا بِأَرْبَعِينَ لَيْلَةً فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ آخِرُ الْأَجَلَيْنِ قُلْتُ أَنَا وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ فَأَرْسَلَ ابْنُ عَبَّاسٍ غُلَامَهُ كُرَيْبًا إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ يَسْأَلُهَا فَقَالَتْ قُتِلَ زَوْجُ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةِ وَهِيَ حُبْلَى فَوَضَعَتْ بَعْدَ مَوْتِهِ بِأَرْبَعِينَ ل...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واولات الاحمال اجلھن ان یضعن حملھن )) کی تفسیریعنی ”سو حمل والیوں کی عدت ان کے بچے کا پیدا ہو جانا ہے اور جو کوئی اللہ سے ڈرے اللہ اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4909. حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک شخص حضرت ابن عباس ؓ کے پاس آیا جبکہ اس وقت حضرت ابوہریرہ ؓ بھی ان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ آنے والے نے مسئلہ پوچھا کہ آپ مجھے اس عورت کے متعلق بتائیے جس نے اپنے شوہر کی وفات کے چالیس راتیں بعد بچہ جنم دیا ہو؟ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اس کی عدت دونوں عدتوں میں دور تر، یعنی طویل تر عدت ہے۔ میں نے کہا: ’’حمل والی عورتوں کی عدت ان کے وضع حمل تک ہے۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا: میں اپنے بھتیجے، (ابو سلمہ) کے ساتھ ہوں۔ آخر حضرت ابن عباس ؓ نے اپنے غلام کریب کو ام المومنین حضرت ام سلمہ‬ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4910. وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ كُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى وَكَانَ أَصْحَابُهُ يُعَظِّمُونَهُ فَذَكَرُوا لَهُ فَذَكَرَ آخِرَ الْأَجَلَيْنِ فَحَدَّثْتُ بِحَدِيثِ سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ فَضَمَّزَ لِي بَعْضُ أَصْحَابِهِ قَالَ مُحَمَّدٌ فَفَطِنْتُ لَهُ فَقُلْتُ إِنِّي إِذًا لَجَرِيءٌ إِنْ كَذَبْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ فِي نَاحِيَةِ الْكُوفَةِ فَاسْتَحْيَا وَقَالَ لَكِنْ عَمُّهُ لَمْ يَقُلْ ذَاكَ فَلَقِيتُ أَبَا عَطِيَّةَ مَالِكَ بْنَ عَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واولات الاحمال اجلھن ان یضعن حملھن )) کی تفسیریعنی ”سو حمل والیوں کی عدت ان کے بچے کا پیدا ہو جانا ہے اور جو کوئی اللہ سے ڈرے اللہ اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4910. حضرت محمد بن سیرین سے روایت ہے، انہوں نے کہا، میں ایک ایسی مجلس میں حاضر تھا جہاں حضرت عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ بھی تھے۔ ان کے شاگرد ان کی بہت عزت کرتے تھے۔ انہوں نے حاملہ کی عدت وفات أبعد الأجلین (طویل تر) بیان کی تو میں نے وہاں سبیعہ بنت حارث‬ ؓ ک‬ی حدیث عبداللہ بن عتبہ کے حوالے سے بیان کر دی۔ ان کے شاگردوں میں سے کسی نے مجھے خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔ میں بات سمجھ گیا اور کہا کہ عبداللہ بن عتبہ ابھی کوفہ میں بقید حیات ہیں۔ اگر میں ان کی طرف کوئی جھوٹی بات منسوب کرتا ہوں تو بڑی جرءت کی بات ہو گی۔ اس پر مجھے تنبیہ کرنے والے صاحب شر...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ {وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5318. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الأَعْرَجِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، أَخْبَرَتْهُ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَسْلَمَ يُقَالُ لَهَا سُبَيْعَةُ، كَانَتْ تَحْتَ زَوْجِهَا، تُوُفِّيَ عَنْهَا وَهِيَ حُبْلَى، فَخَطَبَهَا أَبُو السَّنَابِلِ بْنُ بَعْكَكٍ، فَأَبَتْ أَنْ تَنْكِحَهُ، فَقَالَ: «وَاللَّهِ مَا يَصْلُحُ أَنْ تَنْكِحِيهِ حَتَّى تَعْتَدِّي آخِرَ الأَجَلَيْنِ»، فَمَكُثَتْ قَرِيبًا مِنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ بچہ جنیں )

مترجم: BukhariWriterName

5318. ام المومنین سیدنا ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کی ایک عورت جسے سبیعہ کہا جاتا تھا، اس کا شوہر فوت ہو گیا جبکہ وہ حمل سے تھیں۔ انہیں سیدنا ابو سنابل ؓ نے پیغام نکاح بھیجا تو اس نے نکاح سے انکار کر دیا، اور کہا: اللہ کی قسم ! وہ نکاح کے قابل نہیں ہوگی جب تک دو عدتوں میں سے لمبی عدت پوری نہ کرے، چنانچہ وہ چند راتیں ٹھہری کہ وضع حمل ہو گیا۔ پھر وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم نکاح کر سکتی ہو۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ {وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5319. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ، كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ كَتَبَ إِلَى ابْنِ الأَرْقَمِ، أَنْ يَسْأَلَ سُبَيْعَةَ الأَسْلَمِيَّةَ، كَيْفَ أَفْتَاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَتْ: «أَفْتَانِي إِذَا وَضَعْتُ أَنْ أَنْكِحَ»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ بچہ جنیں )

مترجم: BukhariWriterName

5319. سیدنا عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے انہوں نے ابو ابن ارقم کو خط لکھا کہ سبیعہ اسلیمہ‬ ؓ س‬ے دریافت کریں کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں کیا فتویٰ دیا تھا انہوں نے بتایا کہ جب میں نے بچہ دے لیا تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے نکاح كر لینے کا فتوی دیا۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ {وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5320. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ المِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ: أَنَّ سُبَيْعَةَ الأَسْلَمِيَّةَ نُفِسَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ، فَجَاءَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَأْذَنَتْهُ أَنْ تَنْكِحَ، «فَأَذِنَ لَهَا فَنَكَحَتْ»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ بچہ جنیں )

مترجم: BukhariWriterName

5320. سیدنا مسور بن مخرمہ ؓ سے روایت ہے کہ سبیعہ اسلمیہ‬ ؓ ن‬ے اپنے شوہر کی وفات کے چند روز بعد بچہ جنم دیا۔ پھر وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور نکاح کی اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے اس نکاح کی اجازت دے دی پھر اس نے نکاح کر لیا۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ انْقِضَاءِ عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1484. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ، قَالَ حَرْمَلَةُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ أَبُو الطَّاهِرِ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَاهُ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ، يَأْمُرُهُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ، فَيَسْأَلَهَا عَنْ حَدِيثِهَا، وَعَمَّا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اسْتَفْتَتْهُ، فَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ إِلَى عَبْدِ اللهِ بْن...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: بیوی ہو یا دوسر ی(مطلقہ )وضع حمل پر اس کی عدت ختم ہو جائے گی )

مترجم: MuslimWriterName

1484. ابن شہاب سے روایت ہے، (انہوں نے کہا:) مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے حدیث بیان کی کہ ان کے والد نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو حکم دیتے ہوئے لکھا کہ سبیعہ بنت حارث اسلمیہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ک‬ے پاس جائیں، اور ان سے ان کے واقعے کے بارے میں اور ان کے فتویٰ پوچھنے پر جو کچھ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا تھا اس کے بارے میں پوچھیں۔ چنانچہ عمر بن عبداللہ نے عبداللہ بن عتبہ کو خبر دیتے ہوئے لکھا کہ سبیعہ نے انہیں بتایا ہے کہ وہ سعد بن خولہ کی بیوی تھیں، وہ بنی عامر بن لؤی میں سے تھے اور وہ بدر میں شریک ہونے والوں میں سے تھے۔ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر،...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ انْقِضَاءِ عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1485. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَابْنَ عَبَّاسٍ، اجْتَمَعَا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَهُمَا يَذْكُرَانِ الْمَرْأَةَ تُنْفَسُ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: عِدَّتُهَا آخِرُ الْأَجَلَيْنِ، وَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ: قَدْ حَلَّتْ، فَجَعَلَا يَتَنَازَعَانِ ذَلِكَ، قَالَ: فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي - يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ - فَبَعَثُوا كُرَيْبًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ، يَسْأَلُهَا عَنْ...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: بیوی ہو یا دوسر ی(مطلقہ )وضع حمل پر اس کی عدت ختم ہو جائے گی )

مترجم: MuslimWriterName

1485. عبدالوہاب نے کہا: میں نے یحییٰ بن سعید سے سنا، (انہوں نے کہا:) مجھے سلیمان بن یسار نے خبر دی کہ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن اور ابن عباس  رضی اللہ تعالی عنہما دونوں حضرت ابوہریرہ   رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں اکٹھے ہوئے اور وہ دونوں اس عورت کا ذکر کرنے لگے جس کا اپنے شوہر کی وفات سے چند راتوں کے بعد نفاس شروع ہو جائے۔ ابن عباس   رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا: اس کی عدت دو وقتوں میں سے آخر والا ہے۔ ابوسلمہ نے کہا: وہ حلال ہو چکی ہے۔ وہ دونوں اس معاملے میں بحث کرنے لگے، تو ابوہریرہ   رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میں اپنے بھتیجے۔۔ یعنی ابوسلمہ۔۔ کے ساتھ ہ...