1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: (وَالَّذِينَ عَاقَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2292. حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِدْرِيسَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ قَالَ وَرَثَةً وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ قَالَ كَانَ الْمُهَاجِرُونَ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَرِثُ الْمُهَاجِرُ الْأَنْصَارِيَّ دُونَ ذَوِي رَحِمِهِ لِلْأُخُوَّةِ الَّتِي آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمْ فَلَمَّا نَزَلَتْ وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ نَسَخَتْ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ إِلَّا النَّصْرَ وَالرِّفَادَةَ وَالنَّصِيحَةَ وَقَدْ ذَهَبَ الْمِي...

صحیح بخاری : کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان (باب : اللہ تعالیٰ کا ( سورہ نساء میں ) یہ ارشاد کہ ” جن لوگوں سے تم نے قسم کھا کر عہد کیا ہے، ان کا حصہ ان کو ادا کرو “ )

مترجم: BukhariWriterName

2292. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ ’’اور ہم نے ہر ایک کے لیے موالی ٹھہرائےہیں۔‘‘ اس میں موالی سے مراد وارث ہیں اور’’جن سے تم نے قسم اٹھا کر پیمان باندھا‘‘ اس کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ مہاجرین جب مدینہ طیبہ آئے تو نبی ﷺ نے ان میں اور انصار میں بھائی چارہ کرادیا، چنانچہ مہاجر، نبی ﷺ کے کرائےہوئے اس مواخات کے سبب انصاری کا ترکہ پاتا اور اس کے رشتہ داروں کو کچھ نہ ملتا۔ اور جب یہ آیت ’’ہم نے ہر ایک کے موالی ٹھہرائے ہیں‘‘ نازل ہوئی تو اس سے مذکو...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: (وَالَّذِينَ عَاقَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2294. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَبَلَغَكَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ فَقَالَ قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالْأَنْصَارِ فِي دَارِي...

صحیح بخاری : کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان (باب : اللہ تعالیٰ کا ( سورہ نساء میں ) یہ ارشاد کہ ” جن لوگوں سے تم نے قسم کھا کر عہد کیا ہے، ان کا حصہ ان کو ادا کرو “ )

مترجم: BukhariWriterName

2294. حضرت عاصم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس  ؓ سے عرض کیا: کیا آپ کو یہ بات پہنچی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام میں عقدحلف کی کوئی حیثیت نہیں ہے؟‘‘ تو انھوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ ﷺ نے قریش اور انصار میں عہدو پیمان میرے اپنے گھرمیں کرایا تھا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ مِمّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4580. حَدَّثَنِي الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِدْرِيسَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ قَالَ وَرَثَةً وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ كَانَ الْمُهَاجِرُونَ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَرِثُ الْمُهَاجِرِيُّ الْأَنْصَارِيَّ دُونَ ذَوِي رَحِمِهِ لِلْأُخُوَّةِ الَّتِي آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمْ فَلَمَّا نَزَلَتْ وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ نُسِخَتْ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ مِنْ النَّصْرِ وَالرِّفَادَةِ وَالنَّصِيحَةِ وَقَدْ ذَهَبَ الْمِيرَاثُ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت ( ولکل جعلنا موالی مما ترک الوالدان ) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4580. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ﴿وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ﴾ میں مَوَالِيَ سے مراد وارث ہیں۔ اور ﴿وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ﴾ سے مراد یہ ہے کہ جب مہاجرین، ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو اس بھائی چارے کی وجہ سے جو نبی ﷺ نے مہاجرین اور انصار کے درمیان کرایا تھا، قرابت داروں کے علاوہ انصار کے وارث مہاجرین بھی ہوتے تھے۔ پھر جب یہ آیت ﴿وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ﴾ نازل ہوئی تو یہ دستور منسوخ ہو گیا۔ پھر بیان کیا کہ ﴿وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الحُرَّةِ تَحْتَ العَبْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5097. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ عَتَقَتْ فَخُيِّرَتْ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبُرْمَةٌ عَلَى النَّارِ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ الْبُرْمَةَ فَقِيلَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ وَأَنْتَ لَا تَأْكُلُ الصَّدَقَةَ قَالَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: آزاد عورت کا غلام مرد کے نکاح میں ہونا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5097. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: کہ سیدہ بریرہ‬ ؓ ک‬ے ساتھ تین سنتیں قائم ہوئی ہیں: انہیں آزاد کیا یا اور اختیار دیا گیا، نیز رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ولاء کا تعلق آزاد کرنے والے کے ساتھ قائم ہوتا ہے۔“ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ گھر میں تشریف لائے تو ایک ہانڈی چولہے پر تھی۔ آپ کے لیے روٹی اور گھر کا سالن پیش کیا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا میں ہنڈیا نہیں دیکھی۔“ ؟عرض کی گئی۔ وہ تو اس گوشت کی تھی جو سیدہ بریرۃ ؓ کو صدقے میں ملا تھا اور آپ صدقہ نہیں کھاتے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ اس کے لیے صدقہ تھا اور (اب) ہمارے لیے (اس کی طرف سے) تحف...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الإِخَاءِ وَالحِلْفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6083. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَبَلَغَكَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ حِلْفَ فِي الإِسْلاَمِ» فَقَالَ: «قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالأَنْصَارِ فِي دَارِي»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: کسی سے بھائی چارہ اور دوستی کا اقرار کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6083. حضرت عاصم سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا : کیا تمہیں یہ خبر پہنچی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسلام میں عقد حلف نہیں ہے؟“ انہوں نے جواب دیا کہ نبی ﷺ نے خود میرے گھر میں انصار اور قریش کے درمیان عقد حلف منعقد کیا تھا۔


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ ذَوِي الأَرْحَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6747. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ حَدَّثَكُمْ إِدْرِيسُ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ قَالَ كَانَ الْمُهَاجِرُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَرِثُ الْأَنْصَارِيُّ الْمُهَاجِرِيَّ دُونَ ذَوِي رَحِمِهِ لِلْأُخُوَّةِ الَّتِي آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمْ فَلَمَّا نَزَلَتْ وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ قَالَ نَسَخَتْهَا وَالَّذِينَ عَاقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : ذوی الارحام )

مترجم: BukhariWriterName

6747. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت: (جو کچھ ترکہ والدین یا قریبی رشتے دار چھوڑ جائیں) ’’ہم نے ان کے وارث مقرر کر دیے ہیں۔‘‘ اور وہ لوگ بھی جن سے تم نے عقد باندھ رکھا ہے، کے متعلق فرمایا: جب مہاجرین اسلام مدینہ طیبہ آئے تو مہاجر اپنے انصاری بھائی کا وارث ہوتا تھا اور انصاری کے رشتے داروں کو ترکے سے حصہ نہیں ملتا تھا کیونکہ نبی ﷺ نے ان کے درمیان مؤاخات کرا دی تھی، پھر جب یہ آیت اتری: ’’ہم نے ہر ایک کے وارث بنا رکھے ہیں۔‘&lsq...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ فِي مِيرَاثِ ذَوِي الْأَرْحَامِ)

حکم: ضعیف

2925. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَوْسَجَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ وَلَمْ يَدَعْ وَارِثًا إِلَّا غُلَامًا لَهُ كَانَ أَعْتَقَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَهُ أَحَدٌ قَالُوا لَا إِلَّا غُلَامًا لَهُ كَانَ أَعْتَقَهُ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِيرَاثَهُ لَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: ذوی الارحام کی وراثت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2925. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہےکہ ایک شخص فوت ہو گیا۔ اس کا کوئی وارث نہ تھا سوائے ایک غلام کے جس کو اس نے آزاد کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”کیا اس کا کوئی وارث ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: نہیں، سوائے ایک آزاد کردہ غلام کے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی وراثت اسی کو دے دی۔“ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ ابْنِ الْمُلَاعَنَةِ)

حکم: ضعیف

2906. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ رُؤْبَةَ التَّغْلِبِيُّ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ النَّصْرِيِّ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَةُ تُحْرِزُ ثَلَاثَةَ مَوَارِيثَ عَتِيقَهَا وَلَقِيطَهَا وَوَلَدَهَا الَّذِي لَاعَنَتْ عَنْهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: لعان والی عورت کے بچے کی وراثت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2906. سیدنا واثلہ بن اسقع ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”عورت تین طرح کی وراثت جمع کر لیتی ہے۔ اپنے غلام کی، اس بچے کی جو اسے کہیں سے گرا پڑا مل گیا ہو اور اس بچے کی جس کے بارے میں اس نے (اپنے شوہر سے) لعان کیا ہو۔“


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ فِي الْوَلَاءِ)

حکم: حسن

2917. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رِئَابَ بْنَ حُذَيْفَةَ تَزَوَّجَ امْرَأَةً فَوَلَدَتْ لَهُ ثَلَاثَةَ غِلْمَةٍ فَمَاتَتْ أُمُّهُمْ فَوَرَّثُوهَا رِبَاعَهَا وَوَلَاءَ مَوَالِيهَا وَكَانَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ عَصَبَةَ بَنِيهَا فَأَخْرَجَهُمْ إِلَى الشَّامِ فَمَاتُوا فَقَدَّمَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ وَمَاتَ مَوْلًى لَهَا وَتَرَكَ مَالًا لَهُ فَخَاصَمَهُ إِخْوَتُهَا إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ عُمَرُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: ولاء کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2917. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رئاب بن حذیفہ نے ایک عورت سے شادی کی، تو اس سے ان کے تین لڑکے پیدا ہوئے، پھر ان کی ماں فوت ہو گئی تو وہ بچے اپنی ماں کے گھروں اور غلاموں کے ولاء کے وارث ہوئے۔ سیدنا عمرو بن العاص ؓ ان بچوں کے عصبہ تھے۔ (یعنی وارث تھے) وہ انہیں شام لے گئے جو وہاں جا کر فوت ہو گئے۔ (یہ بچے طاعون عمواس میں فوت ہوئے تھے)۔ سیدنا عمرو بن العاص ؓ واپس آئے جبکہ اس عورت کا ایک غلام بھی وفات پا گیا اور مال چھوڑ گیا تھا۔ تو عورت کے بھائیوں نے سیدنا عمرو بن العاص ؓ سے (اپنی بہن کے ولاء کے سلسلے میں) جھگڑا کیا اور معاملہ سیدن...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيْ الرَّجُل...)

حکم: حسن صحیح

2918. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ ابْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَوْهَبٍ يُحَدِّثُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ هِشَامٌ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَالَ يَزِيدُ إِنَّ تَمِيمًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السُّنَّةُ فِي الرَّجُلِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيْ الرَّجُلِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: جو شخص کسی کے ہاتھ پر مسلمان ہو تو ان کے مابین بھی تعلق ولاء سمجھا جاتا ہے )

مترجم: DaudWriterName

2918. سیدنا تمیم داری ؓ نے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! جب کوئی شخص کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام قبول کرتا ہے تو اس بارے میں مشروع سنت کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”زندگی اور موت میں وہی سب سے بڑھ کر اس کا ولی ہے۔“ (اس کے ساتھ نیکی، ایثار اور احسان کا معاملہ کرتا رہے)۔