الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ قَوْمٌ فِي دَارِ الحَرْبِ، وَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3058. حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حَجَّتِهِ؟ قَالَ: «وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا؟»، ثُمَّ قَالَ: «نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ المُحَصَّبِ، حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الكُفْرِ»، وَذَلِكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ، أَنْ لاَ يُبَايِعُوهُمْ، وَلاَ يُؤْوُوهُمْ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَالخَيْفُ: الوَادِي... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کچھ لوگ جو دارالحرب میں مقیم ہیں اسلام لے آئیں اور وہ مال وجائداد منقولہ وغیر منقولہ کے مالک ہیں تو وہ ان ہی کی ہو گی ) مترجم: BukhariWriterName 3058. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حجۃالوداع میں عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ کل کہاں قیام فرمائیں گے؟ آپ نے فرمایا:’’ کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا ہے؟‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’ کل ہم لوگ بنو کنانہ کی وادی میں پڑاؤ کریں گے، جس کووادی محصب کہا جاتا ہے، جہاں قریش نے کفر پر اڑے رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں۔‘‘ اور یہ اس طرح کہ بنو کنانہ نے بنو ہاشم کے خلاف قریش سے قسم لی تھی کہ وہ بنو ہاشم سےخرید و فروخت نہیں کریں گے اور نہ انھیں رہنے کے لیے جگہ ہی دیں گے۔‘‘ امام زہری... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4282. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ قَالَ زَمَنَ الفَتْحِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا؟ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ مَنْزِلٍ»... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 4282. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فتح مکہ کے روز عرض کی: اللہ کے رسول! ہم کل کہاں قیام کریں گے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا ہے؟‘‘ الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4283. ثُمَّ قَالَ: «لاَ يَرِثُ المُؤْمِنُ الكَافِرَ، وَلاَ يَرِثُ الكَافِرُ المُؤْمِنَ» قِيلَ لِلزُّهْرِيِّ: وَمَنْ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ؟ قَالَ: «وَرِثَهُ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ»، قَالَ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ: «أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حَجَّتِهِ؟» وَلَمْ يَقُلْ يُونُسُ: «حَجَّتِهِ وَلاَ زَمَنَ الفَتْحِ» صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 4283. پھر آپ نے فرمایا: ’’مومن، کافر کا وارث نہیں بنتا اور نہ کافر مومن کا وارث بنتا ہے۔‘‘ زہری سے کہا گیا: ابوطالب کا وارث کون ہوا تھا؟ تو انہوں نے کہا: عقیل اور طالب وارث ہوئے تھے۔ معمر نے زہری سے رویت کرتے ہوئے کہا: ہم کل کہاں اقامت کریں گے۔ یہ حجۃ الوداع کے وقت کہا تھا۔ البتہ یونس نے اپنی روایت میں حجۃ الوداع کا ذکر نہیں کیا اور نہ فتح مکہ ہی کا زمانہ کہا ہے۔ ... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابٌ: لاَ يَرِثُ المُسْلِمُ الكَافِرَ وَلاَ الكَا...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6764. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوسکتا اور نہ کافر مسلمان کا اور اگر میراث کی تقسیم سے پہلے اسلام لایا تب بھی میراث میں اس کا حق نہیں ہوگا ) مترجم: BukhariWriterName 6764. حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا اور نہ کافر کسی مسلمان ہی کا وارث بنتا ہے۔“ الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ النُّزُولِ بِمَكَّةَ لِلْحَاجِ، وَتَوْرِيثِ ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1351. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، أَخْبَرَهُ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَتَنْزِلُ فِي دَارِكَ بِمَكَّةَ؟ فَقَالَ «وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ، أَوْ دُورٍ»، «وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ، وَلَا عَلِيٌّ شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ»... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کرنے والے کا مکہ میں قیام کرنا اور اس (مکہ)کے گھرو ں کا وراثت میں منتقل ہونا ) مترجم: MuslimWriterName 1351. یو نس بن یزید نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی کہ علی بن حسین نے انھیں خبر دی کہ عمرو بن عثمان بن عفان نے انھیں اسامہ بن زید بن حا رثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے خبر دی، انھوں نے پو چھا: اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں اپنے (آبائی) گھر میں قیام فرمائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا عقیل نے ہمارے لیے احا طوں یا گھروں میں سے کو ئی چیز چھوڑی ہے۔‘‘ عقیل اور طالب، ابو طا لب کے وارث بنے تھے اور جعفر اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ان سے کو ئی چیز وراثت میں حا صل نہ کی، کیونکہ وہ... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ لَّايَرِثُ المُسلِمِ الكَافِرَ وَلَا يَرِثُ ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1614. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلَا يَرِثُ الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ»... صحیح مسلم : کتاب: وراثت کے مقررہ حصوں کا بیان (باب: مسلمان کافر کا وارث نہیں بنتا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں بنتا ) مترجم: MuslimWriterName 1614. حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مسلمان کافر کا وارث نہیں بنتا، نہ کافر مسلمان کا وارث بنتا ہے۔‘‘ الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ التَّحصِيبِ) حکم: صحیح 2010. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حَجَّتِهِ قَالَ هَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيْلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْكُفْرِ يَعْنِي الْمُحَصَّبَ وَذَلِكَ أَنْ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ وَلَا يُؤْوُوهُمْ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي ... سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: وادی محصب ( ابطح ) میں اترنے کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 2010. سیدنا اسامہ بن زید ؓ کہتے ہیں کہ حج کے موقع پر میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! آپ کل کہاں قیام فرمائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بھلا عقیل نے ہمارے لیے کوئی منزل رہنے بھی دی ہے؟“ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہم خیف بنی کنانہ میں قیام کریں گے، جہاں قریشیوں نے کفر پر آپس میں معاہدہ کیا تھا۔“ یعنی وادی محصب میں۔ اور اس کی تفصیل یہ ہے کہ بنی کنانہ نے قریشیوں کے ساتھ بنی ہاشم کے خلاف یہ قسمیں اٹھائی تھیں کہ ان سے نکاح شادی کریں گے نہ خرید و فروخت اور نہ انہیں کوئی جگہ دیں گے۔ زہری نے کہا: ”خیف“ وادی ہے۔ ... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ التَّحصِيبِ) حکم: صحیح 2011. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يَعْنِي الْأَوْزَاعِيَّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حِينَ أَرَادَ أَنْ يَنْفِرَ مِنْ مِنًى نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ أَوَّلَهُ وَلَا ذَكَرَ الْخَيْفَ الْوَادِي... سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: وادی محصب ( ابطح ) میں اترنے کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 2011. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب منٰی سے روانگی کا ارادہ کیا تو فرمایا: ”ہم کل (خیف بنی کنانہ میں) اتریں گے۔“ اور مذکورہ بالا کی مانند ذکر کیا۔ مگر (اوزاعی نے) روایت کا پہلا حصہ (اسامہ کا سوال جواب) ذکر نہیں کیا اور نہ ”الخیف“ کا کہ یہ وادی ہے۔ ... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ هَلْ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ) حکم: صحیح 2909. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟ ) مترجم: DaudWriterName 2909. سیدنا اسامہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”مسلمان کسی کافر کا یا کوئی کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا۔ الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ هَلْ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ) حکم: صحیح 2910. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حِجَّتِهِ قَالَ وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْكُفْرِ يَعْنِي الْمُحَصَّبِ وَذَاكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ وَلَا يُؤْوُوهُمْ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي... سنن ابو داؤد : کتاب: وراثت کے احکام و مسائل (باب: کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟ ) مترجم: DaudWriterName 2910. سیدنا اسامہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ مین نے حجتہ الوداع کے موقع پر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کل کہاں اتریں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا بھی ہے؟“ پھر فرمایا: ”ہم خیف بنی کنانہ میں پڑاؤ کریں گے، جہاں قریش نے کفر پر قسمیں اٹھائی تھیں۔‘‘ آپ ﷺ کی مراد وادی محصب تھی اور قریشیوں نے اس جگہ بنو ہاشم کے خلاف قسمیں کھائی تھیں کہ ان سے رشتہ ناتا کریں گے، نہ کچھ خریدیں بیچیں گے اور نہ انہیں پناہ دیں گے۔ زہری ؓ فرماتے ہیں «خيف» وادی کا نام ہے۔ ... الموضوع: توارث أهل ملتين (الأحوال الشخصية) موضوع: اختلاف دین والوں کا وارث بننا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19