1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

470. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الجُعَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: كُنْتُ قَائِمًا فِي المَسْجِدِ فَحَصَبَنِي رَجُلٌ، فَنَظَرْتُ فَإِذَا عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ، فَقَالَ: اذْهَبْ فَأْتِنِي بِهَذَيْنِ، فَجِئْتُهُ بِهِمَا، قَالَ: مَنْ أَنْتُمَا - أَوْ مِنْ أَيْنَ أَنْتُمَا؟ - قَالاَ: مِنْ أَهْلِ الطَّائِفِ، قَالَ: «لَوْ كُنْتُمَا مِنْ أَهْلِ البَلَدِ لَأَوْجَعْتُكُمَا، تَرْفَعَانِ أَصْوَاتَكُمَا فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

470. حضرت سائب بن یزید سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں مسجد نبوی میں کھڑا تھا کہ کسی نے مجھے کنکری ماری۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ حضرت عمر بن خطاب ؓ تھے۔ انہوں نے مجھ سے فرمایا: جاؤ اور ان دونوں آدمیوں کو بلا کر لاؤ، چنانچہ میں انہیں بلا کر لایا تو حضرت عمر ؓ نے ان سے دریافت کیا: تم کس قبیلے سے ہو یا کس جگہ کے رہنے والے ہو؟انہوں نے بتایا: ہم طائف کے رہنے والے ہیں۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اگر تم مدینہ منورہ کے باشندے ہوتے تو میں تمہیں ضرور سزا دیتا۔ تم رسول اللہ ﷺ کی مسجد میں اپنی آوازوں کو اتنا بلند کر رہے ہو!...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ المَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1304. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اشْتَكَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ شَكْوَى لَهُ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَسَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ فَوَجَدَهُ فِي غَاشِيَةِ أَهْلِهِ فَقَالَ قَدْ قَضَى قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَبَكَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَى الْقَوْمُ بُكَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَي...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: مریض کے پاس رونا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1304. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: حضرت سعد بن عبادہ ؓ  بیمار ہوئے تو نبی ﷺ حضرت عبد الرحمٰن بن عوف ؓ ، سعد بن ابی وقاص اور عبد اللہ بن مسعود ؓ  کی معیت میں ان کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ جب آپ وہاں پہنچے تو اسے اپنے اہل خانہ کے درمیان پایا تو آپ نے دریافت فرمایا:’’آیا انتقال ہو گیا ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !نہیں پھر نبی ﷺ روپڑے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ کو روتا دیکھ کر دوسرے لوگ بھی رونے لگے۔ پھر اس کے بعد آپ نے فرمایا:’’کیا تم سنتے نہیں ہو؟اللہ تعالیٰ آنکھ کے رونے اور دل کے غم...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي بَيْعِ الطَّعَامِ وَالحُكْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2131. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ الطَّعَامَ مُجَازَفَةً يُضْرَبُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبِيعُوهُ حَتَّى يُؤْوُوهُ إِلَى رِحَالِهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اناج کا بیچنا اور احتکار کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2131. حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اندازے سے غلہ خریدنے والوں کو اس بات پر پٹتے دیکھا ہے کہ وہ اس پر قبضہ کر کے اپنے گھروں میں لانے سے پہلے اسے(آگے)فروخت کریں۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ رَأَى: إِذَا اشْتَرَى طَعَامًا جِزَافًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2137. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ النَّاسَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْتَاعُونَ

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : جو شخص غلہ کا ڈھیر بن ناپے تولے خریدے وہ جب تک اس کو اپنے ٹھکانے نہ لائے، کسی کے ہاتھ نہ بیچے اور اس کے خلاف کرنے والے کی سزا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2137. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےفرمایا  کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ان لوگوں کو پٹتے دیکھا جو غلے کا ڈھیر اندازے سے خریدتے، پھر اسی جگہ فروخت کرتے تاآنکہ وہ غلہ اپنے ٹھکانوں میں لے جائیں۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابٌ: كَمُ التَّعْزِيرُ وَالأَدَبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6848. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُجْلَدُ فَوْقَ عَشْرِ جَلَدَاتٍ إِلَّا فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : تنبیہ اور تعزیر یعنی حد سے کم سزا کتنی ہونی چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

6848. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”حدود اللہ میں کسی مقرر حد کے علاوہ کسی اور سزا میں دس کوڑوں سے زیادہ تعریز نہیں ہے۔“


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابٌ: كَمُ التَّعْزِيرُ وَالأَدَبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6849. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جَابِرٍ عَمَّنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عُقُوبَةَ فَوْقَ عَشْرِ ضَرَبَاتٍ إِلَّا فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : تنبیہ اور تعزیر یعنی حد سے کم سزا کتنی ہونی چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

6849. حضرت عبدالرحمن بن جابر سے روایت ہے وہ اس صحابی سے بیان کرتے ہیں جنہوں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ”اللہ کی حدود میں سے کسی حد کے علاوہ مجرم کو دس کوڑوں سے زیادہ سزا نہ دی جائے۔“


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابٌ: كَمُ التَّعْزِيرُ وَالأَدَبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6850. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ بُكَيْرًا حَدَّثَهُ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا جَالِسٌ عِنْدَ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ إِذْ جَاءَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جَابِرٍ فَحَدَّثَ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ فَقَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جَابِرٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بُرْدَةَ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَجْلِدُوا فَوْقَ عَشْرَةِ أَسْوَاطٍ إِلَّا فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : تنبیہ اور تعزیر یعنی حد سے کم سزا کتنی ہونی چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

6850. حضرت ابو بردہ انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”حدود اللہ میں سے کسی حد کے علاوہ مجرم کو دس کوڑوں سے زیادہ کوڑے مت لگاؤ۔“


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابٌ: كَمُ التَّعْزِيرُ وَالأَدَبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6852. حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُمْ كَانُوا يُضْرَبُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَرَوْا طَعَامًا جِزَافًا أَنْ يَبِيعُوهُ فِي مَكَانِهِمْ حَتَّى يُؤْوُوهُ إِلَى رِحَالِهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : تنبیہ اور تعزیر یعنی حد سے کم سزا کتنی ہونی چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

6852. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ان لوگوں کو پیٹا جاتا تھا جو غلہ اندازے سے خریدتے اور دوسری جگہ منتقل کیے بغیر وہیں فروخت کر دیتے تھے۔ ہاں، اگر وہ غلہ اٹھا کر اپنے ٹھکانے پر لے جاتے، پھر فروخت کرتے تو کچھ سزا نہ ہوتی۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1103. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْوِصَالِ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ: فَإِنَّكَ يَا رَسُولَ اللهِ تُوَاصِلُ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَأَيُّكُمْ مِثْلِي؟ إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِي» فَلَمَّا أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا عَنِ الْوِصَالِ وَاصَلَ بِهِمْ يَوْمًا، ثُمَّ يَوْمًا، ثُمَّ رَأَوُا الْهِلَالَ، فَقَالَ: «لَوْ تَأَخَّرَ الْهِلَالُ لَزِدْت...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: (روزوں میں )وصال (ایک روزے کو افطار کیے بغیر دوسرے سے ملانے)کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1103. سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حدیث بیان کہ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے وصال سے منع فرمایا تو مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے عرض کی: آ پ تو وصال کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کون میری مثل  ہے؟ میں تو اس حالت میں رات گزارتا ہوں کہ میرا رب مجھ کھلاتا اور پلاتا ہے۔‘‘ تو جب لوگوں نے وصال چھوڑنے سے انکار کیا تو آپﷺ نے ان کے ساتھ ایک دن پھر دوسرے دن بلا افطار و سحری روزہ رکھا، اس کے بعد انھوں نے چاند دیکھ لیا، آپﷺ نے فرمایا: اگر چاند لیٹ ہوتا تو میں تمھارے ساتھ  مزید (وصال) کرتا۔‘‘ جب انہو...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1104. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ، فَجِئْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ وَجَاءَ رَجُلٌ آخَرُ، فَقَامَ أَيْضًا حَتَّى كُنَّا رَهْطًا فَلَمَّا حَسَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّا خَلْفَهُ جَعَلَ يَتَجَوَّزُ فِي الصَّلَاةِ، ثُمَّ دَخَلَ رَحْلَهُ، فَصَلَّى صَلَاةً لَا يُصَلِّيهَا عِنْدَنَا، قَالَ: قُلْنَا لَهُ: حِينَ أَصْبَحْنَا أَفَطَنْتَ لَنَا اللَّيْلَةَ قَالَ: فَقَالَ: «نَعَمْ، ذَاكَ الَّذِي حَمَلَنِي عَل...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: (روزوں میں )وصال (ایک روزے کو افطار کیے بغیر دوسرے سے ملانے)کی ممانعت )

مترجم: MuslimWriterName

1104. سلیمان نے ثابت سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ رمضان میں (رات کی) نماز پڑھ رہے تھے میں آیا اور آ کر  آپ ﷺ کے پہلو میں کھڑا ہو گیا، ایک اور آدمی آیا اوروہ بھی کھڑا ہو گیا حتی کہ ہم ایک جماعت بن گئے۔ جب نبی کریم ﷺ نے محسوس کیا کہ ہم آپﷺ کے پیچھے ہیں تو آپ ﷺ نے نماز میں تخفیف شروع کر دی۔  پھر آپ ﷺ گھر میں تشریف کے گئے۔ اس کے بعد آپﷺ نے ایک ایسی (لمبی) نماز پڑھی جو ہمارے پاس نہیں پڑھتے تھے۔ کہا: جب ہم نے صبح کی، ہم نے آپ ﷺ سے پوچھا: کیا آپ کو رات ہمارا پتہ چل گیا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اسی بات ن...