1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ)

حکم: صحیح

181. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ، يَقُولُ: دَخَلْتُ عَلَى مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، فَذَكَرْنَا مَا يَكُونُ مِنْهُ الْوُضُوءُ، فَقَالَ مَرْوَانُ: وَمِنْ مَسِّ الذَّكَرِ؟ فَقَالَ عُرْوَةُ: مَا عَلِمْتُ ذَلِكَ! فَقَالَ مَرْوَانُ: أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ، أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ مَسَّ ذَكَرَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: شرم گاہ کوچھونے سے وضو )

مترجم: DaudWriterName

181. جناب عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ میں مروان بن حکم کے پاس گیا، وہاں یہ موضوع چھڑ گیا کہ کس کس چیز سے وضو لازم آتا ہے؟ مروان نے کہا کہ شرمگاہ کو چھونے سے بھی (وضو لازم آتا ہے؟) عروہ کہتے ہیں: میں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں۔ مروان نے کہا کہ مجھے بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ن‬ے بتایا، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو کوئی اپنے ذکر کو ہاتھ لگائے اسے چاہیے کہ وضو کرے۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ)

حکم: صحیح

182. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَدِمْنَا عَلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ رَجُلٌ- كَأَنَّهُ بَدَوِيٌّ-، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! مَا تَرَى فِي مَسِّ الرَّجُلِ ذَكَرَهُ بَعْدَ مَا يَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: >هَلْ هُوَ إِلَّا مُضْغَةٌ مِنْهُ- أَوْ قَالَ: بَضْعَةٌ مِنْهُ-؟. قَالَ: أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَشُعْبَةُ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَجَرِيرٌ الرَّازِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: اس میں رخصت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

182. جناب قیس بن طلق اپنے والد ( طلق ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ ہم اللہ کے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو ایک آدمی آیا وہ بظاہر بدوی (دیہاتی) تھا، کہنے لگا: اے اللہ کے نبی! آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جس نے وضو کے بعد اپنے ذکر کو ہاتھ لگا لیا ہو؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اس کے جسم کا ایک ٹکڑا ہی تو ہے!۔“ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس روایت کو ہشام بن حسان، سفیان ثوری، شعبہ، ابن عیینہ اور جریر رازی نے محمد بن جابر سے، انہوں نے قیس بن طلق سے روایت کیا ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ​)

حکم: صحیح

82. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: "مَنْ مَسَّ ذَكَرَهُ فَلاَ يُصَلِّ حَتَّى يَتَوَضَّأَ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، وَأَبِي أَيُّوبَ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وأَرْوَى ابْنَةِ أُنَيْسٍ، وَعَائِشَةَ، وَجَابِرٍ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، وَعَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. قَالَ: هَكَذَا رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِثْلَ هَذَا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بُسْرَةَ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: شرمگاہ( عضو تناسل) چھونے پر وضو کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

82. بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو اپنی شرمگاہ (عضو تناسل) چھوئے تو جب تک وضونہ کرلے نماز نہ پڑھے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- بسرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ام حبیبہ، ابو ایوب، ابوہریرہ، ارویٰ بنت انیس، عائشہ، جابر، زید بن خالد اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- کئی لوگوں نے اسے اسی طرح ہشام بن عروہ سے اور ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے اورعروہ نے بسرہ سے روایت کیا ہے۱؎۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ​)

حکم: صحیح

84. وَرَوَى هَذَا الْحَدِيثَ أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ بُسْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ. حَدَّثَنَا بِذَلِكَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ بُسْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ. وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ، وَالتَّابِعِينَ، وَبِهِ يَقُولُ الأَوْزَاعِيُّ، وَالشَّافِعِيُّ، وَأَحْمَدُ، وَإِسْحَاقُ. قَالَ مُحَمَّدٌ: وَأَصَحُّ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثُ بُسْرَةَ. وَ قَالَ أَبُو زُرْعَةَ: حَدِيثُ أُمِّ حَبِيبَةَ فِي هَذَا الْبَابِ صَحِيحٌ، وَهُوَ حَدِيثُ الْعَلاَءِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ عَنْب...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: شرمگاہ( عضو تناسل) چھونے پر وضو کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

84. نیز اسے ابوالزناد نے بسند عروہ عن النبی ﷺ اسی طرح روایت کیا ہے۔ ۱- یہی صحابہ اور تابعین میں سے کئی لوگوں کا قول ہے اور اسی کے قائل اوزاعی، شافعی، احمد، اور اسحاق بن راہویہ ہیں۔ ۲- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ بسرہ کی حدیث اس باب میں سب سے صحیح ہے۔ ۳- ابوزرعہ کہتے ہیں کہ ام حبیبہ‬ ؓ ک‬ی حدیث۱؎ (بھی) اس باب میں صحیح ہے۔ ۴- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ مکحول کا سماع عنبسہ بن ابی سفیان سے نہیں ہے۲؎، اورمکحول نے ایک آدمی سے اور اس آدمی نے عنبسہ سے ان کی حدیث کے علاوہ ایک دوسری حدیث روایت کی ہے، گویا امام بخاری اس حدیث کو صحیح نہیں م...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَرْكِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ ا...)

حکم: صحیح

85. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ هُوَ الْحَنَفِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهَلْ هُوَ إِلَّا مُضْغَةٌ مِنْهُ أَوْ بَضْعَةٌ مِنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَعْضِ التَّابِعِينَ أَنَّهُمْ لَمْ يَرَوْا الْوُضُوءَ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْكُوفَةِ وَابْنِ الْمُبَارَكِ وَهَذَا الْحَدِيثُ أَحَسَنُ شَيْءٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ وَقَدْ رَوَى هَذَ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: عضو تناسل کے چھونے سے وضونہیں ٹوٹتا​ )

مترجم: TrimziWriterName

85. طلق بن علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے (عضو تناسل کے سلسلے میں) فرمایا: ’’یہ تو جسم ہی کا ایک لوتھڑا یا ٹکڑا ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں ابو امامہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ۲- صحابہ کرام میں سے کئی لوگوں سے نیز بعض تابعین سے بھی مروی ہے کہ عضو تناسل کے چھونے سے وضو واجب نہیں، اور یہی اہل کوفہ اور ابن مبارک کا قول ہے۔ ۳- اس باب میں مروی احادیث میں سے یہ سب سے اچھی حدیث ہے۔ ۴- ایوب بن عتبہ اور محمد بن جابر نے بھی اس حدیث کو قیس بن طلق عن أبیہ سے روایت کیا ہے۔ بعض محدّثین نے محمد بن جابر اور ایوب بن عت...


8 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ)

حکم: صحیح

163. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ أَنْبَأَنَا مَالِكٌ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ دَخَلْتُ عَلَى مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ فَذَكَرْنَا مَا يَكُونُ مِنْهُ الْوُضُوءُ فَقَالَ مَرْوَانُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ الْوُضُوءُ فَقَالَ عُرْوَةُ مَا عَلِمْتُ ذَلِكَ فَقَالَ مَرْوَانُ أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: عضو مخصوص کو چھونے سے وضو(ٹوٹ جاتا ہے) )

مترجم: NisaiWriterName

163. حضرت عمرو بن زبیر سے مروی ہے، انھوں نے کہا: میں مروان بن حکم کے پاس گیا، چنانچہ ہم نے آپس میں ان چیزوں کا ذکر کیا جن سے وضو واجب ہوتا ہے۔ مروان نے کہا: شرم گاہ کو چھونے سے بھی وضو واجب ہو جاتا ہے۔ میں نے کہا: مجھے تو اس بات کا علم نہیں۔ مروان نے کہا: مجھے حضرت بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ن‬ے بتایا کہ انھوں نے اللہ کے رسول ﷺ کو فرماتے سنا: ’’جب تم میں سے کوئی اپنی شرم گاہ (عضو) کو چھو بیٹھے تو اسے چاہیے کہ وضو کرے۔‘‘ ...


9 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ تَرْكِ الْوُضُوءِ مِنْ ذَلِكَ)

حکم: صحیح

165. أَخْبَرَنَا هَنَّادٌ عَنْ مُلَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْنَا وَفْدًا حَتَّى قَدِمْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ وَصَلَّيْنَا مَعَهُ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ جَاءَ رَجُلٌ كَأَنَّهُ بَدَوِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَرَى فِي رَجُلٍ مَسَّ ذَكَرَهُ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَهَلْ هُوَ إِلَّا مُضْغَةٌ مِنْكَ أَوْ بَضْعَةٌ مِنْكَ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: عضو مخصوص کو چھونے سے وضو نہ کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

165. حرت طلق بن علی ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ہم وفد کی صورت میں اپنے علاقے سے نکلے حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے، چنانچہ ہم نے آپ کی بیعت کی اور آپ کے ساتھ نماز پڑھی۔ نماز ختم ہونے کے بعد ایک بدوی سا آدمی آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! اس آدمی کے بارے میں کیا حکم ہے جو نماز میں اپنے عضو تناسل کو چھو بیٹھتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ بھی تیرے جسم کا ایک ٹکڑا ہی تو ہے۔‘‘ ...