1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ تَرْكِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الْمَيْتَةِ

حکم: صحیح

186 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ، عَنْ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِالسُّوقِ دَاخِلًا مِنْ بَعْضِ الْعَالِيَةِ- وَالنَّاسُ كَنَفَتَيْهِ- فَمَرَّ بِجَدْيٍ أَسَكَّ مَيِّتٍ، فَتَنَاوَلَهُ فَأَخَذَ بِأُذُنِهِ، ثُمَّ قَالَ: >أَيُّكُمْ يُحِبُّ أَنَّ هَذَا لَهُ...<. وَسَاقَ الْحَدِيثَ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: مردار کو ہاتھ لگانے سے وضو نہ کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

186. سیدنا جابر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ (ایک بار) بازار سے گزرے، آپ ﷺ عوالی مدینہ (بالائے مدینہ) کی جانب سے تشریف لائے تھے اور کچھ دوسرے لوگ بھی آپ ﷺ کی جلو میں دائیں بائیں تھے۔ آپ ﷺ کا گزر بکری کے ایک چھوٹے کان والے مردہ بچے کے پاس سے ہوا۔ آپ ﷺ نے اسے اس کے کان سے پکڑا اور فرمایا ”تم میں سے کس کا جی چاہتا ہے کہ یہ قبول کر لے“ اور راوی نے حدیث بیان کی۔...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يَطَأُ الْأَذَى بِرِجْلِهِ

حکم: صحیح

204 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ح، وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنِي شَرِيكٌ وَجَرِيرٌ وَابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: كُنَّا لَا نَتَوَضَّأُ مِنْ مَوْطِئٍ، وَلَا نَكُفُّ شَعْرًا، وَلَا ثَوْبًا. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي مُعَاوِيَةَ فِيهِ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ أَوْ حَدَّثَهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَقَالَ هَنَّادٌ: عَنْ شَقِيقٍ أَوْ حَدَّثَهُ عَنْهُ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب‎: اگر کوئی گندگی کوروند کر آئے تو...؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

204. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا کہ ہم گندگی پر سے چل کر آتے تھے اور وضو نہ کرتے تھے اور نہ (اثنائے نماز میں) اپنے بالوں یا کپڑوں کو سمیٹتے تھے۔ (اس حدیث کی سند میں) ابراہیم بن ابی معاویہ نے یوں کہا ہے «عن الأعمش عن شقيق عن مسروق عن عبد الله» (یعنی مسروق کے اضافہ کے ساتھ) نیز یہ بھی کہ یہ سند یا تو «عن الأعمش عن شقيق قال قال عبد الله» (بلفظ «عن») ہے یا «الأعمش حدث عن شقيق» (...