1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ إِذَا أَدْخَلَ رِجْلَيْهِ وَهُمَا طَاهِرَتَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

206. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ المُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَأَهْوَيْتُ لِأَنْزِعَ خُفَّيْهِ، فَقَالَ: «دَعْهُمَا، فَإِنِّي أَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَيْنِ». فَمَسَحَ عَلَيْهِمَا

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: وضو کر کے موز ے پہننے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

206. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا۔ (آپ وضو کر رہے تھے) میں جھکا تاکہ آپ کے دونوں موزے اتاروں تو آپ نے فرمایا: ’’ انھیں رہنے دو، میں نے انھیں باوضو پہنا تھا۔‘‘  پھر آپ نے ان پر مسح فرمایا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لُبْسِ جُبَّةِ الصُّوفِ فِي الغَزْو)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5799. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ المُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «أَمَعَكَ مَاءٌ» قُلْتُ: نَعَمْ، فَنَزَلَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَمَشَى حَتَّى تَوَارَى عَنِّي فِي سَوَادِ اللَّيْلِ، ثُمَّ جَاءَ، فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ الإِدَاوَةَ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْهَا، حَتَّى أَخْرَجَهُمَا مِنْ أَسْفَلِ الجُبَّةِ، فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ، ثُمَّ أَهْوَيْتُ لِأَنْزِعَ خ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: لڑائی میں اون کا جبہ پہننا )

مترجم: BukhariWriterName

5799. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک رات دوران سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا آپ نے دریافت فرمایا: ”کیا تیرے پاس پانی ہے؟“ جی ہاں۔ آپ اپنی سواری سے اترے اور مسلسل چلتے رہے حتیٰ کہ آپ رات کی تاریکی میں چھپ گئے۔ پھر جب واپس تشریف لائے تو میں نے مشکیزے سے آپ پر پانی ڈالا۔ آپ نے اپنا چہرہ مبارک اور دونوں ہاتھ دھوئے۔ اس وقت آپ اونی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ اس کی آستینوں سے اپنے ہاتھ باہر نہ نکال سکے تو انہیں جبے کے نیچے سے نکالا پھر اپنے بازوں کو کہنیوں تک دھویا اور اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر میں آپ کے موزے اتارنے کے لیے آگے بڑھا تو آپ نے فرما...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

274.05. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي مَسِيرٍ، فَقَالَ لِي: «أَمَعَكَ مَاءٌ» قُلْتُ: نَعَمْ «فَنَزَلَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَمَشَى حَتَّى تَوَارَى فِي سَوَادِ اللَّيْلِ، ثُمَّ جَاءَ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ مِنَ الْإِدَاوَةِ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْهَا حَتَّى أَخْرَجَهُمَا مِنْ أَسْفَلِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ أ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔ )

مترجم: MuslimWriterName

274.05. زکریا نےعامر (شعبی) سے روایت کی، کہا: مجھے عروہ بن مغیرہ نے اپنے والد حضرت مغیرہ  سے حدیث بیان کی، کہا: ’’ایک رات میں سفر کے دوران میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا، آپ نے پوچھا: ’’کیا تمہارے پاس پانی ہے؟‘‘ میں نےکہا: جی ہاں! تو  آپ اپنی سواری سے اترے، پھر پیدل چل دیے یہاں تک کہ رات کی سیاہی میں اوجھل ہو گئے، پھر (واپس) آئے تو میں نے برتن سے آپ (کے ہاتھوں) پر پانی ڈالا،  آپ نے اپنا چہرہ دھویا (اس وقت)، آپ اون کا جبہ پہنے ہوئے تھے، آپ  اس میں سے اپنے ہاتھ نہ نکال سکے، حتی کہ دونوں ہاتھوں کو جبے کے نیچے سے نکالا او...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

274.06. وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ وَضَّأَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقَالَ لَهُ: فَقَالَ: «إِنِّي أَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَيْنِ»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔ )

مترجم: MuslimWriterName

274.06. عامر شعبی کے ایک دوسرے شاگرد عمر بن ابی زائدہ نے عروہ بن مغیرہ کے حوالے سے ان کے والد سے روایت کی: ’’کہ انہوں (مغیرہ بن شعبہؓ) نے نبی اکرم ﷺ کو وضو کرایا، آپ ﷺ نے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا۔ مغیرہ  نے آپ ﷺ سے (اس بارے میں) بات کی، تو  آپ نے فرمایا: ’’میں نے انہیں با وضو حالت میں (موزوں میں) داخل کیا تھا۔‘‘ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: صحیح

151. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يَذْكُرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَكْبِهِ وَمَعِي إِدَاوَةٌ فَخَرَجَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ فَتَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ مِنْ جِبَابِ الرُّومِ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ فَضَاقَتْ فَادَّرَعَهُمَا ادِّرَاعًا ثُمَّ أَهْوَيْتُ إِلَى الْخُفَّيْنِ لِأَنْزَعَهُمَا فَقَالَ لِي دَعْ الْخُفَّيْنِ فَإِنِّي أَد...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

151. جناب عروہ اپنے والد سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہم رکاب تھے، میرے پاس پانی کا برتن تھا، آپ ﷺ قضائے حاجت کی غرض سے نکلے، پھر ہماری جانب واپس آئے، تو میں پانی لے کر آپ ﷺ کی طرف بڑھا، میں نے آپ ﷺ کے ہاتھوں پر پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ دھوئے، پھر منہ دھویا، پھر آپ ﷺ نے اپنے بازو آستینوں سے نکالنا چاہے جبکہ آپ نے جبہ پہنا ہوا تھا، وہ رومی جبہ تھا اور اس کی آستینیں تنگ تھیں اس لیے آپ ﷺ کے بازو نہ نکل سکے، تو آپ نے جبے کے نیچے سے اپنے بازو نکالے۔ پھر میں جھکا کہ آپ ﷺ کے موزے اتاروں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”انہیں چھوڑو میں نے اپنے ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: صحیح

152. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ وَعَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ هَذِهِ الْقِصَّةَ قَالَ فَأَتَيْنَا النَّاسَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ يُصَلِّ بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ يَمْضِيَ قَالَ فَصَلَّيْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ رَكْعَةً فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الرَّكْعَةَ الَّتِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

152. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ قافلے کے ساتھیوں سے پیچھے ہو گئے اور مذکورہ بالا قصہ بیان کیا۔ اس میں ہے کہ پھر ہم لوگوں کے پاس آئے تو دیکھا کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ انہیں نماز فجر پڑھا رہے ہیں۔ جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا مگر آپ نے ان کو اشارہ فرمایا کہ جاری رہیں۔ چنانچہ میں نے اور نبی کریم ﷺ نے ان کے پیچھے ایک ایک رکعت پڑھی۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہو گئے اور فوت شدہ رکعت پڑھی اور اس پر کوئی اور اضافہ نہیں کیا (یعنی سجدہ سہو نہیں کیا)۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو سعید خدری، ابن ز...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ لِلْمُسَافِرِ و...)

حکم: حسن

96. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا إِذَا كُنَّا سَفَرًا أَنْ لَا نَنْزِعَ خِفَافَنَا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيهِنَّ إِلَّا مِنْ جَنَابَةٍ وَلَكِنْ مِنْ غَائِطٍ وَبَوْلٍ وَنَوْمٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى الْحَكَمُ بْنُ عُتَيْبَةَ وَحَمَّادٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيِّ عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ وَلَا يَصِحُّ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: مسافر اور مقیم کے مسح کی مدّت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

96. صفوان بن عسال ؓ کہتے ہیں کہ جب ہم مسافرہوتے تو رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیتے کہ ہم اپنے موزے تین دن اور تین رات تک، پیشاب، پاخانہ یا نیند کی وجہ سے نہ اتاریں، الا یہ کہ جنابت لاحق ہوجائے۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- محمد بن اسماعیل (بخاری) کہتے ہیں کہ اس باب میں صفوان بن عسال مرادی کی حدیث سب سے عمدہ ہے۔ ۳- اکثر صحابہ کرام، تابعین اور ان کے بعد کے فقہاء میں سے اکثر اہل علم مثلاً: سفیان ثوری، ابن مبارک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے کہ مقیم ایک دن اور ایک رات موزوں پر مسح کرے، اور مسافر تین دن اور تین رات، ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّوْقِيتِ فِي الْمَسْحِ لِل...)

حکم: حسن

556. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَبِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُهَاجِرُ أَبُو مَخْلَدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَخَّصَ لِلْمُسَافِرِ إِذَا تَوَضَّأَ وَلَبِسَ خُفَّيْهِ ثُمَّ أَحْدَثَ وُضُوءًا أَنْ يَمْسَحَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ وَلِلْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: مقیم اور مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت )

مترجم: MajahWriterName

556. حضرت ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے مسافر کو اجازت دی کہ جب وہ وضو کر کے موزے پہنے، پھر وضو کرے تو تین دن رات تک مسح کرے، اور مقیم کے لئے ایک دن رات (مسح کرنے کی اجازت دی)۔