1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابٌ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ)

حکم: ضعيف

348. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ الْعَنَزِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَرْبَعٍ مِنْ الْجَنَابَةِ وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ وَمِنْ الْحِجَامَةِ وَمِنْ غُسْلِ الْمَيِّتِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جمعے کے لیے غسل کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

348. سیدنا عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ چار کاموں (کی وجہ) سے غسل کیا کرتے تھے، جنابت سے، جمعہ کے دن، سینگی لگوانے سے اور میت کو غسل دینے سے۔


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ)

حکم: ضعیف

3160. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ الْعَنَزِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَرْبَعٍ مِنْ الْجَنَابَةِ وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ وَمِنْ الْحِجَامَةِ وَغُسْلِ الْمَيِّتِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو نہلانے والے کے لیے غسل کرنے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

3160. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ چار باتوں سے غسل کیا کرتے تھے۔ جنابت سے، جمعہ کے روز، سینگی لگوا کر اور میت کو غسل دے کر۔


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

3162. حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ إِسْحَاقَ مَوْلَى زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِمَعْنَاهُ. قَالَ أَبو دَاود: هَذَا مَنْسُوخٌ، و سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ -وَسُئِلَ عَنِ الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ-؟ فَقَالَ: يُجْزِيهِ الْوُضُوءُ. قَالَ أَبو دَاود: أَدْخَلَ أَبُو صَالِحٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ يَعْنِي إِسْحَاقَ مَوْلَى زَائِدَةَ. قَالَ: وَحَدِيثُ مُصْعَبٍ ضَعِيفٌ فِيهِ خِصَالٌ لَيْسَ الْعَمَلُ عَلَيْهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو نہلانے والے کے لیے غسل کرنے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

3162. اسحٰق مولیٰ زائدہ نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کے ہم معنی روایت کیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: یہ حکم منسوخ ہے، میں نے امام احمد بن حنبل ؓ سے سنا، ان سے سوال کیا گیا کہ میت کو نہلانے سے غسل کرنا کیسے ہے؟ انہوں نے کہا اس کے لیے وضو کافی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: ابوصالح نے اس حدیث کی سند میں اپنے اور سیدنا ابوہریرہ ؓ کے درمیان ”اسحٰق مولیٰ زائدہ“ کو بڑھا دیا ہے۔ اور مذکورہ بالا حدیث مصعب بن شیبہ (حدیث 3160) ضعیف ہے۔ اس میں کئی باتیں ہیں جن پر عمل نہیں۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الرَّجُلِ يَمُوتُ لَهُ قَرَابَةٌ مُشْرِكٌ)

حکم: صحیح

3214. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ عَنْ نَاجِيَةَ بْنِ كَعْبٍ عَنْ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عَمَّكَ الشَّيْخَ الضَّالَّ قَدْ مَاتَ قَالَ اذْهَبْ فَوَارِ أَبَاكَ ثُمَّ لَا تُحْدِثَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَأْتِيَنِي فَذَهَبْتُ فَوَارَيْتُهُ وَجِئْتُهُ فَأَمَرَنِي فَاغْتَسَلْتُ وَدَعَا لِي...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: کسی کا مشرک رشتہ دار فوت ہو جائے تو )

مترجم: DaudWriterName

3214. سیدنا علی ؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو خبر دی کہ آپ ﷺ کا بوڑھا گمراہ چچا مر گیا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ اور اپنے والد کو زمین میں دبا آؤ ‘ پھر کوئی کام نہ کرنا حتیٰ کہ میرے پاس آ جانا ۔ ” چنانچہ میں گیا اور اسے زمین میں دبا آیا اور آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو گیا آپ ﷺ نے مجھے حکم دیا تو میں نے غسل کیا اور آپ ﷺ نے میرے لیے دعا فرمائی ۔...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْغُسْلِ مِنْ غُسْلِ الْمَيِّ...)

حکم: صحیح

993. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مِنْ غُسْلِهِ الْغُسْلُ وَمِنْ حَمْلِهِ الْوُضُوءُ يَعْنِي الْمَيِّتَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَوْقُوفًا وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الَّذِي يُغَسِّلُ الْمَيِّتَ فَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِم...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت کو غسل دینے سے غسل کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

993. ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’میت کو نہلانے سے غسل اور اسے اٹھانے سے وضو ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن ہے۔ ۲- ابو ہریرہ ؓ سے یہ موقوفاً بھی مروی ہے۔ ۳- اس باب میں علی اور عائشہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۴- اہل علم کا اس شخص کے بارے میں اختلاف ہے جو میت کو غسل دے۔ صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا خیال ہے کہ جب کوئی کسی میت کو غسل دے تو اس پر غسل ہے، ۵- بعض کہتے ہیں: اس پر وضو ہے۔ مالک بن انس کہتے ہیں: میت کو غسل دینے سے غسل کرنا میرے نزدیک مستحب ہے، میں اسے...


7 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الْغُسْلُ مِنْ مُوَارَاةِ الْمُشْرِكِ)

حکم: صحیح

190. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ نَاجِيَةَ بْنَ كَعْبٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبَا طَالِبٍ مَاتَ فَقَالَ اذْهَبْ فَوَارِهِ قَالَ إِنَّهُ مَاتَ مُشْرِكًا قَالَ اذْهَبْ فَوَارِهِ فَلَمَّا وَارَيْتُهُ رَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ لِي اغْتَسِلْ...

سنن نسائی : کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: مشرک کی لاش دبانے کے بعد غسل کرنا چاہیے )

مترجم: NisaiWriterName

190. حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ میں نبی ﷺ کے پاس گیا اور کہا: ابو طالب فوت ہوگئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جاؤ اسے دبا آؤ۔‘‘ حضرت علی ؓ نے کہا: بلاشبہ وہ مشرک فوت ہوئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جاؤ اسے دبا آؤ۔‘‘ جب میں نے انھیں دبا دیا تو میں آپ ﷺ کے پاس آیا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: ’’غسل کرو۔‘‘ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مُوَارَاةِ الْمُشْرِكِ)

حکم: صحیح

2006. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ، عَنْ نَاجِيَةَ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ عَمَّكَ الشَّيْخَ الضَّالَّ مَاتَ فَمَنْ يُوَارِيهِ؟ قَالَ: «اذْهَبْ فَوَارِ أَبَاكَ، وَلَا تُحْدِثَنَّ حَدَثًا حَتَّى تَأْتِيَنِي»، فَوَارَيْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ، فَأَمَرَنِي فَاغْتَسَلْتُ، وَدَعَا لِي، وَذَكَرَ دُعَاءً لَمْ أَحْفَظْهُ ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: مشرک کو بھی دفن کیا جائے )

مترجم: NisaiWriterName

2006. حضرت علی ؓ سے منقول ہے کہ (جب میرے والد ابو طالب فوت ہوئے تو) میں نے نبی ﷺ سے گزارش کی کہ آپ کے گم کردہ راہ چچا فوت ہوگئے ہیں۔ اب انھیں کون (زمین میں) چھپائے (دفن کرے) گا؟ آپ نے فرمایا: ”جاؤ، اپنے والد کو (زمین یمں) چھپاؤ (دفن کرو)۔ اور میرے پاس واپس آنے سے پہلے کوئی اور کام نہ کرنا۔“ میں ان کو دفنانے کے بعد آپ کے پاس حاضر ہوا تو آپ نے مجھے غسل کرنے کا حکم دیا۔ میں نے غسل کیا تو آپ نے میرے لیے (صبر و تحمل کی) دعا کی لیکن وہ دعا مجھے یاد نہیں۔ ...