1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ الوُضُوءِ قَبْلَ الغُسْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

248. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ، ثُمَّ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ يُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِي المَاءِ، فَيُخَلِّلُ بِهَا أُصُولَ شَعَرِهِ، ثُمَّ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاَثَ غُرَفٍ بِيَدَيْهِ، ثُمَّ يُفِيضُ المَاءَ عَلَى جِلْدِهِ كُلِّهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ غسل سے پہلے وضوکرلینا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

248. حضرت عائشہ‬ ؓ ز‬وجہ نبی ﷺ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو پہلے دونوں ہاتھ دھوتے۔ پھر نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے۔ بعد ازاں اپنی انگلیاں پانی میں ڈال کر بالوں کی جڑوں کا خلال کرتے۔ پھر دونوں ہاتھوں سے تین چلو لے کر اپنے سر پر ڈالتے۔ اس کے بعد اپنے تمام جسم پر پانی بہاتے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ تَخْلِيلِ الشَّعَرِ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

272. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، غَسَلَ يَدَيْهِ، وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اغْتَسَلَ، ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ، أَفَاضَ عَلَيْهِ المَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: بالوں کا خلال کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ کھال تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا (جائز ہے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

272. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت کرتے تو پہلے اپنے ہاتھو کو دھوتے اور نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے۔ پھر غسل کا آغاز کرتے۔ پھر اپنے ہاتھ سے بالوں کا خلال کرتے اور جب یقین ہو جاتا کہ کھال تر ہو گئی ہے تو تین دفعہ اس پر پانی بہاتے، پھر تمام بدن کا غسل کرتے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ هَلْ عَلَى مَنْ لَمْ يَشْهَدِ الجُمُعَةَ غُس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

896. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَحْنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ، أُوتُوا الكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ، فَهَذَا اليَوْمُ الَّذِي اخْتَلَفُوا فِيهِ، فَهَدَانَا اللَّهُ فَغَدًا لِلْيَهُودِ، وَبَعْدَ غَدٍ لِلنَّصَارَى فَسَكَتَ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جو لوگ جمعہ کی نماز کے لیے نہ آئیں جیسے عورتیں بچے، مسافر اور معذور وغیرہ ان پر غسل واجب نہیں ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

896. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم بعد میں آئے ہیں لیکن قیامت کے دن سب سے آگے ہوں گے، فرق صرف اس قدر ہے کہ انہیں ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں بعد میں ملی، چنانچہ جمعہ کا یہ دن جس کے متعلق اہل کتاب نے اختلاف کیا لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس کی رہنمائی کر دی، اس لیے کل کا دن یہود کے لیے اور پرسوں کا دن نصاریٰ کے لیے ہے۔‘‘ پھو تھوڑی دیر خاموش رہے۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ وُجُوبِ الْغُسْلِ عَلَى الْمَرْأَةِ بِخُرُوج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

316. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ يَبْدَأُ فَيَغْسِلُ يَدَيْهِ. ثُمَّ يُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ. ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ. ثُمَّ يَأْخُذُ الْمَاءَ فَيُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ. حَتَّى إِذَا رَأَى أَنْ قَدْ اسْتَبْرَأَ حَفَنَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ. ثُمَّ أَفَاضَ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ. ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: عورت کی منی نکلے ( احتلام ہو ) تو اس پر نہانا لازم ہے )

مترجم: MuslimWriterName

316. ابو معاویہ نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے ر وایت کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ غسل جنابت فرماتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوتے، پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ دھوتے، پھر نماز کے وضو کی مانند وضو فرماتے، پھر پانی لے کر انگلیوں کو بالوں کی جڑوں میں داخل کرتے، جب آپﷺ سمجھتے کہ آپﷺ نے اچھی طرح جڑوں میں پانی پہنچا دیا ہے۔ تو اپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے تین چلو ڈالتے۔ پھر سارے جسم پر پانی ڈالتے (اور جسم دھوتے) پھر (آخر میں) اپنے دونوں پاؤں دھو لیتے۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ وُجُوبِ الْغُسْلِ عَلَى الْمَرْأَةِ بِخُرُوج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

316.02. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ فَبَدَأَ ، فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثًا ، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، وَلَمْ يَذْكُرْ غَسْلَ الرِّجْلَيْنِ . ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: عورت کی منی نکلے ( احتلام ہو ) تو اس پر نہانا لازم ہے )

مترجم: MuslimWriterName

316.02. وکیع نے ہشام کی اسی سند کے ساتھ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے حدیث بیان کی کہ رسو ل اللہ ﷺ نے جنابت سےغسل فرمایا، آغاز کرتے ہوئے تین بار ہتھلیاں دھوئیں ..... پھر ابو معاویہ کی حدیث کی طرح بیان کیا ، تاہم پاؤں دھونے کا ذکر نہ کیا۔


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْغُسْلِ مِنْ الْجَنَابَةِ)

حکم: صحیح

242. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاشِحِيُّ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ- قَالَ سُلَيْمَانُ: -يَبْدَأُ فَيُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ- وَقَالَ مُسَدَّدٌ: غَسَلَ يَدَيْهِ يَصُبُّ الْإِنَاءَ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى، ثُمَّ اتَّفَقَا: -فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ- وَقَالَ مُسَدَّدٌ: يُفْرِغُ عَلَى شِمَالِهِ، وَرُبَّمَا كَنَتْ عَنِ الْفَرْجِ -ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي الْإِنَاءِ فَيُخَلِّلُ شَعْرَهُ حَتَّى إِذَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: غسل جنابت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

242. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت کرتے، سلیمان کی روایت میں ہے، ابتداء کرتے تو اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں پر پانی ڈالتے۔ اور مسدد کی روایت میں ہے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، برتن کو اپنے دائیں ہاتھ پر اوندھا کرتے۔ اس کے بعد دونوں مشائخ روایت کرنے میں متفق ہیں کہ پھر اپنی شرمگاہ دھوتے اور بقول مسدد اپنے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور بسا اوقات وہ (سیدہ عائشہ ؓ) شرمگاہ کا ذکر کنایہ سے کرتیں، پھر آپ ﷺ نماز کے وضو کی طرح کا وضو کرتے، پھر اپنے ہاتھ پانی میں ڈالتے اور اپنے بالوں کا خلال کرتے، جب سمجھتے کہ جلد تر ہو گئی ہے یا صاف ہو گئی ہے ت...