1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ الوُضُوءَ إِلَّا مِنَ المَخْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

180. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ ذَكْوَانَ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَ إِلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَجَاءَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَعَلَّنَا أَعْجَلْنَاكَ»، فَقَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أُعْجِلْتَ أَوْ قُحِطْتَ فَعَلَيْكَ الوُضُوءُ» تَابَعَهُ وَهْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: وَلَمْ يَقُلْ غُنْدَرٌ، وَيَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ الوُضُوءُ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ بعض لوگوں کے نزدیک صرف پیشاب اور پاخانے کی راہ سے کچھ نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

180. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ایک انصاری آدمی کو بلایا، وہ اس حالت میں حاضر ہوا کہ اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’شاید ہم نے تجھے جلدی میں ڈال دیا ہے۔‘‘ اس نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تجھے جلدی میں مبتلا کر دیا جائے یا انزال کو روک دیا جائے تو تجھ پر صرف وضو کر لینا ضروری ہے۔‘‘ نضر کی وہب نے متابعت کی اور کہا کہ یہ حدیث ہم سے شعبہ نے بیان کی، نیز غندر اور یحییٰ نے شعبہ سے ’’وضو‘‘ نقل نہیں کیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ عَرَقِ الجُنُبِ، وَأَنَّ المُسْلِمَ لاَ يَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

283. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فِي بَعْضِ طَرِيقِ المَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ، فَانْخَنَسْتُ مِنْهُ، فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ: «أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ» قَالَ: كُنْتُ جُنُبًا، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ وَأَنَا عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ، فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ المُسْلِمَ لاَ يَنْجُسُ»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ جنبی کا پسینہ اور بیشک مسلمان ناپاک نہیں ہوتا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

283. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ انہیں مدینے کے راستے میں ملے جبکہ وہ (ابوہریرہ) اس وقت بحالت جنابت تھے، چنانچہ (وہ کہتے ہیں:) میں آپ کے پاس سے کھسک گیا اور دور جا کر غسل کیا۔ پھر حاضر خدمت ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟‘‘ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، لہذا مجھے یہ بات پسند نہ تھی کہ آپ کے پاس ناپاک حالت میں بیٹھوں۔ آپ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! مسلمان نجس نہیں ہوتا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ الجُنُبِ يَخْرُجُ وَيَمْشِي فِي السُّوقِ وَغ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

285. حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا جُنُبٌ، فَأَخَذَ بِيَدِي، فَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّى قَعَدَ، فَانْسَلَلْتُ، فَأَتَيْتُ الرَّحْلَ، فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ وَهُوَ قَاعِدٌ، فَقَالَ: «أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هِرٍّ»، فَقُلْتُ لَهُ، فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ يَا أَبَا هِرٍّ إِنَّ المُؤْمِنَ لاَ يَنْجُسُ»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس تفصیل میں کہ جنبی گھر سے باہر نکل سکتا اور بازار وغیرہ جا سکتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

285. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ سے میری ملاقات بحالت جنابت ہوئی۔ آپ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور میں آپ کے ساتھ چلنے لگا، یہاں تک آپ بیٹھ گئے تو میں چپکے سے اٹھا اور اپنے ٹھکانے پر پہنچا۔ وہاں میں نے غسل کیا، پھر حاضر خدمت ہوا، آپ وہیں تشریف فر تھے۔ آپ نے فرمایا:’’ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟‘‘ میں نے آپ سے عرض کر دیا۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوہریرہ! سبحان اللہ! بلاشبہ مومن ناپاک نہیں ہوتا۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

371. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ قَالَ حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ لَقِيَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ فَانْسَلَّ فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ فَتَفَقَّدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَهُ قَالَ أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقِيتَنِي وَأَنَا جُنُبٌ فَ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ مسلمان نجس نہیں ہوتا )

مترجم: MuslimWriterName

371. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ جنابت کی حالت میں تھے کہ رسول اللہﷺ مدینہ کے راستوں میں میں سے کسی راستے پر انہیں ملے تو وہ کھسک گئے اور جا کر غسل کیا۔ نبیﷺ نے انہیں تلاش کروایا۔ جب وہ آپﷺ کی خدمت میں آئے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ابو ہریرہ! تم کہاں تھے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا! اے اللہ کے رسولﷺ! جب آپ مجھے ملے تو میں جنابت کی حالت میں تھا، میں نے غسل کیے بغیر آپﷺ کے پاس بیٹھنا پسند نہ کیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! مومن ناپاک (نجس) نہیں ہوتا۔‘‘ (یعنی اس طرح ناپاک نہیں ہوتا کہ اسے کوئی چھو جائے،...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

372. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ، فَحَادَ عَنْهُ فَاغْتَسَلَ. ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: كُنْتُ جُنُبًا. قَالَ: «إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اس بات کی دلیل کہ مسلمان نجس نہیں ہوتا )

مترجم: MuslimWriterName

372. حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ انہیں ملے جبکہ وہ جنبی تھے تو وہ آپﷺ سے دور ہٹ گئے اور غسل کیا، پھر آ کر عرض کیا کہ میں جنبی تھا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’مسلمان ناپاک نہیں ہوتا۔‘‘


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْجُنُبِ يُصَافِحُ)

حکم: صحیح

231. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَبِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَأَنَا جُنُبٌ، فَاخْتَنَسْتُ، فَذَهَبْتُ فَاغْتَسَلْتُ، ثُمَّ جِئْتُ، فَقَالَ: >أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟!<، قَالَ: قُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ! فَقَالَ: >سُبْحَانَ اللَّهِ!: إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ<. وقَالَ فِي حَدِيثِ بِشْرٍ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، حَدَّثَنِي بَكْرٌ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی کامصافحہ کرنا )

مترجم: DaudWriterName

231. سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مجھ سے مدینے کے ایک راستے میں ملے اور میں جنبی تھا، لہٰذا میں وہاں سے کھسک گیا اور جا کر غسل کیا، پھر واپس آیا۔ آپ ﷺ نے پوچھا ”ابوہریرہ تم کہاں تھے؟“ میں نے کہا: میں جنابت سے تھا، میں نے مناسب نہ جانا کہ طہارت کے بغیر آپ کی مجلس میں بیٹھوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”سبحان اللہ، مسلمان نجس نہیں ہوتا۔“ شیخ نے بشر کی حدیث میں کہا:  «حدثنا حميد قال حدثني بكر»   ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْجُنُبِ يَدْخُلُ الْمَسْجِدَ)

حکم: ضعیف

232. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا الْأَفْلَتُ بْنُ خَلِيفَةَ قَالَ حَدَّثَتْنِي جَسْرَةُ بِنْتُ دَجَاجَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوُجُوهُ بُيُوتِ أَصْحَابِهِ شَارِعَةٌ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: وَجِّهُوا هَذِهِ الْبُيُوتَ عَنِ الْمَسْجِدِ، ثُمَّ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَصْنَعِ الْقَوْمُ شَيْئًا رَجَاءَ أَنْ تَنْزِلَ فِيهِمْ رُخْصَةٌ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ بَعْدُ، فَقَالَ: وَجِّهُوا هَذِهِ الْبُيُوتَ عَنِ الْمَسْجِدِ، فَإِنِّي لَا أُحِلُّ الْمَسْجِدَ لِحَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی کامسجد میں داخل ہونا )

مترجم: DaudWriterName

232. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور (دیکھا کہ) بعض اصحاب کے گھروں کے دروازے مسجد کی جانب کھلتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا ”ان گھروں (کے دروازوں) کو مسجد کے رخ سے پھیر دو۔“ آپ ﷺ دوبارہ تشریف لائے اور ان لوگوں نے کوئی تبدیلی نہ کی تھی، اس بنا پر کہ شاید کوئی رخصت نازل ہو جائے۔ تو آپ ﷺ ان کی طرف نکلے اور فرمایا ”ان گھروں کے رخ مسجد کی جانب سے پھیر لو۔“ بیشک میں مسجد کو حائضہ عورت اور جنبی کے لیے حلال نہیں کرتا۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ راوی حدیث (افلت بن خلیفہ کا دوسرا نام) فلیت عامری (بھی) ہے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي مُصَافَحَةِ الْجُنُبِ​)

حکم: صحیح

121. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ قَالَ فَانْبَجَسْتُ أَيْ فَانْخَنَسْتُ فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ فَقَالَ أَيْنَ كُنْتَ أَوْ أَيْنَ ذَهَبْتَ قُلْتُ إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَى قَوْلِهِ فَانْخَنَسْتُ يَعْنِي تَنَحَّيْتُ عَنْهُ وَ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: جنبی سے مصافحہ کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

121. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ان سے ملے اور وہ جنبی تھے، وہ کہتے ہیں: تو میں آنکھ بچا کر نکل گیا اور جا کر میں نے غسل کیا پھرخدمت میں آیا تو آپ نے پوچھا: تم کہاں تھے؟ یا: کہاں چلے گئے تھے (راوی کوشک ہے)۔ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا۔ آپ نے فرمایا: مسلمان کبھی نجس نہیں ہوتا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں حذیفہ اور ابن عباس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اور ان کے قول ’’فَانْخَنَسْتُ‘‘ کے معنی ’’تَن...


10 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ مُمَاسَّةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ)

حکم: صحیح

267. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ مِنْ أَصْحَابِهِ مَاسَحَهُ وَدَعَا لَهُ قَالَ فَرَأَيْتُهُ يَوْمًا بُكْرَةً فَحِدْتُ عَنْهُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُكَ فَحِدْتَ عَنِّي فَقُلْتُ إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا فَخَشِيتُ أَنْ تَمَسَّنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ...

سنن نسائی : کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: جنبی کو ہاتھ لگانا اور اس کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا جائز ہے )

مترجم: NisaiWriterName

267. حضرت حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنے کسی صحابی کو ملتے تھے تو (مصافحے کے بعد) اسے ہاتھ پھیرتے اور اسے دعا دیتے۔ ایک دن صبح کے وقت میں نے آپ کو دیکھا تو میں نے رخ بدل لیا، پھر جب دن اونچا ہوگیا تو میں آپ کے پاس آیا۔ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں دیکھا تھا، لیکن تم نے رخ بدل لیا تھا۔‘‘ میں نے کہا: تحقیق میں جنبی تھا۔ مجھے خطرہ تھا کہ آپ مجھے ہاتھ لگائیں گے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تحقیق مسلمان پلید نہیں ہوتا۔‘‘ ...