1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْجُنُبِ يَتَيَمَّمُ)

حکم: صحیح

332. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْوَاسِطِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيَّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ بُجْدَانَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ اجْتَمَعَتْ غُنَيْمَةٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ ابْدُ فِيهَا فَبَدَوْتُ إِلَى الرَّبَذَةِ فَكَانَتْ تُصِيبُنِي الْجَنَابَةُ فَأَمْكُثُ الْخَمْسَ وَالسِّتَّ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ فَسَكَتُّ فَقَالَ ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ أَبَا ذَرّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی کے لیے تیمم کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

332. سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے ہاں کچھ بکریاں جمع ہو گئیں تو آپ ﷺ نے فرمایا ”اے ابوذر! انہیں لے کر باہر جنگل میں چلے جاو۔“ چنانچہ میں ربذہ کے بادیے میں چلا گیا۔ پس میں جنبی ہو گیا تو پانچ چھ دن وہاں رہا پھر نبی کریم ﷺ کے پاس آ گیا۔ آپ ﷺ نے کہا ”ابوذر!“ تو میں خاموش رہا۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”تجھے تیری ماں گم کرے، ابوذر تیری ماں کے لیے افسوس۔“ آپ نے میری خاطر ایک کالی سی لونڈی کو بلوایا تو وہ ایک بڑا سا پیالہ لے آئی، اس میں پانی تھا۔ اس نے مجھے کپڑے سے پردہ کر دیا اور (دوسری طرف سے) میں اپنی سواری کی اوٹ میں ہو گیا ا...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْجُنُبِ يَتَيَمَّمُ)

حکم: صحیح

333. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَامِرٍ قَالَ دَخَلْتُ فِي الْإِسْلَامِ فَأَهَمَّنِي دِينِي فَأَتَيْتُ أَبَا ذَرٍّ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ إِنِّي اجْتَوَيْتُ الْمَدِينَةَ فَأَمَرَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَوْدٍ وَبِغَنَمٍ فَقَالَ لِي اشْرَبْ مِنْ أَلْبَانِهَا قَالَ حَمَّادٌ وَأَشُكُّ فِي أَبْوَالِهَا هَذَا قَوْلُ حَمَّادٍ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ فَكُنْتُ أَعْزُبُ عَنْ الْمَاءِ وَمَعِي أَهْلِي فَتُصِيبُنِي الْجَنَابَةُ فَأُصَلِّي بِغَيْرِ طَهُورٍ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنِصْفِ الن...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: جنبی کے لیے تیمم کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

333. جناب ابوقلابہ، بنی عامر کے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں، اس شخص کا بیان ہے کہ میں نے اسلام قبول کر لیا مگر میرے ذہن نے مجھے فکر میں ڈال دیا۔ چنانچہ میں سیدنا ابوذر ؓ کے پاس آیا، تو ابوذر نے بتایا کہ میں نے مدینہ کی آب و ہوا کو اپنے لیے ناموافق پایا۔ پس رسول اللہ ﷺ نے میرے لیے چند اونٹوں اور بکریوں کا حکم دیا (کہ اسے دے دی جائیں) اور مجھے فرمایا ” ان کا دودھ پیو۔“ حماد کی روایت میں ہے: ”مجھے شک ہے کہ اس میں پیشاب کا بیان ہے یا نہیں۔“ سیدنا ابوذر ؓ کا بیان ہے کہ میں پانی سے دور ہوتا تھا اور میرے ساتھ میری اہلیہ بھی تھی اور مجھے جنابت پہنچتی ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابٌ فِي الْمُتَيَمِّمِ يَجِدُ الْمَاءَ بَعْدَ مَ...)

حکم: لم تتم دراسته

338. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمَسَيَّبِيُّ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: خَرَجَ رَجُلَانِ فِي سَفَرٍ، فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ وَلَيْسَ مَعَهُمَا مَاءٌ، فَتَيَمَّمَا صَعِيدًا طَيِّبًا فَصَلَّيَا، ثُمَّ وَجَدَا الْمَاءَ فِي الْوَقْتِ، فَأَعَادَ أَحَدُهُمَا الصَّلَاةَ وَالْوُضُوءَ وَلَمْ يُعِدِ الْآخَرُ، ثُمَّ أَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَا ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ لِلَّذِي لَمْ يُعِدْ: «أَصَبْتَ السُّنَّةَ، وَأَجْزَأَتْكَ صَلَاتُكَ». وَقَالَ لِلَّذِي تَوَض...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: تیمم والے کو نماز پڑھ لینے کے بعد پانی مل جائے اور نماز کا وقت ابھی باقی ہو تو...؟ )

مترجم: DaudWriterName

338. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ دو آدمی سفر پر نکلے اور نماز کا وقت ہو گیا۔ ان کے پاس پانی نہیں تھا۔ انھوں نے پاک مٹی سے تیمم کر کے نماز پڑھ لی، مگر ابھی نماز کا وقت باقی تھا کہ پانی مل گیا تو ان میں سے ایک نے وضو کر کے نماز دہرا لی اور دوسرے نے نہ دہرائی۔ پھر وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور آپ ﷺ کو اپنا واقعہ بتایا، تو آپ ﷺ نے اس سے، جس نے نماز نہیں دہرائی تھی، فرمایا ”تم نے سنت پر عمل کیا اور تمہارے لیے تمہاری نماز کافی ہو گئی۔“ اور جس نے وضو کر کے نماز دہرائی تھی، اسے فرمایا ”تمہارے لیے دہرا اجر ہے۔“ امام ابو...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّيَمُّمِ لِلْجُنُبِ إِذَا ...)

حکم: صحیح

124. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ بُجْدَانَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الصَّعِيدَ الطَّيِّبَ طَهُورُ الْمُسْلِمِ وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَاءَ عَشْرَ سِنِينَ فَإِذَا وَجَدَ الْمَاءَ فَلْيُمِسَّهُ بَشَرَتَهُ فَإِنَّ ذَلِكَ خَيْرٌ و قَالَ مَحْمُودٌ فِي حَدِيثِهِ إِنَّ الصَّعِيدَ الطَّيِّبَ وَضُوءُ الْمُسْلِمِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: پانی نہ پانے پر جنبی تیمم کرلے​ )

مترجم: TrimziWriterName

124. ابو ذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پاک مٹی مسلمان کو پاک کرنے والی ہے گرچہ وہ دس سال تک پانی نہ پائے، پھر جب وہ پانی پا لے تو اسے اپنی کھال (یعنی جسم) پر بہائے، یہی اس کے لیے بہتر ہے‘‘۔ محمود (بن غیلان) نے اپنی روایت میں یوں کہا ہے: ’’پاک مٹی مسلمان کا وضو ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ابوہریرہ، عبداللہ بن عمرو اور عمران بن حصین‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اکثر فقہاء کا قول یہی ہے کہ جنبی یا حائضہ جب پانی نہ پائیں تو تیمم کر کے نماز پڑھیں۔ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ (بَابُ التَّيَمُّمِ لِمَنْ يَجِدُ الْمَاءَ بَعْدَ ا...)

حکم: صحیح

433. أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ نَافِعٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَجُلَيْنِ تَيَمَّمَا وَصَلَّيَا ثُمَّ وَجَدَا مَاءً فِي الْوَقْتِ فَتَوَضَّأَ أَحَدُهُمَا وَعَادَ لِصَلَاتِهِ مَا كَانَ فِي الْوَقْتِ وَلَمْ يُعِدْ الْآخَرُ فَسَأَلَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلَّذِي لَمْ يُعِدْ أَصَبْتَ السُّنَّةَ وَأَجْزَأَتْكَ صَلَاتُكَ وَقَالَ لِلْآخَرِ أَمَّا أَنْتَ فَلَكَ مِثْلُ سَهْمِ جَمْعٍ...

سنن نسائی : کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل (باب: تیمم کے ساتھ پڑھی ہوئی نماز کے بعد پانی مل جائے تو )

مترجم: NisaiWriterName

433. حضرت ابوسعید ؓ سے منقول ہے کہ دو آدمیوں نے تیمم سے نماز پڑھی مگر ابھی نماز کا وقت باقی تھا کہ پانی مل گیا۔ ان میں سے ایک نے وضو کیا اور وقت کے اندر ہی دوبارہ نماز پڑھ لی۔ دوسرے نے دوبارہ نہ پڑھی۔ پھر انھوں نے نبی ﷺ سے پوچھا تو آپ نے اس آدمی کو جس نے نماز نہیں دہرائی تھی، فرمایا: ”تونے سنت کے مطابق کیا ہے۔ تیری پہلی نماز ہی تیرے لیے کافی ہے۔“ اور دوسرے آدمی سے فرمایا: ”تجھے دہرا ثواب ملے گا۔“ ...