1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ أَبْوَالِ الإِبِلِ، وَالدَّوَابِّ، وَالغَنَم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

233. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَدِمَ أُنَاسٌ مِنْ عُكْلٍ أَوْ عُرَيْنَةَ، فَاجْتَوَوْا المَدِينَةَ «فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِلِقَاحٍ، وَأَنْ يَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا» فَانْطَلَقُوا، فَلَمَّا صَحُّوا، قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ، فَجَاءَ الخَبَرُ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ، فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ، فَلَمَّا ارْتَفَعَ النَّهَارُ جِيءَ بِهِمْ، «فَأَمَرَ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسُمِرَتْ أَعْيُ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اونٹ، بکری اور چوپایوں کا پیشاب اور ان کے رہنے کی جگہ کے بارے میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

233. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ عکل اور عرینہ کے کچھ لوگ مدینہ منورہ آئے اور انہیں یہاں کی آب و ہوا موافق نہ آئی تو نبی ﷺ نے انہیں دودھ والی اونٹنیوں میں جانے کا حکم دیا کہ وہاں جا کر ان کا دودھ اور پیشاب استعماال کریں، چنانچہ وہ لوگ چلے گئے۔ اور جب وہ صحت مند ہو گئے تو انھوں نے نبی ﷺ کے چرواہے کو قتل کر ڈالا اور جانور ہانک کر لے گئے۔ صبح کے وقت (رسول اللہ ﷺ کو جب) یہ خبر پہنچی تو آپ نے ان کے تعاقب میں چند آدمی روانہ کیے، چنانچہ سورج بلند ہوتے ہی ان سب کو گرفتار کر لیا گیا۔ پھر آپ کے حکم سے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹے گئے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیری گئیں، ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ اسْتِعْمَالِ إِبِلِ الصَّدَقَةِ وَأَلْبَانِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1501. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ اجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَرَخَّصَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتُوا إِبِلَ الصَّدَقَةِ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِهِمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ وَتَرَكَهُمْ بِالْحَرَّةِ يَعَضُّونَ الْحِجَارَةَ تَابَعَهُ أَبُو قِلَابَةَ وَحُمَيْدٌ وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: زکوٰۃ کے اونٹوں سے مسافر لوگ کام لے سکتے ہیں اور ان کا دودھ پی سکتے ہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1501. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے کہ قبیلہ عرینہ کے چند لوگ مدینہ طیبہ آئے تو اس کی آب وہوا ان کے موافق نہ آئی۔ رسول اللہ ﷺ نےانھیں اجازت دی کہ وہ صدقے کے اونٹوں میں جاکر ان کاد ودھ اور پیشاب نوش کریں۔ انھوں نے چرواہے کوقتل کردیا اور اونٹ لے کر بھاگ نکلے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے پیچھے آدمی روانہ کیے، چنانچہ انھیں گرفتار کرکے لایا گیا تو آپ نے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دینے کاحکم دیا، نیزان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیرنے کوکہا، پھر انھیں گرم پتھریلی زمین پر پھینک دیا، چنانچہ وہ پیاس کے مارے پتھروں کو چباتے تھے۔ ابوقلابہ، حمید اور ثابت نے حضرت انس ؓ  سے روایت کرنے میں ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ: إِذَا حَرَّقَ المُشْرِكُ المُسْلِمَ هَلْ يُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3018. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَهْطًا مِنْ عُكْلٍ، ثَمَانِيَةً، قَدِمُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاجْتَوَوْا المَدِينَةَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْغِنَا رِسْلًا، قَالَ: «مَا أَجِدُ لَكُمْ إِلَّا أَنْ تَلْحَقُوا بِالذَّوْدِ»، فَانْطَلَقُوا، فَشَرِبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا، حَتَّى صَحُّوا وَسَمِنُوا، وَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ، وَكَفَرُوا بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ، فَأَتَى الصَّرِيخُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَعَثَ الطَّلَبَ، فَمَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کوئی مشرک کسی مسلمان کو آگ سے جلا دے تو کیا اسے بھی بدلہ میں جلایا جا سکتا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3018. حضرت انس  ؓسے روایت ہے کہ قبیلہ عکل کے آٹھ آدمیوں کی ایک جماعت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور انھیں مدینہ طیبہ کی آب وہوا موافق نہ آئی تو آپ ﷺ سے کہنے لگے: اللہ کے رسول ﷺ ! ہمارے لیے اونٹنیوں کے دودھ کا بندوبست کردیں۔ آپ نے فرمایا: ’’میرے پاس تمہارے لیے اس کے سواکوئی صورت نہیں کہ تم اونٹنیوں ک پڑاؤ میں قیام کرو۔‘‘ چنانچہ وہ چلے گئے اور وہاں اونٹنیوں کا دودھ اور پیشاب پیا تو تندرست ہوکر پہلے سے بھی زیادہ موٹے ہوگئے۔ پھر انہوں نے چرواہے کو قتل کردیا اور سب اونٹ ہانک کر لے گئے اور مسلمان ہونے کے بعد ارتداد کا راستہ اختیار کرلیا۔ نبی کریم ﷺ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قِصَّةِ عُكْلٍ وَعُرَيْنَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4192. حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَاسًا مِنْ عُكْلٍ وَعُرَيْنَةَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَكَلَّمُوا بِالْإِسْلَامِ فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا أَهْلَ ضَرْعٍ وَلَمْ نَكُنْ أَهْلَ رِيفٍ وَاسْتَوْخَمُوا الْمَدِينَةَ فَأَمَرَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَوْدٍ وَرَاعٍ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَخْرُجُوا فِيهِ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا فَانْطَلَقُوا حَتَّى إِذَا كَانُوا نَاحِيَةَ الْحَرَّ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: قبائل عکل اور عرینہ کا قصہ )

مترجم: BukhariWriterName

4192. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ قبیلہ عکل اور عرینہ کے چند لوگ مدینہ طیبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کلمہ توحید پڑھ کر اظہار اسلام کیا اور عرض کرنے لگے: اللہ کے نبی! ہم لوگ مویشی رکھتے ہیں، زرعی زمینوں والے نہیں ہیں۔ انہیں مدینہ طیبہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی تو رسول اللہ ﷺ نے کچھ اونٹ اور ایک چرواہا ان کے ساتھ کر دیا اور حکم دیا کہ شہر سے باہر کھلی فضا میں نکل جائیں اور ان اونٹوں کا دودھ اور پیشاب نوش کریں۔ وہ روانہ ہوئے لیکن حرہ کے کنارے پہنچتے ہی وہ اسلام سے برگشتہ ہو گئے اور نبی ﷺ کے چرواہے کو قتل کر کے اونٹوں کو ہانک کر لے گئے۔ نبی ﷺ کو جب...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ [يُحَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4610. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَلْمَانُ أَبُو رَجَاءٍ مَوْلَى أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا خَلْفَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَذَكَرُوا وَذَكَرُوا فَقَالُوا وَقَالُوا قَدْ أَقَادَتْ بِهَا الْخُلَفَاءُ فَالْتَفَتَ إِلَى أَبِي قِلَابَةَ وَهْوَ خَلْفَ ظَهْرِهِ فَقَالَ مَا تَقُولُ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ أَوْ قَالَ مَا تَقُولُ يَا أَبَا قِلَابَةَ قُلْتُ مَا عَلِمْتُ نَفْسًا حَلَّ قَتْلُهَا فِي الْإِسْلَامِ إِلَّا رَجُلٌ زَنَى بَعْدَ إِحْصَانٍ أَوْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( انما جزاءالذین یحاربون اللہ ورسولہ )) الخ کی تفسیر”جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑائی کرتے ہیں اور ملک میں فساد پھیلانے میں لگے رہتے ہیں ان کی سزا بس یہی ہے کہ وہ قتل کر دیئے جائیں یا سولی دیئے جائیں“ آخر آیت «أو ينفوا من الأرض» تک یعنی یا وہ جلا وطن کر دیئے جائیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4610. حضرت ابوقلابہ سے روایت ہے کہ وہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے تو مجلس میں قسامت کا ذکر آ گیا۔ لوگوں نے کہا: قسامت میں قصاص ہوتا ہے۔ آپ سے پہلے خلفاء نے بھی اس میں قصاص لیا ہے۔ تب حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ ابوقلابہ کی طرف متوجہ ہوئے جبکہ وہ ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے پوچھا: عبداللہ بن زید! تمہاری اس کے متعلق کیا رائے ہے یا یوں کہا: اے ابوقلابہ! آپ اس کے متعلق کیا کہتے ہیں؟ میں نے عرض کی: مجھے تو کوئی ایسی صورت معلوم نہیں کہ اسلام میں کسی کا قتل جائز ہو، سوائے اس شخص کے جو شادی شدہ ہونے کے با وجود زنا کرے یا کسی کو ناحق قتل کرے یا اللہ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الدَّوَاءِ بِأَلْبَانِ الإِبِلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5685. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ نَاسًا كَانَ بِهِمْ سَقَمٌ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ آوِنَا وَأَطْعِمْنَا، فَلَمَّا صَحُّوا، قَالُوا: إِنَّ المَدِينَةَ وَخِمَةٌ، فَأَنْزَلَهُمُ الحَرَّةَ فِي ذَوْدٍ لَهُ، فَقَالَ: «اشْرَبُوا أَلْبَانَهَا» فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتَاقُوا ذَوْدَهُ، فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ، فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ، فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ مِنْهُمْ يَكْدِمُ الأَرْضَ بِلِسَانِهِ حَتَّى يَمُوتَ قَالَ سَلَّامٌ: فَبَلَغَنِي أَنَّ الحَجَّاجَ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: اونٹ کے دودھ سے علاج کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5685. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کچھ لوگ بیمار تھے انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمیں قیام کے لیے جگہ دے دیں اور ہمارے کھانے کا بندوبست فرما دیں۔ پھر جو وہ تندرست ہو گئے تو انہوں نے کہا کہ مدینہ طیبہ کی آب وہوا خراب ہے جو ہمارے موافق نہیں تو آپ نے مقام حرہ میں اونٹوں کے ساتھ ان کے قیام کا بندوبست کر دیا اور فرمایا: ”اونٹنیوں کا دودھ پیو۔“ جب وہ تندرست ہو گئے تو انہوں نے نبی ﷺ کے چرواہے کو قتل کر دیا اور آپ کے اونٹ ہانک کر لے گئے۔ آپ ﷺ نے ان کے پیچھے آدمی بھیجے تو وہ انہیں پکڑ لائے۔ آپ نے ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیریں۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الدَّوَاءِ بِأَبْوَالِ الإِبِلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5686. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ نَاسًا اجْتَوَوْا فِي المَدِينَةِ، فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْحَقُوا بِرَاعِيهِ - يَعْنِي الإِبِلَ - فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، فَلَحِقُوا بِرَاعِيهِ، فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، حَتَّى صَلَحَتْ أَبْدَانُهُمْ، فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَسَاقُوا الإِبِلَ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَعَثَ فِي طَلَبِهِمْ فَجِيءَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ» قَالَ قَتَادَةُ: فَحَدَّثَنِي مُح...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: اونٹ کے پیشاب سے علاج جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5686. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ مدینہ میں چند لوگوں نے (مدینہ طیبہ کی) آب وہوا کو ناموافق پایا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا: ”وہ آپ کے چرواہے کے پاس چلے جائیں۔“ یعنی اونٹنیوں کے باڑے میں قیام رکھیں وہاں ان کا دودھ نوش کریں اور ان کا پیشاب بھی پئیں، چنانچہ وہ لوگ آپ کے چرواہے کے پاس چلے گئے اور انہوں نے وہاں اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیا۔ جب ان کے جسم صحت مند ہو گئے تو انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹ ہانک کر لے گئے۔ نبی ﷺ کو اس کی اطلاع ہوئی تو آپ نے ان کے تعاقب میں آدمی بھیجے، جب انہیں پکڑ کر لایا گیا تو آپ کے حکم سے ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیے گئے اور...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَنْ خَرَجَ مِنْ أَرْضٍ لاَ تُلاَيِمُهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5727. حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ: أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، حَدَّثَهُمْ: أَنَّ نَاسًا، أَوْ رِجَالًا، مِنْ عُكْلٍ وَعُرَيْنَةَ، قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَكَلَّمُوا بِالإِسْلاَمِ، وَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا أَهْلَ ضَرْعٍ، وَلَمْ نَكُنْ أَهْلَ رِيفٍ، وَاسْتَوْخَمُوا المَدِينَةَ، فَأَمَرَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَوْدٍ وَبِرَاعٍ، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَخْرُجُوا فِيهِ، فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، فَانْطَلَقُوا حَتَّى كَانُوا نَاحِيَ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: جہاں کی آب وہوا ناموافق ہو وہاں سے نکل کر دوسرے مقام پر جانا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5727. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ عکل اور عرینہ سے چند لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے اسلام کے متعلق گفتگو کی، پھر کہا: اللہ کے رسول! ہم مویشی پالنے والے ہیں اور زراعت پیشہ یا کھجوروں والے نہیں ہیں مدینہ طیبہ کی آب وہوا انہیں موافق نہیں آتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے چند اونٹوں اور ایک چرواہے کا حکم دیا اور فرمایا کہ وہ ان اونٹوں کے ساتھ مدینہ سے باہر چلے جائیں وہاں ان کا دودھ اور پیشاب نوش کریں چنانچہ وہ لوگ باہر چلے گئے لیکن حرہ کے نزدیک پہنچ کر وہ اسلام سے مرتد ہوگئے انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے چرواہے کو قتل کردیا اور اونٹ لے کر ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ (بَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6802. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ الْجَرْمِيُّ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ عُكْلٍ فَأَسْلَمُوا فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَأْتُوا إِبِلَ الصَّدَقَةِ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَفَعَلُوا فَصَحُّوا فَارْتَدُّوا وَقَتَلُوا رُعَاتَهَا وَاسْتَاقُوا الْإِبِلَ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَأُتِيَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ ثُمَّ لَمْ يَحْسِ...

صحیح بخاری : کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں (ان کفارو مرتدین کی سزا کا بیان جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6802. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے پاس قبیلہ عکل کے چند آدمی آئے اور اسلام قبول کیا لیکن مدینہ طیبہ کی آب وہوا ان کو موافق نہ آئی تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم صدقے کے اونٹوں کے پاس رہائش رکھو اور ان کا پیشاب اور دودھ نوش کرو۔ انہوں نے (ایسا) کیا تو صحت یاب ہوگئے، لیکن اس کے بعد وہ دین سے برگزشتہ ہوگئے اور اونٹوں کے چرواہوں کو قتل کر کے اونٹوں کو ہانک کر لے گئے۔ آپ ﷺ نے ان کی تلاش میں سوار بھیجے تو وہ انہیں گرفتار کر کے لے آئے۔ آپ ﷺ نے ان کے ہاتھ اور پاؤں (مخالف سمت سے) کاٹنے کا حکم دیا، نیز ان کی آنکھیں بھی پھوڑی دی گئیں، پھر آپ نے ان کے زخموں پر د...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ لَمْ يُسْقَ المُرْتَدُّونَ المُحَارِبُونَ حَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6804. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ وُهَيْبٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ رَهْطٌ مِنْ عُكْلٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا فِي الصُّفَّةِ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَبْغِنَا رِسْلًا فَقَالَ مَا أَجِدُ لَكُمْ إِلَّا أَنْ تَلْحَقُوا بِإِبِلِ رَسُولِ اللَّهِ فَأَتَوْهَا فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا حَتَّى صَحُّوا وَسَمِنُوا وَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّرِيخُ فَبَعَثَ الطَّلَبَ فِي آثَارِهِمْ فَمَا تَرَجَّلَ النَّهَارُ حَتّ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : مرتد لڑنے والوں کو پانی بھی نہ دینا یہاں تک کہ پیاس سے وہ مرجائیں )

مترجم: BukhariWriterName

6804. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: قبیلہ عکل کے چند لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے ٖصفہ میں رہائش رکھی لیکن مدینہ طیبہ کی آب وہوا انہیں موافق نہ آئی تو انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہمارے لیے کہیں سے دودھ کا بندوبست کردیں،آپ ﷺ نے فرمایا: ہمارے لیے یہ انتظام تو مشکل ہے البتہ تم رسول اللہ ﷺ کے اونٹوں کے پاس جاکر رہو، چنانچہ وہ اونٹوں کے پاس آئے اور وہاں ان کا دودھ اور پیشاب پینے لگے، پھر صحت مند ہوکر خوب موٹے تازے ہوگئے آخر کار انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹ ہانک کر لے گئے، اس دوران میں نبی ﷺ کے پاس ان کی خبر دینے والا آیا تو آپ نے ان کی تلاش میں چند ...