1 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

4715. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ: انْطَلَقَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ إِلَى خَيْبَرَ وَهِيَ يَوْمَئِذٍ صُلْحٌ، فَتَفَرَّقَا فِي حَوَائِجِهِمَا، فَأَتَى مُحَيِّصَةُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ وَهُوَ يَتَشَحَّطُ فِي دَمِهِ قَتِيلًا، فَدَفَنَهُ، ثُمَّ قَدِمَ الْمَدِينَةَ، فَانْطَلَقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَحُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ ابْنَا مَسْعُودٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَهَبَ عَ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4715. حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ بن مسعود بن زید خیبر گئے۔ اور ان دنوں (یہود خیبر سے) صلح تھی۔ وہ اپنے اپنے کام میں الگ ہو گئے۔ پھر محیصہ، عبداللہ بن سہل کی طرف آئے تو انھیں خون میں لت پت پایا۔ خیر! انھوں نے انھیں دفن کیا۔ پھر وہ مدینہ منورہ پہنچے اور حضرت عبدالرحمن بن سہل اور اپنے بھائی حویصہ بن مسعود کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ (مقتول کے بھائی) عبدالرحمن جو سب سے چھوٹے تھے، بات کرنے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”بڑے کو بات کرنے دو۔“ وہ چپ ہوگئے۔ دوسرے دو حضرات نے بات چیت کی۔ رس...


2 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

4716. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيَّ، وَمُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ، خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ، فَتَفَرَّقَا فِي حَاجَتِهِمَا، فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيُّ، فَجَاءَ مُحَيِّصَةُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ أَخُو الْمَقْتُولِ وَحُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ حَتَّى أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَتَكَلَّمُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4716. حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن سہل انصاری اور محیصہ بن مسعود دونوں خیبر گئے۔ وہاں وہ اپنے اپنے کام میں ادھر ادھر ہوگئے تو عبداللہ بن سہل انصاری قتل کر دیے گئے۔ پھر محیصہ، مقتول کا بھائی عبدالرحمن اور حویصہ بن مسعود رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عبدالرحمن بات شروع کرنے لگے تو نبی اکرم ﷺ نے انھیں فرمایا: ”بڑے کو پہلے بات کرنے دو۔“ تو محیصہ اور حویصہ نے بات شروع کی اور عبداللہ بن سہل کے قتل کا واقعہ بیان کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم پچاس قسمیں کھا کر اپنے قاتل کا مواخذہ کر سکتے ہو؟“ وہ کہنے لگے: ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

4717. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ: وُجِدَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ قَتِيلًا، فَجَاءَ أَخُوهُ وَعَمَّاهُ حُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ وَهُمَا عَمَّا عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَتَكَلَّمُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْكُبْرَ الْكُبْرَ» قَالَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا وَجَدْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَتِيلًا فِي قَلِيبٍ مِنْ بَعْضِ قُلُبِ خَيْبَرَ، فَقَالَ النَّبِيُّ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4717. حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: حضرت عبداللہ بن سہل مقتول پائے گئے۔ ان کا بھائی اور اس کے دو چچے حویصہ اور محیصہ، اور وہ دونوں عبداللہ بن سہل کے بھی چچے تھے، رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش ہوئے۔ (ان کا بھائی) عبدالرحمن بات کرنے لگا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بڑے کو بات کرنے دو۔“ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم نے عبداللہ بن سہل کو خیبر کے ایک کنویں میں مقتول پایا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم کن پر الزام لگاتے ہو؟“ انھوں نے کہا: ہم یہودیوں پر الزام لگاتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم پچاس قسمیں کھاتے ہو کہ یہودیوں ن...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

4718. قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيَّ وَمُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ، فَتَفَرَّقَا فِي حَوَائِجِهِمَا، فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ، فَقَدِمَ مُحَيِّصَةُ، فَأَتَى هُوَ وَأَخُوهُ حُوَيِّصَةُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لِيَتَكَلَّمَ لِمَكَانِهِ مِنْ أَخِيهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4718. حضرت بشیر بن یسار نے بتایا کہ عبداللہ بن سہل انصاری اور محیصہ بن مسعود ؓ خیبر گئے اور اپنے اپنے کاموں میں ادھر ادھر ہوگئے تو عبداللہ بن سہل قتل کر دیے گئے۔ محیصہ مدینہ منورہ آئے اور اپنے بھائی حویصہ اور (مقتول کے بھائی) عبدالرحمن بن سہل سمیت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے (مقتول عبداللہ کے) بھائی ہونے کی وجہ سے عبدالرحمن بات کرنے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بڑے کو پہلے بات کرنے دو۔“ پھر حویصہ اور محیصہ نے آپ سے بات چیت کی اور عبداللہ بن سہل کا مسئلہ پیش کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”تم پچاس قسمیں کھا کر اپنے مقتول کے خون یا اپنے قا...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: صحیح

4719. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّائِيُّ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، زَعَمَ أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ: سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَى خَيْبَرَ، فَتَفَرَّقُوا فِيهَا فَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا، فَقَالُوا لِلَّذِينَ وَجَدُوهُ عِنْدَهُمْ: قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا. قَالُوا: مَا قَتَلْنَاهُ، وَلَا عَلِمْنَا قَاتِلًا. فَانْطَلَقُوا إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، انْطَلَقْنَا إِلَى خَيْبَرَ فَوَجَدْنَا أَحَدَنَا قَتِيل...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4719. حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بتایا کہ میری قوم کے کچھ آدمی خیبر گئے۔ وہاں وہ الگ الگ ہو گئے۔ انھوں نے اپنے میں سے ایک شخص کو مقتل پایا تو ان لوگوں سے، جن کے پاس اس کی لاش پائی گئی تھی، کہا: تم نے ہمارے آدمی کو قتل کیا ہے؟ انھوں نے کہا: ہم نے اسے قتل نہیں کیا اور نہ ہم اس کے قاتل کو جانتے ہیں۔ پھر وہ اللہ کے نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے نبی! ہم خیبر گئے تھے۔ وہاں ہم نے اپنے ایک آدمی کو مقتول پایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بڑے کو بات کرنے دو۔“ آپ نے ان سے فرمایا: ”تم اپنے مقتول کے قاتل کے بارے میں گواہی گواہ پیش کرو۔&ldquo...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِ...)

حکم: شاذ

4720. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ ابْنَ مُحَيِّصَةَ الْأَصْغَرَ أَصْبَحَ قَتِيلًا عَلَى أَبْوَابِ خَيْبَرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَقِمْ شَاهِدَيْنِ عَلَى مَنْ قَتَلَهُ، أَدْفَعْهُ إِلَيْكُمْ بِرُمَّتِهِ» قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمِنْ أَيْنَ أُصِيبُ شَاهِدَيْنِ، وَإِنَّمَا أَصْبَحَ قَتِيلًا عَلَى أَبْوَابِهِمْ؟ قَالَ: «فَتَحْلِفُ خَمْسِينَ قَسَامَةً» قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَكَيْفَ أَحْلِفُ عَلَى مَا لَا أَعْلَمُ؟ فَقَال...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4720. حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ محیصہ کا چھوٹا بیٹا خیبر کے دروازوں پر مقتول پایا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے قاتل کے دو عینی گواہ لاؤ، میں اسے اس کی رسی سمیت (گرفتار کر کے) تیرے سپرد کر دوں گا۔“ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! میں دو گواہ کہاں سے لاؤں؟ وہ تو ان یہودیوں کے دروازوں کے سامنے مارا گیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اچھا تو قسامت کی پچاس (قسمیں) کھا لے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اس بات پر کس طرح قسمیں کھاؤں جو میں جانتا نہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر تم ان سے قسامت کی پچاس ق...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ)

حکم: صحیح

4721. أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلَّا بِإِحْدَى ثَلَاثٍ، النَّفْسُ بِالنَّفْسِ، وَالثَّيِّبُ الزَّانِي، وَالتَّارِكُ دِينَهُ الْمُفَارِقُ»...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: قصاص کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4721. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی مسلمان آدمی کا خون بہانا جائز نہیں، البتہ تین جرموں میں اسے قتل کیا جا سکتا ہے: اس نے کسی کو مار دیا ہو تو اسے اس کے بدلے میں قتل کیا جائے گا یا شادی شدہ شخص زنا کرے یا جو شخص دین اسلام چھوڑ کر مسلمانوں کی جماعت سے الگ ہو جائے۔“ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ)

حکم: صحیح الإسناد

4722. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، وَأَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قُتِلَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرُفِعَ الْقَاتِلُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَفَعَهُ إِلَى وَلِيِّ الْمَقْتُولِ. فَقَالَ الْقَاتِلُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَا وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ قَتْلَهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَلِيِّ الْمَقْتُولِ: «أَمَا إِنَّهُ إِنْ كَانَ صَادِقًا، ثُمَّ قَتَلْتَهُ، دَخَلْتَ النَّارَ فَخَلَّى سَبِيلَهُ» قَا...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: قصاص کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4722. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے دور میں ایک آدمی قتل ہوگیا۔ قاتل کو پکڑ کر نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ آپ نے اسے مقتول کے وارث کے سپرد کر دیا۔ قاتل کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میرا ارادہ اسے قتل کرنے کا نہیں تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے مقتول کے وارث سے فرمایا: ”اگر یہ سچا ہوا اور تو نے اسے قتل کر دیا تو تو آگ میں جائے گا۔“ اس نے اسے چھوڑ دیا۔ وہ قاتل چمڑے کی رسی سے بندھا ہوا تھا۔ وہ اسی طرح اپنی رسی کو گھسیٹتا ہوا نکلا تو اس کا نام ہی ذوالنسعہ (تندی یا رسی والا) پڑ گیا۔ ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ)

حکم: صحیح الإسناد

4723. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَقُ، عَنْ عَوْفٍ الْأَعْرَابِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: جِيءَ بِالْقَاتِلِ الَّذِي قَتَلَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، جَاءَ بِهِ وَلِيُّ الْمَقْتُولِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَعْفُو؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «أَتَقْتُلُ؟» قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: «اذْهَبْ» فَلَمَّا ذَهَبَ دَعَاهُ، قَالَ: «أَتَعْفُو؟» قَالَ: لَا. قَالَ: «أَتَأْخُذُ الدِّيَةَ؟» قَالَ: لَا. قَالَ: «أَتَقْتُلُ؟» قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: «اذْهَبْ» فَلَمَّا ذَهَبَ قَالَ: «أَمَا إِنّ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: قصاص کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4723. حضرت وائل حضرمی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ قاتل کو رسول اللہ ﷺ کے پاس پیش کیا گیا۔ اسے مقتول کا وارث لے کر آیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا: ”کیا تو اسے معاف کرتا ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کرے گا؟“ اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”جاؤ۔“ جب وہ چل پڑا تو آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: ”کیا تو معاف کرتا ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو دیت لے گا؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو قتل کرے گا؟“ اس نے کہا: ہاں۔ فرمایا: ”جاؤ۔“ جب وہ چل پڑا تو آپ نے...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ عَل...)

حکم: صحیح الإسناد

4724. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَمْزَةُ أَبُو عُمَرَ الْعَائِذِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ وَائِلٍ، عَنْ وَائِلٍ قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ جِيءَ بِالْقَاتِلِ يَقُودُهُ وَلِيُّ الْمَقْتُولِ فِي نِسْعَةٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَلِيِّ الْمَقْتُولِ: «أَتَعْفُو؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «أَتَأْخُذُ الدِّيَةَ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فَتَقْتُلُهُ؟» قَالَ: نَعَمْ قَالَ: «اذْهَبْ بِهِ». فَلَمَّا ذَهَبَ بِهِ فَوَلَّى مِنْ عِنْدِهِ دَعَاهُ، فَقَالَ لَهُ:...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: علقمہ بن وائل کی روایت میں راویوں کے اختلاف کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4724. حضرت وائل رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں موقع پر موجود تھا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک قاتل لایا گیا جسے مقتول کا ولی ایک تندی (چمڑے کی رسی) کے ساتھ کھینچے لا رہا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے مقتول کے ولی سے فرمایا: ”کیا تو معاف کرے گا؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو دیت لے گا؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”قتل کرے گا؟“ اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”جا لے جا۔“ جب وہ اس کو لے جانے کے لیے آپ کے پاس سے مڑا تو آپ نے اس کو بلایا اور فرمایا: ”کیا تو معاف کرے گا؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ...