1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ إِذَا ضَرَبَ العَبْدَ فَلْيَجْتَنِبِ الوَجْه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2559. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي ابْنُ فُلاَنٍ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا قَاتَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَجْتَنِبِ الوَجْهَ»...

صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : اگرکوئی غلام لونڈی کو مارے تو چہرے پر نہ مارے )

مترجم: BukhariWriterName

2559. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی اگر کسی کو مار پیٹ کرے تو چہرے پر مارنے سے پرہیز کرے۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ المُكَاتِبِ، وَنُجُومِهِ فِي كُلِّ سَنَةٍ نَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2560. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ عُرْوَةُ: قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: إِنَّ بَرِيرَةَ دَخَلَتْ عَلَيْهَا تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَعَلَيْهَا خَمْسَةُ أَوَاقٍ نُجِّمَتْ عَلَيْهَا فِي خَمْسِ سِنِينَ، فَقَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ وَنَفِسَتْ فِيهَا: أَرَأَيْتِ إِنْ عَدَدْتُ لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً أَيَبِيعُكِ أَهْلُكِ، فَأُعْتِقَكِ، فَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا، فَعَرَضَتْ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ، فَقَالُوا: لاَ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ لَنَا الوَلاَءُ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَدَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْتُ ذَ...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : جس نے اپنے لونڈی غلام کو زنا کی جھوٹی تہمت لگائی اس کا گناہ )

مترجم: BukhariWriterName

2560. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور وہ ان سے مکاتبت کے معاملے میں تعاون طلب کرتی تھیں۔ ان کے ذمے پانچ اوقیے چاندی تھی جوانہوں نے مکاتبت کے سلسلے میں پانچ سال میں ادا کرنی تھی۔ حضرت عائشہ  ؓ  کو حضرت بریرہ  ؓ کے آزاد کرانے میں دلچسپی پیدا ہوگئی توانھوں نے اس سے فرمایا: اگر میں تمہاری اقساط یکمشت اداکردوں تو کیا تمہارے آقا تمھیں میرے ہاتھ بیچ دیں گے، پھر میں تمھیں آزاد کردوں گی اور تیری ولا بھی میرے لیے ہوگی؟ حضرت بریرہ  ؓ اپنے آقاؤں کے پاس گئیں، ان کے سامنے یہ معاملہ پیش کیا تو ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ الْكَبِيرِ وَالْمَرِيضِ يَجِبُ عَلَيْهِ الْح...)

حکم: صحیح

2574. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ قَالَ كَانَ بَيْنَ أَبْيَاتِنَا رَجُلٌ مُخْدَجٌ ضَعِيفٌ فَلَمْ يُرَعْ إِلَّا وَهُوَ عَلَى أَمَةٍ مِنْ إِمَاءِ الدَّارِ يَخْبُثُ بِهَا فَرَفَعَ شَأْنَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اجْلِدُوهُ ضَرْبَ مِائَةِ سَوْطٍ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ هُوَ أَضْعَفُ مِنْ ذَلِكَ لَوْ ضَرَبْنَاهُ مِائَةَ سَوْطٍ مَاتَ قَالَ فَخ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل (باب: اگر عمر رسیدہ یا بیمار آدمی پر حد واجب ہو جائے تو کیا کیا جائے ؟ )

مترجم: MajahWriterName

2574. حضرت سعید بن سعد بن عبادہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہمارے محلے میں ایک کمزور اپاہج رہتا تھا۔ (ایک دن) لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ وہ گھر کی ایک لونڈى سے برے کام میں مشغول ہے۔ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے اس کا معاملہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسے سو کوڑے مارو۔ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول ﷺ! وہ تو کمزور ہے۔ اگر ہم نے اسے سو کوڑے مارے تو وہ مر جائے گا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: کھجور کا ایک خوشہ لو، (جس پر سے کھجوریں اتار لی گئی ہوں اور تنکے باقی ہوں) جس میں سو تنکے ہوں۔ اسے اس کی ایک ضرب لگا دو۔ ...