1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ: دُعَاؤُكُمْ إِيمَانُكُمْ لِقَوْلِهِ عَزَّ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

8. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُنِيَ الإِسْلاَمُ عَلَى خَمْسٍ: شَهَادَةِ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامِ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالحَجِّ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ.»...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (تمہاری دعا سے مراد تمہارا ایمان ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:"(اے پیغمبر!) کہہ دیجئے:اگر تمہاری دعا نہ ہوتی تومیرا رب تمہاری مطلق پروانہ کرتا۔"اورعربی لغت میں دعا کے معنی ایمان بھی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

8. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس بات کی شہادت کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں اور یہ کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ :الصَّلاَةُ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

40. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَوَّلَ مَا قَدِمَ المَدِينَةَ نَزَلَ عَلَى أَجْدَادِهِ، أَوْ قَالَ أَخْوَالِهِ مِنَ الأَنْصَارِ، وَأَنَّهُ «صَلَّى قِبَلَ بَيْتِ المَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا، أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَكُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ البَيْتِ، وَأَنَّهُ صَلَّى أَوَّلَ صَلاَةٍ صَلَّاهَا صَلاَةَ العَصْرِ، وَصَلَّى مَعَهُ قَوْمٌ» فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ صَلَّى مَعَهُ، فَمَرَّ عَلَى أَهْلِ مَسْجِدٍ وَهُمْ رَاكِعُونَ، فَقَالَ: أَشْهَدُ بِا...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:اس بارہ میں کہ نماز ایمان کا جزو ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

40. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب (ہجرت کر کے) مدینہ تشریف لائے تو پہلے اپنے ددھیال یا ننھیال، جو انصار سے تھے، کے ہاں اترے اور (مدینے میں) سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے رہے، البتہ آپ چاہتے تھے کہ آپ کا قبلہ کعبے کی طرف ہو جائے (چنانچہ ہو گیا)۔ اور پہلی نماز جو آپ نے (کعبے کی طرف) پڑھی، وہ عصر کی نماز تھی اور آپ کے ہمراہ کچھ اور لوگ بھی تھے، پھر ان میں سے ایک شخص نکلا اور کسی مسجد والوں کے پاس سے اس کا گزر ہوا، وہ (بیت المقدس کی طرف منہ کیے ہوئے) رکوع کی حالت میں تھے تو اس نے کہا: میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: الزَّكَاةِ مِنَ الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

46. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرَ الرَّأْسِ، يُسْمَعُ دَوِيُّ صَوْتِهِ وَلاَ يُفْقَهُ مَا يَقُولُ، حَتَّى دَنَا، فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الإِسْلاَمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي اليَوْمِ وَاللَّيْلَةِ». فَقَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا؟ قَالَ: «لاَ، إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ». قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَصِيَامُ...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:زکوٰۃ دینا اسلام میں داخل ہے )

مترجم: BukhariWriterName

46. حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ کا بیان ہے کہ اہل نجد سے ایک شخص پراگندہ مو (بال) رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا۔ ہم اس کی آواز کی گنگناہٹ سن رہے تھے مگر یہ نہ سمجھتے تھے کہ کیا کہتا ہے تا آنکہ وہ نزدیک آ پہنچا۔ تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے متعلق پوچھ رہا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔‘‘ اس نے کہا: ان کے علاوہ (بھی) مجھ پر کوئی نماز فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے پڑھے۔‘‘ (پھر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اور رمضان کے روزے رکھنا۔‘‘ اس نے عرض کیا: اور تو کوئی ر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّوَجُّهِ نَحْوَ القِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

399. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ المَقْدِسِ، سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ أَنْ يُوَجَّهَ إِلَى الكَعْبَةِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ} [البقرة: 144]، فَتَوَجَّهَ نَحْوَ الكَعْبَةِ ، وَقَالَ السُّفَهَاءُ مِنَ النَّاسِ، وَهُمُ اليَهُودُ: {مَا وَلَّاهُمْ} [البقرة: 142] عَنْ قِبْلَتِهِمُ الَّتِي كَانُوا عَلَيْهَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

399. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی لیکن رسول اللہ ﷺ چاہتے تھے کہ انہیں کعبے کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کا حکم ہو جائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فر دی:’’ہم آپ کے چہرے کا بار بارآسمان کی طرف اٹھنا دیکھ رہے ہیں۔‘‘اس حکم کے بعد آپ نے کعبے کی طرف رخ کر لیا۔اس پر بے عقل لوگوں نے جو یہود تھے، کہا:’’ان لوگوں کو کس چیز نے اس قبلے سے پھیر دیاہے جس کی طرف وہ م...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ وُجُوبِ صَوْمِ رَمَضَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1891. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ شَيْئًا فَقَالَ أَخْبِرْنِي مَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصِّيَامِ فَقَالَ شَهْرَ رَمَضَانَ إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ شَيْئًا فَقَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الزَّكَاةِ فَقَالَ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَل...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : رمضان کے روزوں کی فرضیت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1891. حضرت طلحہ بن عبیداللہ  ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کے پاس بایں حالت حاضر ہوا کہ اس کے بال پراگندہ تھے۔ اس نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! مجھے آگاہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں؟آپ نے فرمایا: ’’پانچ نمازیں مگر تم اپنی خوشی سے نفل ادا کروتو الگ بات ہے۔‘‘ اس نے عرض کیا: بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر کتنے روزے فرض کیے ہیں؟آپ نے فرمایا: ’’ماہ رمضان کے روزے، ہاں یہ اور بات ہے کہ تم خوشی سے نفلی روزے رکھو۔‘‘ اس نے پھر عرض کیا کہ آپ بتائیں اللہ تعالیٰ نے مجھ پر زکاۃ کس طرح فرض کی ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابٌ: كَيْفَ يُسْتَحْلَفُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2678. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُهُ عَنِ الإِسْلاَمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي اليَوْمِ وَاللَّيْلَةِ»، فَقَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا؟ قَالَ: «لاَ، إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ» فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ»، قَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ؟ قَالَ: «لاَ، إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ»، قَالَ: ...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : کیوں کر قسم لی جائے )

مترجم: BukhariWriterName

2678. حضرت طلحہ بن عبیداللہ  ؓ سےروایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آتے ہی اس نے اسلام کے متعلق سوال کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دن اور رات میں نماز پنجگانہ ادا کرنا۔‘‘ اس نے عرض کیا: آیا اس کے علاوہ اور بھی کوئی نمازمجھ پر فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، اگر نفل پڑھو تو الگ بات ہے۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رمضان کے روزے رکھنا ہے۔‘‘ اس نے عرض کیا: آیا ان کے علاوہ بھی مجھ پر روزے فرض ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔ الا یہ کہ تم نفلی روزے رکھو...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى {سَيَقُولُ السُّفَهَاءُ مِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4486. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ سَمِعَ زُهَيْرًا عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا وَكَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَكُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ الْبَيْتِ وَأَنَّهُ صَلَّى أَوْ صَلَّاهَا صَلَاةَ الْعَصْرِ وَصَلَّى مَعَهُ قَوْمٌ فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ كَانَ صَلَّى مَعَهُ فَمَرَّ عَلَى أَهْلِ الْمَسْجِدِ وَهُمْ رَاكِعُونَ قَالَ أَشْهَدُ بِاللَّهِ لَقَدْ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ مَكَّةَ فَدَارُوا كَمَا هُمْ قِبَلَ الْبَيْتِ وَكَانَ الَّذِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( سیقول السفہاءمن الناس )) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4486. حضرت براء ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے سولہ یا سترہ مہینے تک نماز پڑھی، البتہ آپ کی خواہش تھی کہ قبلہ، بیت اللہ (کعبہ) ہو جائے۔ بالآخر آپ نے ایک دن نماز عصر (بیت اللہ کی طرف رخ کر کے) پڑھی اور آپ کے ہمراہ صحابہ کرام ؓ بھی تھے۔ جن حضرات نے آپ کے ہمراہ یہ نماز پڑھی تھی، ان میں سے ایک شخص مدینہ طیبہ کی ایک مسجد کے قریب سے گزرا تو نمازی مسجد میں بحالت رکوع تھے۔ اس (صحابی) نے کہا: میں اللہ کا نام لے کر گواہی دیتا ہوں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ مکہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی ہے۔ یہ سن کر مسجد کے تمام نمازی اسی حالت میں بیت اللہ کی طرف پھر گئے۔...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابٌ: فِي الزَّكَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6956. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا فَقَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصِّيَامِ قَالَ شَهْرَ رَمَضَانَ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا قَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الزَّكَاةِ قَالَ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَر...

صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : زکوٰۃ میں حیلہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6956. حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بایں حالت حاضر ہوا کہ اسکے بال پرگنداہ تھے۔ اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے بتائیں کہ اللہ تعالٰی نے مجھ پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”(دن رات میں) پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ ہاں، اگر نوافل پڑھو تو الگ بات ہے“ اس نے عرض کی: اللہ تعالٰی نے مجھ پر کتنے روزے فرض کیے ہیں؟ آپ نےفرمایا: ”ماہ رمضان کے روزے فرض کیے ہیں الا یہ کہ تم نفل روزے رکھ لیا کرو۔“ اس نے عرض کی: اللہ تعالٰی نے مجھ پر کتنی زکاۃ فرض کی ہے؟ آپ ﷺ نے اسے زکاۃ کے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس (دیہاتی)...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَیَانِ الْإِيمَانِ، وَالْإِسْلَامِ، والإِحس...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

9. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ، فَأَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولُ اللهِ، مَا الْإِيمَانُ؟ قَالَ: «أَنْ تُؤْمِنَ بِاللهِ، وَمَلَائِكَتِهِ، وَكِتَابِهِ، وَلِقَائِهِ، وَرُسُلِهِ، وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ الْآخِرِ»، قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، مَا الْإِسْلَامُ؟ قَالَ: «الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللهَ، وَلَا تُشْرِكَ بِهِ شَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام ، احسان کی وضاحت ، تقدیر الہٰی کے اثبات پر ایمان واجب ہے ، تقدیر پر ایمان نہ لانےوالے سے براءت کی دلیل اور اس کے بارے میں سخت موقف )

مترجم: MuslimWriterName

9. اسماعیل بن ابراہیم (ابن علیہؒ ) نے ابو حیانؒ  سے، انہوں نے ابو زرعہ بن عمرو بن جریرؒ  سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ ایک دن لوگوں کے سامنے (تشریف فرما) تھے، ایک آدمی آپ ﷺ کے پاس آیا اور پوچھا: اے اللہ کے رسول! ایمان کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں، اس کی کتاب، (قیامت کے روز) اس سے ملاقات (اس کے سامنے حاضری) اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور آخری (بار زندہ ہو کر) اٹھنے پر (بھی) ایمان لے آؤ۔‘‘ اس نے کہا: اے اللہ کے ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَیَانِ الْإِيمَانِ، وَالْإِسْلَامِ، والإِحس...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

9.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، غَيْرَ أَنَّ فِي رِوَايَتِهِ: «إِذَا وَلَدَتِ الْأَمَةُ بَعْلَهَا» يَعْنِي السَّرَارِيَّ

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اسلام ، احسان کی وضاحت ، تقدیر الہٰی کے اثبات پر ایمان واجب ہے ، تقدیر پر ایمان نہ لانےوالے سے براءت کی دلیل اور اس کے بارے میں سخت موقف )

مترجم: MuslimWriterName

9.01. (ابن علیہؒ کے بجائے ) محمد بن بشرؒ  نےکہا: ہمیں ابو حیانؒ  نے سابقہ سند سے وہی حدیث بیان کی، البتہ ان کی روایت میں: «إِذَا وَلَدَتِ الْأَمَةُ بَعْلَهَا» ’’جب لونڈی اپنا مالک جنے گی‘‘ (ربّ کی جگہ بَعْل، یعنی مالک) کے الفاظ ہیں۔ (أمَةٌ سے مملوکہ) لونڈیاں مراد ہیں۔ ...