1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الِاغْتِبَاطِ فِي العِلْمِ وَالحِكْمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

73. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَلَى غَيْرِ مَا حَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ: رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الحَقِّ، وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الحِكْمَةَ فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

73. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا ہے: ’’رشک جائز نہیں مگر دو (آدمیوں کی) خصلتوں پر: ایک اس شخص (کی عادت) پر جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اسے راہ حق میں خرچ کرتا ہو۔ اور دوسرے اس شخص (کی عادت) پر جسے اللہ نے (قرآن و حدیث کا) علم دے رکھا ہو اور وہ اس کے مطابق فیصلے کرتا ہو اور لوگوں کو اس کی تعلیم دیتا ہو۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِنْفَاقِ المَالِ فِي حَقِّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1409. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ وَرَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1409. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا:’’قابل رشک تودوہی آدمی ہیں۔ ایک وہ جسے اللہ نے مال دیا ہواور اسے حق کے راستے میں خرچ کرنے کی توفیق بھی دی ہواور دوسرا وہ جسے اللہ تعالیٰ نے علم و دانش کی نعمت سے نوازا، وہ اس کے ساتھ فیصلے کرتا ہے اور اس کی تعلیم دیتا ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ أَجْرِ مَنْ قَضَى بِالحِكْمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7141. حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ وَآخَرُ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب:جو شخص اللہ کے حکم کے موافق فیصلہ کرے گا اس کا ثواب )

مترجم: BukhariWriterName

7141. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک دو آدمی ہیں: ایک وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا وہ اسے حق کے راستے میں بے دریغ خرچ کرے اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالٰی نے علم وحکمت سے سرفراز کیا وہ اس کے مطابق فیصلے کرے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دے۔“


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي اجْتِهَادِ القُضَاةِ بِمَا أَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7316. حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ وَآخَرُ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : قاضیوں کو کوشش کر کے اللہ کی کتاب کے موافق حکم دینا چائےے کیونکہ اللہ پاک نے فرمایا )

مترجم: BukhariWriterName

7316. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک تو دو ہی آدمی ہیں: ایک وہ جسے اللہ نے مال دیا اور اسے راہ حق میں لٹانے کی توفیق بھی دی اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت دی ہو پھر وہ اس کے مطابق فیصلے کرتا اور لوگوں کو اس کی تعلیم دیتا ہے۔“ ...


5 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَقُومُ بِالْقُرْآنِ، وَيُعَلِّم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

816.01. و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا....

صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: جس شخص کی فضیلت جو خود قرآن کے ساتھ(اس کی تلاوت کرتے ہوئے)قیام کرتا ہے اور (دوسروں کو)اس کی تعلیم دیتا ہے اور اس انسان کی فضیلت جس نے فقہ وغیرہ پر مشتمل حکمت (سنت )سیکھی ‘اس پر عمل کیا اور اس کی تعلیم دی )

مترجم: MuslimWriterName

816.01. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ دو باتوں کے سوا کسی چیز میں حسد (رشک) نہیں کیا جا سکتا: ایک وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا پھر اسے اس پر مسلط کردیا کہ وہ اس مال کو حق کی راہ میں بے دریغ لٹائے۔ دوسرا وہ انسان جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت (دانائی) عطا کی اور وہ اس کے مطابق (اپنے اور دوسروں کے) معاملات طے کر تا ہے اور اس کی تعلیم دیتا ہے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَقُومُ بِالْقُرْآنِ، وَيُعَلِّم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

817. و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِ الْحَارِثِ لَقِيَ عُمَرَ بِعُسْفَانَ وَكَانَ عُمَرُ يَسْتَعْمِلُهُ عَلَى مَكَّةَ فَقَالَ مَنْ اسْتَعْمَلْتَ عَلَى أَهْلِ الْوَادِي فَقَالَ ابْنَ أَبْزَى قَالَ وَمَنْ ابْنُ أَبْزَى قَالَ مَوْلًى مِنْ مَوَالِينَا قَالَ فَاسْتَخْلَفْتَ عَلَيْهِمْ مَوْلًى قَالَ إِنَّهُ قَارِئٌ لِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّهُ عَالِمٌ بِالْفَرَائِضِ قَالَ عُمَرُ أَمَا إِنَّ نَبِيَّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَق...

صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: جس شخص کی فضیلت جو خود قرآن کے ساتھ(اس کی تلاوت کرتے ہوئے)قیام کرتا ہے اور (دوسروں کو)اس کی تعلیم دیتا ہے اور اس انسان کی فضیلت جس نے فقہ وغیرہ پر مشتمل حکمت (سنت )سیکھی ‘اس پر عمل کیا اور اس کی تعلیم دی )

مترجم: MuslimWriterName

817. ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب (زہری) سے اور انھوں نے عامر بن واثلہ سے روایت کی کہ نافع بن عبدالحارث (مدینہ اور مکہ کے راستے پر ایک منزل) عسفان آ کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملے، (وہ استقبال کے لئے آئے) اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ انھیں مکہ کا عامل بنایا کرتے تھے، انھوں (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے ان سے پوچھا کہ آپ نے اہل وادی، یعنی مکہ کے لوگوں پر (بطور نائب) کسے مقرر کیا؟ نافع نے جواب دیا: ابن ابزیٰ کو۔ انھوں نے پوچھا ابن ابزیٰ کون ہے؟ کہنے لگے: ہمارے آزاد کردہ غلاموں میں سے ایک ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا: تم نے ان پر ایک آزاد کردہ ...


7 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَقُومُ بِالْقُرْآنِ، وَيُعَلِّم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

817.01. و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ وَاثِلَةَ اللَّيْثِيُّ أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِ الْحَارِثِ الْخُزَاعِيَّ لَقِيَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ بِعُسْفَانَ بِمِثْلِ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ...

صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: جس شخص کی فضیلت جو خود قرآن کے ساتھ(اس کی تلاوت کرتے ہوئے)قیام کرتا ہے اور (دوسروں کو)اس کی تعلیم دیتا ہے اور اس انسان کی فضیلت جس نے فقہ وغیرہ پر مشتمل حکمت (سنت )سیکھی ‘اس پر عمل کیا اور اس کی تعلیم دی )

مترجم: MuslimWriterName

817.01. شعیب نے زہری سے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے عامر بن واثلہ لیثی نے حدیث بیان کی کہ نافع بن عبدالحارث خزاعی نے عسفان (کے مقام ) پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات کی۔۔۔(آگے) زہری سے ابراہیم بن سعد کی روایت کی طرح بیان کیا۔


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابٌ فِي فَضلِ العِلمِ)

حکم: صحیح

3641. حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ جَمِيلٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي الدَّرْدَاءِ فِي مَسْجِدِ دِمَشْقَ، فَجَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا أَبَا الدَّرْدَاءِ! إِنِّي جِئْتُكَ مِنْ مَدِينَةِ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ! لِحَدِيثٍ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَدِّثُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا جِئْتُ لِحَاجَةٍ! قَالَ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >مَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَطْلُبُ فِيهِ عِلْمًا سَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت (باب: حصول علم کی ترغیب کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3641. جناب کثیر بن قیس ؓ کہتے ہیں کہ میں دمشق کی مسجد میں سیدنا ابوالدرداء ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: اے ابوالدرداء! میں ایک حدیث کی خاطر مدینۃ الرسول سے آپ کی خدمت میں آیا ہوں۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ اسے رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں۔ مجھے یہاں اس کے سوا اور کوئی کام نہیں ہے۔ تو انہوں نے کہا: بیشک میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے فرماتے تھے: ”جو شخص کسی راستے میں حصول علم کی خاطر چلا ہو، تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کی راہوں میں سے ایک راہ پر چلائے گا۔ اور بلاشبہ فرشتے طالب علم کی رضا مندی کے لیے اپنے پر بچھاتے ہیں، اور صاحب علم کے ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي قَرْنِ الْمِائَةِ)

حکم: صحیح

4291. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ شَرَاحِيلَ بْنِ يَزِيدَ الْمُعَافِرِيِّ، عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِيمَا أَعْلَمُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ- عَلَى رَأْسِ كُلِّ مِائَةِ سَنَةٍ- مَنْ يُجَدِّدُ لَهَا دِينَهَا<. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَيْحٍ الْإِسْكَنْدَرَانِيُّ لَمْ يَجُزْ بِهِ شَرَاحِيلَ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: صدی کے متعلق فرمان )

مترجم: DaudWriterName

4291. جناب ابوعلقمہ نے کہا کہ میرے علم و یقین کے مطابق سیدنا ابوہریرہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کیا ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”بیشک اللہ ذوالجلال ہر سو سال کے شروع میں یا آخر میں اس امت کے اندر ایک آدمی پیدا کرتا رہے گا جو اس کے دین کو ازسر نو قائم اور مضبوط کرتا رہے گا۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت کو عبدالرحمٰن بن شریح اسکندرانی نے (معضل) بیان کیا ہے، وہ شراحیل سے آگے نہیں بڑھا۔ (اس نے بعد والے راویوں کا ذکر چھوڑ دیا ہے)۔ ...