1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ قَذْفِ العَبِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6858. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ وَهُوَ بَرِيءٌ مِمَّا قَالَ جُلِدَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ...

صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : غلاموں پر ناحق تہمت لگانا بڑا گناہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6858. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابو القاسم ﷺ سے سنا: ”آپ فرما رہے تھے: جس نے اپنے غلام پر تہمت لگائی جبکہ وہ اس تہمت سے بری ہو تو اسے قیامت کے دن کوڑے مارے جائیں گے ہاں، اگر غلام ایسا ہو جیسا اس نے کہا تو سزا نہیں ہوگی۔“


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ (بَابُ التَّغْلِيظِ عَلَى مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1660. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي نُعْمٍ، حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بِالزِّنَا، يُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ...

صحیح مسلم : کتاب: قسموں کا بیان (باب: اس کے بارے میں سخت وعید جس نے اپنے غلام پرزنا کی تہمت لگائی )

مترجم: MuslimWriterName

1660. عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں فضیل بن غزوان نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبدالرحمان بن ابی نعم سے سنا (کہا: ) مجھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ابوالقاسم ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے اپنے غلام پر زنا کی تہمت لگائی اسے قیامت کے دن حد لگائی جائے گی، الا یہ کہ وہ (غلام) ویسا ہو جیسا اس نے کہا ہے۔‘‘ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابٌ فِي حَقِّ الْمَمْلُوكِ)

حکم: صحیح

5165. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ قَالَ أَخْبَرَنَا ح و حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ قَالَ أَخْبَرَنَا عِيسَى حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ يَعْنِي ابْنَ غَزْوَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْقَاسِمِ نَبِيُّ التَّوْبَةِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ وَهُوَ بَرِيءٌ مِمَّا قَالَ جُلِدَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَدًّا قَالَ مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا عِيسَى عَنْ الْفُضَيْلِ يَعْنِي ابْنَ غَزْوَانَ...

سنن ابو داؤد : كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: غلاموں کا خاص خیال رکھنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5165. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا ابوالقاسم نبی التوبہ ﷺ نے بیان فرمایا: ”جس نے اپنے غلام پر تہمت لگائی حالانکہ وہ اس سے بری تھا جو اس کے بارے میں کہا گیا تھا تو اس (مالک) کو قیامت کے دن حد لگائی جائے گی۔“ مؤمل (مؤمل بن فضل) نے سند یوں بیان کی «حدثنا عيسى عن الفضيل يعني ابن غزوان» ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْخَدَمِ وَشَتْمِهِمْ...)

حکم: صحیح

1947. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيُّ التَّوْبَةِ مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بَرِيئًا مِمَّا قَالَ لَهُ أَقَامَ عَلَيْهِ الْحَدَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَابْنُ أَبِي نُعْمٍ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي نُعْمٍ الْبَجَلِيُّ يُكْنَى أَبَا الْحَكَمِ وَفِي الْبَاب عَنْ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خادم کو مارنا پیٹنا اوراسے گالی دینا اور برابھلا کہنا منع ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1947. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی التوبہ ۱؎ ابوالقاسم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگائے حالاں کہ وہ اس کی تہمت سے بری ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس پر حد قائم کرے گا، إلا یہ کہ وہ ویسا ہی ثابت ہو جیسا اس نے کہا تھا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں سوید بن مقرن اورعبداللہ بن عمر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...