4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ: هَلْ يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ بِغَيْرِ أَجْر...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2176 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ سَمِعْتُ جَرِيرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : کیا کوئی شہری کسی دیہاتی کا سامان کسی اجر...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2176. حضرت جریر بن عبداللہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی اس بات پر پابند رہنے کی بیعت کی کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول اور نمائندے ہیں، نیز نماز قائم کرنے، زکاۃ دینے، اپنے حکمران کی بات سننے اور اس پر عمل کرنے، نیز ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنے کی بیعت کی۔...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الشُّرُوطِ بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي الإِسْلاَمِ ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2735 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ»

صحیح بخاری:

کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان

(باب : اسلام میں داخل ہوتے وقت اور معاملات بیع و شر...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2735. حضرت جریر بن عبد اللہ  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے بروقت نماز پڑھنے باقاعدہ زکاۃ دینے اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَرَاهَةِ الْمَسْأَلَةِ لِلنَّاسِ

حکم: صحیح

2447 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ وَسَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَ سَلَمَةُ حَدَّثَنَا وَقَالَ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَبِيبُ الْأَمِينُ أَمَّا هُوَ فَحَبِيبٌ إِلَيَّ وَأَمَّا هُوَ عِنْدِي فَأَمِينٌ عَوْفُ بْنُ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعَةً أَوْ ثَمَانِيَةً أَوْ سَبْعَةً فَقَالَ أَلَا تُبَايِعُونَ رَسُولَ ا...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: لوگوں سے سوال کرنا مکروہ ہے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2447. ابو مسلم خولانی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: مجھ سے ایک پیارے امانت دار (شخص) نے حدیث بیان کی وہ ایسا ہے کہ مجھے پیارا بھی ہے اور وہ ایسا ہے کہ میرے نزدیک امانت دار بھی ہے۔ یعنی حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ انھوں نے کہا: ہم نو، آٹھ یا سات آدمی رسول اللہ ﷺ کے سامنے (حاضر) تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم اللہ کے رسول ﷺ سے بیعت نہیں کرو گے؟‘‘ اور ہم نے ابھی نئی نئی بیعت کی تھی۔ تو ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ! ہم آپﷺ سے بیعت کر چکے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اللہ کے رسول سے بیعت نہیں کرو گے؟‘‘ ہم نے ع...


8 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الْمَسْأَلَةِ

حکم: صحیح

1643 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَبِيبُ الْأَمِينُ أَمَّا هُوَ إِلَيَّ فَحَبِيبٌ وَأَمَّا هُوَ عِنْدِي فَأَمِينٌ عَوْفُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَةً أَوْ ثَمَانِيَةً أَوْ تِسْعَةً فَقَالَ أَلَا تُبَايِعُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكُنَّا حَدِيثَ عَهْدٍ بِبَيْعَةٍ قُلْنَا قَدْ بَايَعْنَاكَ حَتَّى قَالَهَا ثَلَاثًا فَبَسَطْنَا أَيْدِيَنَا فَبَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: مانگنے اور سوال کرنے کی برائی)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1643. جناب ابومسلم خولانی سے مروی ہے کہ مجھے ایک حبیب (پیارے) اور امین شخص نے حدیث بیان کی۔ وہ میرے محبوب اور میرے نزدیک امین ہیں (یعنی) سیدنا عوف بن مالک ؓ، وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سات یا آٹھ یا نو افراد تھے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم اللہ کے رسول سے بیعت نہیں کر لیتے؟“ حالانکہ ابھی ہم تازہ تازہ بیعت کر چکے تھے۔ ہم نے کہا: ہم بیعت کر چکے ہیں، مگر آپ نے اپنی بات تین بار دہرائی۔ تو ہم نے اپنے ہاتھ بڑھا دیے اور آپ سے بیعت کی۔ ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم (اس سے پہلے) آپ سے بیعت کر چکے ہیں تو اب کس بات پر بیعت کریں؟ آپ نے فرما...


9 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّصِيحَةِ​

حکم: صحیح

2064 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ قَالَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خیرخواہی اوربھلائی کرنے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2064. جریر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے نماز قائم کرنے، زکاۃ دینے اورہر مسلمان کے ساتھ خیرخواہی کرنے پر بیعت کی۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


10 ‌سنن النسائي كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْبَيْعَةِ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ

حکم: صحیح

462 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَبِيبُ الْأَمِينُ عَوْفُ بْنُ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تُبَايِعُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّدَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَدَّمْنَا أَيْدِيَنَا فَبَايَعْنَاهُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ بَايَعْنَاكَ فَعَلَامَ قَالَ عَلَى أَنْ تَعْبُدُوا اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل

(باب: پانچ نمازوں کی ادائیگی پر بیعت(عہد) کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

462. حضرت عوف بن مالک اشجعی ؓ نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس (بیٹھے) تھے کہ آپ نےفرمایا: ”کیا تم رسول اللہ ﷺ کی بیعت نہیں کرتے؟“ آپ نے یہ جملہ تین دفعہ دہرایا تو ہم نے اپنے ہاتھ آگے بڑھائے اور آپ سے بیعت کی، پھر ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم نے آپ کی بیعت تو کرلی ہے مگر یہ کس بات پر ہے؟ آپ نےفرمایا: ”اس بات پر کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کروگے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے اور پانچ نمازیں پڑھوگے۔“ اور آپ نے ایک بات آہستہ کہی: ”تم کسی سے کچھ نہیں مانگو گے۔“...