1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي تَعْلِيقِ يَدِ السَّارِقِ فِي عُنُقِهِ)

حکم: ضعیف

4411. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ، قَالَ: سَأَلْنَا فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ، عَنْ تَعْلِيقِ الْيَدِ فِي الْعُنُقِ لِلسَّارِقِ، أَمِنَ السُّنَّةِ هُوَ؟ قَالَ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ، فَقُطِعَتْ يَدُهُ، ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَعُلِّقَتْ فِي عُنُقِهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: چور کا کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکانے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4411. عبدالرحمٰن بن محیریز سے روایت ہے کہ ہم نے سیدنا فضالہ بن عبید ؓ سے پوچھا کہ کیا چور کا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دینا سنت ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک چور کو لایا گیا تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ پھر آپ ﷺ نے اس کے ہاتھ کے متعلق حکم دیا تو اس کی گردن میں ٹکا دیا گیا۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْحُدُودِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعْلِيقِ يَدِ السَّارِقِ​)

حکم: ضعیف

1447. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ قَالَ سَأَلْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ عَنْ تَعْلِيقِ الْيَدِ فِي عُنُقِ السَّارِقِ أَمِنْ السُّنَّةِ هُوَ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقُطِعَتْ يَدُهُ ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَعُلِّقَتْ فِي عُنُقِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيِّ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَيْرِيزٍ هُوَ أَخُو عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ شَامِيّ...

جامع ترمذی : كتاب: حدود وتعزیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: چورکاہاتھ( کاٹنے کے بعد)گردن میں لٹکانے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1447. عبدالرحمن بن محیریز کہتے ہیں کہ میں نے فضالہ بن عبید سے پوچھا: کیا چورکا ہاتھ کاٹنے کے بعد اس کی گردن میں لٹکانا سنت ہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺکے پاس ایک چورلایا گیا اس کا ہاتھ کاٹا گیا، پھر آپﷺ نے حکم دیا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا گیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے صرف عمربن علی مقدمی ہی کی روایت سے جانتے ہیں، انہوں نے اسے حجاج بن ارطاۃ سے روایت کیا ہے۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابُ نَعْتِ الْإِسْلَامِ)

حکم: صحیح

4990. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَجُلٌ شَدِيدُ بَيَاضِ الثِّيَابِ شَدِيدُ سَوَادِ الشَّعَرِ لَا يُرَى عَلَيْهِ أَثَرُ السَّفَرِ وَلَا يَعْرِفُهُ مِنَّا أَحَدٌ حَتَّى جَلَسَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْنَدَ رُكْبَتَيْهِ إِلَى رُكْبَتَيْهِ وَو...

سنن نسائی : کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان (باب: اسلام کابیان )

مترجم: NisaiWriterName

4990. حضرت عمر بن خطاب ؓنے فرمایا: ایک دن ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر تھے کہ ایک آدمی ہمیں اچانک نظر پڑا۔ اس کے کپڑے انتہائی سفید تھے اور سر کے بال انتہائی سیاہ۔ نہ تو اس پر سفر کے نشانات نظر آتے تھے اور نہ اسے کوئی پہچانتا تھا حتیٰ کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آکربیٹھ گیا اور اس نے اپنے گھٹنے رسول اللہ ﷺ کے کھٹنوں کے ساتھ لگا دیے۔ اور اپنی ہتھیلیاں آپ کی رانوں پررکھ لیں پھر کہا: اے محمد! مجھے اسلام کے بارےمیں بتلائیں؟ آپ نےفرمایا: ”یہ کہ تو گواہی دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور حضرت محمد (ﷺ) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ اور تونماز کی پابندی کرے، ز...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابٌ صِفَةُ الْإِيمَانِ وَالْإِسْلَامِ)

حکم: صحیح

4991. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي ذَرٍّ قَالَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْلِسُ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَصْحَابِهِ فَيَجِيءُ الْغَرِيبُ فَلَا يَدْرِي أَيُّهُمْ هُوَ حَتَّى يَسْأَلَ فَطَلَبْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَ لَهُ مَجْلِسًا يَعْرِفُهُ الْغَرِيبُ إِذَا أَتَاهُ فَبَنَيْنَا لَهُ دُكَّانًا مِنْ طِينٍ كَانَ يَجْلِسُ عَلَيْهِ وَإِنَّا لَجُلُوسٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسِهِ إِذْ أَقْبَلَ رَجُلٌ أَحْسَنُ النَّاسِ وَجْهًا وَأَطْ...

سنن نسائی : کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان (باب: ایمان واسلام کابیان )

مترجم: NisaiWriterName

4991. حضرت ابو ہریرہ ؓاور حضرت ابو ذر ؓنے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ میں اس طرح تشریف فرما ہوتےتھے کہ کوئی اجنبی آدمی آتا تووہ نہیں پہچان سکتا تھا کہ آپ کون سے ہیں حتی ٰ کہ وہ (آپ کی بابت) پوچھتا، اس لیے ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اجازت طلب کی ہم آپ کے بیٹھنے کے لیے مخصوص جگہ بنا دیں تاکہ اجنبی آدمی آئے تو وہ بھی آپ کو پہچان سکے۔ اجازت ملنے پر ہم نے آپ کے لیے مٹی ایک تھڑا بنا دیا ۔ آپ اس پر تشریف فرماتے ہوتے تھے۔ ایک دفعہ ہم بیٹھے تھے اور رسول اللہ ﷺ بھی اپنے مخصوص مقام پر تشریف فرما تھے کہ ایک انتہائی خوب صورت اور خوشبو میں بسا ہو ا ایک آدمی آیا۔ اس کے کپڑوں کو ہلک...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ تَعْلِيقِ الْيَدِ فِي الْعُنُقِ)

حکم: ضعیف

2587. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو سَلَمَةَ الْجُوبَارِيُّ يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَطَاءِ بْنِ مُقَدَّمٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ قَالَ سَأَلْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ عَنْ تَعْلِيقِ الْيَدِ فِي الْعُنُقِ فَقَالَ السُّنَّةُ قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ رَجُلٍ ثُمَّ عَلَّقَهَا فِي عُنُقِهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل (باب: (چور کا کٹا ہوا ) ہاتھ ( اس کے ) گلے میں لٹکانا )

مترجم: MajahWriterName

2587. حضرت عبداللہ بن محریز رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت فضالہ بن عبید ؓ سے (چور کے) گلے میں ہاتھ لٹکانے کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: یہ سنت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کا ہاتھ کاٹا، پھر وہ اس کی گردن میں لٹکا دیا۔