1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ :الصَّلاَةُ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

40. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَوَّلَ مَا قَدِمَ المَدِينَةَ نَزَلَ عَلَى أَجْدَادِهِ، أَوْ قَالَ أَخْوَالِهِ مِنَ الأَنْصَارِ، وَأَنَّهُ «صَلَّى قِبَلَ بَيْتِ المَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا، أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَكُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ البَيْتِ، وَأَنَّهُ صَلَّى أَوَّلَ صَلاَةٍ صَلَّاهَا صَلاَةَ العَصْرِ، وَصَلَّى مَعَهُ قَوْمٌ» فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ صَلَّى مَعَهُ، فَمَرَّ عَلَى أَهْلِ مَسْجِدٍ وَهُمْ رَاكِعُونَ، فَقَالَ: أَشْهَدُ بِا...

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب:اس بارہ میں کہ نماز ایمان کا جزو ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

40. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب (ہجرت کر کے) مدینہ تشریف لائے تو پہلے اپنے ددھیال یا ننھیال، جو انصار سے تھے، کے ہاں اترے اور (مدینے میں) سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے رہے، البتہ آپ چاہتے تھے کہ آپ کا قبلہ کعبے کی طرف ہو جائے (چنانچہ ہو گیا)۔ اور پہلی نماز جو آپ نے (کعبے کی طرف) پڑھی، وہ عصر کی نماز تھی اور آپ کے ہمراہ کچھ اور لوگ بھی تھے، پھر ان میں سے ایک شخص نکلا اور کسی مسجد والوں کے پاس سے اس کا گزر ہوا، وہ (بیت المقدس کی طرف منہ کیے ہوئے) رکوع کی حالت میں تھے تو اس نے کہا: میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي السُّطُوحِ وَالمِنْبَرِ وَالخ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

377. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، قَالَ: سَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ: مِنْ أَيِّ شَيْءٍ المِنْبَرُ؟ فَقَالَ: مَا بَقِيَ بِالنَّاسِ أَعْلَمُ مِنِّي، هُوَ مِنْ أَثْلِ الغَابَةِ عَمِلَهُ فُلاَنٌ مَوْلَى فُلاَنَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «وَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ عُمِلَ وَوُضِعَ، فَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ، كَبَّرَ وَقَامَ النَّاسُ خَلْفَهُ، فَقَرَأَ وَرَكَعَ وَرَكَعَ النَّاسُ، خَلْفَهُ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ رَجَعَ القَهْقَرَى، فَسَجَدَ عَلَى الأَرْضِ، ثُمَّ عَادَ إِلَى المِنْبَرِ، ث...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: چھت، منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

377. حضرت ابوحازم ؒ  فرماتے ہیں کہ حضرت سہل بن سعد  ؓ سے لوگوں نے دریافت کیا کہ (نبی ﷺ کا) منبر کس چیز سے تیار کیا گیا تھا؟ وہ بولے کہ اب لوگوں میں اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے والا کوئی نہیں۔ وہ مقام غابہ کے جھاؤ سے بنا تھا جسے رسول اللہ ﷺ کے لیے فلاں عورت کے فلاں غلام نے تیار کیا تھا۔ جب وہ تیار ہو چکا اور مسجد میں رکھ دیا گیا تھا تو رسول اللہ ﷺ اس پر کھڑے ہوئے اور قبلہ رو ہو کر تکبیر تحریمہ کہی۔ دیگر لوگ بھی آپ کے پیچھے کھڑے ہوئے، پھر آپ نے قراءت کی اور رکوع کیا اور لوگوں نے بھی آپ کے پیچھے رکوع کیا، پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور پیچھے ہٹ کر زمی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ فَضْلِ اسْتِقْبَالِ القِبْلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

391. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ المَهْدِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ سِيَاهٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا فَذَلِكَ المُسْلِمُ الَّذِي لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ، فَلاَ تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي ذِمَّتِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

391. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارے قبلے کی طرف منہ کرے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے جسے اللہ اور اس کے رسول کا ذمہ حاصل ہے، لہذا تم اللہ کے ذمے میں خیانت (بدعہدی) نہ کرو۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ فَضْلِ اسْتِقْبَالِ القِبْلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

392. حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَإِذَا قَالُوهَا، وَصَلَّوْا صَلاَتَنَا، وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا، وَذَبَحُوا ذَبِيحَتَنَا، فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ، إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

392. حضرت انس بن مالک ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے کلمہ طیبہ کے قائل ہونے تک لوگوں سے جہاد کرنے کا حکم دیا گیا ہے، پھر جب وہ اس کلمہ طیبہ کے قائل ہو جائیں، ہماری طرح نماز ادا کرنے لگیں، ہمارے قبلے کی طرف منہ کریں اور ہمارے ذبیحے کو کھائیں تو اس وقت ہم پر ان کے خون اور مال حرام ہو جائیں گے مگر حق (اسلام) کی صورت میں ان کی جان و مال سے تعرض درست ہو گا، باقی ان کا حساب اللہ کے حوالے ہے۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ فَضْلِ اسْتِقْبَالِ القِبْلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

393.01. وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ، أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا يُحَرِّمُ دَمَ العَبْدِ وَمَالَهُ؟ فَقَالَ: «مَنْ شَهِدَ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا، وَصَلَّى صَلاَتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا، فَهُوَ المُسْلِمُ، لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِ، وَعَلَيْهِ مَا عَلَى المُسْلِمِ قال ابن أبي مريم أخبرنا يحي قال حدثنا حميد قال حدثنا انس عن النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

393.01. حضرت انس ؓ  سے ایک دوسری روایت ہے کہ ان سے حضرت میمون بن سیاہ نے سوال کیا: اے ابوحمزہ! کون سی چیز انسان کی جان اور اس کے مال کو حرام قرار دیتی ہے؟ حضرت انس ؓ نے فرمایا: جس شخص نے لا إله إلا الله کی شہادت دی، (دوران نماز میں) ہمارے قبلے کی طرف منہ کیا، ہماری طرح نماز ادا کی اور ہمارا ذبح کیا ہوا کھایا، تو وہ مسلمان ہے۔ اس کے وہی حقوق ہیں جو ایک مسلمان کے ہیں۔ اور اس کے ذمے وہی فرائض ہیں جو ایک مسلمان کے ذمے ہیں۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاتَّخِذُوا مِنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

398. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْتَ، دَعَا فِي نَوَاحِيهِ كُلِّهَا، وَلَمْ يُصَلِّ حَتَّى خَرَجَ مِنْهُ، فَلَمَّا خَرَجَ رَكَعَ رَكْعَتَيْنِ فِي قُبُلِ الكَعْبَةِ، وَقَالَ: «هَذِهِ القِبْلَةُ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ ”مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

398. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، جب نبی ﷺ کعبے میں داخل ہوئے تو آپ نے اس کے سب گوشوں میں دعا فرمائی، باہر نکلنے تک بیت اللہ کے اندر کوئی نماز نہیں پڑھی۔ جب آپ بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو اس کے سامنے دو رکعت ادا کیں اور فرمایا: ’’یہی قبلہ ہے۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّوَجُّهِ نَحْوَ القِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

399. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ المَقْدِسِ، سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ أَنْ يُوَجَّهَ إِلَى الكَعْبَةِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ} [البقرة: 144]، فَتَوَجَّهَ نَحْوَ الكَعْبَةِ ، وَقَالَ السُّفَهَاءُ مِنَ النَّاسِ، وَهُمُ اليَهُودُ: {مَا وَلَّاهُمْ} [البقرة: 142] عَنْ قِبْلَتِهِمُ الَّتِي كَانُوا عَلَيْهَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

399. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی لیکن رسول اللہ ﷺ چاہتے تھے کہ انہیں کعبے کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کا حکم ہو جائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فر دی:’’ہم آپ کے چہرے کا بار بارآسمان کی طرف اٹھنا دیکھ رہے ہیں۔‘‘اس حکم کے بعد آپ نے کعبے کی طرف رخ کر لیا۔اس پر بے عقل لوگوں نے جو یہود تھے، کہا:’’ان لوگوں کو کس چیز نے اس قبلے سے پھیر دیاہے جس کی طرف وہ م...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّوَجُّهِ نَحْوَ القِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

400. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ، حَيْثُ تَوَجَّهَتْ فَإِذَا أَرَادَ الفَرِيضَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

400. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ اپنی سواری پر نماز پڑھ لیتے تھے، وہ جس طرف بھی لے جا رہی ہوتی۔ لیکن جب آپ فرض نماز پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو سواری سے اترتے اور قبلہ رو ہو کر نماز پڑھتے۔


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّوَجُّهِ نَحْوَ القِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

401. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ إِبْرَاهِيمُ: لاَ أَدْرِي زَادَ أَوْ نَقَصَ - فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَدَثَ فِي الصَّلاَةِ شَيْءٌ؟ قَالَ: «وَمَا ذَاكَ»، قَالُوا: صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا، فَثَنَى رِجْلَيْهِ، وَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ، وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، فَلَمَّا أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ، قَالَ: «إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلاَةِ شَيْءٌ لَنَبَّأْتُكُمْ بِهِ، وَلَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ، أَنْسَى كَمَا تَنْ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

401. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے نماز پڑھی۔ راوی حدیث ابراہیم نخعی کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں کہ آپ نے نماز میں اضافہ کر دیا تھا یا کچھ کمی کر دی تھی۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو عرض کیاگیا: اللہ کے رسول! کیا نماز کے بارے میں کوئی نیا حکم آ گیا ہے؟آپ نے فرمایا:’’بتاؤ اصل بات کیاہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: آپ نے اس قدر نماز پڑھی ہے۔ یہ سن کر آپ نے اپنے دونوں پاؤں موڑے اور قبلہ رو ہو کر دو سجدے کیے، پھر سلام پھیرا اورہم سے مخاطب ہو کر فرمایا: ’’اگر نماز کے متعلق کوئی نیا حکم آتا تو میں تمہیں ضرورمطلع کرتا، لیکن ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ عِظَةِ الإِمَامِ النَّاسَ فِي إِتْمَامِ الصّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

418. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا، فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَيَّ خُشُوعُكُمْ وَلاَ رُكُوعُكُمْ، إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نماز پوری طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

418. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’تم میرا منہ اس طرف سمجھتے ہو؟ اللہ کی قسم! مجھ پر نہ تمہارا خشوع پوشیدہ ہے اور نہ تمہارا رکوع۔ اور میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔‘‘