1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاتَّخِذُوا مِنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

397. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سَيْفٍ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، قَالَ: أُتِيَ ابْنُ عُمَرَ فَقِيلَ لَهُ: هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الكَعْبَةَ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَأَقْبَلْتُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ خَرَجَ وَأَجِدُ بِلاَلًا قَائِمًا بَيْنَ البَابَيْنِ، فَسَأَلْتُ بِلاَلًا، فَقُلْتُ: أَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الكَعْبَةِ؟ قَالَ: «نَعَمْ، رَكْعَتَيْنِ، بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ اللَّتَيْنِ عَلَى يَسَارِهِ إِذَا دَخَلْتَ، ثُمَّ خَرَجَ، فَصَلَّى فِي وَجْهِ الكَعْبَةِ رَكْعَتَيْنِ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ ”مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

397. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہیں بتایا گیا کہ دیکھو رسول اللہ ﷺ بیت اللہ کے اندر تشریف لے گئے ہیں۔ حضرت ابن عمر ؓ  کا بیان ہے: میں ادھر پہنچا تو نبی ﷺ باہر تشریف لا رہے تھے۔ میں نے دیکھا کہ حضرت بلال ؓ باہر تشریف لا رہے تھے۔ میں نے دیکھا کہ حضرت بلال ؓ دونوں دروازوں کے درمیان کھڑے ہیں، چنانچہ میں نے حضرت بلال ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی ﷺ نے بیت اللہ کے اندر نماز پڑھی ہے؟ انھوں نے جواب دیا: ہاں، دو رکعت (پڑھیں) ان دو ستونوں کے درمیان جو بیت اللہ میں داخل ہوتے وقت بائیں جانب ہوتے ہیں۔ پھر آپ ﷺ باہر تشریف لائے اور آپ نے کعبے کے سامنے دو رکعت نماز ادا کی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاتَّخِذُوا مِنْ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

398. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْتَ، دَعَا فِي نَوَاحِيهِ كُلِّهَا، وَلَمْ يُصَلِّ حَتَّى خَرَجَ مِنْهُ، فَلَمَّا خَرَجَ رَكَعَ رَكْعَتَيْنِ فِي قُبُلِ الكَعْبَةِ، وَقَالَ: «هَذِهِ القِبْلَةُ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ ”مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

398. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، جب نبی ﷺ کعبے میں داخل ہوئے تو آپ نے اس کے سب گوشوں میں دعا فرمائی، باہر نکلنے تک بیت اللہ کے اندر کوئی نماز نہیں پڑھی۔ جب آپ بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو اس کے سامنے دو رکعت ادا کیں اور فرمایا: ’’یہی قبلہ ہے۔‘‘


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الأَبْوَابِ وَالغَلَقِ لِلْكَعْبَةِ وَالمَسَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

468. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالاَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ مَكَّةَ فَدَعَا عُثْمَانَ بْنَ طَلْحَةَ فَفَتَحَ البَابَ فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِلاَلٌ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، ثُمَّ أَغْلَقَ البَابَ، فَلَبِثَ فِيهِ سَاعَةً، ثُمَّ خَرَجُوا» قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَبَدَرْتُ فَسَأَلْتُ بِلاَلًا فَقَالَ: صَلَّى فِيهِ، فَقُلْتُ: فِي أَيٍّ؟ قَالَ: بَيْنَ الأُسْطُوَانَتَيْنِ، قَالَ: ابْنُ عُمَرَ: فَذَهَبَ عَلَيَّ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ ص...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

468. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ مکہ تشریف لائے تو آپ نے (چابی بردار) حضرت عثمان بن طلحہ ؓ  کو بلایا، انھوں نے بیت اللہ کا دروازہ کھولا۔ پھر نبی ﷺ، حضرت بلال، اسامہ بن زید اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنھم اندر گئے۔ بعد ازیں دروازہ بند کر لیا گیا۔ آپ وہاں تھوڑی دیر رہے، پھر سب باہر نکلے، خود ابن عمر ؓ نے کہا: میں جلد اٹھا اور حضرت بلال ؓ سے جا کر پوچھا تو انھوں نے بتایا: آپ ﷺ نے کعبے کے اندر نماز پڑھی ہے۔ میں نے پوچھا: کس مقام پر؟ تو انھوں نے کہا: دونوں ستونوں کے درمیان۔ حضرت ابن عمر ؓ  کہتے ہیں: یہ بات پوچھنے سے رہ گئی کہ آپ نے کتنی رکعات پڑ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ بَيْنَ السَّوَارِي فِي غَيْرِ جَم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

504. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْتَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، وَبِلاَلٌ فَأَطَالَ، ثُمَّ خَرَجَ وَكُنْتُ أَوَّلَ النَّاسِ دَخَلَ عَلَى أَثَرِهِ، فَسَأَلْتُ بِلاَلًا: أَيْنَ صَلَّى؟ قَالَ: بَيْنَ العَمُودَيْنِ المُقَدَّمَيْنِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیلا ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

504. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ، حضرت اسامہ بن زید ؓ ، حضرت عثمان بن طلحہ ؓ اور حضرت بلال‬ ؓ خ‬انہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے اور دیر تک اندر رہے، پھر باہر نکلے۔ میں پہلا شخص تھا جو آپ کے پیچھے وہاں پہنچا، پھر میں نے حضرت بلال ؓ سے پوچھا: آپ ﷺ نے کہاں نماز پڑھی؟انهوں نے جواب دیا؛ اگلے دو ستونوں کے درمیان۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ بَيْنَ السَّوَارِي فِي غَيْرِ جَم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

505. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الكَعْبَةَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَبِلاَلٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الحَجَبِيُّ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ، وَمَكَثَ فِيهَا، فَسَأَلْتُ بِلاَلًا حِينَ خَرَجَ: مَا صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ، وَعَمُودًا عَنْ يَمِينِهِ، وَثَلاَثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ، وَكَانَ البَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ، ثُمَّ صَلَّى ، وَقَالَ لَنَا: إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، وَقَالَ: «عَمُود...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیلا ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

505. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ، حضرت اسامہ بن زید ؓ ، حضرت بلال ؓ اور حضرت عثمان بن طلحہ حجبی ؓ  خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے، پھر اندر سے حضرت عثمان ؓ  نے دروازہ بند کر دیا اور آپ کعبے کے اندر ٹھہرے رہے۔ جب باہرتشریف لائے تو میں نے حضرت بلال ؓ سے پوچھا: نبی ﷺ نے (بیت اللہ کے اندر) کیا کام کیا؟ انھوں نے بتایا: آپ نے ایک ستون کو اپنی بائیں جانب اور ایک کو دائیں جانب اور تین ستونوں کو اپنے عقب میں کر لیا، اس وقت کعبے کی عمارت چھ ستونوں پر تھی، پھر آپ نے نماز پڑھی۔ (امام بخاری ؓ کہتے ہیں: ہم سے) اسماعیل نے بیان کیا کہ مجھ سے امام مال...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (باب)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

506. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، كَانَ «إِذَا دَخَلَ الكَعْبَةَ مَشَى قِبَلَ وَجْهِهِ حِينَ يَدْخُلُ، وَجَعَلَ البَابَ قِبَلَ ظَهْرِهِ، فَمَشَى حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلاَثَةِ أَذْرُعٍ، صَلَّى يَتَوَخَّى المَكَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِهِ بِلاَلٌ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِيهِ»، قَالَ: وَلَيْسَ عَلَى أَحَدِنَا بَأْسٌ إِنْ صَلَّى فِي أَيِّ نَوَاحِي البَيْتِ شَاءَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب )

مترجم: BukhariWriterName

506. حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ جب بیت اللہ میں داخل ہوتے تو سامنے کی طرف بڑھتے چلے جاتے اور بیت اللہ کے دروازے کو اپنی پشت کی طرف کر لیتے۔ پھر آگے بڑھتے یہاں تک کہ جب ان کے اور سامنے والی دیوار کے درمیان تقریبا تین ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا تو نماز پڑھتے۔ اس طرح ابن عمر ؓ نماز پڑھنے کے لیے اس جگہ کا رخ کرتے جس کے متعلق انہیں حضرت بلال ؓ نے اطلاع دی تھی کہ وہاں نبی ﷺ نے نماز پڑھی ہے۔ (حضرت ابن عمر ؓ وضاحت فرماتے ہیں کہ) ہم میں سے کسی کے لیے اس بات میں کوئی مضائقہ نہیں کہ وہ بیت اللہ کے جس گوشے میں چاہے نماز پڑھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِغْلاَقِ البَيْتِ، وَيُصَلِّي فِي أَيِّ نَو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1598. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ هُوَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ فَأَغْلَقُوا عَلَيْهِمْ فَلَمَّا فَتَحُوا كُنْتُ أَوَّلَ مَنْ وَلَجَ فَلَقِيتُ بِلَالًا فَسَأَلْتُهُ هَلْ صَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: کعبہ کا دروازہ اندر سے بند کر لینا اور اس کے ہر کونے میں نماز پڑھنا جدھر چاہے )

مترجم: BukhariWriterName

1598. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ بیت اللہ میں داخل ہوئے، ان کے ساتھ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ انھوں نے دروازہ بند کردیا۔ فراغت کے بعد جب دروازہ کھولا تو سب سے پہلے میں اندر داخل ہوا۔ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا اور ان سے دریافت کیا کہ آیا اس میں رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی ہے؟بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: ہاں، دونوں یمنی ستونوں کے درمیان نماز پڑھی ہے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الكَعْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1599. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ إِذَا دَخَلَ الْكَعْبَةَ مَشَى قِبَلَ الْوَجْهِ حِينَ يَدْخُلُ وَيَجْعَلُ الْبَابَ قِبَلَ الظَّهْرِ يَمْشِي حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِ أَذْرُعٍ فَيُصَلِّي يَتَوَخَّى الْمَكَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِلَالٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِيهِ وَلَيْسَ عَلَى أَحَدٍ بَأْسٌ أَنْ يُصَلِّيَ فِي أَيِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَاءَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: کعبہ کے اندر نماز پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1599. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب وہ بیت اللہ میں داخل ہونے کا ارادہ کرتے تو داخل ہوتے ہی سیدھےآگے چلے جاتے، دروازےکو اپنی پشت کی طرف کر لیتے، یہاں تک کہ آپ کے اور سامنے والی دیوار کے درمیان تین ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا تو وہاں نماز پڑھتے۔ اور آپ کا مقصد اس جگہ کو تلاش کرنا ہوتا جس کے متعلق حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نشاندہی کی تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے وہاں نماز ادا کی تھی۔ لیکن کسی پر کوئی حرج نہیں ہے۔ کہ بیت اللہ کی جس جانب چاہے نماز پڑھے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ كَبَّرَ فِي نَوَاحِي الكَعْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1601. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ أَبَى أَنْ يَدْخُلَ الْبَيْتَ وَفِيهِ الْآلِهَةُ فَأَمَرَ بِهَا فَأُخْرِجَتْ فَأَخْرَجُوا صُورَةَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ فِي أَيْدِيهِمَا الْأَزْلَامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاتَلَهُمْ اللَّهُ أَمَا وَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمُوا أَنَّهُمَا لَمْ يَسْتَقْسِمَا بِهَا قَطُّ فَدَخَلَ الْبَيْتَ فَكَبَّرَ فِي نَوَاحِيهِ وَلَمْ يُصَلِّ فِيهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: جس نے کعبہ کے چاروں کونوں میں تکبیر کہی )

مترجم: BukhariWriterName

1601. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ نے کعبہ کے اندر داخل ہونے سے انکار کردیا۔ کیونکہ اندر بت رکھے ہوئے تھے، پھر آپ کے حکم سے انھیں نکال دیا گیا اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ کی وہ تصوریریں بھی نکال دیں جن کے ہاتھوں میں پانسے کے تیر تھے۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ان (مشرکوں) کو تباہ کرے!انھیں بخوبی معلوم ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ نے تو کبھی پانسوں سے قرعہ اندازی نہیں کی۔‘‘ اس کے بعد آپ بیت اللہ کے اندر د...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الرِّدْفِ عَلَى الحِمَارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2988. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ يُونُسُ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ يَوْمَ الفَتْحِ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ عَلَى رَاحِلَتِهِ مُرْدِفًا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، وَمَعَهُ بِلاَلٌ، وَمَعَهُ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ مِنَ الحَجَبَةِ، حَتَّى أَنَاخَ فِي المَسْجِدِ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْتِيَ بِمِفْتَاحِ البَيْتِ فَفَتَحَ، وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أُسَامَةُ، وَبِلاَلٌ، وَعُثْمَانُ، فَمَكَثَ فِيهَا نَهَارًا طَوِيلًا، ثُمَّ خَرَجَ»، فَاسْتَبَقَ النَّاسُ، وَكَانَ عَبْدُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : ایک گدھے پر دو آدمیوں کا سوار ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

2988. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے دن مکہ مکرمہ کے بالائی علاقے سے اپنی سواری پر تشریف لائے جبکہ آپ نے حضرت اسامہ بن زید  ؓ کو اپنے پیچھے بٹھا رکھا تھا۔ آپ کے ہمراہ حضرت بلال  ؓ بھی تھے اور حضرت عثمان بن طلحہ  ؓ بھی جو کعبہ کےکلید (چابی) بردار تھے۔ آپ نے مسجد کے صحن میں اپنی سواری بٹھائی اور حضرت عثمان بن طلحہ  ؓ کو حکم دیا کہ بیت اللہ کی چابی لائیں۔ چنانچہ انھوں نے دروازہ کھولا تو رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حضرت بلال  ؓ ، حضرت اسامہ  ؓ اور حضرت عثمان بن ابی طلحہ  ؓ بھی داخل ہوئے۔ آپ کافی دیر اندر ٹھہر...