الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 48 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 48 1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 30. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا مُؤْخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ»، قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ، وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟» قَالَ: قُلْ... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 30. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث روایت کی، کہا: میں (سواری کے ایک جانور پر) رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار تھا، میرے اور آپ کے درمیان کجاوے کے پچھلے حصے کی لکڑی (جتنی جگہ) کے سوا کچھ نہ تھا، چنانچہ (اس موقع پر) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ (اس کے بعد) آپ (ﷺ) پھر گھڑی بھرچلتے رہے، اس کے بعد فرمایا: ’’اے معاذ بن جبل!‘‘ میں نے عرض کی: میں حاضر ہوں، اللہ کے رسول! زہے نصیب۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’کیا جانتے ہو... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 30.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ، يُقَالُ لَهُ: عُفَيْرٌ، قَالَ: فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ، تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللهِ؟» قَالَ: قُلْتُ: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «فَإِنَّ حَقَّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوا اللهَ، وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَحَقَّ الْعِبَادِ عَلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُعَذِّبَ مَنْ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا»، ... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 30.01. عمرو بن میمونؒ نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گدھے پر سوار تھا جسے عفیر کہا جاتا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے معاذ! جانتے ہو، بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے اور اللہ پربندوں کا کیا حق ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جاننے والے ہیں۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اس کی بندگی کریں، اس کے ساتھ کسی کوشریک نہ ٹھہرائیں اور اللہ پر بندوں کا حق یہ ہے کہ جو بندہ اس کے ساتھ (کسی چیزکو) شریک نہ ٹھہرائے، اللہ اس کو عذاب نہ دے ۔ ‘‘ کہا: میں نے عرض کی... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 30.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، وَالْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَا الْأَسْوَدَ بْنَ هِلَالٍ، يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا مُعَاذُ، أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟» قَالَ: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «أَنْ يُعْبَدَ اللهُ وَلَا يُشْرَكَ بِهِ شَيْءٌ»، قَالَ: «أَتَدْرِي مَا حَقُّهُمْ عَلَيْهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ؟» فَقَالَ: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ»... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 30.02. شعبہؒ نے ابوحصینؒ اور اشعث بن سلیمؒ سے حدیث سنائی، ان دونوں نے اسود بن ہلالؒ سے سنا، وہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے معاذ! کیا تم جانتے ہو بندوں پر اللہ کا کیاحق ہے؟‘‘ معاذ (رضی اللہ عنہ) نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’یہ کہ اللہ کی بندگی کی جائے اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرایا جائے۔‘‘ آپ نے پوچھا: ’’کیا جانتے ہو اگر وہ (بندے) ایسا کریں تو اللہ پر ان کیا حق ہے؟‘‘ میں نے... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 30.03. حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ هِلَالٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذًا، يَقُولُ: دَعَانِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَجَبْتُهُ، فَقَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى النَّاسِ؟» نَحْوَ حَدِيثِهِمْ. صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 30.03. زائدہ (بن قدامہؒ) نے ابو حصینؒ سے، انہوں نے اسود بن ہلالؒ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے بلایا، میں نے آپ کو جواب دیا تو آپ نے پوچھا: ’’کیا جانتے ہو لوگوں پر اللہ کا حق کیا ہے ؟ ..... ‘‘ پھر ان (سابقہ راویوں) کی حدیث کی طرح (حدیث سنائی۔) ... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 32. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ رَدِيفُهُ عَلَى الرَّحْلِ، قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قَالَ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قَالَ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قَالَ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «مَا مِنْ عَبْدٍ يَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ إِلَّا حَرَّمَهُ اللهُ عَلَى النَّارِ»، قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ أَفَلَا أ... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 32. قتادہؒ نے کہا: ہمیں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے، جب وہ پالان پر آپ کے پیچھے سوار تھے، فرمایا: ’’اے معاذ!‘‘ انہوں نےعرض کی: میں بار بار حاضر ہوں اللہ کے رسول! میرے نصیب روشن ہو گئے۔‘‘ نبی ﷺ نے پھر فرمایا: ’’اے معاذ!‘‘ انہوں نے عرض کی: میں بار بار حاضر ہوں اللہ کے رسول! زہے نصیب۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’اے معاذ!‘‘ انہوں نے عرض کی: ’’میں ہر بار حاضر ہوں اللہ کے رسول! میری خوش بختی۔‘‘ (اس پر... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ كَوْنِ الْإِيمَانِ بِاللهِ تَعَالَى ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 85. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِيَاسٍ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: «الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا» قَالَ: قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «بِرُّ الْوَالِدَيْنِ» قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللهِ» فَمَا تَرَكْتُ أَسْتَزِيدُهُ إِلَّا إِرْعَاءً عَلَيْهِ».... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ پرایمان لانا سب سے افضل عمل ہے ) مترجم: MuslimWriterName 85. (ابو اسحاق سلیمان بن فیروز کوفی) شیبانیؒ نے ولید بن عیزارؒ سے، انہوں نے سعد بن ایاس ابو عمرو شیبانیؒ سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ سے روایت کی کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا۔‘‘ میں پوچھا: اس کے بعد کون؟ فرمایا: ’’والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون سا؟ فرمایا: ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘ میں نے مزید پوچھنا صرف اس لیے چھوڑ دیا کہ آپ پر گراں نہ گزرے۔ ... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ كَوْنِ الْإِيمَانِ بِاللهِ تَعَالَى ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 85.02. وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَاحِبُ هَذِهِ الدَّارِ، وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللهِ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْأَعْمَالِ أَحَبُّ إِلَى اللهِ؟ قَالَ: «الصَّلَاةُ عَلَى وَقْتِهَا» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللهِ» قَالَ: حَدَّثَنِي بِهِنَّ وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي.... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ پرایمان لانا سب سے افضل عمل ہے ) مترجم: MuslimWriterName 85.02. عبید اللہؒ کے والد معاذ بن معاذ عنبریؒ نے کہا: ہمیں شعبہؒ نے ولید بن عیزارؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابو عمرو شیبانیؒ کو کہتے ہوئے سنا کہ مجھے اس گھر کے مالک نے حدیث سنائی (اور عبد اللہ بن مسعودؓ کے گھر کی طرف اشارہ کیا) انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: اللہ کو کون سا عمل زیادہ پسند ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا۔‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون سا ؟ فرمایا: ’’پھر والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون سا؟ فرمایا: ’’پھر اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘ (... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ كَوْنِ الْإِيمَانِ بِاللهِ تَعَالَى ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 85.03. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَزَادَ: وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللهِ، وَمَا سَمَّاهُ لَنَا. صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ پرایمان لانا سب سے افضل عمل ہے ) مترجم: MuslimWriterName 85.03. شعبہؒ سے ان کے ایک شاگرد محمد بن جعفرؒ نے اسی سند سے یہی روایت بیان کی اور اس میں یہ اضافہ کیا: ابو عمرو شیبانیؒ نے عبد اللہؓ (ابن مسعود) کے گھر کی طرف اشارہ کیا، لیکن ہمارے سامنے ان کا نام نہ لیا۔ الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 163. وَحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ أَبُو ذَرٍّ، يُحَدِّثُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " فُرِجَ سَقْفُ بَيْتِي وَأَنَا بِمَكَّةَ، فَنَزَلَ جِبْرِيلُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَفَرَجَ صَدْرِي، ثُمَّ غَسَلَهُ مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ، ثُمَّ جَاءَ بِطَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ مُمْتَلِئٍ حِكْمَةً وَإِيمَانًا فَأَفْرَغَهَا فِي صَدْرِي، ثُمَّ أَطْبَقَهُ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَعَرَجَ بِي إِلَى السَّمَاءِ، فَلَمَّا جِئْنَا السَّمَاءَ الدُّنْيَا قَالَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّل... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رسو ل اللہﷺ کو رات کے وقت آسمانوں پر لے جانا اور نمازوں کی فرضیت ) مترجم: MuslimWriterName 163. ابن شہابؒ نے حضرت انس بن مالکؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت ابوذرؓ بیان فرماتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ نے بتایا: ’’میں مکہ میں تھا تو میرے گھر کی چھت کھولی گئی، جبریل علیہ السلام اترے، میرا سینہ چاک کیا، پھر اسے زم زم کے پانی سے دھویا، پھر سونے کا طشت لائے، جو حکمت اور ایمان سے لبریز تھا، اسے میرے سینے میں انڈیل دیا، پھر اس کو جوڑ دیا۔ پھر میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے لے کر آسمان کی طرف بلند ہوئے، جب ہم سب سے نچلے (پہلے) آسمان پر پہنچے تو جبریل علیہ السلام نے (اس) نچلے آسمان کے دربان سے کہا: دروازہ کھولو۔ اس نے کہا: یہ کون ہیں؟ کہا: یہ جبریل ہے۔ پو... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 164. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، لَعَلَّهُ قَالَ: عَنْ مَالِكِ بْنِ صَعْصَعَةَ، رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " بَيْنَا أَنَا عِنْدَ الْبَيْتِ بَيْنَ النَّائِمِ وَالْيَقْظَانِ، إِذْ سَمِعْتُ قَائِلًا يَقُولُ: أَحَدُ الثَّلَاثَةِ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ، فَأُتِيتُ فَانْطُلِقَ بِي، فَأُتِيتُ بِطَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ فِيهَا مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ، فَشُرِحَ صَدْرِي إِلَى كَذَا وَكَذَا - قَالَ قَتَادَةُ: فَقُلْتُ لِلَّذِي مَعِي مَا يَعْنِي قَالَ: إِلَى أَسْفَلِ بَطْنِهِ - فَاسْتُخْرِجَ قَلْبِي،... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رسو ل اللہﷺ کو رات کے وقت آسمانوں پر لے جانا اور نمازوں کی فرضیت ) مترجم: MuslimWriterName 164. سعیدؒ نے قتادہؒ سے اور انہوں نے حضرت انس بن مالکؓ سے روایت کی (انہوں نے غالباً یہ کہا) کہ مالک بن صعصعہؓ سےروایت ہے (جو ان کی قوم کے فرد تھے) کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں بیت اللہ کے پاس نیند اور بیداری کی درمیانی کیفیت میں تھا، اس اثناء میں ایک کہنے والے کو میں نے یہ کہتے سنا: ’’تین آدمیوں میں سے ایک، دو کے درمیان والا۔ پھر میرے پاس آئے اور مجھے لے جایا گیا، اس کے بعد میرے پاس سونے کا طشت لایا گیا، جس میں زمزم کا پانی تھا، پھر میرا سینہ کھول دیا گیا، فلاں سے فلاں جگہ تک (قتادہؒ نےکہا: میں نے اپنے ساتھ والے سے پوچھا: اس سے کیا مراد ... الموضوع: الأدب في مخاطبة النبي (الأخلاق والآداب) Topics: نبی اکرمﷺ کو مخاطب کرنے میں احترام کا مظاہرہ کرنا (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 48 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 48