الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 9 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابٌ: لَيْسَ الكَاذِبُ الَّذِي يُصْلِحُ بَيْنَ ال...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2692. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّهُ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ عُقْبَةَ، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَيْسَ الكَذَّابُ الَّذِي يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ، فَيَنْمِي خَيْرًا، أَوْ يَقُولُ خَيْرًا»... صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : دو آدمیوں میں میل ملاپ کرانے کے لیے جھوٹ بولنا گناہ نہیں ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2692. حضرت ام کلثوم بنت عقبہ ؓ سے روایت ہےانھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا: ’’جو شخص دو آدمیوں کے درمیان صلح کرادے اور اس میں کوئی اچھی بات منسوب کردے یا اچھی بات کہہ دے تو وہ جھوٹانہیں ہے۔‘‘ الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْكَذِبِ وَبَيَانِ مَا يُبَاحُ مِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2605. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ أُمَّهُ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ عُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ وَكَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ لَيْسَ الْكَذَّابُ الَّذِي يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ وَيَقُولُ خَيْرًا وَيَنْمِي خَيْرًا قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَلَمْ أَسْمَعْ يُرَخَّصُ فِي شَيْءٍ مِمَّا يَقُولُ النَّاسُ كَذِبٌ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ الْحَرْبُ ... صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: جھوٹ کی حرمت اور اس کی جائز صورتوں کا بیان ) مترجم: MuslimWriterName 2605. یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حمید بن عبدالرحمان بن عوف نے خبر دی کہ ان کی والدہ حضرت ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط رضی اللہ تعالی عنہا نبی ﷺ کے ساتھ بیعت کرنے والی ان خواتین میں سے تھیں جنہوں نے سب سے پہلے ہجرت کی۔ انہوں نے اسے (اپنے بیٹے کو) خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ فرما رہے تھے: ’’وہ شخص جھوٹا نہیں جو لوگوں میں صلح کرائے اور اچھی بات کہے اور اچھی بات پہنچائے۔‘‘ ابن شہاب نے کہا: لوگ جو جھوٹی باتیں کرتے ہیں، میں نے ان میں سے تین کے سوا کسی بات کے بارے میں نہیں سنا کہ ان کی اجازت دی گئی ہے: جنگ اور جہ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْكَذِبِ وَبَيَانِ مَا يُبَاحُ مِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2605.01. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ صَالِحٍ وَقَالَتْ وَلَمْ أَسْمَعْهُ يُرَخِّصُ فِي شَيْءٍ مِمَّا يَقُولُ النَّاسُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ بِمِثْلِ مَا جَعَلَهُ يُونُسُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ شِهَابٍ ُ... صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: جھوٹ کی حرمت اور اس کی جائز صورتوں کا بیان ) مترجم: MuslimWriterName 2605.01. صالح نے کہا: ہمیں محمد بن مسلم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن شہاب نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی، مگر صالح کی حدیث میں ہے: اور (ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ تعالی عنہا نے) کہا: میں نے آپ سے نہیں سنا کہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں آپ نے ان میں سے تین کے سوا کسی بات کی اجازت دی ہو۔ (آگے) اسی کے مانند جس طرح یونس نے ابن شہاب کا قول بتایا ہے۔ ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْكَذِبِ وَبَيَانِ مَا يُبَاحُ مِ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2605.01. و حَدَّثَنَاه عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ وَنَمَى خَيْرًا وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَه صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: جھوٹ کی حرمت اور اس کی جائز صورتوں کا بیان ) مترجم: MuslimWriterName 2605.01. معمر نے ہمیں زہری سے اسی سند کے ساتھ آپﷺ کے اس فرمان تک خبر دی: ’’اور اچھی بات پہنچائی‘‘ اور اس کے بعد کا حصہ بیان نہیں کیا۔ الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي إِصْلَاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ) حکم: صحیح 4920. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَبُّوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمْ: >يَكْذِبْ مَنْ نَمَى بَيْنَ اثْنَيْنِ لِيُصْلِحَ<. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُسَدَّدٌ: >لَيْسَ بِالْكَاذِبِ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ النَّاسِ, فَقَالَ: خَيْرًا، أَوْ نَمَى خَيْرًا<.... سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: آپس کے روابط بہتر بنانے کی فضیلت کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 4920. جناب حمید بن عبدالرحمٰن اپنی والدہ (ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے دو آدمیوں میں صلح کرانے کی خاطر بات بنا کر کہی ہو، اس نے جھوٹ نہیں بولا۔“ احمد بن محمد اور مسدد کی روایت کے الفاظ ہیں: ”جس نے لوگوں میں صلح کرانے کے لیے بھلی بات کہی یا پہنچائی وہ جھوٹا نہیں ہے۔“ ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي إِصْلَاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ) حکم: صحیح 4921. حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجِيزِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ، عَنْ نَافِعٍ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ الْهَادِي أَنَّ عَبْدَ الْوَهَّابِ ابْنَ أَبِي بَكْرٍ حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ، قَالَتْ: مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرَخِّصُ فِي شَيْءٍ مِنَ الْكَذِبِ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا أَعُدُّهُ كَاذِبًا: الرَّجُلُ يُصْلِحُ بَيْنَ النَّاسِ، يَقُولُ الْقَوْلَ وَلَا يُرِيدُ بِهِ إِلَّا الْإِصْلَاحَ، وَالرَّجُلُ يَقُولُ ... سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: آپس کے روابط بہتر بنانے کی فضیلت کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 4921. سیدہ ام کلثو بنت عقبہ ؓ سے روایت ہے کہتی ہیں: میں نے نہیں سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے جھوٹ کی کہیں اجازت دی ہو مگر تین مواقع پر۔ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”میں ایسے آدمی کو جھوٹا شمار نہیں کرتا جو لوگوں میں صلح کرانے کی غرض سے کوئی بات بناتا ہو اور اس کا مقصد سوائے صلح اور اصلاح کے کچھ نہ ہو، اور جو شخص لڑائی میں کوئی بات بنائے اور شوہر جو اپنی بیوی سے یا بیوی اپنے شوہر کے سامنے کوئی بات بنائے۔“ ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِصْلاَحِ ذَاتِ الْبَيْنِ) حکم: صحیح 1938. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ بِالْكَاذِبِ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ النَّاسِ فَقَالَ خَيْرًا أَوْ نَمَى خَيْرًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: آپس میں صلح کرانے کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 1938. ام کلثوم بنت عقبہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کوفرماتے ہوئے سنا: ’’وہ شخص جھوٹا نہیں ہے جو لوگوں کے درمیان صلح کرائے اور وہ (خود ایک طرف سے دوسرے کے بارے میں) اچھی بات کہے، یا اچھی بات بڑھا کربیان کرے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں:یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِصْلاَحِ ذَاتِ الْبَيْنِ) حکم: صحیح 1939. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو أَحْمَدَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ الْكَذِبُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ يُحَدِّثُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ لِيُرْضِيَهَا وَالْكَذِبُ فِي الْحَرْبِ وَالْكَذِبُ لِيُصْلِحَ بَيْنَ النَّاسِ و قَالَ مَحْمُودٌ فِي حَدِيثِهِ لَا يَصْلُحُ الْكَذِبُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ هَذَا حَدِيث... جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: آپس میں صلح کرانے کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 1939. اسماء بنت یزید ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’صرف تین جگہ پر جھوٹ جائزاورحلال ہے ، ایک یہ کہ آدمی اپنی بیوی سے بات کرے تاکہ اس کو راضی کرلے، دوسرا جنگ میں جھوٹ بولنا اورتیسرا لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے جھوٹ بولنا‘‘۔ داؤد بن ابی ہند نے یہ حدیث شہربن حوشب کے واسطہ سے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے، لیکن اس میں ’’اسماء ؓ‘‘ کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا ہے۔ ... الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِصْلاَحِ ذَاتِ الْبَيْنِ) حکم: صحیح 1939.01. وَرَوَى دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ دَاوُدَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرٍ. جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: آپس میں صلح کرانے کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 1939.01. امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ۲۔ اسماء کی حدیث کو ہم صرف ابن خیثم کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۳۔ اس باب میں ابوبکر ؓ سے بھی روایت ہے۔ الموضوع: ترخيص الكذب في الصلح بين الناس (الأخلاق والآداب) موضوع: لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں جھوٹ کی رخصت (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 9