1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الصَّدَقَةِ قَبْلَ الرَّدِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1413. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُجَاهِدٍ حَدَّثَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ الطَّائِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا يَشْكُو الْعَيْلَةَ وَالْآخَرُ يَشْكُو قَطْعَ السَّبِيلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا قَطْعُ السَّبِيلِ فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْكَ إِلَّا قَلِيلٌ حَتَّى تَخْرُجَ الْعِيرُ إِلَى مَكَّةَ بِغَيْرِ خَفِيرٍ وَأَمَّا الْعَيْلَةُ فَإِنَّ السَّاعَةَ ل...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: صدقہ اس زمانے سے پہلے کہ اس کا لینے والا کوئی باقی نہ رہے گا )

مترجم: BukhariWriterName

1413. حضرت عدی بن حاتم ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس موجود تھا، اس دوران میں دوآدمی آئے۔ ایک نے غربت و تنگ دستی کا شکوہ کیا اور دوسرےنے چوری اور ڈاکہ زنی کی شکایت کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’راستے کی بدامنی کے متعلق تو تھوڑی مدت گزرے گی کہ مکہ تک ایک قافلہ بغیر کسی محافظ کے جائے گا، باقی رہی تنگ دستی تو قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ تم میں سے ایک اپنا صدقہ لے کر پھرے گا مگر اسے قبول کرنے والا نہیں ملے گا، پھر (قیامت کے دن ) تم میں سے ہر شخص اللہ کے سامنے کھڑا ہوگا جبکہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1417. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَعْقِلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اس بارے میں کہ جہنم کی آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقہ کے ذریعے ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1417. حضرت عدی بن حاتم ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا:’’جہنم کی آگ سے بچو اگرچہ تمھیں کھجور کا ایک ٹکڑا ہی صدقہ کرنا پڑے۔‘‘


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3595. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْحَكَمِ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ أَخْبَرَنَا سَعْدٌ الطَّائِيُّ أَخْبَرَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ فَشَكَا إِلَيْهِ الْفَاقَةَ ثُمَّ أَتَاهُ آخَرُ فَشَكَا إِلَيْهِ قَطْعَ السَّبِيلِ فَقَالَ يَا عَدِيُّ هَلْ رَأَيْتَ الْحِيرَةَ قُلْتُ لَمْ أَرَهَا وَقَدْ أُنْبِئْتُ عَنْهَا قَالَ فَإِنْ طَالَتْ بِكَ حَيَاةٌ لَتَرَيَنَّ الظَّعِينَةَ تَرْتَحِلُ مِنْ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْكَعْبَةِ لَا تَخَافُ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ قُلْتُ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ نَفْسِي...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3595. حضرت عدی بن حاتم  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک دفعہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک شخص آیا اور اس نے آپ ﷺ کے پاس فقر وفاقہ کی شکایت کی۔ پھر ایک دوسرا آدمی آیا تو اس نے ڈاکا زنی کا شکوہ کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے عدی!تم نے حیرہ شہر دیکھا ہے؟‘‘ میں نے کہا: دیکھاتو نہیں، البتہ اس کا نام ضرور سنا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تمہاری زندگی کچھ اور لمبی ہوئی تو تم دیکھو گے کہ ایک عورت حیرہ شہر سے روانہ ہوگی، بیت اللہ کا طواف کرے گی، اسے اللہ کے سوا کسی کابھی خوف نہیں ہوگا۔‘‘ میں نے دل میں خیال کیا کہ ق...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ طِيبِ الكَلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6023. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّارَ، فَتَعَوَّذَ مِنْهَا وَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ، ثُمَّ ذَكَرَ النَّارَ فَتَعَوَّذَ مِنْهَا وَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ، - قَالَ شُعْبَةُ: أَمَّا مَرَّتَيْنِ فَلاَ أَشُكُّ - ثُمَّ قَالَ: «اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ، فَإِنْ لَمْ تَجِدْ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: خوش کلامی کا ثواب )

مترجم: BukhariWriterName

6023. حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے دوزخ کا ذکر کیا اس سے پناہ مانگی اور چہرے سے ناگواری کا تاثر ظاہر کیا۔ ۔ ۔ (راوی حدیث) شعبہ نے کہا: (آپ ﷺ کے) دومرتبہ (جہنم سے پناہ مانگتے) کے متعلق مجھے کوئی شک نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پھر آپ نے فرمایا جہنم سے بچو، اگرچہ کھجور کا ٹکڑا دینے سے ہو۔ اور اگر کسی کو یہ بھی میسر نہ ہو تو اچھی بات کر کے (اس جہنم سے بچنے کی کوشش کرے) ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: مَنْ نُوقِشَ الحِسَابَ عُذِّبَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6539. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي خَيْثَمَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَسَيُكَلِّمُهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيْسَ بَيْنَ اللَّهِ وَبَيْنَهُ تُرْجُمَانٌ ثُمَّ يَنْظُرُ فَلَا يَرَى شَيْئًا قُدَّامَهُ ثُمَّ يَنْظُرُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَتَسْتَقْبِلُهُ النَّارُ فَمَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يَتَّقِيَ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: جس کے حساب میں کھود کرید کی گئی اس کو عذاب کیا جائے گا )

مترجم: BukhariWriterName

6539. حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ تعالٰی تم میں ہر ہر فرد سے اس طرح کلام کرے گا کہ اسکے اور بندے کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہوگا۔ پھر وہ دیکھے گا تو اس کے سامنے کوئی چیز نظر نہیں آئے گی۔ پھر وہ آگے دیکھے گا تو آگ اس کا استقبال کرے گی، لہذا تم میں سے جو آگ سے بچنے کی طاقت رکھتا ہو تو ضرور بچھے، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے ہی ممکن ہو۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: مَنْ نُوقِشَ الحِسَابَ عُذِّبَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6540. قَالَ الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي عَمْرٌو عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّقُوا النَّارَ ثُمَّ أَعْرَضَ وَأَشَاحَ ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ ثُمَّ أَعْرَضَ وَأَشَاحَ ثَلَاثًا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: جس کے حساب میں کھود کرید کی گئی اس کو عذاب کیا جائے گا )

مترجم: BukhariWriterName

6540. حضرت عدی بن حاتم ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جہنم سے بچو“ پھر آپ نے اپنا چہرہ پھیر لیا اور ناگواری کا اظہار کیا۔ پھر فرمایا: ”جہنم سے بچو۔“ پھر آپ نے اپنا چہرہ پھیر لیا اور ناگواری کا اظہار کیا۔ تین مرتبہ آپ نے ایسا ہی کیا۔ ہمیں اس سے خیال پیدا ہوا کہ آپ جہنم کو دیکھ رہے ہیں پھر آپ نے فرمایا: جہنم سے بچو، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے سے ممکن ہو، جسے یہ بھی نہ ملے تو اسے کسی اچھی بات کہنے کے ذریعے سے ہی بچنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ صِفَةِ الجَنَّةِ وَالنَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6563. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ النَّارَ فَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ فَتَعَوَّذَ مِنْهَا ثُمَّ ذَكَرَ النَّارَ فَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ فَتَعَوَّذَ مِنْهَا ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: جنت و جہنم کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6563. حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ جہنم ذکر کیا تو آپ نے اپنا چہرہ انور پھیر لیا اور اس سے پناہ مانگی پھر آگ کا ذکر کیا تو آپ نے اپنا چہرہ انور پھیر لیا اور اس سے پناہ مانگی پھر فرمایا: ”آگ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا دے کر ممکن ہو۔ اگر کسی کو یہ بھی یہ میسر نہ ہو تو وہ اچھی بات کہہ کر اس سے محفوظ رہے۔“ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِيمَا أَنْكَرَتِ الْجَهْمِيَّةُ)

حکم: صحیح

185. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا سَيُكَلِّمُهُ رَبُّهُ، لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تَرْجُمَانٌ، فَيَنْظُرُ مِنْ عَنْ أَيْمَنَ مِنْهُ فَلَا يَرَى إِلَّا شَيْئًا قَدَّمَهُ، ثُمَّ يَنْظُرُ مِنْ عَنْ أَيْسَرَ مِنْهُ فَلَا يَرَى إِلَّا شَيْئًا قَدَّمَهُ، ثُمَّ يَنْظُرُ أَمَامَهُ فَتَسْتَقْبِلُهُ النَّارُ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يَتَّقِيَ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَلْيَفْعَلْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: فرقہ جہمیہ نے جس چیز کا انکار کیا )

مترجم: MajahWriterName

185. حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ’’تم میں سے ہر شخص سے اللہ تعالیٰ کلام فرمائے گا، جب کہ بندے اور رب کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہوگا۔ بندہ اپنی دائیں طرف نظر کرے گا، تو وہی اعمال نظر آئیں گے جو اس نے آگے بھیجے، پھر بائیں طرف نظر کرے گا، تو وہی اعمال نظر آئیں گے جو اس نے آگے بھیجے، پھر سامنے نظر اٹھائے گا، تو سامنے (جہنم کی) آگ نظر آئے گی، لہٰذا جو شخص کسی بھی طرح آگ سے بچ سکتا ہے، وہ ضرور اپنا بچاؤ کرے، اگرچہ آدھی کھجور کے ذریعے سے ہی ہو سکے۔‘‘ ...