1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّخَذَ اللَّهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3353. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ: مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ: «أَتْقَاهُمْ» فَقَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَيُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ، ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَعَنْ مَعَادِنِ العَرَبِ تَسْأَلُونِ؟ خِيَارُهُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ، إِذَا فَقُهُوا» قَالَ: أَبُو أُسَامَةَ، وَمُعْتَمِرٌ، عَنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (سورۃ النحل میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ اور اللہ نے ابرہیم کو خلیل بنایا “اور ( سوہ نحل میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ’’بے شک ابراہیم(تمام خوبیوں کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے خود) ایک امت تھے‘اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرماں بردار‘اور طرف ہونے والے اور (سورۂ توبہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ’’بے شک ابراہیم نہایت نرم طبیعت اور بڑے ہی بردبار تھے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3353. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! لوگوں میں سب سے زیادہ مکرم کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو ان میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا ہو۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہم نے یہ سوال نہیں۔ تو آپ نے فرمایا: ’’سب سے زیادہ بزرگ اللہ کے نبی حضرت یوسف ؑ ہیں جو خود نبی تھے، باپ نبی، دادا نبی اور پردادابھی نبی جو اللہ تعالیٰ کے خلیل ہیں۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہم نے آپ سے یہ نہیں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم خاندان عرب کے متعلق پوچھتے ہو؟ ان سب سے جو زمانہ جاہلیت میں ب...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ {أَمْ كُنْتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3374. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، سَمِعَ المُعْتَمِرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ «أَكْرَمُهُمْ أَتْقَاهُمْ» قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ، ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَعَنْ مَعَادِنِ العَرَبِ تَسْأَلُونِي» قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: «فَخِيَارُكُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : حضرت یعقوب علیہ السلام کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا سورۃ بقرہ میں یوں فرمانا کہ ” کیا تم لوگ اس وقت موجو دتھے جب یعقوب علیہ السلام کی موت حاضر ہوئی ۔ آخر آیت ونحن لہ مسلمون تک )

مترجم: BukhariWriterName

3374. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ سے عرض کیا گیا: لوگوں میں سے سب سے زیادہ مکرم کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ان میں زیادہ معزز و محترم وہ ہے جو اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا ہو۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہم آپ سے یہ نہیں پوچھتے۔ آپ نے فرمایا: ’’لوگوں میں سب سے زیادہ مکرم یوسف بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن خلیل اللہ ہیں۔‘‘ لوگوں نے کہا: ہم آپ سے اس کے متعلق بھی نہیں پوچھ رہے۔ (ہمارا مقصد یہ بھی نہیں۔) تو آپ نے فرمایا: ’’تم خاندان عرب کے متعلق پوچھ رہے ہو؟‘...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ {أَمْ كُنْتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3381.01. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْكَرِيمُ ابْنُ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِمْ السَّلَام...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (حضرت یعقوب ؑ کا بیان ‘ اللہ تعالیٰ نے سورۃ بقرہ میں فرمایا کہ کیا تم اس وقت موجود تھے جب حضرت یعقوب ؑ کی موت حاضر ہوئی )

مترجم: BukhariWriterName

3381.01. حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’کریم بن کریم بن کریم بن کریم: حضرت یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم ؑ ہیں۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3383. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ: «أَتْقَاهُمْ لِلَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ، ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَعَنْ مَعَادِنِ العَرَبِ تَسْأَلُونِي؟ النَّاسُ مَعَادِنُ، خِيَارُهُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ، إِذَا فَقُهُوا»،...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3383. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا: لوگوں میں کون سب سے زیادہ معظم ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: ہم نے اس کے متعلق نہیں پوچھا: آپ نے فرمایا: ’’لوگوں میں سب سے زیادہ قابل احترام اللہ کے نبی حضرت یوسف بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن خلیل اللہ ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا: ہم نے اس کے متعلق عرض نہیں کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم خاندان عرب کے متعلق سوال کرتے ہو؟ لوگ تو معدنوں کی طرح ہیں۔ جو زمانہ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اسلام میں بھی اچھے ہیں بشرطیکہ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3390. أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الكَرِيمُ، ابْنُ الكَرِيمِ، ابْنِ الكَرِيمِ، ابْنِ الكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ»...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3390. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’شریف بن شریف بن شریف بن شریف حضرت یوسف ؑ بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم ؑ ہیں۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3490. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ قَالَ أَتْقَاهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَيُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حوا سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور خاندان بنادیا ہے تاکہ تم بطور رشتہ داری ایک دوسرے کو پہچان سکو ، بے شک تم سب میں سے اللہ کے نزدیک معزز تروہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3490. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ (ایک مرتبہ) پوچھا گیا: اللہ کے رسول ﷺ! تمام لوگوں میں زیادہ عزت والا کون ہے؟ توآپ نے فرمایا: ’’جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ صحابہ کرام  ؓ نے عرض کی: ہم اس کے متعلق آپ سے سوال نہیں کررہے۔ اس پر آپ نے فرمایا: ’’پھر اللہ کے نبی حضرت یوسف ؑ سب سے زیادہ شریف تھے۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4688. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْكَرِيمُ ابْنُ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ویتم نعمتۃ علیک....الایۃ )) کی تفسیر”اور اپنا انعام تمہارے اوپر اور اولاد یعقوب پر پورا کرے گا جیسا کہ وہ اسے اس سے پہلے پورا کر چکا ہے، تمہارے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق پر“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4688. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’کریم بن کریم بن کریم بن کریم، حضرت یوسف بن حضرت یعقوب بن حضرت اسحاق بن حضرت ابراہیم ؑ ہیں۔‘‘


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {لَقَدْ كَانَ فِي يُوسُفَ وَإِخْوَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4689. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ النَّاسِ أَكْرَمُ قَالَ أَكْرَمُهُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِي قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَخِيَارُكُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا تَابَعَهُ أَبُو أُسَا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( لقد کان فی یوسف واخوتہ....الایۃ )) کی تفسیر’’بلاشک یوسف اور ان کے بھائیوں(کے قصہ)میں پوچھنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

4689. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ لوگوں میں کون سب سے زیادہ باعزت اور معزز ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ باعزت اور معزز وہ شخص ہے جو اللہ تعالٰی سے زیادہ ڈرنے والا ہو۔‘‘ لوگوں نے کہا: ہم نے آپ سے اس کے متعلق سوال نہیں کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’پھر سب سے زیادہ معزز اور بزرگ حضرت یوسف ؑ جو اللہ کے نبی ہیں اور اللہ کے نبی کے بیٹے، اللہ کے نبی کے پوتے اور خلیل اللہ کے پڑپوتے ہیں۔‘‘ لوگوں نے کہا: ہمارے سوال کا مقصد یہ بھی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اچھا تم لو...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ يُوسُفَ عَلَيْهِ السَّلَام)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2378. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللهِ مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ: «أَتْقَاهُمْ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَيُوسُفُ نَبِيُّ اللهِ ابْنُ نَبِيِّ اللهِ ابْنِ نَبِيِّ اللهِ ابْنِ خَلِيلِ اللهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ «فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِي؟ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ، إِذَا فَقُهُوا»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: حضرت یوسفؑ کے چند فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2378. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہا: آپ ﷺ سے عرض کی گئی، اللہ کے رسول اللہ ﷺ! لو گوں میں سب سے زیادہ کریم (معزز) کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جو ان میں سب سے زیادہ متقی ہو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: ہم اس کے متعلق آپ سے نہیں پوچھ رہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تو (پھر سب سے بڑھ کر کریم) اللہ کے نبی حضرت یوسف علیہ السلام ہیں اللہ کے نبی کے بیٹے ہیں وہ (ان کے والد) بھی اللہ کے نبی کے بیٹے ہیں اور وہ اللہ کے خلیل (حضرت ابرا ہیم علیہ السلام) کے بیٹے ہیں۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا:...