الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 13 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 13 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِمَامَةِ المَفْتُونِ وَالمُبْتَدِعِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 695. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: وَقَالَ لَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، - وَهُوَ مَحْصُورٌ - فَقَالَ: إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ، وَنَزَلَ بِكَ مَا نَرَى، وَيُصَلِّي لَنَا إِمَامُ فِتْنَةٍ، وَنَتَحَرَّجُ؟ فَقَالَ: «الصَّلاَةُ أَحْسَنُ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ، فَإِذَا أَحْسَنَ النَّاسُ، فَأَحْسِنْ مَعَهُمْ، وَإِذَا أَسَاءُوا فَاجْتَنِبْ إِسَاءَتَهُمْ» وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ، قَالَ: الزُّهْرِيُّ: «لاَ نَرَى أَنْ يُصَلَّى خَلْفَ ا... صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: باغی اور بدعتی کی امامت کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 695. حضرت عبیداللہ بن عدی سے روایت ہے کہ وہ حضرت عثمان ؓ کے پاس اس وقت حاضر خدمت ہوئے جب آپ نظربند تھے اور آپ سے عرض کیا کہ آپ تو تمام لوگوں کے امام ہیں اور آپ ایک ایسی آزمائش سے دوچار ہیں جسے ہم دیکھ رہے ہیں۔ صورت حال یہ ہے کہ ہمیں امام فتنہ نماز پڑھاتا ہے جس سے ہم تنگ دل ہوتے ہیں۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا: نماز لوگوں کے اعمال میں سے اچھا عمل ہے، جب لوگ عمدہ کام کریں تو تم بھی ان کے ساتھ اچھائی میں شامل ہو جاؤ اور جب وہ برا کام کریں تو تم ان کی برائی سے الگ رہو۔ زبیدی نے کہا: امام زہری فرماتے ہیں کہ ہم مخنث کے پیچھے نماز پڑھنے کو صحیح نہیں سمجھتے، ہاں اگر کوئی ایسی ... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِنْكَارِ عَلَى الْأُمَرَاءِ فِيم...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1854. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «سَتَكُونُ أُمَرَاءُ فَتَعْرِفُونَ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ عَرَفَ بَرِئَ، وَمَنْ أَنْكَرَ سَلِمَ، وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ» قَالُوا: أَفَلَا نُقَاتِلُهُمْ؟ قَالَ: «لَا، مَا صَلَّوْا... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: خلاف شرع امور میں حکام کے سامنے انکار کرنے کا وجوب اور جب تک وہ نماز پڑھنے رہیں ان خلاف جنگ کی ممانعت اور اس طرح کے دیگر امور ) مترجم: MuslimWriterName 1854. ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حسن سے حدیث بیان کی، انہوں نے ضبہ بن محصن سے، انہوں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جلد ہی ایسے حکمران ہوں گے کہ تم انہیں (کچھ کاموں میں) صحیح اور (کچھ میں) غلط پاؤ گے۔ جس نے (ان کی رہنمائی میں) نیک کام کیے وہ بَری ٹھہرا اور جس نے (ان کے غلط کاموں سے) انکار کر دیا وہ بچ گیا لیکن جو ہر کام پر راضی ہوا اور (ان کی) پیروی کی (وہ بَری ہوا نہ بچ سکا۔)‘‘ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجعین نے عرض کی: کیا ہم ان سے جنگ نہ کریں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، جب... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِنْكَارِ عَلَى الْأُمَرَاءِ فِيم...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1854.01. وحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، جَمِيعًا عَنْ مُعَاذٍ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي غَسَّانَ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّهُ يُسْتَعْمَلُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ، فَتَعْرِفُونَ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ كَرِهَ فَقَدْ بَرِئَ، وَمَنْ أَنْكَرَ فَقَدْ سَلِمَ، وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ»، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، أَلَا نُقَاتِلُهُمْ؟ ... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: خلاف شرع امور میں حکام کے سامنے انکار کرنے کا وجوب اور جب تک وہ نماز پڑھنے رہیں ان خلاف جنگ کی ممانعت اور اس طرح کے دیگر امور ) مترجم: MuslimWriterName 1854.01. ہشام دستوائی نے قتادہ سے روایت کی، کہا: ہمیں حسن نے ضبہ بن محصب عنزی سے حدیث بیان کی، انہوں نے نبی ﷺ کی اہلیہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم پر ایسے امیر لگائے جائیں گے جن میں تم اچھائیاں بھی دیکھو گے اور برائیاں بھی، جس نے (برے کاموں کو) ناپسند کیا، وہ بری ہو گیا، جس نے انکار کیا وہ بچ گیا، مگر جس نے پسند کیا اور پیچھے لگا (وہ بری ہوا نہ بچ سکا۔)‘‘ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی: یا رسول اللہﷺ! کیا ہم ان سے لڑائی نہ کریں، آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، جب ... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِنْكَارِ عَلَى الْأُمَرَاءِ فِيم...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1854.02. وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ زِيَادٍ، وَهِشَامٌ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ ذَلِكَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: «فَمَنْ أَنْكَرَ فَقَدْ بَرِئَ، وَمَنْ كَرِهَ فَقَدْ سَلِمَ»،... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: خلاف شرع امور میں حکام کے سامنے انکار کرنے کا وجوب اور جب تک وہ نماز پڑھنے رہیں ان خلاف جنگ کی ممانعت اور اس طرح کے دیگر امور ) مترجم: MuslimWriterName 1854.02. حماد بن زید نے کہا: ہمیں معلیٰ بن زیاد اور ہشام نے حسن سے حدیث بیان کی، انہوں نے ضبہ بن محصن سے، انہوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی، کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: سابقہ حدیث کی طرح، البتہ اس حدیث میں یہ الفاظ ہیں: ’’جس نے انکار کیا، وہ بری ہو گیا اور جس نے ناپسند کیا، وہ بچ گیا۔‘‘ ... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِنْكَارِ عَلَى الْأُمَرَاءِ فِيم...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1854.03. وَحَدَّثَنَاهُ حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ الْبَجَلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ، إِلَّا قَوْلَهُ: «وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ» لَمْ يَذْكُرْهُ صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: خلاف شرع امور میں حکام کے سامنے انکار کرنے کا وجوب اور جب تک وہ نماز پڑھنے رہیں ان خلاف جنگ کی ممانعت اور اس طرح کے دیگر امور ) مترجم: MuslimWriterName 1854.03. ابن مبارک نے ہشام سے، انہوں نے حسن سے، انہوں نے ضبہ بن محصن سے، انہوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پھر اسی کے مانند بیان کیا، سوائے ان الفاظ کے: ’’جس نے پسند کیا اور پیچھے لگا‘‘ یہ الفاظ بیان نہیں کیے۔ الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ خِيَارِ الْأَئِمَّةِ وَشِرَارِهِمْ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1855. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ رُزَيْقِ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ قَرَظَةَ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «خِيَارُ أَئِمَّتِكُمُ الَّذِينَ تُحِبُّونَهُمْ وَيُحِبُّونَكُمْ، وَيُصَلُّونَ عَلَيْكُمْ وَتُصَلُّونَ عَلَيْهِمْ، وَشِرَارُ أَئِمَّتِكُمُ الَّذِينَ تُبْغِضُونَهُمْ وَيُبْغِضُونَكُمْ، وَتَلْعَنُونَهُمْ وَيَلْعَنُونَكُمْ»، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَفَلَا نُنَابِذُهُمْ بِالسَّيْفِ؟ فَقَالَ: «لَا، مَا أَقَامُوا فِيكُمُ الصَّلَاةَ،... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: اچھے اور برے حاکم ) مترجم: MuslimWriterName 1855. یزید بن یزید بن جابر نے رُزیق بن حیان سے، انہوں نے مسلم بن قرظہ سے، انہوں نے حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے بہترین امام (خلیفہ) وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں، تم ان کے لیے دعا کرو اور وہ تمہارے لیے دعا کریں اور تمہارے بدترین امام وہ ہیں جن سے تم بغض رکھو اور وہ تم سے بغض رکھیں، تم ان پر لعنت کرو اور وہ تم پر لعنت کریں۔‘‘ عرض کی گئی: اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم ان کو تلوار کے زور سے پھینک (ہٹا) نہ دیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، جب تک کہ وہ تم میں نماز ق... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ خِيَارِ الْأَئِمَّةِ وَشِرَارِهِمْ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1855.01. حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، أَخْبَرَنِي مَوْلَى بَنِي فَزَارَةَ، وَهُوَ رُزَيْقُ بْنُ حَيَّانَ، أَنَّهُ سَمِعَ مُسْلِمَ بْنَ قَرَظَةَ - ابْنَ عَمِّ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ - يَقُولُ: سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «خِيَارُ أَئِمَّتِكُمُ الَّذِينَ تُحِبُّونَهُمْ وَيُحِبُّونَكُمْ، وَتُصَلُّونَ عَلَيْهِمْ وَيُصَلُّونَ عَلَيْكُمْ، وَشِرَارُ أَئِمَّتِكُمُ الَّذِينَ تُبْغِضُونَهُمْ وَيُبْغِضُونَكُمْ، وَتَلْعَنُونَهُمْ وَيَلْ... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: اچھے اور برے حاکم ) مترجم: MuslimWriterName 1855.01. داود بن رُشید نے کہا: ہمیں ولید بن مسلم نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے بنو فزارہ کے آزاد کردہ غلام رزیق بن حیان نے خبر دی کہ انہوں نے عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالی عنہ کے چچا زاد مسلم بن قرظہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’تمہارے بہترین امام (حکمران) وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں، تم ان کے لیے دعا کرو اور وہ تمہارے لیے دعا کریں۔ اور تمہارے بدترین امام وہ ہیں جن سے تم بغض رکھو... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ خِيَارِ الْأَئِمَّةِ وَشِرَارِهِمْ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1855.02. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ رُزَيْقٌ، مَوْلَى بَنِي فَزَارَةَ، قَالَ مُسْلِمٌ: وَرَوَاهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ قَرَظَةَ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ... صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: اچھے اور برے حاکم ) مترجم: MuslimWriterName 1855.02. اسحٰق بن موسیٰ انصاری نے کہا: ہمیں ولید بن مسلم نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جابر نے اسی سند سے خبر دی اور کہا: بنو گزارہ کے آزاد کردہ غلام رزیق۔ امام مسلم نے کہا: یہ حدیث معاویہ بن صالح نے بھی ربیعہ بن یزید سے روایت کی، انہوں نے مسلم بن قرظہ سے، انہوں نے عوف بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کے مانند روایت کی۔ ... الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي قَتْلِ الْخَوَارِجِ) حکم: صحیح 4760. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الْمُعَلَّى بْنِ زِيَادٍ وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >سَتَكُونُ عَلَيْكُمْ أَئِمَّةٌ تَعْرِفُونَ مِنْهُمْ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ أَنْكَرَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ هِشَامٌ بِلِسَانِهِ: فَقَدْ بَرِئَ، وَمَنْ كَرِهَ بِقَلْبِهِ, فَقَدْ سَلِمَ، وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَفَلَا نَقْتُلُهُمْ؟ قَالَ ابْنُ دَاوُدَ... سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: خوارج کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 4760. ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم پر ایسے امام (امیر) مقرر ہوں گے جن کی کچھ باتیں تمہیں بھلی لگیں گی اور کچھ بری بھی جانو گے۔ تو جس نے انکار کیا، بالفاظ ہشام، اپنی زبان سے انکار کیا، تو وہ بری ہوا، اور جس نے دل سے انکار کیا وہ محفوظ رہا، لیکن جو راضی رہا اور ان کا متبع بنا۔‘‘ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! تو کیا ہم ان کو قتل نہ کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، جب تک کہ وہ نماز پڑھتے رہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: «أفلا نقاتلهم ؟» کیا ہم ان سے قتال نہ کریں؟ الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) 10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي قَتْلِ الْخَوَارِجِ) حکم: صحیح 4761. حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِمَعْنَاهُ، قَالَ: >فَمَنْ كَرِهَ فَقَدْ بَرِئَ، وَمَنْ أَنْكَرَ فَقَدْ سَلِمَ<. قَالَ قَتَادَةُ: يَعْنِي: مَنْ أَنْكَرَ بِقَلْبِهِ، وَمَنْ كَرِهَ بِقَلْبِهِ.... سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: خوارج کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 4761. ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی روایت کیا کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے دل سے ناپسند جانا اور مکروہ سمجھا وہ بری ہوا اور جس نے انکار کیا وہ محفوظ رہا۔“ قتادہ ؓ نے کہا: مقصد یہ ہے کہ دل سے انکار کیا اور دل سے برا جانا۔ الموضوع: موافقة شرار الأئمة ما أقاموا الصلاة (الأخلاق والآداب) موضوع: اقامت نمازتک برے حکمرانوں کی مخالفت نہ کرنا (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 13 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 13